مزید خبریں

 جموں و کشمیر لائٹ انفینٹری کی 5 ویں بٹالین کو لیفٹیننٹ گورنر کے یونٹ کی تعریف سے نوازا گیا 

جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر لائٹ انفینٹری کی پانچویں بٹالین ( اشوک چکر بٹالین ) کو ’’ لیفٹیننٹ گورنر یونٹ کا حوالہ ‘‘ دیا ۔ بٹالین کے سی او کرنل گرپال سنگھ جمبال اور صوبیدار میجر دلیر سنگھ نے راج بھون میں توصیف وصول کی ۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر لائٹ انفینٹری کی پانچویں بٹالین نے 2020,2021 اور 2022 کیلئے جموں و کشمیر یو تی میںیومِ جمہوریہ میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے بٹالین کو اس کی پیشہ وارانہ مہارت کا حوالہ دیا اور افسروں اور ڈرل انسٹرکٹرز کی کوششوں کی ستائش کی جنہوں نے یومِ جمہوریہ کی پریڈ میں حصہ لینے والے دستوں کی اعلیٰ سطح کی ہم آہنگی اور مارچنگ معیار کوبہتر کرنے کیلئے سخت محنت کی ۔ پانچویں بٹالین کے کمانڈنگ آفیسر اور اہلکاروں کو مبارکباد دیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے مسلح افراج کے ارکان پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں کو قوم کی تعمیر کی طرف راغب کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں ۔ 
 
 
 

جوڑیاں میں غیرمقامی خاتون کی پراسرار موت 

جموں//اکھنور تحصیل میں پولیس چوکی جوڑیاں کے تحت آنے والے جنگلاتی علاقے میں ایک غیر مقامی خاتون مشتبہ حالات میں مردہ پائی گئی۔پولیس نے بتایا کہ انہیں گاؤں چک بھگوانہ کے جنگلاتی علاقے میں ایک خاتون کی لاش کی اطلاع ملی۔پولیس چوکی جوڑیاں سے پولیس کی ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور لاش کو اپنے قبضے میں لے کر قانونی کارروائی کے لیے ہسپتال منتقل کردیا۔متوفی خاتون کی شناخت دلیپ کماری کے طور پر ہوئی ہے جو بسنت ساہو کی اہلیہ ہے، جوکاناچک سیکٹر میں واقع بابے دا تالاب واقع کرنگ چھتیس گڑھ کے رہنے والے ہیں۔ دریں اثنا، لاش کو پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی کارروائیوں کے لیے متعلقہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔فوری طور پر، 174 سی آر پی سی کے تحت انکوائری کارروائی شروع کرنے کے بعد کیس کی تحقیقات شروع کردی گئی تھی۔
 
 
 

 نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی کیمپس بڈگام میں کام کی پیشرفت کا معائینہ  

 
 

یکم مئی سے کلاس ورک کے نعقاد کیلئے مطلوبہ بلاکس پر تیزی سے کام کی تکمیل پر زور دیا گیا

بڈگام //پرنسپل سیکرٹری صنعت و تجارت ( آئی اینڈ سی ) رنجن پرکاش ٹھاکر نے اومپورہ بڈگام میں زیر تعمیر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی ( این آئی ایف ٹی ) کیمپس کے کام کی رفتار اور پیش رفت کا معائینہ کرنے کیلئے وہاں کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر پرنسپل سیکرٹری کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر بڈگام شہباز احمد مرزا ، ڈائریکٹر این آئی ایف ٹی ڈاکٹر جاوید احمد وانی ، ایگزیکٹو انجینئر سڈکو ، ٹھیکیدار اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے ۔ اپنے دورے کے دوران پرنسپل سیکرٹری نے اکیڈمک کم ایڈمنسٹریٹو بلاک ، آڈیٹوریم انکیو بیشن ، کینٹین ، بوائیز اینڈ گرلز ہوسٹلز ، گیسٹ ہاوس ، سائیٹ ڈیولپمنٹ ، باؤنڈری وال ، اور کیمپس میں جاری دیگر تعمیراتی کاموں میں ہونے والی پیش رفت کا جائیزہ لیا ۔ کام کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے پرنسپل سیکرٹری نے متعلقہ ٹھیکیدار کو ہدایت دی کہ وہ افرادی قوت کی تعداد میں اضافہ کریں اور انکیو بیشن بلاک ، ایڈمنسٹریٹو بلاک ، 4 رہائشی بلاک ، اوپن ائیر تھیٹر اور کینٹین کے زیر التوا کام کو جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تا کہ یکم مئی سے کیمپس کا انعقاد بخوبی طور پر کیا جا سکے ۔ پرنسپل سیکرٹری نے باقی ماندہ کام میں سرعت  لا کر اسے جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ تمام بلاکس پر کام کو کسی پریشانی سے پاک کیا جائے اور اگر کوئی مسئلہ ہو تو متعلقہ حلقوں کے ساتھ بروقت مداخلت اور ازالے کیلئے اٹھایا جائے ۔ 
 
