بن میں نقدی سمیت 3 گرفتار، ایس او جی کے سپرد
جموں//پولیس نے نگروٹہ کے بن ٹول پلازہ علاقے میں سیب کے ایک تاجر سمیت تین افراد کو 20 لاکھ روپے نقدی کے ساتھ حراست میں لیا۔پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ان کے پاس تین لوگوں کے سفر کے بارے میں اطلاعات تھیں کہ ایک کولگام اور دو پلوامہ ضلع سے تعلق رکھنے والے لوگ بھاری نقدی لے کر جموں سے کشمیر جا رہے تھے۔ پولیس ذرائع نے بتایاکہ گاڑی (انووا) کو روکا گیا اور پولیس والوں نے اس کی جانچ کی جن کے پاس پہلے سے ہی معلومات تھیں۔چیکنگ کے دوران پولیس نے کہاکہ انہوں نے مبینہ طور پر گاڑی کے ساتھ انووا سے تقریباً 20 لاکھ روپے کی نقد رقم برآمد کی۔ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد پولیس ذرائع نے بتایاکہ تینوں کو مزید تفتیش کے لیے جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ کے حوالے کیا گیا۔پولیس ذرائع نے مزید کہا"اگرچہ ابتدائی طور پر عسکریت پسندی کا کوئی تعلق سامنے نہیں آیا، سیکورٹی ایجنسیاں رقم کے ذرائع کے بارے میں تصدیق کر رہی ہیں"۔پولیس ذرائع نے مزید کہا کہ حراست میں لیے گئے افراد جموں میں دو دن تک رہے تھے۔ کیس میں مزید تفتیش جاری ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ کا سانبہ کے بدھوری میں سنتوش جنک ڈیری فارم کا دورہ
جموں//مرکزی وزیر مملکت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی( آزادانہ چارج)، ارتھ سائنس ( آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں پرسنل ، پبلک گریوینس اور پنشن ،اٹامک انرجی اینڈ سپس محکمہ ڈاکٹر جتندر سنگھ نے سانبہ کے بدھوری میں سنتوش جنک ڈیری فارم ( ساہیوال کووز) کا دورہ کیا۔ ڈاکٹر سنگھ نے ڈیری فارم کے تمام اجزأ کا معائینہ کیا اور دنکر کوسل ( سنتوش جنک ڈیری فارم کے مالک) سے ڈیری فارمنگ میں ہونے والی ترقی اور ان کے مسائل کو سمجھنے کے لئے بات چیت کیا ۔ ڈاکٹر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ دوسرے نوجوانوں کو بھی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے اور اس شعبے کو بطور صنعت کار اپنا کاروبار شروع کرنا چاہیئے تاکہ دوسرے کے لئے ایک مثال قائم کی جاسکے۔اُنہوں نے دیگر ترقی پسند ڈیری کسانوں سے بھی بات چیت کی جن میں سندیپ دتہ، وشال چودھری( ایس وی بردارس) اور ابنیش کھجوریہ ( کرشنا ڈیری ) شامل ہیں ۔ اُنہوں نے ڈیری کسانوں کے کام ، لگن ، کمائی اور سکاسٹ جموں کی طرف سے ڈیری کسانوں کو تکنیکی مدد کے لئے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔یہ پروگرام وائس چانسلر سکاسٹ جموں پروفیسر جے پی شرما کی سرپرستی میں شروع کیا گیا ہے تاکہ کسانوں کے فائدے کے لئے ملازمت کے متلاشیوں کے بجائے ایک کاروبار ی شخص کے طور پر روزگار فراہم کرنے والے بنیں۔انہیں بتایا گیا کہ سکاسٹ جموں مختلف پروگراموں کے ذریعے ڈیری فارمروں کے فائدہ کے لئے مکمل تکنیکی مدد فراہم کررہا ہے ۔ زیادہ تر کسان اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر سے اَپنی اعلیٰ تنخواہ والی نوکریوں کو چھوڑ دیا اور ڈیری فارمنگ بط ور انٹرپرنیورشپ شروع کی۔ ڈاکٹر نیلیش شرما نے ڈیری فارمنگ کے میدان میں کامیابی کی مختلف کہانیاں تیار کی ہیں اور وہ بہت سے ڈیری کسانوں سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے ڈیری فارمنگ، انتظام، صحت سے متعلق مسائل، مصنوعی حمل (AI) اور دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی قدر میں اضافے کے مختلف پہلوؤں پر متعدد تربیت دی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو ڈیری وینچر کو سٹارٹ اپ کے طور پر شروع کرنا چاہئے کیوں کہ مرکزی حکومت مویشیوں کے فارمنگ کے میدان میں مختلف سکیمیں فراہم کررہی ہے۔
مودی حکومت کی ٹیکس دہشت گردی سے عوام کا جینا دوبھر:میر
