مزید خبریں

تاریخ ساز شخصیات مولانا مسعودی اور صوفی محمد اکبر کو برسیوں پر خراج عقیدت  | دونوں جذبہ ایثار اور قربانیوں کا مجسمہ تھے: نیشنل کانفرنس

سرینگر// نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداﷲ نے ریاست کے نامور رہنماؤںاور تاریخ ساز شخصیات مولانا محمد سعید مسعودی اور صوفی محمد اکبر کے یوم وصال پر خراج عقیدت ادا کیا۔ اپنے ایک بیان میں مولانا مسعودی کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈاکٹرفاروق نے کہا کہ مرحوم فہم وفراست، سیاسی تدبر ارور دینی معاملات میں کامل انسان تھے۔ ہندوستان بھر سے اکثر عالم دین صلاح ومشورہ کیلئے مولانا مرحوم سے ملنے یہاں آتے تھے ۔ انہوں نے مولانا مسعودی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مسعودی علامہ اقبالؒ کی صدارت میں کشمیر کمیٹی کے سیکریٹری تھے اورنیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری کے عہدے پر فائز رہے۔ مولانا مرحوم ریاست جموں وکشمیر کے آئین ساز بھی تھے اور انہوں نے ’’لہرااے کشمیر کے جھنڈے‘ ترانہ تحریر کرکے اہل وطن کے دلوں میں گھر کرلیا تھا۔ ڈاکٹرفاروق نے کہا’’ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کی قیادت میں دورئہ پاکستان کے موقع پر مرحوم رہنما نے پاکستانی قیادت کو بر صغیر میں پائیدار امن قائم کرنے کیلئے جس طرح اپنی قیادت سے متاثر کردیا تھا، اُس انداز گفتگو نے مجھے مولانا مرحوم کا گرویدہ بنادیا تھا‘‘۔ صوفی محمد اکبر کا ذکرکرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے اپنے بیان میں کہا کہ مرحوم انتہائی نڈر اور بیباک مقرر تھے۔ وہ جذبہ ایثار اور قربانیوں کا مجسمہ ، حب الوطن اور عوام دوست انسان تھے۔ مرحوم جموں وکشمیر کی سالمیت اور تشخص کو بنائے رکھنے کیلئے اپنے مقررہ نشانوں پر قدم بڑھاتے رہے اور ہمیشہ ہمیشہ کیلئے یہاں کے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنالی ۔ پارٹی کے نائب صدرعمر عبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر مصطفی کمال ،شریف الدین شارق، محمد شفیع اوڑی، عبدالرحیم راتھر، میاں الطاف احمد، محمد اکبر لون، چودھری محمد رمضان ،پیرزادہ احمد شاہ اور جاوید احمد ڈار نے بھی دونوں رہنمائوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
 
 
 
 
 

بیروہ میںجسمانی طورخاص افراد کیلئے کیمپ ،مصنوعی آلات تقسیم

بڈگام// تحصیل سوشل ویلفیئر دفتر بیروہ میںجسمانی طور خاص افرادکیلئے ایک روزہ کیمپ منعقد ہوا جس میں مصنوعی اعضاء مینوفیکچرنگ کارپوریشن (ALIMCO) نے متعدد مستحقین میں مصنوعی آلات تقسیم کئے۔ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر افسر بڈگام ڈاکٹر فرحانہ جو اس موقع پر مہمان خصوصی تھیں، نے کہا کہ اس کیمپ کا انعقاد آؤٹ ریچ پروگرام کے تحت کیا گیا ہے تاکہ تحصیل بیروہ میں جسمانی طور خاص افرادکو ان کی دہلیز پر پہنچ کر ان کی حقیقی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے اور انہیں مطلوبہ امداد فراہم کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ یہ جسمانی طور خاص افراد باصلاحیت ہیں اور دوسروں کی طرح معاشرے میں بڑے پیمانے پر اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ان کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف اسکیمیں اور پروگرام شروع کئے ہیں۔اس موقع پرمصنوعی آلات کے استعمال کے بارے میں تربیت فراہم کی گئی۔
 

چولان اوڑی میںمیڈیکل کیمپ | سینکڑوں مریضوں کا مفت علاج و معالجہ

 سرینگر// شمالی ضلع بارہمولہ کے چولان اوڑی میں دو روزہ مفت میڈیکل کیمپ اختتام پذیر ہوا جس دوران پانچ سو سے زائد افراد کا طبی معائنہ کیا گیا اور ساتھ ہی ادویات بھی مفت تقسیم کی گئیں۔پیپلز ڈیولپمنٹ ٹرسٹ ،مصر فاؤنڈیشن اور احسن فاؤنڈیشن اور انڈین ریڈ کراس جموں و کشمیر کے باہمی اشتراک سے میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح احسن فاؤنڈیشن کے چیئرمین راہی ریاض اور پیپلز ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کے سربراہ بشیر عرفان نے کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر فاروق احمد لون ،ڈاکٹر ممتازہ اور ڈاکٹر اشفاق کے علاوہ دیگر مختلف طبقوں سے وابستہ افراد موجود تھے۔اس موقع پر احسن فاؤنڈیشن کے چیئرمین راہی ریاض نے کہا کہ غریب اور بے سہارا افراد کو طبی سہولیات فراہم کرنا اجر عظیم ہے۔انہوں نے کہا کہ دو روزہ مفت میڈیکل کیمپ کے دوران پانچ سو سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا گیا اور مفت ادویات تقسیم کی گئیں۔
 
