کٹرہ میں اِنٹرماڈل سٹیشن بن رہا ہے | ہوائی ، ریل اور سڑک سے ٹرانسپورٹیشن کیلئے سنگل پوائنٹ ہب فراہم کرنے کی سہولت
جموں//اِنتظامی کونسل کی میٹنگ لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں نیشنل ہائی ویز اَتھارٹی آف اِنڈیا ( این ایچ اے I) کے درمیان سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کے لئے ہائوسنگ اینڈ اَربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی تجویز کو وزارتِ ریلوے( ایم او آر) اور جموںوکشمیر حکومت ( جی او جے اے)، کٹرہ ڈیولپمنٹ اَتھارٹی ( کے ڈی اے )کے ذریعے کٹرہ میں اِنٹرماڈل سٹیشن( آئی ایم ایس) کی مشترکہ ترقی کے لئے منظور ی دی۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیران فاروق خان اور راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے شرکت کی۔منظور شدہ اِنٹرماڈل سٹیشن کو ایک ٹرمنل بنیادی ڈھانچے کے طور پر تیار کیا جائے گا جس میں ریل ، سڑک ، ہوائی ( ہیلی پیڈ) ، بس ، آٹو رکشا، ٹیکسوں اور نجی گاڑیوں کے مختلف ٹرانسپورٹیشن کے طریقے کو ایک ہی مرکز میں شامل کیا جائے گا ۔یہ منصوبہ تین برس میں مکمل ہوگا۔کٹرہ میں اِنٹر ماڈل سٹیشن کو دو مرحلوں میں تیار کیا جائے گا۔ پبلک زون اور اس کے بعد کمرشل بنیادی ڈھانچے کو بالترتیب مرحلہ اوّل اور مرحلہ دوم کے تحت تیار کیا جائے گا۔ اِس فیصلے کا مقصد مسافروں کے لئے ٹرانزٹ ٹائم اور لاگت کو کم سے کم کرنا اور جموںوکشمیر میں ان کے قیام کی مدت کو ممکن طورپر بڑھانا ہے۔کٹرہ میں آئی ایم ایس کی ترقی سے تجارتی ترقی اور اِقتصادی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا جو کٹرہ اور اس کے ملحقہ علاقوں کے سماجی و اِقتصادی پروفائل کو نمایاں طور پر فروغ دے گا۔بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ایک سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کئے جائیں گے جو فنڈنگ کو ریگولیٹ کرے گا اور مختلف ایجنسیوں کے درمیان پروجیکٹ کی مقررہ مدت میں تکمیل کے لئے ہم آہنگی کو فروغ دے گا ۔چیف ایگزیکٹیو آٖیسر کٹرہ ڈیولپمنٹ اَتھارٹی کو حکومت جموںوکشمیر کی جانب سے دستخط کنندہ کے طورپر اِختیار دیا گیا ہے۔
ڈوڈہ کے تمام بلاکوں میں چار ماہ کا اضافی راشن دستیاب | صارفین اپنے نزدیکی سٹوروں سے راشن حاصل کرسکتے ہیں
اشتیاق ملک
ڈوڈہ//محکمہ خوراک عوامی رسدات و امور صارفین کی جانب سے موسم سرما کے پیش نظر درابشالہ سمیت ڈوڈہ ضلع کی گیارہ بلاکوں میں چار ماہ کا اضافی راشن نزدیکی راشن گھاٹوں پر دستیاب رکھا گیاہے اور صارفین سے پی او ایس مشن کا استعمال کر کے اپنے نزدیکی ڈیلر سے راشن حاصل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ محکمہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈوڈہ کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق درابشالہ، کاہرہ، بھٹیاس ،چلی، گندوہ، چنگا ،ٹھاٹھری ،بھالڑا،ڈالی، بھاگواہ و مرمت میں نفسا کے تحت اے اے وائی زمرے میں فی کنبہ 35 کلو راشن ماہانہ ملے گا جس میں بیس کلو چاول، پندرہ کلو گندم/آٹا و ایک کلو چینی شامل ہے اور پی ایچ ایچ کنبہ کو فی نفری پانچ کلو کے حساب سے 3 کلو چاول و دو کلو گندم ملے گا۔ نفسا کے علاوہ این پی ایچ ایچ کنبہ میں شامل فی نفری کو پانچ کلو راشن میں سے تین کلو چاول و دوکلو گندم /آٹا دستیاب رکھا گیا ہے۔ پی ایم جی کے اے وائی کے تحت اے اے وائی و پی ایچ ایچ زمرے میں شامل فی نفری کو پانچ کلو راشن ملے گا جس میں تین کلو چاول و دو کلو گندم /آٹا شامل ہے۔ جے کے ایف ای ایس کے تحت پی ایچ ایچ و این پی ایچ ایچ زمرے میں شامل فی نفری کو پانچ کلو راشن ملے گا۔ اے اے وائی صارفین کو نفسا کے تحت چاول تین روپے ، گندم دو روپے، آٹا تین روپے و چینی 13.50 روپے فی کلو کے حساب سے ملے گا۔ غیر نفسا و جے کے ایف ای ایس کے تحت این پی ایچ ایچ کنبوں کو چاول 15 روپے، گندم بارہ روپے و آٹا تیرہ روپے فی کلو دستیاب رہے گا۔ پی ایم جی کے اے وائی کے تحت اے اے وائی و پی ایچ ایچ کے تحت مفت راشن ملے گا۔
ریاسی میں 335 ملزمان کے خلاف 316 چارج شیٹ پیش دائر
سیدامجد
جموں// پولیس نے ریاسی ضلع میں 335 ملزمین کے خلاف اب تک کی سب سے زیادہ 316 چارج شیٹ درج کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کویڈ رہنما خطوط کو نافذ کرتے ہوئے ریاسی پولیس نے جرائم کی تفتیش کے محاذ پر اپنی ٹیموں کو تیار کیا اور عدالتوں میں آٹھ ہفتوں کے مختصر عرصے میں 335 ملزمان کے خلاف اس سال اکتوبر اور نومبر کے مہینے میں اب تک کی سب سے زیادہ 316 چارج شیٹس دائر کیں۔ پولیس نے بتایا کہ سب ڈویژن ریاسی نے 123 مقدمات میں تفتیش مکمل کی اور ملزمین کے خلاف عدالت ریاسی میں چارج شیٹ پیش کی۔پولس نے کہا کہ اسی مدت کے دوران سب ڈویژن کٹرہ کے 76 کیسوں کی تفتیش مکمل کی گئی اور انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے مزید بتایا کہ سب ڈویژن مہور نے تفتیش مکمل کرنے کے بعد 79 حتمی رپورٹس عدالت میں پیش کیں۔38 مقدمات میں چارج شیٹ سب ڈویژن ارناس نے واحد پولیس اسٹیشن کے ساتھ عدالتوں میں پیش کیں۔ پولیس نے مزید کہا کہ کل 316 فوجداری مقدمات میرٹ پر انجام پا چکے ہیں۔ان میں سے 32 کیسز گھناؤنے جرائم کے تھے اور جن میں کسی شک و شبہ سے بالاتر الزامات کو ثابت کرنے کے لیے فرانزک ماہرین کی رائے کے ساتھ باریک بینی سے تفتیش کی ضرورت تھی۔ پولیس نے مزید کہا کہ اس میں قتل کا ایک مقدمہ، قتل کی 6 کوششیں، این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت 21 مقدمات، عصمت دری کے 3 اور عسکریت پسندی سے متعلق ایک مقدمہ شامل ہے جسے حتمی شکل دے کر عدالتی فیصلہ کے لیے عدالتوں میں پیش کیا گیا۔پولیس نے کہا کہ اس مہم کے دوران 49 مقدمات کی تحقیقات جو دو سال سے زائد عرصے سے زیر التوا تھیں، کو بھی مکمل کیا گیا اور انہیں متعلقہ عدالتوں میں پیش کیا گیا۔ریاسی پولیس نے بہت سے دیگر معاملات میں تحقیقات مکمل کیں اور سی سی ٹی این ایس پورٹل میں کھانا کھلانے کا ڈیسک کا کام مکمل کیا اور عدالت میں جسمانی طور پر پیش ہونے کے لیے تیار رکھا۔
حادثے میں پانچ افراد کی ہلاکت کے بعد راج گڑھ کے تین دیہات صف ماتم
ایم ایم پرویز
رام بن// منگل کی شام راج گڑھ کے قریب ایک حادثے میں چار خواتین اور ایک مرد کی موت ہونے سے ضلع رام بن کی تحصیل راج گڑھ کے دو گاؤں میں صفِ ماتم بچھ گئی ہے۔ ہلاک شدگان میں زیادہ تر لوگ چھوچھیتر اور چاکا گاؤں سے تعلق رکھتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر آرمڈ پولیس کے اے ایس آئی غلام حسن بھٹ کی تعزیتی تقریب میں شرکت کے بعد بھرتنڈ سے واپس آرہے لوگوں کی کار کو حادثی پیش آیا تھا ، جس میں یہ 5لوگوں کی موت واقع ہو گئی تھی۔حادثے میں سب سے کم عمر ڈرائیور سجاد احمد بھی تھا جس کی موت پی ایچ سی راج گڑھ میں ہوئی۔عینی شاہد نے بتایا کہ ہم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر کئی لاشیں نکالیں اور یہ ایک خوفناک منظر تھا۔ عبدالرشید نائیک نے کہا کہ ہمارے گائوں میں پہلی بار ایسا سانحہ ہوا ہے۔چھوچھیتر کے عدالررحمان نے بتایا کہ پورا گاؤں گہرے صدمے میں ہے۔ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام نے بھی تعزیت پرسی کیلئے منگل کی شام گاؤں کا دورہ کیا ۔