جموں// پردیش کانگریس صدر جی اے۔ میر نے بی جے پی اور مودی حکومت پر تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ٹیکس دہشت گردی کے ذریعے عام آدمی کو بھگانے اور معاشرے میں نفرت کی سیاست کھیل رہی ہے جو جو تکثیری معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔ ریاسی میں بی جے پی حکومت کے خلاف جاری "جن جاگرن ابھیان" کے ایک حصے کے طور پرایک احتجاجی دھرنے کی قیادت کرتے ہوئے لوگوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پی سی سی صدر نے کہا کہ بھاری ٹیکسوں کے ذریعے عام لوگوں کی زندگی اجیرن بنانے کے علاوہ پچھلی حکومتوں کے ذریعہ بنائے گئے بڑے اثاثوں اور انفراسٹرکچر کو مودی حکومت نے فروخت کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی غلط معاشی پالیسیاں مودی سرکار کے حوالے ملک کی مضبوط معیشت کو پٹڑی سے اتار دیا ہے۔ پچھلی یو پی اے حکومت کی طرف سے ملک میں بے مثال اضافے اور بڑے پیمانے پر بے روزگاری کا باعث بنے۔ مودی سرکار کی وجہ سے عوام کو بھاری ٹیکسوں کا سامنا ہے۔میر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو تاریخی ڈوگرہ ریاست کی تنزلی کے من مانی فیصلے کی وجہ سے ان کی شناخت اور حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے جس کی عوام کو اپنی حق رائے دہی کی طاقت سے بی جے پی کو سزا دینی چاہیے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کی نوکریاں، زمینیں اور وسائل باہر کے لوگوں کو مقامی لوگوں اور نوجوانوں کی قیمت پر پیش کیے گئے ہیں جو بے روزگار ہیں اور ملک کے اس سرحدی علاقے میں مواقع پیدا کر رہے ہیں جو دشمن پڑوسی اور عسکریت پسندی کے طویل دور کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس جموں و کشمیر کے لوگوں کو دینے کے لیے کچھ نہیں ہے سوائے اس کے کہ وہ اپنی تفرقہ انگیز اور متنفر سیاست کے ذریعے ان کی توجہ ہٹائیں اور لوگوں سے کہا کہ وہ بی جے پی اور موقع پرست طاقتوں کو مسترد کر دیں جو انفرادی مفاد کی خاطر بی جے پی کی دھن پر ناچ رہی ہیں۔ یا اقتدار کی ہوس؟
مشیر بھٹناگر نے ہنر سازی محکمہ کے مختلف پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا
جموں//لفٹینٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بٹھناگر نے سول سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں سکل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ( ایس ڈی ڈی ) کے مختلف جاری پروجیکٹوں کی فزیکل اور مالی پیش رفت کا جائیزہ لیا ۔ سکل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون ، مشن ڈائریکٹر سکل ڈیولپمنٹ مشن جموں و کشمیر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری ، منیجنگ ڈائریکٹر جے کے پی سی سی وکاس کنڈل ، ، ترقیاتی کمشنر ورکس سمیع عارف ، ڈائریکٹر ایس ڈی ڈی سدرشن کمار ، چیف انجینئر آر اینڈ بی کشمیر /جموں ، ڈائریکٹر فائنانس ، متعلقہ پرنسپل ، آئی ٹی آئی کے سپرنٹنڈنٹس کے علاوہ متعلقہ ضلعی سطح کے افسران نے از خود اور ورچول موڈ میں میٹنگ میں شرکت کی ۔ میٹنگ کے دوران پولی ٹیکنک اور آئی ٹی آئی سیکٹرز کے تحت جاری مرکزی اسپانسر شدہ مختلف اسکیموں ، 18 نئی پولی ٹیکنک کے قیام ، نئی پولی ٹیکنک کی فزیکل اور مالیاتی صورتحال ، نئی پولی ٹیکنک میں مشینری اور آلات کی تنصیب کی صورتحال ، 4 پرانے پولی ٹیکنک اور جموں و کشمیر میں خواتین کے ہوسٹل کی تعمیر کی اپ گریڈیشن پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ۔ مختلف جاری پروجیکٹوں کی فزیکل اور مالیاتی پیش رفت کا جائیزہ لیتے ہوئے مشیر بٹھناگر نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ پولی ٹیکنک عمارتوں پر جاری کام کو بروقت مکمل کریں تا کہ طلباء کو نئی عمارتوں میں منتقل کیا جا سکے ۔ مشیر نے متعلقہ افسران سے یہ بھی کہا کہ وہ نئی تعمیر شدہ پولی ٹیکنک میں مشینری اور آلات کی تنصیب کیلئے مطلوبہ منصوبہ پیش کریں ۔ افسران سے فنڈز کے صحیح استعمال کیلئے پوچھتے ہوئے مشیر بٹھناگر نے افسران پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ فنڈز کو تفویض کردہ کاموں پر استعمال کیا جائے اس کے علاوہ کام کے معیار کو ہر لحاظ سے برقرار رکھا جائے اور کسی بھی قسم کی کوتاہی پر اس کی ذمہ داری طے کی جائے ۔ مشیر نے پولی ٹیکنک کے پرنسپلز کو مزید ہدایت دی کہ ہر پولی ٹیکنک میں تمام سیٹیں پُر ہونے کو یقینی بنائیں اس کے علاوہ پولی ٹیکنک میں داخلے کیلئے زیادہ سے زیادہ طلبہ کو راغب کرنے کیلئے مناسب کونسلنگ کیمپ کا انعقاد کیا جائے۔میٹنگ کے دوران پرنسپل سیکرٹری ایس ڈی ڈی نے مشیر کو مختلف مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کے تحت مختلف پروجیکٹوں کی فزیکل اور مالی پیش رفت کے بارے میں بتایا ۔
ٹیکسٹائیل کی وزیر مملکت کا کشمیری دستکاری کی 10 روزہ نمائش اور فروخت کا افتتاح