 
 

اومیکرون تیزی سے پھیلنے، ویکسین کا مقابلہ کرنے والا کم مہلک وائرس 

سرینگر//کرونا وائرس کی چوتھی لہر جسے اومیکرون کا نام دیا گیا ہے، اس سے قبل کی جینیاتی اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلنے والی قسم ہے، تاہم تازہ ترین اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ اتنا مہلک نہیں ہے، جتنا کہ اس کے پھیلنے سے قبل خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے۔اس ویریئنٹ کی ابتدا جنوبی افریقہ سے ہوئی ہے۔ وہاں اس سلسلے میں اکھٹے کئے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ کرونا وائرس کی گزشتہ جینیاتی قسم ڈیلٹا کے مقابلے میں کم شدت کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔ لیکن فائزر کی ویکسین اس کے پھیلاؤ کے خلاف نسبتاً کم مدافعت فراہم کرتی ہے، لیکن مرض کی شدت میں اضافے اور مریض کے اسپتال تک جانے کی نوبت کم آتی ہے۔اگرچہ منگل کو جاری کردہ نتائج ابتدائی نوعیت کے ہیں اور ان پر نظر ثانی نہیں کی گئی ہے لیکن ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اومیکرون زیادہ تیزی اور زیادہ آسانی سے ایک سے دوسرے فرد کو منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔تحقیق کے مطابق اومیکرون سے بچاؤ کے خلاف فائزر ویکسین صرف 33 فی صد تحفظ فراہم کرتی ہے، لیکن اسپتال جانے کا خطرہ 70 فی صد تک کم کر دیتی ہے۔ یہ اعداد و شمار جنوبی افریقہ کی سب سے بڑی پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس کمپنی 'ڈسکوری ہیلتھ' نے فراہم کیے ہیں۔چین کے شہر گوانگ ڑہو میں لوگ ویکسین لگوانے کے لیے لمبی قطار میں کھڑے ہیں۔ نئی رپورٹس کے مطابق ویکسینز اومیکرون کے خلاف کم موثر ہے۔چین کے شہر گوانگ ڑہو میں لوگ ویکسین لگوانے کے لیے لمبی قطار میں کھڑے ہیں۔ نئی رپورٹس کے مطابق ویکسینز اومیکرون کے خلاف کم موثر ہے۔ایسوسی ایٹڈ پریس میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار 15 نومبر سے 7 دسمبر کے دوران اکھٹے کیے گئے تھے۔
 
 
 

پردیش کانگریس صدر سے تعزیت پرسی کاسلسلہ جاری | غلام نبی آزاد،ڈاکٹرکرن سنگھ، امبیکا سونی، موہن پرکاش، حکیم یاسین اورسرتاج مدنی کا اظہار تعزیت

سرینگر//کانگریس اور پی ڈی پی سمیت مختلف جماعتوں اور سیاسی رہنمائوں نے جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی )کے صدر جی اے میر کے برادر اصغرمحمد اکبر میر کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیاہے ۔اس دوران جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) نے بدھ کو پارٹی دفتر سرینگر میں تنظیم کے صدر غلام احمد میر کے چھوٹے بھائی کے انتقال پر تعزیتی اجلاس منعقد کیا۔سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد، ڈاکٹر کرن سنگھ، امبیکا سونی، پروفیسر سیف الدین سوز، موہن پرکاش، پیرزادہ محمد سعید، تاج محی الدین، حکیم یٰسین، عبدالغنی وکیل، جی ایس چاڑک، سرتاج مدنی، کے کے آملہ اور دیگرلیڈران نے محمد اکبر میر کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جنہوں نے انتہائی مختصر علالت کے بعد پیر کی شام سکمز صورہ میں آخری سانس لی۔قائدین نے مرحوم کو نیک روح قرار دیتے ہوئے غلام احمد میر اور سوگوار خاندان کے دیگر افراد سے اظہار یکجہتی کیا۔انہوں نے مرحوم کی روح کے ابدی سکون اور جے کے پی سی سی کے صدر اور سوگوار خاندان کے دیگر ارکان کو ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی ہمت کے لیے دعا کی۔پارٹی دفتر سرینگر میں سینئر لیڈروں اور دیگر عہدیداروںکا ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں قائدین نے محمد اکبر میر کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
 
 
 

سوپور میں پولیس کمیونٹی پارٹنرشپ گروپ میٹنگوں کا انعقاد | سماجی مسائل اورکوروناصورتحال پر تبادلہ خیال

