مزید خبریں

راجوری میں فوجی اہلکار کی مبینہ خودکشی

راجوری //سرحدی ضلع راجوری میں فو ج کے ایک اہلکار نے مبینہ طورپر اپنی سروس رائفل سے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ’اتوار کے روز راجوری ضلع میں تعینات فوج کے پیرا یونٹ کے ایک سپاہی این کے دیپک سنگھ نے مبینہ طور پر اپنی ہی سروس بندوق سے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ فوجی اہلکار کو نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہاں ڈاکٹروں نے ان کو مردہ قرار دیا۔پولیس نے واقعہ کی نسبت متعلقہ دفعات کے تحت کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے یوگا اور آرٹ آف لیونگ کی سرگرمیاں متعارف کرانے کے باوجود بھی جموں و کشمیر میں تعینات سیکورٹی فورس اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آ رہی ہے۔
 

کوٹرنکہ کے نجی سکولوں میں بچوں کیلئے بنیادی سہولیات دستیاب نہیں 

منتظمین کی دوڑ صرف کمائی تک ،تعلیمی نظام متاثر ،محکمہ خاموش تماشائی

محمد بشارت
کوٹرنکہ //سب ڈویژن کوٹرنکہ میں قائم کردہ نجی سکولوں میں بچوں کو بنیادی سہولیات ہی فراہم نہیں کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے تعلیمی نظام متاثر ہورہا ہے ۔سب ڈویژن کے مختلف علاقوں میں متعدد نجی سکول کمائی کیلئے قائم کئے گئے ہیں جبکہ محکمہ تعلیم کی گائڈ لائن کے تحت بچوں کیلئے بنیاد ی سہولیات ہی فراہم نہیں کی گئی ہیں ۔مقامی لوگوں نے محکمہ تعلیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سب ڈویژن میں قائم کردہ نجی سکولوں کے لورزامات کا مکمل معائینہ نہیں کیاجارہا ہے جس کی وجہ سے تعلیمی نظام متاثر ہورہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ ایجوکیشن کا مقامی یونٹ نجی سکولوں میں مالکان کی جانب سے بچوں کو فراہم کی جارہی سہولیات کا کوئی معائینہ ہی نہیں کیاجارہاہے ۔انہوں نے بتایا کہ کئی ایک نجی سکولوں میں کھیل کے میدان ،ٹائلٹ ،بچوں کیلئے صاف پانی ،بیٹھنے کی معقول جگہ بھی دستیاب نہیں ہے اور نجی سکول مالکان کاہدف صر ف کمائی تک ہی محدود رہ گیا ہے ۔مقامی معززین نے بتایا کہ کئی ایک سکولوں کے پاس بچوں اور کلاسوں کے اعتبار سے عمارتیں ہی دستیاب نہیں ہیں لیکن محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے بغیر بچوں کی ضروریات کو چیک کئے صرف کا غذات کا معائینہ کر کے سکولوں کو چلانے کی منظوری دی ہوئی ہے ۔غور طلب ہے کہ نجی سکولوں کو قائم کرنے کیلئے انتظامیہ بالخصوص محکمہ تعلیم کی جانب سے ایک قاعدہ بنایا گیا ہے لیکن سب ڈویژن کوٹرنکہ میں مذکورہ قاعد ہ پر کوئی عمل ہی نہیں کیاجارہاہے جس کی وجہ سے سماج کی ریڈھ کی ہڈی سمجھے جانے والی شعبہ تعلیم بچوں کو سہولیات پہنچانے میں ناکام ہورہا ہے ۔مقامی لوگوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ نجی سکولوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے جبکہ بچوں کو بنیادی سہولیات فراہم نہ کرنے والے سکولوں کیخلاف کارروائی عمل میں لاکر تجارتی دکانوں کو بند کیا جائے ۔
 

درخت کی زد میں آکر مزدور جاں بحق

جاوید اقبال 
مینڈھر //مینڈھر کے سخی میدان علاقہ میں ایک مزدور درخت کی زد میں آکر موقعہ پر ہی لقمہ اجل بن گیا ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ مینڈھر سب ڈویژن کے چھترال علاقہ کا رہائشی ایک مزدور سخی میدان علاقہ میں درخت کی کٹائی کے دوران اس کی زد میں آکر موقعہ پر ہی لقمہ اجل بن گیا ۔مزدور کی شناخت محمد فاروق ولد محمد لطیف عمر 35برس سکنہ چھترال کے طورپر ہوئی ہے ۔حادثے کے بعد پولیس کی ایک ٹیم موقعہ پر پہنچی اور معاملہ کا جائزہ لینے کیساتھ ساتھ دیگر لورزامات مکمل کرنے کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ۔
 
 
 

پل سے گر کر مزدور لقمہ اجل 

سمت بھارگو 
راجوری //راجوری ضلع کے ایک گائوں میں پل کی تعمیر کے دوران ایک مزدور اونچائی سے گر کر لقمہ اجل بن گیا ۔مرنے والے کی شناخت بہاری سنگھ ولد رتن سنگھ سکنہ کوٹ کبو گاؤں کے طور پر کی گئی ہے جو راجوری کے جسانا گاؤں میں پل کی تعمیر کے سلسلہ میں مزدور کے طور پر کام کر رہا تھا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ پل پر لکڑیاں بچھاتے ہوئے مزدور پھسل کر نالے میں جا گرا جس کی وجہ سے اس کی مو ت واقعہ ہو گئی ۔انہوں نے بتایا کہ موقعہ پر موت ہونے کے بعد اس کی لاش کو نکال لیا گیا ہے جبکہ جموں وکشمیر پولیس نے بتایا کہ اس سلسلہ میں مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں ۔
 