سرینگر//ٹیکسٹائل کی وزیر مملکت درشنا وکرم جاردوش نے کشمیر ہاٹ میں کشمیری دستکاری مصنوعات کی 10 روزہ نمائش اور فروخت کا افتتاح کیا ۔ نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر وزیر اعظم نریندر مودی کے دل کے بہت قریب ہے اور پہلے دن سے ہی ان کی حکومت کی ترجیح رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کشمیر کے دستکاری اور فنون کو عالمی سطح پر فروغ دینے اور اس کی مارکیٹنگ کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 10 روزہ میلہ کاریگروں کو عوام کے سامنے اپنے دستکاری اور مصنوعات کی نمائش کا موقع فراہم کرے گا خاص طور پر سیاح جو اس طرح کے روائتی دستکاریوں کی طرف راغب ہوتے ہیں ۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف اسٹالز کا معائینہ کیا جن میں کشمیری دستکاری جیسے سوزنی ، پیپر ماشی ، اری ، اوڈ نقش و نگار ، شال کڑھائی وغیرہ کی نمائش کی گئی تھی ۔ ان کے ساتھ ڈیولپمنٹ کمشنر ( ایچ ) شانت مانو ، ڈائریکٹر ہینڈ لوم اینڈ ہینڈی کرافٹس کشمیر محمود احمد شاہ اور دیگر متعلقین تھے ۔ نمائش کو دفتر برائے ترقیاتی کمشنر ( ایچ ) حکومت ہند وزارت ٹیکسٹائل کی طرف سے سپانسر کیا گیا ہے ۔
بحالی کے کاموں کے سلسلے میں پروجیکٹ مانیٹرنگ کمیٹی کی پہلی میٹنگ منعقد
جموں//مغل گارڈن شالیمار اور نشاط کے تحفظ /بحالی کے کاموں کے سلسلے میں پروجیکٹ مانیٹرنگ کمیٹی کی پہلی میٹنگ کمشنر /سیکرٹری برائے حکومت فلوریکلچر ، پارکس اینڈ گارڈنز ڈیپارٹمنٹ کی صدارت میں سول سیکرٹریٹ جموں میں منعقد ہوئی ۔ جس میں جے ایس ڈبلیو فاؤنڈیشن کے نمائندوں کے علاوہ پروجیکٹ مانیٹرنگ کمیٹی کے ممبران بھی موجود تھے ۔ میٹنگ میں جے ایس ڈبلیو فاؤنڈیشن کی کنسلٹنٹ مسز ابھا نارائن لامبا کی طرف سے ایک تفصیلی پرذنٹیشن دی گئی ۔ پرذنٹیشن کے دوران مغل گارڈن شالیمار میں شروع کئے جانے والے تحفظ /بحالی کے کاموں کے حوالے سے ایک موضوعی گفتگو ہوئی ۔ باغ میں تحفظ اور بحالی کیلئے جن کاموں کی نشاندہی کی گئی ہے پنک پویلین ، نور محل اور میڈز کوارٹرز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ مزید براں گارڈن کے سینٹرل وسٹا ، فوارے ، واٹر باڈیز ، واٹر چینلز ، واچ ٹاورز اور دیگر ساختی اجزاء کی اپ گریڈیشن پر بھی بات ہوئی ۔ کنسلٹنٹ جے ایس ڈبلیو فاؤنڈیشن کی طرف سے پیش کردہ جامع /محفوظ منصوبہ پروجیکٹ مانیٹرنگ کمیٹی ( پی ایم سی ) کے اراکین نے پہلی بار تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ ( ڈی پی آر ) کی تیاری کیلئے متعلقہ طور پر انتفاق کیا ۔
گرجردیش چیریٹیبل ٹرسٹ جموں نے یوم فخرقبائل جوش وخروش سے منایا
حکومت گوجربکروال طبقہ کے لوگوں کامعیارِ حیات بہتربنانے کیلئے سنجیدہ:ڈاکٹرشاہداقبال
جموں/گرجردیش چیریٹیبل ٹرسٹ گوجرکالونی چھنی ہمت جموں میںیوم فخرقبائل (ٹرائبل پرائڈڈے ) کی مناسبت سے ایک تقریب کااہتمام کیاگیاجس میں سیکریٹری محکمہ قبائلی امورڈاکٹرشاہداقبال چوہدری مہمان خصوصی اورڈائریکٹرٹرائبل افیئرس مشیراحمدمرزا مہما ن ذی وقارتھے۔اس دوران چیئرمین گرجردیش چیریٹیبل ٹرسٹ جموں ایڈوکیٹ شاہ محمدچوہدری ،ناموراسکالرڈاکٹرجاویدراہی ، ناموربراڈکاسٹرحسن پرواز،سینئرنائب صدرارشدچوہدری، جنرل سیکریٹری ایس ا یس پی شریف چوہان ،سیکریٹری محمدآصف پوسوال اورفائنانشل ایڈوائزر افتخارچوہان بھی ایوان صدارت میں موجودتھے۔اپنے خطاب میں سیکریٹری محکمہ قبائلی امورڈاکٹرشاہداقبال چوہدری نے تمام قبائلی طبقوں بالخصوص گوجربکروال قبیلہ کے لوگوں کویوم ِ فخرقبائل کی مبارکبادپیش کی۔انہوں نے کہاکہ حکومت قبائلی طبقہ کی بہبودکیلئے سنجیدگی سے کام کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ قبائلی اموراورگرجردیش چیریٹیبل ٹرسٹ باہمی اشتراک سے پسماندہ گوجربکروالوں ودیگرقبائلی لوگوںکے معیارزندگی کوبہتربنانے کیلئے کام کریں گے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ نے قبائلی طبقہ کاجوسروے کروایاہے وہ تاریخی اہمیت کاحامل ہے۔انہوں نے کہاکہ اس طرح سے پہلے کبھی سروے نہیں ہواتھاجس کی وجہ سے ششماہی ہجرت کرنے والے لوگوں کے اصل اعدادوشماردستیاب نہیں تھے ۔اس سروے سے جواعدادوشمارسامنے آئے ہیں ان ہی کی بنیادپرحکومت نے اس سال سوکروڑروپے کی گرانٹ دی ہے وہ سروے کے حساب سے واگذارکی گئی ہے جس کے تصرف سے ہجرت کرنے والے لوگوں کوسہولیات ،تعلیم ودیگرچیزیں مہیاکرو ائی جائیں گی۔ڈاکٹرشاہداقبال چودھری نے بتایاکہ ہمارے پاس اربانیاکی گورنمنٹ کی طرف سے ایک دعوت نامہ آیاجس میں انہوں نے بتایاکہ اسی طرح کی مائیگریشن اربانیہ ،اسپین ،پولینڈ ودیگرممالک میں بھی ہے۔لیکن جموں وکشمیرمیں ٹرائبل لوگوں کی مائیگریشن دُنیابھرمیں سب سے زیادہ ہے ۔