سوپور// پولیس اور عوام کے بیچ بہتر مراسم قائم رکھنے کی خاطر سوپور اورڈنگی وچھہ تھانوں میں پولیس کمیونٹی پارٹنرشپ گروپ میٹنگوں کا انعقاد ہوا۔ سوپور تھانہ میں میٹنگ کی صدارت ایس ڈی پی او سوپور فرقان قادرنے کی جن کے ہمراہ دیگر افسران بھی تھے۔ میٹنگ میں مہاراج پورہ، جلال آباد، اڈی پورہ اور اس کے ملحقہ علاقوں کے معزز شہریوں نے شرکت کی۔ ایک اور میٹنگ ڈنگی وچھہ تھانہ میں منعقد ہوئی جس میں علاقے کے معززین بشمول مذہبی رہنمائوں، اوقاف کمیٹی اراکین اور تاجروں نے شرکت کی۔اجلاس کی صدارت ایس ڈی پی او رفیع آبادامین بٹ نے کی جن کے ہمراہ دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔شرکاء نے مختلف مسائل جیسے منشیات سے نجات، بجلی، پانی ، نکاسی آب، دور دراز علاقوں تک ٹرانسپورٹ کی سہولت اور مسافروں سے زائد کرایہ وصول کرنے اور عام لوگوں کو درپیش دیگر اہم مسائل پر روشنی ڈالی گئی۔ پولیس افسران نے شرکا کے مطالبات کافی غور سے سننے کے بعدانہیں یقین دلایا کہ پولیس سے متعلق ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور سول انتظامیہ سے متعلق اِ نکے دیگر مسائل کو ازالے کیلئے متعلقہ محکموں کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ پولیس نے میٹنگ کے دوران شرکاء سے علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے اور ملک دشمن و سماج دشمن عناصر کی نشاندہی میں پولیس اور انتظامیہ کیساتھ تعاون کرنے کی درخواست کی ۔
 
 
 

بجلی کی تقسیم کاری شعبے میں اصلاحی نظام | یوٹی اور ضلع سطح کمیٹیوں کے قیام کو منظوری

بلال فرقانی
سرینگر// حکومت نے برقی رئو کی تقسیم کاری شعبے میں اصلاحی نظام بہتر بنانے کیلئے یو ٹی اور ضلعی سطحی کمیٹیوں کے قیام کی تشکیل کو منظوری دی۔ مرکزی زیر انتظام سطح پر اس کمیٹی کی کمان چیف سیکریٹری جبکہ ضلعی سطحوں پر سنیئر ترین ممبر پارلیمنٹ کو سونپی گئی ہے۔ موسم سرما میں جموں کشمیر بالخصوص وادی میں بجلی کی قلت اور سرکار کی جانب سے تقسیم کاری نظام میں نقصانات کے دعوئے کے بیچ سرکار نے مرکزی زیر انتظام تقسیم کاری اصلاحی اور ضلعی الیکٹرسٹی کمیٹیوں کے قیام کو ہری جھنڈی دکھائی،تاک اصلاح شدہ تقسیم کاری نظام کے نفاذ کو ہموار بنایا جاسکے۔  چیف سیکریٹری کے علاوہ5رکنی کمیٹی میں محکمہ خزانہ ،محکمہ بجلی ،محکمہ جنگلات اور محکمہ مال کے انتظامی سیکریٹری ممبر ہونگے۔ یہ کمیٹی مرکزی زیر انتظام خطے کی سطح پر اسکیم کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے علاو ہ انتظامی کونسل یاکابینہ کے لیے ایکشن پلان کی سفارش کرے گی۔آرڈر میںکہا گیا  ہے کہ چیف سیکریٹری کی سربراہی والی کمیٹی ’ ڈی پی آر‘ کیلئے نگران کمیٹی کی منظوری کے لیے سفارش کرے گی جبکہ نوڈل ایجنسی کی رضامندی سے عملدرآمد کے طریقہ کار میں ضرورت پڑنے پر تبدیلیوں کو منظوری دے گی۔ حکم نامہ کے مطابق کمیٹی ایکشن پلان پر عمل درآمد اور اسکیم کے تحت منصوبوں کے معیار سمیت فزیکل اور مالیاتی پیش رفت کی نگرانی بھی کرے گی۔ سرکاری حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ضلعی سطحوں پر ان کمیٹیوں کے چیئرمین سنیئر ترین رکن پارلیمان ہونگے، جبکہ6رکنی کمیٹیوں میں ضلع کے دیگر ارکان ممبران شریک چیئرپرسن، ضلع ترقیاتی کمشنر ممبر سیکریٹری،ضلع پنچایت کا صدر یا چیئر پرسن اور وزارت بجلی و قابل تجدید تونائی کے ضلع میں تعینات سنیئر ترین نمائند،یا ضلع کیلئے نامزد افسر اور محکم بجلی یا ڈیسکوم کا چیف انجینئر یا سپر انٹنڈنٹ انجینئر بطور ممبران کام کریں گے۔ حکم نامہ کے مطابق ضلعی سطح کی کمیٹیاں ڈیسکوم کے چیف انجینئر یا سپرنٹنڈنگ انجینئر ٹیم ممبران کی موجودگی کو یقینی بنائیں گے جبک کمیٹی لوگوں کی شمولیت اور نگرانی کو بھی یقینی بنائے گی اور حکومت ہند کی تمام اسکیموں کی نگرانی کرے گی۔
 
 
 
 
 
 
 
 

 جل جیون میشن :50,647 دیہی اِداروں کو پائپ سے پانی فراہم | کاموں کی تکمیل کیلئے متبادل منصوبے تیار کریں۔مشیر بھٹناگر