ٹریفک پولیس چیف نے ضلع پولیس کٹھوعہ ٹریفک کی مشترکہ میٹنگ کی صدارت کی
کٹھوعہ//اے ڈی جی پی ٹریفک جے اینڈ کے ٹی نمگیال نے سینئر سپر اِنٹنڈنٹ پولیس ٹریفک رورل جموں موہن لال کیتھ کے ہمراہ آج ضلع کٹھوعہ کا دورہ کیا اوراُنہوں نے ڈی پی ایل کے احاطے میں ضلع کٹھوعہ کی پولیس اِنتظامیہ کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی۔مشترکہ میٹنگ کا مقصد جموںوکشمیر یوٹی میں گاڑیوں کے حادثات کی شرح کو کم کرنا تھا۔اِس موقعہ پر ایس ایس پی ضلع کٹھوعہ رومیش کوتوال ،ڈپٹی ایس پی ہیڈ کوارٹر کٹھوعہ ،ڈپٹی ایس پی ڈی اے آر ڈی پی ایل کٹھوعہ ،ایس ڈی پی او بارڈر کٹھوعہ ، ڈپٹی ایس پی ایس پی (ٹی)سانبہ۔کٹھوعہ اور متعلقہ ڈی ٹی آئیز /ٹریفک سیکٹراَفسران بھی موجود تھے۔دورانِ میٹنگ اے ڈی جی پی ٹریفک نے اَفسران پر زور دیا کہ وہ قومی شاہراہ اور دیگر لنک سڑکوں پر مشترکہ طور پربالخصوص، بے ترتیب ٹریفک چیکنگ ناکے لگائیں۔اُنہیں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایم وی ایکٹ اور قانون کی دفعات کے تحت سخت کارروائی کرنے کے لئے بھی جانکاری دی گئی ۔ ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سپیشل جوائنٹ ٹریفک چیکنگ مہم چلائی جائے۔اُنہوں نے کہا کہ ٹریفک رورل جموں نے سخت کوششیں کیں اور ایم وِی ایکٹ کے تحت لوگوں سے نمٹا ۔اُنہوں نے اَپنے دو پہیوں کے سائلینسر میں ترمیم کی جو کہ قابلِ تعریف کاموں میں سے ایک ہے او رمزید کوششیں کرنے کی اَشد ضرورت ہے تاکہ گاڑیوں کے حادثات کی شرح کو کم کیا جاسکے اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہر پی / ایس اور پی /پی لیول کے دائرہ اِختیار میں جوائنٹ سپیشل ٹریفک چیکنگ ناکے قائم کئے جائیں گے۔ٹریفک پولیس چیف نے اَفسران پر بھی زو ردیا کہ وہ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم میں مناسب نظم و نسق ، جواب دہی اور شفافیت کو یقینی بنائیں۔ اَفسران کو چالان کرتے وقت باڈی کیمرے پہننے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔گاڑیوں کے مالکان ، ٹرانسپورٹروں او راَیجنٹوں سے ملاقاتیں کی جائیں تاکہ ٹریفک پولیس والوں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جاسکے اور ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کی مناسب جانچ پڑتال کی جاسکے ۔
چیئرپرسن وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی ،سابق وزیر ، ڈی ڈی سی ممبرسمیت متعدد وفود لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقی
جموں//چیئرپرسن وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی ۔ متعدد وفود ،ڈی ڈی سی او رسابق وزیر نے راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا سے ملاقات کی اور انہیں اَپنے مسائل گوش گزار کئے۔