 

مشیر بھٹناگر کاضلع بڈگام کے مختلف سکولوں کا دورہ  

انفراسٹرکچر ، دیگر سہولیات کا معائینہ کیا ، کام کاج کا جائیزہ لیا 

بڈگام//لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے بڈگام ضلع کے مختلف اسکولوں کا دورہ کیا اور ان کے کام کاج کا جائیزہ لینے کے ساتھ ان کا موقع پر جائیزہ لیا ۔ دورے کے دوران مشیر نے گورنمنٹ ہائی سکول ناربل اور گورنمنٹ مڈل سکول مزہامہ اور ان کے مجموعی انفراسٹرکچر اور ان اداروں کے دیگر پہلوؤں کا معائینہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے کام کا بھی جائیزہ لیا ۔ ہائی سکول ناربل میں مشیر بھٹناگر نے نئی تعمیر شدہ اسکول کی عمارت کا معائینہ کیا اور اس نئی عمارت میں طلباء کیلئے فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائیزہ لیا ۔ انہوں نے افسران اور اسکول انتظامیہ کو ہدایت دی کہ یہاں طلباء کے لئے تمام مطلوبہ سہولیات دستیاب کرائی جائیں اور ان کیلئے مطلوبہ تعداد میں ٹائیلٹ بلاکس ، پینے کے پانی کے پوائینٹس اور تفریحی جگہ بھی دستیاب کرائی جائے ۔ دورے کے دوران مشیر بھٹناگر نے سکول کے احاطے کا بھی مکمل معائینہ کیا اور انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے فراہم کئے جانے والے بنیادی ڈھانچے اور دیگر سہولیات کا تفصیلی جائیزہ لیا ۔ انہوں نے ادارے کے طلباء سے بھی بات چیت کی اور ان سے ادارے میں فراہم کی جانے والی تعلیم کے معیار کے بارے میں دریافت کیا ۔ اسکول کی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مشیربھٹناگر نے انہیں یقین دلایا کہ لیب ، فرنیچر ، کھیل کے میدان اور آئی ٹی لیب کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا ۔ انہوں نے اساتذہ سے کہا کہ وہ اپنے کلاس روم کی تدریس کو دو طرفہ عمل بنائیں جس میں طلباء کی فعال شرکت ہو اور وہ اسے اپنی روز مرہ کی زندگی میں لاگو کر سکیں ۔ اس دوران مشیربھٹناگر نے گورنمنٹ مڈل سکول مزہامہ اور اس کے کام کاج کا جائیزہ لیا ۔ مشیر نے انسٹی ٹیوٹ کا تفصیلی دورہ کیا اور ادارے کی تمام سہولیات اور دیگر وسائل کا معائینہ کیا ۔ دورے کے دوران مشیرنے مختلف اسکولوں کے طلباء سے بھی بات چیت کی جو پینٹنگ مقابلے کیلئے جمع ہوئے تھے اور منشیات کی لت ، منشیات اور گلوبل وارمنگ کو نہ کہو جیسے موضوعات پر ڈرائینگ کر رہے تھے ۔ مشیر نے اس پینٹنگ مقابلے کے انعقاد پر اسکول انتظامیہ کی تعریف کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ اس قسم کی ہم نصابی سرگرمیاں مستقل بنیادوں پر منعقد کریں کیونکہ اس سے طلباء میں شہری مرکزیت کا معیار بڑھے گا ۔ 
 