جموں//لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے بدھ کو جل شکتی محکمہ کے اَفسران پر زور دیا کہ وہ جل جیون مشن (جے جے ایم )کی عمل آوری کیلئے متبادل منصوبے تیار کریں تاکہ مشن کے بروقت نفاذ میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔یہ ہدایات مشیر موصوف نے مشن کے اَفسران کو یہاں سول سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک جائزہ میٹنگ کے دوران دیں۔میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری جل شکتی محکمہ ایم راجو، مشن ڈائریکٹر جے جے ای ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ ، چیف اِنجینئر ، سپر اِنٹنڈنٹ اِنجینئر، ایگزیکٹیو اِنجینئر اور جل شکتی کے دیگر اَفسران نے شرکت کی جبکہ باقی تمام اَفسران نے اَپنے اَپنے اَضلاع سے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ میں حصہ لیا۔ابتداً ، مشیر موصوف نے اَفسران سے مشن کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور اُنہوں نے اُن سے کہا کہ وہ سکیم کے تما م اجزأ کو ٹینڈر کریں تاکہ یہ مکمل او ربیک وقت عوام کیلئے وقف ہو۔مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے اَفسران پر بھی زو ردیا کہ وہ کاموں کی الاٹ کرنے سے پہلے ہر کامیاب بولی دہندہ کی صلاحیت کو پہلے سے چیک کریں تاکہ پروجیکٹ بیچ میں رُک نہ جائیں۔اُنہوں نے انہیں مستقبل کے منصوبے بنانے کی بھی ہدایت دی جو تقریباً اگلے  30 برسوں تک عوامی مطالبات کو پورا کرنے کے قابل ہوں۔اُنہوں نے اَفسران سے کہا کہ وہ پانی کے قابل اعتماد ذرائع کا اِنتخاب کریں ۔مشیر موصوف نے اَفسران پر زور دیا کہ وہ اِس کی مؤثر عمل آوری کے لئے اندرونی نگرانی کا طریقہ کار تیار کریں ۔اُنہوں نے اَفسران سے مزید کہا کہ وہ ایک ڈیش بورڈ بنائیں جو روزانہ کی بنیاد پر اَپ ڈیٹ ہوتا ہے تاکہ مشن کی ترقی اور کام کے معیار کو جانچا جاسکے۔اُنہوں نے نگرانی کے عمل میں عوامی نمائندوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت اور کاموں کے تیسرے فریق کی جانچ پر بھی زو ردیا۔مشیر نے جے جے ایم کے تحت پانی کی جانچ کی رفتار اور کہیں بھی پائے جانے والے پانی کے ناقص معیار کی صورت میں اُٹھائے گئے تدارکاتی اقدامات کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی۔ اُنہوں نے افسران سے کہا کہ وہ لوگوں کو جانچ کے عمل میں شامل کریں ۔کمشنر سیکرٹری جل شکتی نے مشیر موصوف کو جانکاری دی کہ یہ مشن 2019ء سے نافذالعمل ہے اور اَب تک اس نے کافی ہدف حاصل کیا ہے ۔اُنہوں نے میٹنگ کو بتایا کہ اِس مشن کے تحت 50,647 دیہی اِداروں جیسے سکول ، آنگن واڑی مراکز او رصحت اداروں کو پائپ سے پانی فراہم کیا گیا ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جلدہی ہر گرام پنچایت کو ایسا ہی ملنے والا ہے کیوں کہ اِس زُمرے کے تحت بھی 50 فیصد سے زیادہ ترقی ہوئی ہے ۔اُنہوں نے انکشاف کیا کہ باقی دیہی گھرانے کو 15 ؍اگست 2022 ء تک نل کنکشن مل جائے گا۔ایم ڈی ، جے جے ایم ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ نے اَپنی تفصیلی پرزنٹیشن میں مشن کے تمام پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔اُنہوں نے مشن کو منطقی اَنجام تک پہنچانے کے مقاصد ، طریقہ کار ، پیش رفت اور آگے بڑھنے کا تفصیلی تجزیہ کیا۔میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ کاموں کی شفافیت اور نگرانی کو بڑھانے کے لئے کچھ 11 این جی اوز کو امپلی منٹیشن سپورٹ ایجنسیز( آئی ایس اے) کے طور پر نامزد کیا گیا ہے ۔یہ آئی ایس اے 1,638 دیہاتوں میں کام کرنے جارہے ہیں اور گرام پنچایتوں ، پانی سمیتیوں کی صلاحیت بڑھانے میں مدد کریں گے اور دیگر اِمدادی سرگرمیاں بھی اَنجام دیں گے۔میٹنگ کو یہ بھی جانکاری دی گئی کہ اِنجینئرنگ سٹاف کی صلاحیت کو بڑھانے کیلئے محکمہ نے 145 اِنجینئران کو آن لائن / آف لائن دونوں طریقوں سے ٹریننگ پروگراموں میں شرکت کے لئے بھیجا ہے اور اس کے علاوہ سکل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی مشاورت سے قریبی آئی ٹی آئیز میں فیلڈ سٹاف کے لئے ٹریننگ کا اِنعقاد کیا گیا ہے۔
 
 
 
 

نااُمیدی میں اپنی پارٹی اُمید بن کر اُبھری | اقتدار ملا تو 3 ماہ کے اندر مغل شاہراہ پر ٹنل کی تعمیرکا کام شروع کروائیں گے:الطاف بخاری 