انہوں نے پیش کش کی کہ اگرآپ اس مائیگریشن کوجوائنٹ کریں گے توہم اسے Unisco میںAs protected phenomenon کیلئے لے جائیں گے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ ہماری اولین ترجیح قبائلی طبقوں کی خواتین میں بیداری لانا،انہیں بااختیاربنانااورانہیں تعلیم سے روشناس کراناہے اوراس کے علاوہ گرام سبھائوں کے ممبران کوتربیت دی جائے گی تاکہ وہ فاریسٹ رائٹس ایکٹ کی عمل آوری میں موثرکردارنبھانے کے اہل بن سکیں۔ڈاکٹرشاہداقبال چودھری نے گرجردیش چیریٹیبل ٹرسٹ کے بانی وسرپرست اعلیٰ ڈاکٹرمسعوداحمدچودھری کی خدمات کوسراہتے ہوئے ادارے کویوم فخرقبائل کے موقعے پرحکومت کی طرف سے اعزازملنے کی مبارکبادپیش کی اوراُمیدکی کہ ٹرسٹ ،محکمہ قبائلی امورکے ساتھ مل کرپسماندہ عوام کی بہبودکیلئے کام کرے گا۔انہوں نے کہاکہ قبائلی دن منانے کیلئے محکمہ قبائلی امورپورے ہفتے سرگرمیاں جاری رکھے۔قبل ازیں ڈاکٹرجاویدراہی نے جموں وکشمیرکے گوجربکروال قبیلہ کی گزشتہ 7دہائیوں کی جدوجہدپرخیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ شیڈیولڈٹرائب کادرجہ ملنے کے بعدابھی صرف گوجربکروال قبیلہ ترقی کی شاہراہ پرگامزن ہواہے ۔ابھی سترسالوں میں ہمیں ایک جج اکرم چودھری کی صورت میں ملاہے،2008 میں شاہداقبال چوہدری پہلاآئی اے ایس بنا، ابھی بہت کم آبادی خواندہ ہوئی ہے ۔مجموعی طورپرابھی قوم پسماندگی کے دلدل سے نہیں نکل سکی ہے جس کیلئے قوم کی جدوجہدجاری ہے۔ڈاکٹرجاویدراہی نے مرکزی حکومت کاورثہ منڈاکے جنم دن کویوم فخرقبائل منانے کے اعلان کوخوش آئندقراردیا۔انہوں نے کہاکہ گوجربکروال قبیلہ نے دیگرقبائلی طبقوں کے شانہ بشانہ جدوجہدآزادی میں نمایاں رول اداکیاہے۔انہوں نے 1931 میں بنائی گئی گوجرجاٹ کانفرنس کاتذکرہ کرتے ہوئے قوم کے عظیم رہنمائوں بالخصوص غلام حسین لسانوی،دین محمد ،وزیرمحمدہکلہ ودیگرعظیم رہنمائوں کوخراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے بزرگوں نے سماجی برائیوں کے خلاف ہمیشہ جدوجہدکی ہے ۔ابھی تک یہ جدوجہدجاری ہے ۔گرجردیش چیریٹیبل ٹرسٹ کے چیئرمین ایڈوکیٹ شاہ محمدچودھری نے خیالات کااظہارکرتے ہوئے ٹرسٹ کے زیراہتمام منعقدہونے والی سرگرمیوں کے بارے میں محکمہ قبائلی امورکے سیکریٹری ڈاکٹرشاہد اقبال چوہدری کوجانکاری دی اورکہاکہ ہم گوجربکروال قوم کے کلچر، ثقافت اورشناخت کے تحفظ کیلئے ڈاکٹرمسعوداحمدچودھری کی قیادت میں تندہی سے کام کررہے ہیں ۔انہوں نے محکمہ قبائلی امورکوٹرسٹ کی طرف سے ہرممکن تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی اورپورے گوجربکروال قبیلہ کویوم فخرقبائل کی مبارکبادپیش کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے فیصلے کاخیرمقدم کیا۔اس سے پہلے نامورگوجری اسکالروبراڈکاسٹرحسن پروازنے بھی اہم موضوع پرمختصرمقالہ پیش کیاجس میں اہم نکات کوسامنے لایاگیا۔ڈاکٹرنجمہ چوہدری نے قبیلہ کی خواتین میں صحت سے متعلق بیداری پرمفصل خیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ خواتین کاکسی بھی ملک اورسماج کی ترقی میں ہمیشہ گراں قدررول رہاہے اورقبائلی طبقوں کی خواتین کوصحت اورصفائی ستھرائی سے متعلق جانکاری دینے اورتعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔شازیہ چودھری نے اپنے خطاب میں گوجری زبان کوتعلیمی نصاب میں شامل کروانے اوریونیورسٹی سطح پرپوسٹ گریجویشن ڈیپارٹمنٹوں کے قیام پرزوردیا۔انہوں نے گوجری کی ترقی کے سلسلے میں محکمہ قبائلی امورکی توجہ بھی مبذول کروائی ۔ڈاکٹرنصرت چوہدری نے گوجربکروال قبیلہ کی خواتین میں تعلیمی صورتحال اوراسکے معاشی ترقی میں رول پرخیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے قبیلے کی عورتیں ہرطرح کاکام کرکے معاشرے اورملک کی معاشی ترقی میں نمایاں رول اداکررہی ہیں۔انہوں نے خواتین کی بہبودکیلئے اقدامات پرزوردیا۔افتخاراحمدچوہان نے ٹرسٹ سے متعلق اہم امورات کے بارے میں سیکریٹری قبائلی امورکوجانکاری دی ۔اس دوران گرجردیش چیریٹیبل ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری محمدشریف چوہان نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔اس کے علاوہ بشارت چودھری نے بھی خیالات کااظہارکیا۔ڈاکٹرشاہداقبال کی لائبریری ودیگراہم حصوں کابھی معائنہ کیااورٹرسٹ کے جنرل باڈی عہدیداران کے اقدامات کی ستائش کی۔اس موقعہ پرگرجردیش چیئریٹیبل ٹرسٹ کے ٹرسٹیوں، کے بی پبلک سکول کے طلباء وطالبات اوردیگرلوگوں کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔
صاف ستھرامومنٹ کاوفدلیفٹینٹ گورنرسے ملاقی
جموں//صاف ستھرامومنٹ کے صدرشوکت چودھری نے گزشتہ روزراج بھون میںلیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہاسے ملاقات کی اورانہیں عوامی مسائل بالعموم اورگوجربکروال طبقہ بالخصوص کے مسائل سے روشناس کرایا۔اس دوران شوکت چودھری نے فاریسٹ رائٹس ایکٹ کی موثرعمل آوری یقینی بنانے،جگٹی میں گوجربھون کی تعمیرکومکمل کرنے،جگٹی سے شبابمیال سڑ ک کی خستہ حالی دورکرنے ،ٹرائبل ہوسٹلوں میں نظام تعلیم اورسہولیات میں بہتری لانے جیسے مطالبا ت لیفٹیننٹ گورنرکے سامنے رکھے۔اس موقعہ پرلیفٹیننٹ گورنرنے عوامی مسائل کے ازالہ کی یقین دہانی کرائی۔اس دوران زبیرچودھری ودیگران بھی شوکت چودھری کے ہمراہ تھے۔
یوم اقبال تقریب کے بینرمیں اقبال کی تصویرکی اشاعت کامعاملہ
بنارس ہندویونیورسٹی کے انکوائری آرڈرکی شدیدالفاظ میں مذمت
ٓجموں//کُل ہند انجمن اساتذہ جامعات ہند(رجسٹرڈ)نے بنارس ہندویونیورسٹی انتظامیہ کے اُس فیصلے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے جس میں صدرشعبہ اُردوبنارس ہندویونیورسٹی پروفیسرآفاق احمدآفاقی کے خلاف اُس اخباری رپورٹ جس میں9 نومبر2021کو یوم اقبال کے موقعہ پرمنعقدہ تقریب کے بینرپرعلامہ اقبال کی تصویر شائع کرنے کے سلسلے میں انکوائری کرنے کاحکمنامہ صادرکیاہے ۔انجمن کے اراکین نے اس سلسلے میں اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ علامہ اقبال اُردودُنیاکا عالمی شہرت یافتہ شاعرہے جس نے ترانہ ہند ’’سارے جہاں سے اچھاہندوستان ہمارا‘‘لکھنے کے ساتھ ساتھ رام چندرجی اورگورونانک جی کواپنی نظموں کے ذریعے خراج عقیدت پیش کیاہے ۔رام چندرجی کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے علامہ نے انہیں امام ِ ہندجبکہ سکھوں کے سب سے بڑے مذہبی رہنماگورونانک دیوجی کونہ صرف سکھوں بلکہ پوری عالم انسانیت کیلئے رہنماقراردیاہے ۔ممبران نے مزیدکہاکہ علامہ اقبال کوہندوستان کی تمام یونیورسٹیوںکے نصاب میں پڑھایاجاتاہے اوران کی شاعری میں آپسی بھائی چارے اورحب الوطنی کاپیغام ہے اس لیے علامہ اقبال کوکسی مخصوص مذہب سے جوڑنا سراسرغلط ہے اوریوم اقبال کے تقریب میں ان کی تصویربینرپرلگاناکوئی گناہ نہیں ہے۔انجمن کے جنرل سیکریٹری پروفیسرشہاب عنایت ملک نے بنارس ہندویونیورسٹی انتظامیہ سے انکوائری کاحکمنامہ واپس لینے کی اپیل کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آفتاب احمدآفاقی نہ صرف شعبہ اُردوبنارس ہندویونیورسٹی ہیں بلکہ برصغیرکے نامورادیب ہیں جنہوں نے درجنوں کتابیں تصنیف کی ہیں۔شہاب ملک نے کہاکہ آفتاب احمدآفاقی ایک محب وطن ہیں اورانہوں نے متعددقومی اوربین الاقوامی سطح کے سیمینارمنعقدکئے ہیں جن کی وجہ سے بنارس ہندویونیورسٹی کاعالمی سطح پرنام بلندہواہے ۔آفاقی نے بنارس ہندویونیورسٹی سے ایک تحقیقی مجلہ بھی جاری کیاہے جوبرصغیرمیں عزت واحترام کی نگاہ سے دیکھاجاتاہے ۔ پروفیسرشہاب عنایت ملک نے مانگ کی کہ پروفیسرآفتاب احمدآفاقی کے خلاف انکوائری کاحکمنامہ واپس لیاجائے ۔یہاں جاری پریس بیان میں آفتاب احمدآفاقی کے خلاف انکوائری کے حکمنامے کوواپس لینے کی ہندوستان کی مختلف جامعات کے جن اساتذہ نے تائیدکی ہے اُن میں پروفیسرانورپاشا صدرانجمن، پروفیسرخواجہ اکرام الدین چیئرمین ورلڈاُردوکانفرنس ،ڈاکٹرچمن لعل جنرل سیکریٹری رساجاودانی میموریل لٹریری سوسائٹی ،اسیرکشتواڑی صدرجے اینڈکے اُردوفورم وغیرہ شامل ہیں۔
دھیرج گپتا نے بڈگام میں ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا
بڈگام//کسی خاص گائوں یا علاقے میں کسی بھی کام کو انجام دینے سے قبل اِس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر ڈی پی آر ، متعلقہ تخمینہ ڈی ڈی سی ، بی ڈی سی اور دیگر پی آر آئیز کے علم میں ہوں اور دوسرے شراکت داروں کو بھی شامل کریں ۔انہیں اعتماد میں لیں تاکہ اُلجھنوں سے بچا جاسکے۔ اِن باتوں کا اِظہار پرنسپل سیکرٹری مکانات و شہرترقی محکمہ دھیرج گپتا جو ضلع بڈگام کے اِنتظامی سیکرٹری بھی ہیں ، نے کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ ایگزیکٹیو ایجنسیاں اِس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ کسی بھی نوعیت کے تمام معاہدے پی ڈی ایف فارمیٹ میں عوام الناس کی معلومات کے لئے دستیاب ہوں۔پرنسپل سیکرٹری ضلع بڈگام کے ایک روزہ دورے پر تھے اور اُنہوں نے وہاں نیو کانفرنس ہال بڈگا م میں طلب کی گئی ضلعی اور سیکٹورل اَفسران کی میٹنگ کی صدارت کی۔