 
 

 این سی ای آر ٹی کا پہلا ایف ایل این سروے اختتام پذیر

جموں و کشمیر یو ٹی کے 112 سکولوں کے 1008 طلبا ء نے سروے میں حصہ لیا

جموں//نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) نئی دہلی کی جانب سے شروع کئے گئے 3 روزہ ملک گیر فاؤنڈیشنل لٹریسی اینڈ نیومرسی (ایف ایل این) سروے کا اِختتام جمعہ کو ہوا جس میں جموں و کشمیر کے تمام 20 اَضلاع کے 112 سکولوں کے گریڈ۔3 کے تقریبا ً1008 طلباء نے حصہ لیا۔سٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (ایس سی ای آر ٹی) جموں و کشمیر، جسے سروے کرنے کا کام سونپا گیا تھا، نے تمام 20 ڈسٹرکٹ اِنسٹی چیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ڈی ای ٹی) کے فیلڈ انویسٹی گیٹرس (ایف آئی) اور ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیٹر س (ڈی سی) میں شامل ہوتے ہوئے تمام ضروری اِنتظامات کئے تھے۔سروے کی نگرانی کے علاوہ جموں و کشمیر دونوں صوبوں میں ایس سی ای آر ٹی کے جوائنٹ ڈائریکٹرزنے مبصرین کی ٹیمیں تشکیل دی تھیں جنہوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ُدور دُور اور طول و عرض میں سفر کیا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ سروے این سی ای آر ٹی کے ذریعہ فراہم کردہ رہنما خطوط کے مطابق ہو۔این اے ایس کے ایف ایل این کے کوآرڈی نیٹر دیپک شرما نے کہا کہ یہ ایک ہمہ گیر کام تھا تاہم ٹیموں کی لگن اور عزم نے اسے نسبتاً آسان بنا دیا۔ ایس سی اِی آر ٹی کی جانب سے ایف آئی، ڈی سی اور مبصرین کو دی جانے والی سخت تربیت کام آئی جنہوں نے اَپنے کام اِنتہائی پیشہ ورانہ طور پر انجام دیئے۔ان کے کشمیر ہم منصب جی ایچ ریشی نے شرما کے خیالات کی بازگشت سنائی اور سروے کے اَحسن اِنعقاد پر اطمینان کا اِظہار کیا۔ریشی نے کہا کہ سروے کے دوران دونوںصوبوںمیں ایس سی ای آر ٹی کے ایجوکیشنل ریسرچ سروے اینڈ اسسمنٹ (ای آر ایس اے) وِنگوں نے ایف آئی اور ڈی سی کی تربیت کے لئے اورنٹیشن پروگرام منعقد کئے تھے۔ ماہرین، جنہیں نمونے لینے کی تکنیک کا پیشگی تجربہ تھا، کو اس مقصد کے لئے تیار کیا گیا تھا۔اِسے قبل ڈائریکٹر ایس سی ای آر ٹی پروفیسر وِینا پنڈتا نے سروے کے مقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیپون بھارت مشن کے مطابق گریڈ تھری کے ہر بچے-27 2026 تک بنیادی خواندگی اور تعداد حاصل کرنی ہوگی۔پروفیسر پنڈتا نے کہا کہ بنیادی تعلیم ایک بچے کی مربوط اور مجموعی نشوونما پر مشتمل ہے جو بچوں کو مؤثر مواصلاتی مہارتیں سیکھنے کے علاوہ اچھی صحت اور تندرستی کو برقرار رکھنے کو یقینی بناتی ہے۔ اس مطالعے سے گریڈ 3 کے اِختتام پر بنیادی تعلیم کے مرحلے پر طلباء کی سیکھنے کی سطح کا براہِ راست ادراک ہوگا۔پروفیسر پنڈتا نے مزید کہا کہ یہ مطالعہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا مطالعہ ہے کیوں کہ اِس کا مقصد 22 ہندوستانی زبانوں میں سمجھ کے ساتھ پڑھنے کے لئے معیار قائم کرنا ہے۔وزارت ِتعلیم کے مطابق 10,000 سکولوں کے تقریبا ًایک لاکھ طلباء نے اِس سروے میں حصہ لیا۔وزارت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے’’سروے کا مقصد گریڈ 3 کے طلبا ء کی بنیادی تعلیم کا بڑے پیمانے پر جائزہ لینا ہے تاکہ تفہیم اور ہندسہ کے ساتھ پڑھنے میں مہارت کے لئے قومی پہل (این آئی پی یو این) بھارت مشن کے لئے ایک بیس لائن قائم کی جاسکے۔‘‘بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اِس مطالعے کے تحت تشخیص کی جانے والی ہر زبان کے لئے سمجھ کے ساتھ روانی کے لئے پڑھنے کی مہارت کے معیار قائم کرنے میں مدد ملے گی اور پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی 4.1.1.1) کے لئے اعداد و شمار فراہم کئے جائیں گے جس میں بنیادی خواندگی اور اعداد و شمار کے پہلوؤں کا اَحاطہ کیا جائے گا۔
 