پونچھ//اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ اپنی پارٹی جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے اُس وقت اُمید بن کر اُبھری جب وہ بے بسی اور مایوسی کا شکار تھے۔ انہوں نے کہاکہ خطہ پیر پنجال کی عوام نے شاندار استقبال کر کے 8مارچ2020کو اپنی پارٹی قائم کرنے کے فیصلے کی حمایت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کوٹرنکہ، راجوری اور پونچھ میں عوامی جلسوں اور میٹنگوں کے دوران کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت نے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ پارٹی بنانا اور اِس کا ایجنڈہ لوگوں کو قابل ِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا’’پانچ اگست2019کے بعد لوگوں میں نااُمیدی اور بے بسی تھی، اُس کے بعد ہم عوام کے لئے اُمید بن کر اُبھرے اور جس کو جموں وکشمیر کی عوام نے تسلیم کیا‘‘۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کی پالیسیوں اور ترقیاتی ایجنڈے نے لوگوں کو متوجہ کیا ہے کیونکہ پارٹی اراضی اور نوکریوں کے حقوق محفوظ کرانے میں  ناکام رہی ہے جبکہ روایتی سیاسی جماعتوں نے ایکبار پھر علاقائی تقسیم والی سیاست شروع کردی ہے جبکہ ہم اتحاد، یکسانیت، ترقی اور روزگار کیلئے کام کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’اِس پالیسی نے لوگوں کو پارٹی کے قریب لایا اور انہوں نے اپنی پارٹی کو بطور اپنا نمائندہ تسلیم کیا ہے، جب دیگر سیاسی جماعتیں بول کر راضی نہیں تھیں، یہ اپنی پارٹی ہی تھی جس نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے ساتھ جموں وکشمیر سے متعلق مسائل پر تفصیلی ملاقات کی اور عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کی۔ انہوں نے مزید کہاکہ ‘‘جب ہم نے وزیر اعظم سے ملاقات کی تو ہماری مخالفت کی گئی اور آج وہی علاقائی سیاسی جماعتیں اپنی پارٹی کے ایجنڈے پر عملدرآمد کر رہی ہیں، یہ علاقائی سیاسی جماعتیں جانتی ہیں کہ وہ اپنا میدان کھوچکی ہیں اور لوگوں پر اُنہیں مزید کوئی بھروسہ نہیں رہا، اِنہوں نے ووٹ بنک کی خاطر جذباتی نعرے لگاکر لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ اپنی پارٹی صدر کرشن چندر پارک پونچھ میں منعقدہ عوامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام ضلع صدر پونچھ اور سابقہ ایم ایل اے شاہ محمد تانترے نے کیاتھا۔ انہوں نے مزید کہا’’ہم دفعہ370اور35Aکی نہیں بھولے ہیں، اِن کی بحالی کے لئے ہماری جدوجہد جاری ہے، چونکہ یہ معاملہ ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، ہم وہاں اِس کی پیروی کریں گے اور متعلقہ حکام کے سامنے بھی آواز بلندکریں تاکہ ہمارا دیرینہ مطالبہ تسلیم ہو ‘‘۔ پونچھ میں ترقی کے فقدان، بے روزگاری اور ناقص صحت ڈھانچہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات ناگزیر ہیں۔ اِن انتخابات کے انعقاد میں مزید تاخیر نہیں کی جانی چاہئے، لوگ بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور بیروکریسی کو کوئی پرواہ نہیں، جوابدہی ہونا لازمی ہے اور یہ جموں وکشمیر کے اندر منتخب حکومت سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر اُن کی جماعت اقتدار میں آئی تو سرکاری محکمہ جات میں خالی پڑی تمام آسامیوں کی فاسٹ ٹریک بھرتی عمل میں لائی جائے گی  اور سماج کے کمزور طبقہ جات کو ماہانہ سماجی بہبود کے تحت5000روپے پنشن دی جائے گی ۔ اس کے علاوہ پردھان منتری اجول یوجنہ کے تحت مستفیدین کو ایک ماہ میں چار اضافی گیس سلنڈر بھرنے کی سہولت میسر ہوگی۔  انہوں نے مزید یقین دلایاکہ اگر اپنی پارٹی اقتدار میں آئی تو سرمائی ایام کے دوران کشمیر میں ہرشہری کو500یونٹ مفت بجلی اور جموں میں 300یونٹ مفت بجلی فراہم کی جائے گی۔ اسی طرح گرمیوں کے دوران جموں میں 500یونٹ ماہانہ مفت اور کشمیر میں 300یونٹ مفت فی کنبہ بجلی مہیا کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ وہ ایس آر او202کی منسوخی کرانے میں کامیاب ہوئے جس کی وجہ سے اِس کے تحت تعینات ہوئے ملازمین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ ہم نے نوجوانوں کے مفادات میں اِس کو منسوخ کروایا، ہم جموں وکشمیر کے سرحدی اضلاع کے نوجوانوں کے لئے پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز میں موقع پر ہی بھرتی کروائیں گے۔ انہوںنے یقین دلایاکہ اگر اُن کی جماعت اقتدار میں آئی تو جموں وکشمیر کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار پیکیج دیاجائے گا اور سبھی ڈیلی ویجروز کی ریگولر آئزیشن ہوگی۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ یو پی ایس سی کے خواہشمندوں کو جموں وکشمیر میں عمر کی رعایت دی جائے ، زمینی حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے جموںوکشمیر کے خواہشمندوں کے لئے عمر کی رعایت کو بحال کیاجائے ۔ سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے اپنے خطاب کے دوران ضلع اسپتال پونچھ کے اندر ناقص صحت ڈھانچہ پر تشویش ظاہر کی اور مطالبہ کیاکہ اِس کلیدی شفاخانہ میں صحت ڈھانچہ کی تجدید کی جائے۔ موصوف نے کہا’’پونچھ ضلع پہاڑی اور سرمائی راجدھانی جموں سے دور دراز ہے، لوگوں میں یہ احساس ہے انہیں نظر انداز کیاجارہا ہے، انتظامیہ اُن کے مسائل نہیں سنتی۔ انہوں نے مزید کہاکہ کشمیر کے ساتھ اہم سڑک رابطہ مغل شاہراہ کو بھی بارہ ماہ قابل آمدورفت بنانے کے لئے جلد سے جلد ٹنل کی تعمیر کی جائے۔ انہوں نے کہا’’اگر ہم اقتدار میں آئے تو ہم مغل شاہراہ پر تین ماہ کے اندر ٹنل کا تعمیری کام شروع کروائیں گے۔ اس جلسہ سے سابقہ ایم ایل اے شاہ محمد تانترے نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جنرل سیکریٹری سید اصغر علی، صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ، نائب صدر یوتھ ونگ رقیق احمد خان، بشیر احمد خاکی، چودھری تنویر احمد، چودھری محمدصفیر ، سردار سورجن سنگھ، بلال مخدومی، سیف الدین زرگر، قمر دین نجار، چودھری بشیر احمد ، سرپنچ عبدالجبار، سرپنچ محمد اکرم، ممتاز احمد، یاسر گنائی، طاہر محمود، زاہد فیصل، ہرشدیپ سنگھ، حاجی محمد اکبر وغیرہ بھی موجود تھے۔
 