 

 ہاڑی بن کھوڑیاں میں بنیادی سہولیات کی قلت 

بختیار کاظمی
سرنکوٹ// سرنکوٹ کی پنچایت ہاڑی اپر جموں شہید ڈنہ محلہ بن کھوڑیاں و کوپرا ڈننہ کی تقریباً چار ہزار سے زائد کی آبادی بجلی اور پانی کی سہولیات سے محروم ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہندوستان کی آزادی سے لیکر اب تک کوپرا ڈننہ اور محلہ بنخوڑیاں کی عوام سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں پسماندہ طرز کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ گائوں میں نہ تو پانی کی سہولیات دستیاب کی گئی ہیں اور نہ ہی بجلی سپلائی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔مکینوں نے بتایا کہ بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے کئی مرتبہ متعلقہ حکام سے رابطہ قائم کیا گیا لیکن تسلیاں دینے کے بعد بھی زمینی سطح پر سہولیات فراہم کرنے میںکامیابی حاصل نہیں کی گئی ہے ۔مقامی معززین نے بتایا کہ پہلے انتظامیہ کی جانب سے تیل خاکی سپلائی کیا جارہا تھا جس کو تاریکی میں لوگ استعمال کرتے تھے لیکن گزشتہ کئی عرصہ سے اس کو بھی بند کردیا گیا ہے جبکہ بجلی بھی دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگ گھپ اندھیرے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ گائوں میں پانی و بجلی جیسی بنیادی سہولیات میسر رکھی جائیں ۔
 
 
   
 

بے روز گاری کی شرح میں اضافہ 

خصوصی بھرتی مہم شروع کرنے کی مانگ 

رمیش کیسر 
نوشہرہ //سب ڈویژن نوشہرہ کے مکینوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سرحدی علاقوں کے بے روز گار نوجوانوں کو روز گار فراہم کرنے کیلئے جموں وکشمیر پولیس میں ایک خصوصی بھرتی مہم شروع کی جائے ۔انہوں نے کہاکہ سرحدی علاقوں میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان کی ایک بڑی تعداد گزشتہ کئی عرصہ سے بے روز گاری کی وجہ سے انتہائی پریشانی کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر انتظامیہ کیساتھ ساتھ بھاجپا کی مرکزی حکومت کی جانب سے نوجوانوں کیلئے کوئی خصوصی بھرتی پالیسی شروع ہی نہیں کی جاسکی جس کی وجہ سے ان کی دقتوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ نوشہرہ سب ڈویژن کء پکھرنی ،لام ،لڑوکا ،مکڑی ،جھنگر ،بھوانی ،کلسیاں ،کلال ودیگر علاقوں میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد روز گار نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔انہوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ ان بے روز گار نوجوانوں کیلئے ایک خصوصی بھرتی شروع کی جائے ۔
 
 

کالج کو ڈاکٹر امبیڈاکر کے نام سے منسوب کرنے کی مانگ 

رمیش کیسر 
نوشہرہ // سب ڈویژن نوشہرہ کے مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ گور نمنٹ ڈگری کالج نوشہرہ کے نام کو ملک کے ماہر قانون دان ڈاکٹر بی آر امبیڈاکر کے نام سے منسوب کیا جائے ۔ڈاکٹر بی آر امبیڈاکر یوتھ موئو منٹ آر گنائزیشن نامی ایک غیر سرکاری تنظیم کے اراکین نے کہاکہ ڈاکٹر امبیڈاکر نے سماج کے پسماندہ طبقہ کی فلاح وبہبود کیلئے ایک اہم کام کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ موصوف ہمیشہ سماج کے پچھڑے ہوئے طبقہ کے حقوق اور ان کو انصاف فراہم کرنے کیلئے محنت و لگن کیساتھ کام کرتے رہے ہیں جبکہ جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ کچھ عرصہ سے تعلیم اداروں کو شہدا اور سماج کی بہتری کیلئے کام کرنے والوں کے نام سے منسوب کررہی ہے ۔آرگنائزیشن کے چیئر مین نے کہاکہ انتظامیہ کی جانب سے کئی تعلیمی اداروں کا نام اہم شخصیات کے نام سے منسوب کر کے رکھ چکی ہے جبکہ اب نوشہرہ گورنمنٹ ڈگری کالج کا نام ڈاکٹر بی آر امبیڈاکر کے نام سے منسوب کر کے رکھا جائے ۔آرگنائزیشن کے اراکین نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ نوشہرہ گور نمنٹ ڈگری کالج کا نام تبدیل کر کے ڈاکٹر بی آر امبیڈاکر کالج رکھا جائے تاکہ ملک کے ایک قدآور لیڈر کو شاندار خراج عقیدت پیش کیاجاسکے ۔