چیئرپرسن وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی ( مرکزی وزارتِ اقلیتی امور) ڈاکٹر درخشاں اَندرابی نے لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی اور جموںوکشمیر اکیڈیمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لنگویجز اور مختلف محکموں کی ثقافتی اکائیوں کے احیاء کے لئے اُٹھائے جانے والے کئی اِقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔اُنہوں نے جموںوکشمیر میں مشن یوتھ کے کام کاج پر بھی بات چیت کی اور مستقبل میں اسے مزید متحرک اور شفاف بنانے کے اقدامات کی تجویز پیش کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے اُنہیں یقین دِلایا کہ ثقافتی شعبے سے متعلق اِن کے خدشات پر غور کیا جائے گا اور اِس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔اِسی طرح سابق وزیر شیام لال چودھری نے بھی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقی ہوئے اور گھرانہ ویٹ لینڈ کی ترقی اور عوامی اہمیت سے متعلق دیگر مسائل کی وجہ سے وِلیج گھرانہ کے کسانوں کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ڈی ڈی سی ممبر اعجاز حسین نے لیفٹیننٹ گورنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں انہیں سری نگر اور جموں کے جی ایم سی اور اس سے منسلک ہسپتالوں میں کام کرنے والے پیرا میڈیکل سٹاف کو ریگولرائز کرنے ، رہبر کھیل کے اساتذہ کی ریگولرائزیشن،زیون بالا او رزیون پائین کی پتھر کی کانوں کے مسائل سے متعلق آگاہ کیا ۔دریں اثناء،ایسو سی ایشن آف ریکو گنائزڈ کالجز آف ہیلتھ سائنسز ( جے اینڈ کے ) کے صدر ایم ایس کٹوچ نے اَسامیوں کو پُر کرنے کے سلسلے میں غیر اِمدادی نجی نرسنگ اور پیرا میڈیکل کالجوں کی نمائندگی کی۔آل جموںوکشمیر پنچایت کانفرنس ( اے جے کے پی سی ) کے صدر انیل شرما نے پنچایتوں کو مالی طور پر بااِختیار بنانے کے اَپنے مطالبات کے حوالے سے لیفٹیننٹ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔ اُنہوں نے پنچایت ترقیاتی فنڈ اور پنچایتوں کی ترقی کے لئے علاحدہ مالیاتی کمیشن کا مطالبہ کیا۔بعد میں صدر جموںوکشمیر برہمن سبھا اتل شرما نے مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر تعطیل اورپر شورام مندر کی تعمیر کے لئے مناسب اراضی کا مطالبہ کیا او رجموں یونیورسٹی کا نام پرم ویرچکرا پنڈت سومناتھ پنڈت کے نام پر رکھا جائے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے وفودکے اَرکان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مساوی اور متوازن ترقی کے ایجنڈے کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔ اُنہوں نے وَفود کو یقین دِلایا کہ ان کی تمام تجاویز پر ترجیحی بنیاد پر غور کیا جائے گا اور ان کے اَزالے کے لئے متعلقہ محکموں کو اِرسال کیا جائے گا۔
پنچائت کانفرنس کے 5 رکنی وفد نے ایل جی سے ملاقات کی | چارٹر آف ڈیمانڈز پیش کیا،پنچایتوں کے لیے علیحدہ مالیاتی کمیشن، فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ
سید امجد شاہ
جموں// آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس (اے جے کے پی سی) کی کشمیر یونٹ کے پانچ رکنی وفد نے بدھ کو راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی اور پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) سے متعلق 19 نکاتی مطالبات کا چارٹر پیش کیا۔پنچائت کانفرنس کے یوٹی صدر انیل شرما کی قیادت میں وفد نے لیفٹیننٹ گورنر پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے کمزور حصوں میں پنچایتوں کو مالیاتی بااختیار بنانے اور پی آر آئی ممبران کو مناسب سیکورٹی سمیت ان کے مسائل کے جلد از جلد حل کریں۔ اپنے 19 چارٹر نکاتی مطالبات میںجے کے پی سی کے وفد نے یوٹی انتظامیہ اور حکومت ہند کا جموں و کشمیر میں پنچائت کانفرنس کو بااختیار بنانے کے لیے کئی اقدامات کرنے کے لیے بھی شکریہ ادا کیا جس میں گزشتہ 70 سالوں میں پہلی بار پرامن ڈی ڈی سی انتخابات کا انعقاد بھی شامل ہے۔ نچلی سطح پر لوگوں کو مزید بااختیار بنانے کی کوشش کی۔ جموں و کشمیر کے منتخب پی آر آئی ممبران کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ ایم پی ایل اے ڈی فنڈ اور ایم ایل اے حلقہ ترقیاتی فنڈ (سی ڈی ایف) کی طرز پر پنچایتوں کو بھی مالی طور پر بااختیار بنایا جائے اور پنچایت ترقیاتی فنڈ تشکیل دیا جائے جس کے لیے سالانہ 25 لاکھ روپے مختص کیے جائیں۔ گرام سبھا کے ذریعے پنچایت حلقہ کی ترقی،’’ شرما نے لیفٹیننٹ گورنر کو میمورنڈم پیش کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو بتایا۔ شرما نے کہا کہ انہوں نے قانون کے مطابق پنچایتوں اور شہری بلدیاتی اداروں کے لیے علیحدہ مالیاتی کمیشن کے قیام اور قیام کی درخواست کی ہے۔ اے جے کے پی سی کے رہنما نے کہا کہ انہوں نے تمام ڈی ڈی سی اور بی ڈی سی ممبران کو ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ میں شامل کرنے کی بھی کوشش کی ہے جہاں فی الحال ڈی ڈی سی کونسل کے صرف ڈی ڈی سی چیئرپرسن کو موجود رہنے کی اجازت ہے۔ وفد نے کہا کہ پنچایتوں کو خود انحصار اور مالی طور پر بااختیار بنانا، منتخب پی آر آئی ممبران کا دیرینہ مطالبہ ہے اور یہ جموں و کشمیر کی متواتر حکومتوں کا معمولی معدنیات، جنگلات اور آبی وسائل کا حق دینے کا وعدہ بھی تھا، اس طرح ایک بار پھر دعا کی جاتی ہے کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے مقامی معمولی معدنی وسائل پر کان کنی کے حقوق اجتماعی طور پر پنچایتوں کے کلسٹر کو دیے جائیں۔
بلاک دیوس: ڈی ڈی سی کشتواڑ نے پنچایت ہڈیال میں پبلک آؤٹ ریچ کیمپ کا اہتمام کیا | مقامی لوگوں کی متعدد شکایات کا موقع پر ہی ازالہ،حکومت کے عوام نواز اقدامات سے آگاہ کیا
کشتواڑ//ہفتہ وار بلاک دیواس پروگرام کے ایک حصے کے طور پر، ضلع انتظامیہ کشتواڑ نے، ضلع ترقیاتی کمشنر اشوک شرما کی مجموعی نگرانی میںبدھ کویہاں ضلع بھر میں پنچایت سطح کے عوامی شکایات کے ازالے کے کیمپوں کا ایک سلسلہ منعقد کیا۔ افسران کی ٹیموں نے سماجی و اقتصادی بہبود کی اسکیموں کے نفاذ کا بھی جائزہ لیا اور لوگوں کو اس کے بارے میں آگاہ کیا۔ ضلع ترقیاتی کمشنر، جو ہڈیال پنچایت کے سرپرست بھی ہیں، نے مذکورہ پنچایت میں منعقدہ بیداری سہ بلاک دیوس پروگرام میں حصہ لیا۔ ڈی سی نے لوگوں کی شکایات سنیں اور بہت سی شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کیا۔ انہوں نے چھتر مہم کے تحت جموں و کشمیر یوٹی کی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے عوام نواز اقدامات پر بھی روشنی ڈالی، جس میں ’’آپ کی زمین آپکی نگرانی‘‘، یوگیتا سے روزگار مہوتسو، جنتا کی سکیم-جنتا کی بھاگیداری، ایک شخص ایک گولڈن کارڈ، ہر گھر نال سے جل، بیروزگار سے سوا روزگار، ہر کام کی شریعت، ہر گاوں سوچھ گاوں، ہر گاوں ہریالی، ہر گھر دستک وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے پنچاتی نمائندگان پر زور دیا کہ وہ حال ہی میں شروع کی گئی ’’آپ کی زمین آپ کی نگرانی‘‘ کے بارے میں نچلی سطح پر بڑے پیمانے پر بیداری پھیلانے کے لیے – ایک آن لائن ڈیجیٹل پلیٹ فارم جس میں ڈیجیٹائزڈ ریونیو ریکارڈز ہیں۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اس سہولت کو استعمال کریں کیونکہ یہ ہر شہری تک زمینی ریکارڈ تک آسان رسائی کو یقینی بناتا ہے، جس سے ان کے اہم ریونیو دستاویزات حاصل کرنے میں ان کا وقت اور توانائی دونوں کی بچت ہوگی۔ سیلف ایمپلائمنٹ اسکیموں کے ذریعے نوجوانوں کی خود انحصاری پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ یو ٹی حکومت کے ذریعہ شروع کیے گئے مشن یوتھ پروگرام کا حصہ بنیں اور خود کو ڈسٹرکٹ ایمپلائمنٹ اینڈ کریئر کونسلنگ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹر کرکے مختلف خود روزگار اسکیموں سے فائدہ اٹھائیں۔ اسی طرح کے بلاک دیواس پروگرام متعدد دیگر پنچایتوں میں متعلقہ سرپرستوں کی نگرانی میں منعقد کیے گئے۔
مرحوم منظور حسین گلشن کی دوسری برسی | ڈوڈہ کے گوجرطبقہ نے تقریب منعقد کر ان کی خدمات کو یاد کیا
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //مرحوم منظور حسین گلشن کے طلباء اور برادری سے تعلق رکھنے والے گوجر اور بکروال طبقہ نے مرحوم منظور حسین گلشن کی خدمات کی یاد میں ایک عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا جو گوجر اور بکروال ہاسٹل ڈوڈہ کے سابق وارڈن تھے۔اس تقریب کا خاص طور پر مرحوم منظور کے طلباء نے اہتمام کیا تھا۔ منظور حسین گلشن نے سابقہ ضلع ڈوڈہ میں اس پسے ہوئے طبقے کی ترقی کے لیے سماجی، تعلیمی، ادبی اور دیگر غیر معمولی کام کیے ہیں۔ مرحوم منظور حسین گلشن نے 1986 سے 1998 تک ڈوڈہ میں کام کیا۔ گلشن مرحوم کے طالب علم دین محمد آفاقی کے اے ایس نے کہا کہ اْن کی اہم خدمات بالخصوص کمیونٹی کو اندھیروں سے نکالنا اور ترقی کی راہ لانا ہے۔اْنہونے کہا کہ وہ سابقہ ضلع ڈوڈہ کی گجر برادری کے لیے حقیقی ہیرو اور آئیکون ہیں، جان محمد حکیم نے کہا کہ مرحوم گلشن صاحب کے سنہرے دور میں گجر ہوسٹل ڈوڈہ نے ترقی کی منازل طے کی ہیں۔ اْنہوںنے کہا کہ وہ ایک دانشور ادیب رہبر قوم اور محقق تھے ، شاعروں نے ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اپنے اشعار بھی سنائے۔ مقررین نے ان کی شخصیت کی مختلف جہتوں پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ اگر وہ ہاسٹل میں نہ ہوتے تو ڈوڈہ کا گجر طبقہ اس فیض سے محروم رہتا کیونکہ اْنکے بہت سے طلباء اعلیٰ عہدوں پر ہیں اور دیگر مختلف شعبہ جات میں ملازم ہیں۔ مقررین نے ہر سال اس دن یہ تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔پروگرام کی صدارت ڈاکٹر امتیاز نے کی جہاں پر دودہ کے معروف ادیب مشتاق فریدی مہمان خصوصی تھے۔ مقالے پڑھ کر سنانے والوں میں چوہدری دین محمد آفاقی (KAS)، چوہدری شبیر احمد (KAS) خاقان سجاد، خدا بخش خیالی، قیوم بیتاب شامل تھے ،مقررین میں ماسٹر نور محمد، عبدل کریم گورسی، ایس آئی شکیل احمد، ، علی حسین کاندل، محمد حسین چچی ، نور محمد جے ای، محمد شفیع سرازی، رفیق مسروف، باغ حسین شبنم، طالب حسین وی ایل ڈبلیو، مولوی نور حسین، ماسٹر میر قاسم، علی محمد مہتاب، ماسٹر سکندر، محمد یاسین اور دیگر۔چھاترو سے بھدرواہ اور بھرتھ ڈوڈا تک برادری کے لوگوں نے شرکت کی۔ چوہدری جان محمد حکیم نے نظامت کے فرائض سرانجام دیئے۔ چوہدری دین محمد آفاقی،چودھری شبیر احمد بی ڈی او بھاگوا اور دیگر مہمانوں نے ضلع کے ہونہار طلباء میں گلشن اچیومنٹ ایوارڈ تقسیم کیے،ہر سال ایسے طلباء کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا جن کے پاس غیر معمولی کارنامے ہیں۔ اس موقع انجمن ترقی گوجری ادب ڈوڈہ نے بھی تعاون دیا۔