 
 
 
 

پاک صاف معاشرے کی تعمیر میں اساتذہ، طلاب و سیول سوسائٹی کا تعاون لازمی

 ایس ایس پی ڈوڈہ نے چلی میں غریب و یتیم بچوں میں سکولی بیگ تقسیم کرکے عوامی مسائل کا بھی جائزہ لیا 

اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ایس ایس پی ڈوڈہ عبد القیوم نے سب ڈویڑن گندوہ کے دور دراز علاقہ کا دورہ کرکے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول چلی میں غریب و یتیم بچوں میں اسکول بیگ تقسیم کئے۔موقع پر مختلف سکولوں سے آئے اساتذہ کرام، طلاب ،سیول سوسائٹی و پنچائتی اراکین کے ساتھ ساتھ ایس ڈی پی او گندوہ شہزادہ کبیر متو ،ایس ایچ او وکرم سنگھ بھی موجود تھے۔ایس ایس پی نے اسموقع پر بولتے ہوئے بچوں پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم پر دھیان دیں اور سماجی برائیوں باالخصوص منشیات سے دور رہیں۔انہوں نے والدین، اساتذہ و سیول سوسائٹی سے پاک و صاف معاشرہ بنانے کے لئے نئی نسل کی صیح تربیت کرنے و پولیس کو اپنا مکمل تعاون فراہم کرنے کی اپیل کی۔اس دوران چیئرمین این ایس ڈبلیو صداقت ملک نے بھلیسہ پر لکھی اپنی کتاب ایس ایس پی کو پیش کی. دریں اثناء ایس ایس پی نے چلی پائیں میں ایک عوامی میٹنگ کا بھی انعقاد کیا جس دوران مقررین نے کئی مسائل سے ایس ایس پی کو آگاہ کیا جس میں منشیات مخالف کارروائیوں میں تیزی لانے ، ٹریفک قوانین کی عمل آوری کو یقینی بنانے ،مسافروں سے ناجائز کرایا وصول کرنے پر روک لگانے، بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی، چلی میں بنک شاخ و پولیس چوکی قائم کرنے، سڑکوں کی خستہ حالی وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے ضلع پولیس کی طرف سے منشیات مخالف کارروائیوں میں تیزی لانے پر ایس ایس پی کو مبارکباد پیش کی۔اس موقع پر بولتے ہوئے ایس ایس پی نے لوگوں کو یقین دلایا کہ ان مطالبات کا متعلقہ حکام کی نوٹس میں پہنچا کر ترجیح بنیادوں پر ازالہ کیا جائے گا۔انہوں نے منشیات مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کی نشاندہی کرکے انہیں بے نقاب کرنے و اپنے بچوں کی صحیح کونسلنگ کرنے پر زور دیا۔ ایس ایس پی نے آپسی بھائی چارہ کو قائم و دائم رکھنے و کسی بھی قسم کی پریشانی و مشکلات کے دوران پولیس سے رابطہ کرنے کی اپیل کی۔
 
 
 