 
 
 

مشرقی لداخ اور پلوامہ حملے کے بعد  | ہم نے جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا :راجناتھ سنگھ 

سرینگر//وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اب ایک مضبوط ملک بن رہا ہے جو اب کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر کسی نے بھارت کی طرف آنکھ اُٹھانے کی کوشش کی تو ہم منہ توڑ جواب دیں گے اور یہ ہم نے شمالی لداخ میں چینی جارحیت کے خلاف اپنی کارروائی کے دوران ثابت کردیا اور 2019میں پلوامہ حملے کے جواب میں سٹرائک سے جواب دیا ہے ۔ اپنے خطاب میں وزیر دفاع نے پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک کوئی نہ کوئی مذموم حرکتیں کرتا رہتا ہے۔ ہم دشمن کو نہ صرف اس طرف بلکہ دوسری طرف سے بھی مار سکتے ہیں۔راجناتھ سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اب بین القوامی سطح پر بھی مضبوطی کے ساتھ اُبھر رہا ہے ، پہلے بھارت کی بات کو بین الاقوامی سطح پر سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا تھا، اب لیا جاتا ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کو سینک دھام میںمہلوکین کے اہل خانہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے دہرادون کے فوجی دھام پہنچ کر مہلوکین کی سمادی پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
 
 
 
 
 

زیون حملہ کے ملوثین کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا  |  عسکریت پسندوں کا مقابلہ انتہائی حوصلے اور بہادری سے کریں: ڈی جی پی 

نیوز ڈیسک 
جموں// جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے کہا کہ زیون حملے کے ملوثین کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور عسکریت پسندی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا ۔جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے بدھ کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں آرمڈ پولیس کمپلیکس پرہاسپورہ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ایک دربار میں جوانوں اور افسران کے ساتھ بات چیت کی۔ڈی جی کے ہمراہ پولیس کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔دربار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ مسلح پولیس پیشہ ورانہ طور پر مختلف چیلنجز کا سامنا کرنے کے بعد ایک مضبوط فورس بن کر ابھری ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ فورس دی گئی مختلف ذمہ داریوں پر انتہائی جوش اور جذبے کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ پولیس کے کام کرنے کی مختلف مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ اس فورس نے اپنا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ونگ کے افسران اور جوانوں نے ایگزیکٹو پولیس کے ساتھ مل کر گزشتہ تین دہائیوں سے عسکریت پسندوں کے خلاف لڑتے ہوئے پورے UT میں اپنی بہادرانہ کارروائیوں سے نام روشن کیا ہے۔زیون حملہ کا ذکر کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ ملوثیں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ ہمارے ملک اور اس کے عوام کیلئے ایک اعزازی فریضہ ہے اور یہ ذمہ داری ہمارے کندھوں پر عائد ہوتی ہے کہ ہم اس کا مقابلہ انتہائی حوصلے اور بہادری سے کریں۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی اور اپنے ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ اور عوام کیلئے پرامن ماحول کو یقینی بنانے کیلئے ہر چیلنج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس ایک بہادر فورس ہے جو مختلف حالات میں فتح یاب ہوئی ہے۔
 
 
 

کنگن کے چھتر گل علاقے میں معمر شہری کی لاش برآمد

غلام نبی رینہ 
سرینگر // ضلع گاندربل کے چھتر گل کنگن علاقے میں معمر شہری کی لاش برآمد کی گئی ہے ۔بدھ کے روز گاندربل کے چھتر گل علاقے میں مقامی لوگوں نے نالے کے نزدیک ایک لاش دیکھی اور اس ضمن میں پولیس کو مطلع کیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی ایک ٹیم جائے موقع پر پہنچی اور لاش کو تحویل میں لے کر اُس کی شناخت 72 سالہ عبداﷲ کھٹاریہ ولد سعید کھٹاریہ ساکن چھتر گل کے بطور کی۔ایس ڈی پی او کنگن سعید یاسر قادری نے مزکورہ شخص کے لواحقین کا حوالہ دیتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ان کے مطابق عبداللہ کھٹاریہ رات کے وقت حاجت بشری کے لئے باہر نکلا تھا اور اس کے بعد وہ واپس گھر میں داخل نہیں ہوا اور صبح اس کی لاش کو نالہ کے نزدیک دیکھا گیا ۔ان کا کہنا تھا کہ شاید مذکورہ شخص دل کا دورہ پڑنے سے لقمہ اجل بن گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد موت کی وجوہات کے بارے میں معلوم ہوسکتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کنگن پولیس نے اس سلسلے میں زیر دفعہ 174 کے تحت کاروائی شروع کر دی ہے ۔
 