اُنہوں نے ضلع کیپکس کے تحت حصولیابیوں کی پیش رفت اور اہداف کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اِس کے علاوہ مرکزی اور ریاستی معاونت والی سکیموں کے تحت حاصل کردہ مختص اور مکمل کئے گئے کاموں کا بھی جائزہ لیا۔اِس سے قبل ضلع ترقیاتی کمشنر شہباز احمد مرزا نے بذریعہ پاور پوائنٹ پرزنٹیشن تفصیلی پیش رفت اور حاصل کردہ اہداف ، سیکٹر وار ، سکیم کے لحاظ سے تمام محکموں اور ایگزیکٹیونگ ایجنسیوں کو کے بارے میں جانکاری دی ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے طبعی اہداف کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ اکتوبر 2021ء کے آخیرتک ڈسٹرکٹ کیپکس کے تحت تقریباً 58.38 فیصد اخراجات حاصل کئے جاچکے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ 2112 ٹارگٹیڈ کاموں میں سے 1755 کاموں کی اِنتظامی منظوری دی گئی ہے ،1541 کاموں کے ٹینڈر مکمل ہو چکے ہیں ۔ ان میں سے 849 کاموں کے سٹینڈ الاٹ اور 107مکمل ہوچکے ہیں اور ان میں ڈی ڈی سی ، بی ڈی سی ، پی آر آئی گرانٹس کے تحت کام شامل ہیں ۔اِس کے علاوہ 2052 نئے کاموں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ اِس وقت 60کام جاری ہیں۔اُنہوںنے مزید جانکاری دی گئی کہ 2021-22 کے دوران منریگا کے تحت تقریباً1655 مختلف کام ہاتھ میں لئے گئے ۔ اس طرح 3955.92 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ ان میں سے 813کام آج تک مکمل ہوچکے ہیں۔اُنہوں نے دیگر کلیدی شعبوںجیسے آر اینڈ بی ، پی ڈی ڈی ، جل شکتی ، آر ڈی ڈی ، پی ایم جی ایس وائی ، صحت ، تعلیم ، سماجی بہبود ، زراعت ، باغبانی ، اربن لوکل باڈیز ،آبپاشی اور فلڈ کنٹرول ، این آر ایل ایم اور این یو ایل ایم وغیرہ کی طبعی پیش رفت بھی دی۔دوران میٹنگ پرنسپل سیکرٹری نے متعلقہ اَفسران اور محکموں کو ہدایت دی کہ وہ اِس بات کو یقینی بنانے کے لئے اَپنی کوششوں کو دوگنا کریں۔ دھیرج گپتا نے مزید ہدایت دی کہ تمام محکمے ، عمل آوری ایجنسیاں ، تمام پی آر آئیز بشمول ڈی ڈی سی ، بی ڈی سی ، سرپنچوں اور پنچوں کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں اور اگلے مالی سال 2022-23 کے دوران تمام ترجیحی کاموں کی نشاندہی کرنے کے لئے ایک ساتھ فعال منصوبہ بنائیں۔دورانِ میٹنگ ڈی ڈی سی چیئرمین نذیر احمد خان نے پرنسپل سیکرٹری ایچ اینڈ یو ڈی ڈی کی جانب سے ضلع بڈگام میں ترجیحی بنیادوں پر مطالبات کو پورا کرنے کے لئے کوششوں کی تعریف کی۔دن بھر جاری رہنے والی میٹنگ میں وی سی ڈی ڈی سی نذیر احمد جوہرہ ، صدر آل ایم سیز ، ڈائریکٹر یو ایل بی ، اے ڈی ڈی سی ، سی ای او وائی ڈی اے اینڈ ڈی ڈی اے ، جی ایم ڈی آئی سی ، پی او آئی سی ڈی ایس ، آر اینڈ بی ایس ای آر اینڈ بی ، سی پی او،ایگزنز پی ایچ ای ، آر اینڈ بی ، آئی اینڈ ایف سی ، پی ڈی ڈی ، پی ایم جی ایس وائی کے اَفسران اور دیگر متعلقین نے بھی شرکت کی۔
ولر ایک سیاحتی منزل ، حکومت اسے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنانے کیلئے کوشاں: سرمد حفیظ
سدرکوٹ( بانڈی پورہ)//مشہور ولر جھیل کے کنارے ثقافت ، موسیقی اور آرٹ کی ایک دن کی تقریب منعقد ہوئی۔ یہ موقعہ ولر وینٹیج پارک میں ولر فیسٹول کا جشن تھا جس میں محکمہ سیاحت جموں وکشمیر کے 75غیر معروف سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کی پہل کا حصہ تھا ۔اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے سیکرٹری سیاحت و ثقافت سرمدحفیظ نے کہا کہ یہ میلہ جموںوکشمیر کے 75غیر معروف سیاحتی مقامات کو سیاحتی نقشے پر لانے اور ان کی اچھی آمد کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ سیاحت کے اقدام کا حصہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہاں کے میلے کا مقصد بانڈی پورہ بالخصوص ولر جھیل کے سیاحتی امکانات کو روشنی میں لانا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ محکمہ نے اِس سال کے شروع میں گریز میں تین روزہ فیسٹول کا اِنعقاد کیا تاکہ منزل کی تشہیر کی جاسکے۔سیکرٹری سیاحت نے ولر جھیل کو ایک مکمل سیاحتی مقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ اِس جھیل کو شبیہ کو بلند کرنے کے لئے کوشش کر رہا ہے جو کہ ایشیا کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیلوں میں سے ایک ہے اور یہاں سیاحوں کی نمایاں آمد کو یقینی بنا یا جارہا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ محکمہ ولر اور اس سے ملحقہ علاقوں کو سیاحتی نقشے پر لانے کے لئے جل دہی پرندوں کو دیکھنے کا میلہ منعقد کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے ۔