دارالعلوم قاسمیہ اڑکہ کھڑی میں سالانہ جلسہ دستاربندی کی تقریب

 علمائے کرام نے اصلاح معاشرہ اور عظمت قرآن کریم کے عنوان پر روشنی ڈالی 

بانہال//علما ئے کرام وائمہ مساجد کے متحدہ فورم انجمن علما وائمہ مساجدجموں وکشمیر کی جانب سے سنیچر وار تحصیل کھڑی کے معروف دینی ادارے دارالعلوم قاسمیہ اڑکہ کھڑی میں سالانہ جلسہ دستاربندی کا پروگرام منعقد ہوا جس میں اس سال دارالعلوم ھذا سے فارغ التحصیل ہونے والے ایک طالب علم کو قرآن کریم کے حفظ مکمل کرنے پر علما کرام کے مبارک ہاتھوں سے اس کی اور اسکے خوش نصیب والد محترم کی دستاربندی کی گئی ۔اس موقعے پر علما کرام نے قرآن کریم کی فضیلت اور اصلاح معاشرہ پر روشنی ڈالی اجلاس کی صدارت انجمن علما وائمہ مساجدجموں وکشمیر کے امیر حافظ عبد الرحمن اشرفی خادم دارالعلوم سید المرسلین چوگام جبکہ مہمان خصوصی حافظ محمد نعمان نوشہری اور حافظ اعجاز احمد بلالی مہتمم دارالعلوم مفتاح القرآن ٹنجلوں ڈورو تھے۔ اس کے علاہ اجلاس سے انجمن علما وائمہ مساجد کے ضلع سکریٹری رامبن مولانا مشتاق احمد رحیمی اور انجمن علما وائمہ مساجد کے تحصیل صدر کھڑی قاری فیاض احمد و مفتی فیاض احمد بلالی ،قاری حافظ نزیراحمد، قاری منیر احمد ضیائی،حافظ نثار احمد منگت،حافظ عادل احمد حافظ نثار احمد اڑکہ ، نے سامعین کو اپنے زریں خیالات سے نوازا ادارے کے مہتمم مفتی رفیق احمد قاسمی سکریٹری تحصیل کھڑی انجمن علما وائمہ مساجد نے علما کرام ،ائمہ مساجد اورعلاقے بھر سے آئے ہوئے لوگوں اور انتظامیہ کا اجلاس کو کامیاب بنانے پر شکریہ ادا کیا۔
 
 
 

اپنی پارٹی کو سماج کے ہرطبقے کا تعاون ملنا حوصلہ افزا:غلام حسن میر

حقیقت پسندانہ اور ترقیاتی ایجنڈے کوعوامی پزیرائی مل رہی ہے

جموں//اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے کہاہے کہ اپنی پارٹی کو جموں وکشمیر میں سماج کے ہر طبقے کا تعاون ملنا حوصلہ افزا بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے حقیقت پسندانہ اور ترقیاتی ایجنڈے کو وسیع پیمانے پر عوامی پذیرائی مل رہی ہے۔ پارٹی دفتر گاندھی نگر میں منعقدہ ایک تقریب  کے دوران نئے ساتھیوں کا جماعت میں خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ اُن کی شمولیت سے پارٹی کی جڑیں مضبوط ہوں گیں اور لوگوں تک پارٹی کی پالیسیاں اور پروگرام پہنچانے میں مدد ملے گی۔ اس پروگرام کا اہتمام خواتین ونگ صوبائی نائب صدر پونیت کور نے کیاتھا جس میں سونیہ کماری، مسکان، انجو بالا، نشو شرما، رینو شرما اور نشا شرما نے شرکت کی۔ غلام حسن میر نے کہاکہ خواتین سماج کا انتہائی اہم حصہ ہیں لہٰذا سیاسی میدان میں اُن کی نمائندگی ضروری ہے اور اپنی پارٹی خواتین کی سماجی، اقتصادی ، تعلیمی اور سیاسی ترقی کی وعدہ بند ہے۔ انہوں نے پارٹی خواتین ونگ کی کاؤشوں کو بھی سراہا۔ اس موقع پر پارٹی کے کئی سنیئرلیڈران بھی موجود تھے۔
 
 
 
 

