مزید خبریں

نئے ائرپورٹ ٹرمینل کا نام مہاراجہ ہری سنگھ کے نام پر رکھیں

ڈاکٹر کرن سنگھ کا لیفٹیننٹ گورنر کے نام مکتوب میںزور

  جموں//سابق ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر کرن سنگھ نے جمعہ کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی کہ وہ جموں کے آنے والے ہوائی اڈے کے ٹرمینل کا نام مہاراجہ ہری سنگھ جی کے نام پر رکھنے کے لیے مرکز سے سفارش کریں۔ایل جی سنہا کو لکھے ایک خط میں سابق ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ "جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ جموں ہوائی اڈہ سب سے پہلے میرے والد مہاراجہ ہری سنگھ نے اپنے پرائیویٹ طیارے کے لیے بنایا تھا اور اسے کئی سالوں تک استعمال کیا گیا۔ اب جب کہ ہوائی اڈے کو بہت بڑھا دیا گیا ہے اور نئی ٹرمینل عمارت بن رہی ہے، مجھے لگتا ہے کہ نئی عمارت کو مہاراجہ ہری سنگھ ٹرمینل کہا جائے تو مناسب ہو گا۔ڈاکٹر کرن سنگھ نے مزید کہا کہ "میں نے شہری ہوابازی کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا کو لکھا جنہوں نے کہا کہ درخواست پر ریاستی حکومت کی سفارش پر غور کیا جا سکتا ہے، جس کی تائید ریاستی قانون ساز اسمبلی میں منظور کی گئی قرارداد کے ذریعے کی گئی ہے۔ چونکہ ہمارے پاس اس وقت کوئی اسمبلی نہیں ہے، اس لیے شاید آپ وزارت کو کوئی سفارش کرنا پسند کریں۔ مجھے یقین ہے کہ جموں کے لوگ اس کی بہت تعریف کریں گے‘‘۔
 
 
 

۔1965اور1971کے بے گھر افراد کو مالکانہ حقوق دئے جائیں:منجیت سنگھ

حکومت سے معاوضہ کے زیر التواسبھی معاملات کو جلد حل کرنے کی گذارش

سانبہ//اپنی پارٹی صوبائی صدر جموں اور سابقہ وزیر منجیت سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ سال 1965اور1971کو بے گھر ہوئے افراد(ڈسپلیسڈ پرسنز)کو مالکانہ حقوق دیئے جائیں جنہیں کئی دہائیوں سے جائیداد حقوق سے محروم رکھاگیاہے۔ سابقہ وزیر ضلع سانبہ کے گاؤں سورڈی میں ایک عوامی میٹنگ میں بول رہے تھے ۔پارٹی ضلع صدر رمن تھاپا ودیگر لیڈران اور کارکنان بھی اُن کے ہمراہ تھے۔ میٹنگ میں لوگوں نے درپیش متعدد مسائل کو اُجاگر کیا اورسبھی نے زمین جس پر وہ دہائیوں سے کاشت کر رہے ہیں یا اُن کے قبضہ میں ہے، کے مالکانہ حقوق نہ دیئے جانے پر تشویش کا اظہارکیا۔ انہوں نے بتایاکہ اُن کی تیسری نسل اِس جائیدا پر پل بڑھ رہی ہے لیکن اُنہیں کوئی حق نہ ہے، جب کبھی بھی کوئی ترقیاتی پروجیکٹ آتاہے، لیکن انہیں معاوضہ نہیں ملتاکیونکہ وہ حق دعویٰ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ جائیداد کے حقوق تفویض کرنے کے معاملہ کو زیادہ طول نہیں دینا چاہئے۔ یہ غریب DP'sبے گھر افراد پنجاب اور ہماچل پردیش کی سبزی منڈیوں میں مزدوری کرتے ہیں اور یہ حکومت کی متعدد اسکیموں کے فوائید کے لئے دعویٰ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیاکہ بین الاقوامی سرحد کے نزدیک رہنے والے نوجوانوں کے لئے انڈین آرمی، جموں کوشمیر پولیس اور پیرا ملٹری فورسز میں آن سپاٹ پر بھرتی ریلیوں کا انعقاد کیاجائے۔ انہوں نے 1965اور1971کے بے گھر افراد کا بقیہ معاوضہ بھی واگذار کرنے کی مانگ کی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے معاوضے کا اعلان تو کیاتھا لیکن تحصیل دفاتر میں رشوت خوری اِس قدر ہے کہ وہاں سے فائل کلیر کروانا انتہائی مشکل ہے جورشوت دیتا ہے، اُسی کاکام ہوتا ہے۔ اپنی پارٹی کی پالیسیوں کو اجاگر کرتے ہوئے منجیت سنگھ نے کہاکہ اگر اُن کی جماعت اقتدار میں آئی تو صوبہ جموں کے لوگوں کو 500یونٹ گرمائی ایام اور300یونٹ سرمائی ایام میں ماہانہ بجلی مفت فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ اولڈ ایج پنشن ہزار روپے سے بڑھا کر5ہزار روپے کی جائے گی۔ اجولااسکیم کے مستفیدین کے لئے چار مرتبہ مفت گیس سلنڈر بھرنے کی بھی سہولت ہوگی۔