 
 

۔10جونیئر سکیل اکاونٹس افسراں کی تقرریاں عمل میں لائیں گئیں 

بلال فرقانی
سرینگر// انتظامیہ نے محکمہ خزانہ میں10جونیئر سکیل اکاونٹس افسراں کی انچارج سنیئر سکیل اکاونٹس افسراں کے طور پر تقرری عمل میں لائی جبکہ اتنی ہی تعداد میں اکونٹس افسراں کے تبادلے عمل میں لائے گئے ۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری( فائنانشل کمشنر فائنانس) اتل ڈھلو کی جانب سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ 10جونیئر سکیل اکاونٹس افسراں کی انچارج سنیئر سکیل اکاونٹس افسراں کی عارضی طور پر 6ما یا پبلک سروس کمیشن و محکمانہ ترقیاتی کمیٹیوں کی جانب سے ان اسامیوں کو مستقل بنیادوں پر  پُر کرنے تک تقرر ی عمل کو منظوری دی گئی۔ آرڈر میں کہا گیا ہے کہ مستقل بنیادوں پر سنیئر سکیل اکاونٹس افسراں کے طور پر ترقیوں کو زیر غور لانے کے دوران انہیں ترجیحی نہیں دی جائے گی۔ حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ شبینہ کوثر کو تبدیل کرکے جموں کشمیر کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز بورڈ میں انچارج چیف اکاونٹس افسر تعینات کرکے وکاس عطری کو اضافی چارج سے فارغ کیا گیا ۔ آرڈر میں کہا گیا ہے کہ ان افسراں کے متبادل علیحدہ آرڈر میں تعینات کئے جائیں گے۔
 
 
 
 
 

جعلی بینک نوکریاں | 5 سال بعدچارج شیٹ داخل

 سرینگر// اسٹیٹ بنک آف انڈیا میں جعلی نوکریوں سے متعلق ایک مقدمہ درج کرنے کے 5 سال بعد کرائم برانچ کشمیر نے یہاں کی ایک عدالت میں دھوکہ بازوںکے خلاف چارج شیٹ پیش کی۔کرائم برانچ کشمیر کو سی آئی ڈی ہیڈکوارٹر جموں و کشمیر سے ایک مواصلت موصول ہوئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ تین افراد کے بارے میں چیئرمین اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے ایک مواصلت موصول ہوئی ہے۔ تاہم سی بی کے نے کہا کہ ان افراد سے متعلق تصدیقی فہرستیں مواصلت کے ساتھ منسلک نہیں پائی گئیں۔ اس کے مطابق معاملہ متعلقہ بینک حکام کے ساتھ اٹھایا گیا اور مواصلت کے جواب میں بتایا گیا کہ چیئرمین ایس بی آئی کی طرف سے بھیجا جانے والا خط جعلی/من گھڑت ہے اور یہ بینک نے جاری نہیں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا،اُمیدواروں کو دھوکہ دینے کیلئے جعلسازی کا سہارا لینے کے بعد مواصلات کو بے ایمانی اور دھوکہ دہی سے تیار کیا گیا ہے۔اس کی بنیاد پر سی بی کے نے ایک مقدمہ (ایف آئی آر نمبر 47/2016) تھانہ CBK میں درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کر دی گئی۔تحقیقات کے دوران یہ ثابت ہوا کہ روپے کی رقم اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں امیدواروں کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے کے بہانے ملزمان نے 4 لاکھ روپے اکٹھے کیے۔سی بی کے نے مزید کہا کہ یہ ثابت ہوا کہ ملزم شبیر احمد شیخ، ہمدانیہ کالونی بمنہ سرینگر اوربانڈی پورہ کے محمد سلطان گنائی عرف پروفیسر نے بے ایمانی دھوکہ دہی سے  ترال کے بشیر احمد شاہ اور پانپور کے گوہر نذیر راتھر کی مدد سے سرینگر کے محمد یاسین کو دھوکہ دیا اور دھوکہ دہی سے روپے کی رقم اکٹھی کی ۔سی بی کے نے کہا کہ انہوں نے مزید دو اُمیدواروں کو بھی دھوکہ دینے کی کوشش کی جن کے نام شبیر حسین میربمنہ سرینگر اور شاہنواز شریف بٹ ساکن بڈگام شامل ہیں۔ ملزمان کے خلاف چارج شیٹ  سرینگر کی ایک عدالت میں داخل کی گئی ہے ۔
 
 
 