سرمد حفیظ نے کہا کہ اس سے علاقے میں سیاحتی بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا جس سے معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی ۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ میلہ مقامی آبادی کو اَپنے علاقے میں سیاحت کی صلاحیت کے بارے میں جاننے کا موقعہ بھی فراہم کرتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت نے اس میلے میں ٹور اینڈ ٹریول آپریٹروں کو مد عو کیا ہے جس اس جگہ کی خوبصورتی اور صلاحیت کے بارے میں جانیں گے تاکہ وہ سیاحوں کو پیش کر سکیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس احمد نے اَپنے خطبہ استقبالیہ میں امید ظاہر کی کہ یہ میلہ بانڈی پورہ ضلع کے سیاحتی امکانات کو فروغ دینے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بانڈی پورہ ضلع میں سیاحت کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور مختلف پروجیکٹ پائپ لائن میں ہیں جو ضلع میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دیں گے۔ناظم سیاحت کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے کہا کہ عصر حاضر میں سیاح صرف سیرو تفریح نہیں چاہتے ہیں بلکہ ایڈونچر، کھیل وغیرہ سمیت متعدد سرگرمیاں چاہتے ہیں ۔ انہوں نے پودوں اور حیوانات کا خیال رکھتے ہوئے غیر استحصال والے علاقوں میں سیاحتی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر زور دیا۔دن بھر جاری رہنے والے فیسٹول میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ فیسٹول کے دوران مختلف دلچسپ ثقافتی پروگرام بھی پیش کئے گئے ۔ اس دوران مصوری مقابلہ بھی منعقد کیا گیا جس میں مختلف سکولوں کے طلاب نے حصہ لیا۔کئی سرکاری محکموں بشمول ہینڈی کرافٹس ، ہینڈ لوم ، این آر ایل ایم ، ماہی پروری ، جنگلات ، زراعت ، باغبانی ، ڈبلیو یو سی ایم اے ، اور سیاحت نے مقامی مصنوعات کی نمائش کے لئے سٹال لگائے تھے۔ معززین نے تمام سٹالوں کا دورہ کیا ۔اِس موقعہ پر ڈی ڈی سی چیئرپرسن عبدالغنی بٹ ، وائس چیئرپرسن کوثر شفیق ، سپر اِنٹنڈنٹ آف پولیس محمد زائد ، محکمہ سیاحت کے سینئر اَفسران ، مختلف ٹریول ٹریڈ باڈیز کے نمائندے ، ضلعی اِنتظامیہ کے اَفسران اور دیگر اعلیٰ اَفسران موجود تھے۔
قصبہ میں چوری کی انوکھی واردات
شخص نے عورت کے گلے میں لگا سونے کا ہار چھین لیا
عاصف بٹ
کشتواڑ//قصبہ کشتواڑ کے شکتی نگر علاقہ میں آج صبح چوری کی انوکھی واردات میں کپڑے بیچنے آئے شخص گھر میں موجود عورت کے گلے میں لگا سونے کامنگل سوتر چھین کر موقعہ سے فرار ہوگیا۔کشمیر عظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ قصبہ کشتواڑ کے بیچوں بیچ پولیس تھانہ سے دوسو میٹڑ کی دور پر شکتی نگر میں پیش آیا جب غیر ریاستی کپڑے فرخت کرنے والا شخص گھر میں داخل ہوا تو وہاں خاتون و اسکے بچے صحن میں موجود تھے جسکے بعد انھیں کپڑے دکھانے کے بعد جب خاتون اپنے کام میں مصروف ہوئی تو اس نے موقعہ کا فائیدہ اٹھاکر اسکے گلے میں لگا سونے کا منگل سوتر چھین لیا اور موقعہ سے فرار ہوگیا جسکے بعد مقامی لوگوں اسے ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن وہ بھاگنے میں کامیاب ہوا۔بعدمیں پولیس کو اسکی اطلاع دی گئی اور پولیس نے اسے پکڑنے کیلئے کارائی شروع کردی ۔
حیدرپورہ میں فوج نے بے قصورکوماراا:والدین
مہلوک حافظ قرآن تھا، اس کی کوئی رپورٹ درج نہیں:پولیس
زاہد بشیر
گول//گزشتہ شام کو حیدرپورہ میں ایک جھڑپ میں چار افراد کی ہلاکت میں ایک نوجوان ضلع رام بن کے گول ٹھٹھارکہ سیری پورہ کا نکلا جس کے بار میں پولیس نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ ملی ٹینٹ ہے ۔ صبح آئی جی کشمیر نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ پاکستانی ملی کے ساتھ ایک مقامی ملی ٹینٹ بھی مارا گیا جس کا تعلق ضلع رام بن سے ہے ۔ ضلع رام بن میں یہ خبر آگ کی طرح پھیلی اور معلوم ہوا کہ یہ نوجوان ٹھٹھارکہ گول کا رہنے والا ہے ۔ گول پولیس نے صبح خبر سنتے ہی ٹھٹھارکہ سیری پورہ گئی جہاں انہوں نے نزدیکی رشتہ داروں کو پوچھ گچھ کے لئے لیا ۔ وہیں گول پولیس کا کہنا ہے کہ اس نوجوان سے متعلق گول پولیس تھانہ میں نا ہی کوئی گمشدہ رپورٹ درج ہے اور نا ہی ملی ٹینٹوں کی لسٹ میں اس کا کوئی نام ہے ۔ کشمیر عظمیٰ نے جب اس سلسلے میں نزدیکی رشتہ داروں سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ وہ 2003 سے مائیگرنٹ تھے اور حالات ٹھیک ہونے پرچند سال قبل گھر واپس آئے۔ قریباًتیرہ سال قبل ٹھٹھارکہ ہائر سکینڈری سکول کے نزدیک مہلوک محمد عامر ماگرے کے والد عبدالطیف نے لشکر طیبہ سے وابستہ ایک ملی ٹینٹ کو پتھر سے کچل کر ہلاک کر دیا تھا اور تب عبدالطیف آرمی کے ساتھ کام کر رہا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ تب ہی یہ ادھمپور میں ہجرت کر کے گئے اور محمد عامر نے دینی و عصری تعلیم ادھمپور میں ہی حاصل کی اور وہ حافظ قرآن ہے ۔محمد عامر سرینگر حیدر پورہ میں ایک مدرسے میں مدرس کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔آج گھر والوں پر اُس وقت آسمانی بجلی گری جب انہوں نے سنا کہ اُن کا بیٹا سرینگر میں ایک جھڑپ میں مارا گیا لیکن اس وقت قیامت صغریٰ بپا ہوئی جب آئی جی کشمیر کی پریس کانفرنس میں محمد عامر کو ملی ٹینٹوں کی فہرست میں ڈا ل دیا گیا ۔ والدین اور نزدیکی رشتہ داروں کاکہناہے کہ محمد عامر بے قصور ہے وہ کسی بھی ملی ٹینٹ گروپ سے و ابستہ نہیں تھا وہ صرف اپنی روزی روٹی کمانے کی غرض سے سرینگر حیدر پورہ میں ایک مدرسے میں بحیثیت استاد کام کر رہا تھا ۔لطیف ماگرے کے گھرپر پولیس کا پہرہ ہے اور اس وقت بھی پولیس وہاں تعینات ہے ۔ نزدیکی رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ان کے گھر میں 2003سے فورس حفاظت پر ہے اور اگر محمد عامر ملی ٹینٹ ہوتا تو ان کو بھی معلوم ہونا چاہئے تھا اور پولیس میں بھی اس کی رپورٹ ہونی چاہئے تھی ، لیکن جب اس کا کہیں پر کوئی نام نہیں ہے اس کے با وجود اس کو ملی ٹینٹ کیوں قرار دیا گیا ہے ۔۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محمد عامر حافظ قرآن تھا اور اُس نے علاقہ ٹھٹھارکہ میں بھی کافی دیر تک امامت کے فرائض انجام دئے اور اب وہ وادی کشمیر کے حیدر پورہ علاقہ میں ایک مدرسے میں بحیثیت استاد تھا اور وہیں ایک ٹائیل کی دکان پر دن کو کام کر رہا تھا ۔انہوں نے لفٹنٹ گورنرمنوج سنہا سے اس کی اعلیٰ تحقیقات کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ بے قصور نوجوان کی ہلاکتکی صاف و شفاف تحقیق کی جائے تا کہ والدین کو انصاف مل سکے ۔مقامی لوگوں نے ڈی ڈی سی چیر پرسن ضلع رام بن و ضلع انتظامیہ سے بھی اس بارے میں انصاف کی مانگ کی ۔
ڈوڈہ ضلع کے بیشتر علاقوں میں ائرٹیل و جیو کی ناقص کارکردگی
فون کالز و انٹرنیٹ کی کم رفتار سے صارفین مایوسی کا شکار
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع میں سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کی ناقص کارکردگی کے بعد پچھلے کئی ہفتوں سے نجی مواصلاتی کمپنیوں بشمول ائرٹیل و جیو کا ناکارہ سروس سے صارفین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے ڈوڈہ، بھدرواہ، ٹھاٹھری و بھلیسہ گندوہ سے کئی صارفین کا کہنا ہے کہ جہاں آسانی سے فون نہیں مل پاتا ہے وہیں انٹرنیٹ بھی کچھوے کی رفتار سے چل رہا ہے جس کے نتیجے میں نجی و سرکاری اداروں میں کام کاج متاثر ہوتا ہے۔امتیاز حسین نامی ایک صارف کا کہنا ہے کہ انہوں نے کمپیوٹر شاپ پر ائرٹیل وائی فائی کنشکن لیا ہے لیکن پچھلے کئی روز سے سروس نا کے برابر ہے جس کی وجہ سے ان کا کام متاثر ہو رہا ہے۔خالد مصطفی
نامی ایک طالب علم نے کہا کہ وہ ایم ٹیک کی آن لائن کلاسیں لیتے ہیں لیکن جیو نیٹ ورک پر انٹرنیٹ سروس کی کم رفتار سے ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ستیش کمار نامی الیکٹرانک کی دوکان چلاتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ بی ایس این ایل کے کنشکن ترک کر کے لوگوں نے ایرٹیل و جیو کے کنکشن حاصل کئے تھے لیکن دونوں کمپنیوں نے پیکیجز میں بیجا اضافہ کیا ہے اور سروس ناقص ہے۔انہوں نے کہا کہ صارفین اب مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں۔ناقص سروس کی وجہ سے صحافتی و تجارتی پیشہ افراد بھی متاثر ہو رہے ہیں۔سینئر صحافی محمد رفیع چوہدری نے کہا کہ جیو و ائرٹیل کمپنیاں عوام سے مہنگے پیکیجز حاصل کرکے ناقص سروس فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فون نہ ملنے و انٹرنیٹ کی کم رفتار سے انہیں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے متعلقہ حکام سے دونوں کمپنیوں کو جوابدہ بنانے و لاپرواہی برتنے پر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