بے گھر افراد اور رفیوجیوں کے حق میں 

بقیہ مالی پیکیج واگذار کیاجائے :وپل بالی 

جموں//اپنی پارٹی یوتھ ونگ صوبائی صدر وپل بالی نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے بے گھر افراد اور رفیوجیوں کے حق میں بقیہ مالی پیکیج واگذار کیاجائے۔ گاندھی نگر پارٹی دفتر پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بالی نے کہاکہ مرکزی سرکار نے سال 1947, 1965اور1971کے بے گھر افراد اور رفیوجیوں کے حق میں مالی پیکیج کا اعلان کیاتھا جس کے تحت اِن کنبہ جات کے حق میں 5.5لاکھ روپے واگذار کئے گئے لیکن بقیہ 24.5لاکھ روپے بارہاگذارشات کے باوجود واگذار نہیں کئے جارہے جس سے لوگ سخت مایوسی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو بے گھر افراد اور رفیوجیوں کو آئینی حق سے محروم نہیں کرنا چاہئے اور اُنہیں بیقہ رقم فوری دی جانی چاہئے جوکہ پہلے قسط کے بعد منتظر ہیں۔انہوں نے کہاکہ5.5لاکھ روپے کی پہلی قسط واگذار کرنے میں بھی محکمہ مال کی طر ف سے حد درجہ رکاوٹیں حال کی گئیں، مستحق افراد کو کبھی ایک تو کبھی دوسرے بہانے پریشان کیاگیا۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ دس رکنی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے رفیوجیوں کے لئے مالی پیکیج کی سفارش کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ سال 1965اور1971کے رفیوجیوں کو آج تک بھی مالکانہ حقوق نہیں دیئے جارہے۔ جموں کے سرحدی خطہ میں جہاں جہاں رفیوجی اور بے گھر افراد آباد ہیں کے ساتھ حکومت امتیازی سلوک روا رکھ رہی ہے۔ اس موقع پر پارٹی ضلع سیکریٹری جموں اربن ابھشیک گوسوامی، صوبائی نائب صدر یوتھ ونگ جوگیندر سنگھ، ضلع سیکریٹری یوتھ ونگ، انکوش ڈوگرہ، ضلع سیکریٹری یوتھ ونگ چرجیو سنگھ اور ابھینو گپتا بھی موجود تھے۔
 
 
 

پینتھرس صدر نے روسی فضائی حملے میں

 یوکرین میں ہلاکتوں پر گہرے دکھ کا اظہار کیا

جموں//نیشنل پینتھرس پارٹی نے یوکرین میں کل ماریوپول تھیٹر پر روسی فضائی حملوں کی شدید مخالفت اور صدمہ کا اظہار کیا ہے، جس میں وہاں پناہ لینے والے سینکڑوں شہری مارے گئے ۔ نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر پروفیسر بھیم سنگھ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یاد دلایا کہ وہ اس المناک صورتحال کو نہ دہرائیں جس کا روسیوں کو دوسری جنگ عظیم کے دوران سامنا کرنا پڑا۔ پینتھرس پارٹی نے اقوام متحدہ کو ایک پرزور اپیل بھی بھیجی ہے کہ وہ یوکرین میں غیر مسلح شہریوں کو بچانے کے لیے فوری طورپر مداخلت کرے۔پینتھرس پارٹی نے ہندوستان کی پارلیمنٹ سے بھی اپیل کی کہ وہ یوکرین میں روسی فضائی حملوں میں روزانہ بموں اور میزائلوں سے مارے جانے والے لاکھوں بے گناہ شہریوں کے لئے آواز اٹھائے۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے یوکرین کے معصوم لوگوں کے لیے آواز اٹھائی جن کی جذباتی طور پر یا دیگر طریقہ سے کسی بڑی طاقت نے مدد نہیں کی اور تمام بڑی طاقتیں یوکرین کے معصوم لوگوں کے قتل کو دیکھ رہی ہیں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے یوکرین کے لوگوں کو یقین دلایا کہ دنیا کے لوگ ان کے ساتھ ہیں اور انہیں بہت جلد قدرت کی مداخلت کا انتظار کرنا چاہئے۔
 
 
 

سی اے سٹوروں کے قیام سے کشمیر کی سیب صنعت میں انقلاب برپا  

 سٹوریج میں ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں 700 فیصد اضافہ،صلاحیت2021-22 میں 2 لاکھ میٹرک ٹن تک پہنچ گئی