کانگریس ہائی کمان نے عہدیداروں کا استعفیٰ قبول کرلیا

سرینگر //آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) نے بدھ کو جے کے پی سی سی کے نائب صدور اور بڈگام انچارج ضلع صدر کا استعفیٰ قبول کر لیا۔کانگریس ہائی کمان نے جے کے پی سی سی کے نائب صدور جی ایم سروری، غلام نبی مونگا، محمد انور بٹ کے استعفیٰ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور ان کا استعفیٰ قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔پارٹی ہائی کمان نے انچارج ڈی سی سی صدر بڈگام زاہد حسین جان کا استعفیٰ بھی قبول کر لیا۔قابل ذکر ہے کہ پی سی سی کے ان عہدیداروں نے کچھ عرصہ قبل اپنا استعفیٰ پیش کر دیا تھا جسے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے بڑے پیمانے پر اٹھایا گیا تھا۔
 
 
 
 

سرما میں 4ماہ تک منقطع رہنے والوں کی حکام سے فریاد | بڈنمل کیلئے پرائمری ہیلتھ سنٹر کی عمارت کب تعمیر ہونگی؟

 اشرف چراغ 
کپوارہ// حد متارکہ کے نزدیک علاقوں کے لوگ آج کے اس جدید دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جس کے نتیجے میں ان علاقوں کے لوگ ایوان بالا سے سخت ناراض ہیں ۔ چوکی بل کرالہ پورہ سے 22کلو میٹر دور بڈنمل کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس سرحدی علاقہ میں ہر بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جاتا ہے ،تاہم لوگو ں کو بہتر طبی علاج کی اشد ضرورت ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ بڈنمل علاقہ موسم سرما کے دوان بھاری برف باری کی وجہ سے 4مہینے تک تحصیل ہیڈکواٹر کرالہ پورہ سے کٹ کر رہ جاتا ہے اور اس بھاری برف باری کے دوران یہا ں کے لوگو ں پر کیا گزر تی ہے وہ یہا ں کے لوگ ہی جانتے ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ موسم سرما کے پیش نظر پورے سرما کے مہینو ں کیلئے غذائی اجناس ذخیرہ کرتی ہے جس کے باعث لوگو ں کو غذائی اجناس حاصل کرنے میں آسانی ہوتی ہے لیکن ان کی ضروریات صرف غذائی اجناس تک ہی محد ود نہیں ہے، بلکہ یہا ں کے لوگ دیگر ضروریات زندگی کیلئے ترس رہے ہیں ۔مقامی لوگو ں نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ موسم سرما کے دوران یہا ں کے لوگو ں کو سب سے بڑا مسئلہ علاج و معالجہ کا ہوتا ہے کیونکہ بھاری برف باری کی وجہ سے یہا ں کے لوگ اپنے ہی گھرو ں میں محصور ہو کر رہ جاتے ہیں ،لیکن علاقہ میں طبی انتظامات نہیں ہیں ۔مقامی لوگو ں کے مطابق اگرچہ بڈنمبل علاقہ میں ایک سب سنٹر ہے لیکن ا س میں بہتر طبی سہولیات میسر نہیں ہے اور یہاں کے عوام کو موسم سرما کے دوران علاج و معالجہ کرنے میں سخت دقتو ں کا سامنا کرنا پڑ تا ہے ۔مقامی لوگو ں کے مطابق محکمہ صحت نے لوگو ں کے مشکلات کے کو مد نظر رکھتے ہوئے یہا ں پر ایک پرائمری ہیلتھ سنٹر کو منظوری دی جس میں ایک ڈاکٹر کے علاوہ دیگر نیم طبی عملہ تعینات رہتا لیکن ایک سال گزر گیا ناہی پرائمری ہلتھ سنٹر کی عمارت پر کام شروع کیا گیا اور نہ ہی آج تک کسی کرایہ کی عمارت میں اس کو شروع کیا جا سکا ۔مقامی لوگو ں نے بتایا کہ موسم سرما میں بھاری برف باری کے دوران درد ذہ میں مبتلا خواتین کو چارپائی یا کندھو ں پر اٹھا کر چوکی بل پہنچانا پڑتا ہے، تاکہ اُن کو بر وقت علاج میسر ہو سکے اور اگر دوران شب کوئی بیمار پڑ جائے تو اس کیلئے اسپتال پہنچانا مشکل بن جاتا ہے ۔مقامی لوگو ں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ موسم سرما کے پیش نظر اس علاقہ میں ایک ڈاکٹر کو تعینات کیا جائے، تاکہ یہا ں کے مریضوں کو آسانی ہوگی ۔بلاک میڈیکل آفیسر کرالہ پورہ ڈاکٹر محمد شفیع میر نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ بڈنمل علاقہ کیلئے ایک نیو ٹائپ پرائمری ہلتھ سنٹر کو منظوری ملی ہے ،لیکن جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے اسپتال کو چالو نہیں کیا گیا ۔انہو ں نے کہا نئے اسپتال کی عمارت کو تعمیر کرنے کیلئے بڈنمل کے لوگو ں کو اراضی فرہم کرنے کیلئے کہا گیا لیکن آج تک انہو ں نے اسپتال عمارت کی تعمیر کیلئے زمین فراہم نہیں کی جس کی وجہ سے اسپتال کو چالو کرنے میں مشکلات در پیش ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ اس کے باوجود بھی ان کی یہ کوشش ہے کہ بڈنمل میں جو ں ہی زمین حاصل ہو گی ،تو اسپتال کی نئی عمارت پر کام شروع کیا جائے گا ۔انہو ں نے کہا کہ لوگو ں کو بھی اس میں اپنا تعاون فراہم کرنا ہو گا، کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ موسم سرما میں اس علاقہ کے لوگو ں کو تمام طبی سہولیات دستیاب ہونی چاہیے۔