۔ 132و 33 کے وی لائن میں خرابی کے باعث ڈوڈہ ضلع میں بجلی گل
سیول سوسائٹی متعلقہ حکام کی کارکردگی سے ناخوش، ایل جی سے محکمہ کو جوابدہ بنانے کی اپیل
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //132 و 33 کے وی کے ترسیلی نظام میں بار بار خرابی آنے کے باعث ڈوڈہ ضلع کے شہر و گام میں رہائش پذیر آبادی کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حسب معمول جمعرات کو بھی اودھمپور سے 132 کے وی میں خرابی آنے کے باعث ڈوڈہ ضلع میں بعد دوپہر سے ہی بجلی بند ہے۔سماجی کارکن ایڈووکیٹ محمد ماجد ملک نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بجلی و باالخصوص 132 و 33 کے وی میں تعینات عملہ کی عدم توجہی سے آئے روز عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خطہ چناب سے ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا ہونے کے باوجود یہاں کے لوگ گھپ اندھیرے میں رہتے ہیں۔انہوں نے ترسیلی نظام میں بار بار خرابی کے باعث دن کے اوقات میں نجی کاروباری ادارے بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں جن سے متعلقہ محکمہ ماہانہ طور پر کرایہ وصول کرتا ہے۔ انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے متعلقہ حکام کو جوابدہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ڈی ڈی سی کونسلر کاہرہ معراج الدین ملک نے محکمہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بجلی کا نظام بہتر بنانے کے بجائے غریب عوام سے دوگنا کرایہ وصول کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کونسل نے بھی بجلی کی مرمت کے لئے رقومات واگذار کی ہیں لیکن اس کے باوجود بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی، 132 و 33 کے وی میں خرابی آنے کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ موسم سرما شروع ہوتے ہی ڈوڈہ ضلع میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے۔
ڈوڈہ میں کووڈکے 2 نئے معاملات
۔7 مریض صحتیاب ،596271 ٹیکے لگائے گئے
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ میں کووڈ کے دو نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیں اور سات مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جمعرات کو ڈوڈہ ضلع کے مختلف مقامات پر ہوئی کووڈ جانچ کے دوران صرف دو افراد کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت آئی ہے جنہیں ہوم قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور سات مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔اس طرح سے ضلع میں فعال کیسوں کی تعداد 34 و شفایاب ہوئے مریضوں کی مجموعی تعداد 7826 پہنچ گئی ہے۔ضلع میں اب تک کوؤڈ 19 سے 134 افراد فوت ہوئے ہیں اور 596271 ٹیکے لگائے گئے ہیں۔
مڑواہ میں منصف کورٹ کے قیام کا مطالبہ
عاصف بٹ
کشتواڑ//مڑواہ واڑون ڈیولپمنٹ فورم نے لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کیا ہے کہ مڑواہ میں منصف کورٹ کا قیام عمل میں لایا جائے۔ایک بیان میں فورم کے صدر عبدالرشید ماگرے نے کہا کہ سب ڈویژن مڑواہ رقبہ کے حساب سے سب سے بڑا سب ڈویژن ہے جسکی کل آبادی پچاس ہزارکے قریب ہے جس میں دچھن اور واڑون کی دو تحصیلیں شامل ہیں اور مڑواہ میں ایس ڈی پی او آفس بھی کام کر رہا ہے اور تین پولیس تھانے بھی ہیں ،واڑون ،دچھن سے مڑواہ تک 30کلو میٹر کا فاصلہ ہے اور انشن واڑون سے مڑواہ تک 25کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے اور اگر واڑون سکھنی گاؤں کی بات کریں تو یہ گاؤں سب ڈویژن مڑواہ کی ہی نہیں بلکہ ضلع کشتواڑ کی آخری سرحد ہے جسکے آگے زنسکار کا علاقہ پڑتا ہے، سکھنایی سے مڑواہ تک لگ بھگ 50کلو میٹر کا فاصلہ ہے ،پورے سب ڈویژن میں مقدمہ جات کو نمٹانے کیلئے کوئی بھی منصف کورٹ نہیں ہے ۔ انھوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور چیف جسٹس جموں و کشمیر سے اپیل کی کہ ان دور افتادہ علاقہ جات کے لوگوں کے مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے مڑواہ میں ایک منصف کورٹ کھولنے کے فوری طور احکامات صادر فرما کر غریب عوام کو انصاف فراہم کیا جائے۔