 نیوز ڈیسک
جموں//مختلف زراعت /باغبانی مصنوعات کی شیلف لائف کو بڑھا کر فصل کو ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ کسانوں کی طرف سے سے فصلوں کی فروخت کی پریشانی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے جموں و کشمیر حکومت نے ان کی حوصلہ افزائی کی ہے اور اسٹوریج ( سی اے ) کی سہولیات دستیاب کروا کر ان کی مدد کی ہے ۔ گذشتہ دو برسوں کے دوران کسانوں کی آمدنی بڑھانے ، خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے اور جموں و کشمیر کی اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کیلئے جموں و کشمیر کے زراعت اور اس سے منسلک شعبے کو تبدیل کرنے کیلئے ایک ساز گار ماحول بنایا گیا ہے ۔ حکومت نے زراعت /باغبانی کی پیداوار میں اضافے اور فصل کے معیار کو بڑھانے کیلئے کئی ٹھوس اقدامات کئے ہیں اور خاص طور پر نجی شعبے میں پوسٹ ہارویسٹنگ منیجمنٹ انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی ہے ۔ کشمیر میں کولڈ سٹوریج میں رکھے گئے سیب کسانوں کو مانگ کے مطابق ان کی مرضی کے مطابق سامان بیچ کر زیادہ بہتر نرخ حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔ باغبانی کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ذخیرہ شدہ سیب کا 10 کلو گرام کا ڈبہ کم از کم 1000 روپے اور سیب کے معیار اور رنگ کے لحاظ سے سب سے زیادہ قیمت کے طور پر 1800 روپے میں فروخت ہوا ہے ۔ سیب کے کاشتکاروں اور تاجروں کے مطابق یہ قیمتیں سیب کے سیزن کے موسم میں ملنے والے نرخوں سے نسبتاً زیادہ ہیں ۔ لاسی پورہ پلوامہ ، اگلر شوپیاں اور شمالی کشمیر کے کچھ علاقوں میں قائم کولڈ اسٹوریج میں تقریباً 2.5 لاکھ میٹرک ٹن سیب ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی مدد سے کولڈ اسٹورز کشمیر میں اے گریڈ سیبوں کو زیادہ قیمت پر لانے میں مدد کریں گے جو کہ تقریباً 8 لاکھ میٹرک ٹن ہیں اور ماضی میں وادی میں سی اے اسٹورز کی ناکافی دستیابی کی وجہ سے ان کی اصل قیمت سے کم قیمت پر فروخت ہوئے ہیں ۔ اعلیٰ کثافت اے گریڈ کے سیب کی
 پیداوار کو پورا کرنے کیلئے ان کولڈ اسٹورز کی بہت ضرورت ہے جسے محکمہ باغبانی کشمیر نے بڑے پیمانے پر شروع کیا ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل ہارٹیکلچر کشمیر اعجاز احمد بٹ نے کہا کہ محکمہ وادی میں کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہے اور وادی میں سی اے اسٹورز ، پروسیسنگ یونٹس وغیرہ جیسے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے کیلئے ہر ممکن موقع کی تلاش کر رہا ہے ان کے ذریعے باغبانوں کو خدمات فراہم کی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہم نئے کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ سالانہ پیداوار کو پورا کرنے کیلئے حکومتی تعاون کے ساتھ سی اے سٹوریج کی گنجائش قائم کریں جس کی وجہ سے فروخت میں پریشانی نہیں ہو گی ۔ انہوں نے تاجروں سے کہا کہ وہ آگے آئیں اور سی اے اسٹور اور دیگر پوسٹ ہارویسٹ  یونٹس قائم کریں اور محکمہ ہر ممکن مدد فراہم کرے گا ۔ ڈی جی نے مزید کہا کہ سی اے اسٹورز جیسے بہتر پوسٹ ہارویسٹ انفراسٹرکچر کشمیری سیب کو سال بھر مارکیٹ میں رکھنے میں مدد کرے گا اور کسانوں کو ان کی پیداوار کا اچھا منافع ملے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی ڈینسٹی پر سوئچ کرنا پرائیویٹ پلیئرز کیلئے سرکاری امداد کے ساتھ کولڈ اسٹورز کی سہولیات کا بنیادی ڈھانچہ زیادہ موثر ثابت ہو گا ۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق کشمیر میں سالانہ 20 لاکھ میٹرک ٹن سیب پیدا ہوتے ہیں ۔ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ کشمیر کے کسانوں کو ان کی مصنوعات کے بہتر نرخ ملیں اور وہ پھلوں کے ضائع ہونے کے خوف سے اپنی پیداوار نسبتاً کم قیمت پر فروخت کرنے پر مجبور نہ ہوں ، لفٹینٹ گورنر انتظامیہ کسانوں کو سبسڈی ، ٹیکنالوجی ، مشینری اور آلات کے ساتھ مسلح کرنے کیلئے انتھک محنت کر رہی ہے ۔ باغبانی کا محکمہ 50 فیصد سبسڈی کے ساتھ سی اے اسٹوریج قائم کرنے میں دلچسپی رکھنے والے کاروباری افراد کی مدد کرتا ہے ۔ سی اے اسٹوریج سسٹم کھانے کی اشیاء کو طویل مدت تک محفوظ رکھنے کیلئے نمی اور درجہ حرارت کے علاوہ آکسیجن ، کاربن ڈائی اکسائیڈ ، نائیٹروجن کی بہترین فراہمی کو یقینی بناتا ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل ہارٹیکلچر کشمیر کے مطابق پچھلے کچھ برسوں کے دوران پوسٹ ہارویسٹ پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل ہارٹیکلچر کشمیر نے یہ بھی کہا کہ ان کوششوں کے نتیجے میں سی اے اسٹوریج میں 700 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس کی صلاحیت 2015-16 میں 25000 ایم ٹی سے بڑھ کر 2021-22 میں 2 لاکھ ایم ٹی تک پہنچ گئی ہے جس میں اگلے سال میں مزید 25000 ایم ٹی کا اضافہ کیا جائے گا ۔ ایک کسان علی محمد بٹ کا کہنا ہے کہ کولڈ اسٹوریج کے قیام سے نہ صرف کاشتکار بلکہ صارفین کو بھی فائدہ ہو گا ۔ اشرف نے دعویٰ کیا کہ ’’ وہ دوسرے ممالک جیسے امریکہ اور نیوزی لینڈ سے درآمد شدہ سیب کی خریداری کیلئے زیادہ قیمت ادا کرتا ہے ، لیکن و ہ سال کے کسی بھی وقت مقامی سیب مناسب قیمت پر خرید سکتا ہے ۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ سی اے اسٹورز کی دستیابی کشمیری سیب کو سال بھر مارکیٹ میں رکھنے میں مدد کرے گی جو کہ ملک کی معیشت کو بڑھانے میں مدد کرے گی ۔ کئی خلیجی ممالک کے سی ای اوز کے حالیہ دورہ کشمیر سے یہاں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے سے جموں و کشمیر میں فصل کے بعد کا بنیادی ڈھانچہ بنانے میں بھی مدد ملے گی ۔ لفٹینٹ گورنر مسٹر سنہا نے کہا ’’ گذشتہ دو برسوں میں جموں و کشمیر میں ایک بڑی تبدیلی شروع ہوئی ہے خاص طور پر اگر میں سرمایہ کاری ، صنعت اور کاروبار کے بارے میں بات کروں ‘‘ ۔’’ آج صبح ہم نے کئی علاقوں اور مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہم نے ان کے سی ای اوز کے خدشات کی نشاندہی کی ہے اور خاص طور پر صحت اور طبی تعلیم ، رئیل اسٹیٹ ، مہمان نوازی ، فوڈ پروسیسنگ ، کولڈ اسٹوریج اور کولڈ چین اور تعلیم میں کم از کم وقت 
میں ان کے ازالے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ مسٹر سنہا نے کہا کہ حکومت کو امید ہے کہ اگلے چھ مہینوں میں 70000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری آئے گی۔ پچھلے سال ہمارے پاس کل 15000 کروڑ روپے کی بیرونی سرمایہ کاری تھی ۔ اب تک ہم نے تقریباً 27000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز کو منظوری دی ہے ہمیں امید ہے کہ اگلے چھ مہینوں میں یہ 70000 کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گی ۔