ڈی ڈی سی ممبرسرینگر اور بھاجپالیڈرملاقی
جموں // ضلع ترقیاتی کونسل سرینگر کے ممبر انجینئر اعجاز حسین اور سینئر بی جے پی لیڈر شلیندر وید نے راج بھون میں لفٹینٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی ۔ڈی ڈی سی کے رُکن انجینئر اعجاز حسین نے لفٹینٹ گورنر سے ملاقات کی اور انہیں ڈی ڈی سی سرینگر کے کام کاج سے آگاہ کیا اس کے علاوہ جموں و کشمیر بھر کے ہسپتالوں میں بائیو میڈیکل انجینئرز کیلئے آسامیاں پیدا کرنے اور نوجوانوں کیلئے روز گار کے مزید مواقع پیدا کرنے سے متعلق لوگوں کے مطالبات کو بھی پیش کیا ۔ انہوں نے لفٹینٹ گورنر کے ساتھ دیہی سڑکوں کی مناسب دیکھ بھال اور دیہی علاقوں میں بلاک ڈیولپمنٹ دفاتر کے ذریعہ پیدائش کے سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کے علاوہ جموں و کشمیر کی شیعہ برادری کی فلاح و بہبود سے متعلق دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے ڈی ڈی سی ممبر کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ان کے تمام مسائل اور مطالبات کو سنا اور یقین دلایا کہ ان کے حقیقی مسائل کو مرحلہ وار طور پر حل کیا جائے گا ۔ ادھر پتنی ٹاپ ہوٹل اونرز ایسوسی ایشن کی جانب سے شلیندر وید نے لفٹینٹ گورنر سے ملاقات کی اور کُد اور پتنی ٹاپ کو جموں و کشمیر کے پسندیدہ سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دینے سے متعلق مختلف مسائل اٹھائے ۔ مسٹر وید نے لفٹینٹ گورنر کے سامنے کئی مطالبات اور مسائل پیش کئے جن میں پتنی ٹاپ رنگ روڈ اور کسل موڑ تا ناگ مندر سڑک پر نالیوں کی مرمت ، پتنی ٹاپ اور گاؤں کرلہ میں پانی کی بہتر فراہمی ،سیاحتی موسم میں ٹریفک کے انتظام کو بہتر بنانا اور رنگ روڈ کو چوڑا کرنے کے علاوہ پارکنگ کیلئے مخصوص جگہوں کی تخلیق ، ایڈونچر اسپورٹس کی سرگرمیوں کو فروغ دینا جیسے پتنی ٹاپ پر پیرا گلائیڈنگ ، کد سے سنا سر تک ہر موسم والی سڑک اور کد سے بٹوت تک ٹنل شامل ہیں ۔ انہوں نے لفٹینٹ گورنر کے ساتھ ماسٹر پلان کے مسودے پر نظر ثانی ، تبتی ثقافت کے فروغ اور خطے کی سیاحت کے امکانات کو مزید تلاش کرنے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا ۔ مسٹر وید کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ یو ٹی انتظامیہ جموں و کشمیر کی غیر استعمال شدہ سیاحتی صلاحیتوں کو مکمل طور پر تلاش کرنے کیلئے کام کر رہی ہے اور موجودہ سیاحتی مقامات کو مسلسل بہتر بنا رہی ہے اس کے علاوہ نئے مقامات کی نشاندہی کر کے انہیں سیاحتی نقشے پر لایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ ملاقات کے دوران ان کی طرف سے اٹھائے گئے نکات پر مناسب غور کیا جائے گا ۔
عوام کی آواز | ایل جی نے آن لائین تعلیم کیلئے بارہمولہ کے نوجوان کی تجاویز کو سراہا
جموں //کریری بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے محمد لطیف اس بات پر خوش ہیں کہ محکمہ تعلیم کی طرف سے یو ٹیوب چینل شروع کرنے کے ان کے خیالات کو ایل جی نے اپنے حالیہ ریڈیو پروگرام عوام کی آواز کے دوران سراہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ یہ واقعی میرے لئے اعزاز کی بات تھی کہ گورنر نے میری تجاویز پر غور کیا ۔ اس سے مجھ جیسے عام آدمی کو احساس ہوتا ہے کہ حکومت کتنی قابلِ رسائی ہے ۔ ‘‘ مسٹر لطیف پیشے کے لحاظ سے ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فی الحال دہلی میں انڈین آئیل کارپوریشن میں کام کر رہے ہیں وہ ان نتائج کے بارے میں بہت پُر امید ہیں جو یہ آؤٹ ریچ پروگرام حاصل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اس سے یہ احساس ہوتا ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ کچھ بھی شئیر کر سکتے ہیں اور اس کے نتیجے میں وہ لوگوں کی تجاویز پر کھل کر نظام میں بہتری لانے کیلئے تیار ہیں ۔ ‘‘ اس سے قبل انہوں نے محکمہ تعلیم کا یو ٹیوب چینل رکھنے کا مشورہ دیا تھا جس میں یو ٹی کے تمام طلباء کیلئے مواد کی فراہمی کو تقویت ملتی ہے ۔ مسٹر لطیف نے مزید کہا کہ کووڈ 19 نے تباہی پھیلائی ہے اور تعلیم کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے جس سے طلباء کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے تا ہم اس وقت نے نئے مواقع فراہم کئے ہیں جن میں آن لائین تعلیم ان میں نمایاں ہے ۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ محکمہ تعلیم کو ایک آفیشل یو ٹیوب چینل بنانا چاہئیے تا کہ وبائی امراض کے دوران طلباء خود کو خطرے میں ڈالے بغیر تعلیم تک رسائی حاصل کر سکیں ۔ تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس چینل کے معاملات کو دیکھنے کیلئے ایک مخصوص سیل بنایا جائے جس پر تمام کلاسز کیلئے مکمل کورسز اپ لوڈ کئے جائیں ۔ اس کے فوائد کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ چینل حکومت کے پے رول پر اساتذہ کی خدمات کا بہتر استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ گذشتہ ضائع شدہ وقت کو بھی پورا کرے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر چینل زیادہ ناظرین پیدا کرتا ہے تو اس کے نتیجے میں ریونیو حاصل ہو گا جس کا استعمال اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے کیا جا سکتا ہے ۔ اس کی افادیت کو بڑھانے کیلئے اس نے حکومت کو تجویز پیش کی کہ وہ ماہر فیکلٹی /صنعت کے ماہرین کو زیادہ ناظرین اور مشغولیت کے لئے اعزازی بنیادوں پر بھرتی کرے ۔ مسٹر لطیف کا دعویٰ ہے کہ اس نے اپنے ساتھی پیشہ وروں کے ساتھ مل کر یہ اقدام شروع کیا تھا جس میں فی الحال 40000 طلباء کے سبسکرائبر ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کچھ تعلیمی اور مسابقتی امتحانی کورسز کا احاطہ کر رہے ہیں جیسے کہ جے کے ایس ایس بی اور جے کے بوس کے ذریعے کرائے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت یہ اقدام کرتی ہے تو تمام کورسز کا احاطہ پوری طلبہ برادری کی بھلائی کیلئے کیا جا سکتا ہے اگر اس کی طرف سے ضرورت ہو تو وہ محکمہ کی ہر طرح کی مدد فراہم کریں گے ۔
مئی 2018کے بعد ملازمین کی تقرری | CID ونگ کے ذریعہ جانچ لازمی قرار
بلال فرقانی
سرینگر// صوبائی نتظامیہ نے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مئی 2018 کے بعد تعینات ملازمین کی سی آئی ڈی جانچ کو جلد از جلد یقینی بنائیں۔ڈویژنل کمشنر کشمیر، پانڈورنگ پولے نے سبھی 10 ضلع ترقیاتی کمشنروںکو ہدایت دی ہے کہ وہ جموں و کشمیر حکومت کی ہدایات کے مطابق نئے تقرریوں کی ’سی آئی ڈی ‘ جانچ کو یقینی بنائیں۔ صوبائی کمشنر کی سربراہی میں ہونے والی میٹنگ میں بتایا گیا کہ مئی 2018 کے بعد کام کرنے والے ملازمین کے سلسلے میں جانچ کی جائے جیسا کہ حکومت نے ہدایت کی ہے۔ذرائع نے اس پیشرفت کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے سروس ضوابط میں ترمیم کی ہے جس میں یہ کہاگیا ہے کہ جو لوگ سرکاری خدمات میں شامل ہوتے ہیں، ان کی اسناد کی تصدیق پولیس کی سی آئی ڈی ونگ سے کی جائے گی۔حکومت نے گزشتہ چند سالوں میں ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے والے متعدد ملازمین کی خدمات ختم کر دی ہیں۔ حکام کے مطابق، سروس کے قواعد میں ترمیم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے کہ نئے تقرریوں کی تصدیق پہلے سے کی جائے۔قاعدے کے مطابق سرکاری محکمے میں تعینات ہونے والے فرد کو 15 سال کی عمر سے تعلیمی تفصیلات، پچھلے پانچ سالوں میں استعمال ہونے والے موبائل نمبر، سسرال والوں کی معلومات اور قرضوں کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ جموں کشمیرمیں اور ان تفصیلات کی تصدیق سی آئی ڈی کرے گی۔ایسا کرنے میں ناکامی کی صورت میں، امیدوار اپنے تقرری کے حق سے دستبردار ہو جائیں گے۔
سکولوں کو کھولنے کیلئے سازگار ماحول بنانے کی ضرورت
سرینگر میں15سے17سال کے بچوں کی ٹیکہ کاری ایک ہفتہ کے اندر مکمل کرنے کا ہدف
سری نگر// 15سے17 سال کی عمر کے نوجوانوں کو کووڈ انفیکشن سے بچانے اور اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے سازگار ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ضلع انتظامیہ سرینگر نے کل ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سری نگر خورشید احمد شاہ کی صدارت میں ایک اجلاس منعقد کیا۔ڈپٹی کمشنر سری نگر محمد اعجاز اسد کی ہدایت پر منعقد ہ اس میٹنگ میںچیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جمیل، ڈپٹی چیف ایجوکیشن آفیسر انجم راجہ ،، زونل ایجوکیشن آفیسروں، مختلف سرکاری سکولوں کے پرنسپل اور سربراہان، زونل میڈیکل آفیسروں اور سری نگر کے تمام تحصیلداروں کے علاوہ ضلع کے مختلف پرائیویٹ سکولوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ ضلع سری نگر میں 15سے17 سال کے 83000 سے زیادہ نوجوانوں کو اینٹی کوویڈ ڈاٹ ٹیکے لگانے کا ہدف بنایا گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ضلع کے 111 سرکاری سکولوں میں 15 سے 17 سال کی عمر کے کل 9312 طلباء داخل ہیں جن میں سے 7045 طلباء کو کووِڈ 19 جاب کا ٹیکہ لگایا گیا ہے۔اسی طرح میٹنگ کو بتایا گیا کہ 174 پرائیویٹ سکولوں میں 5000 سے زائد طلباء کو بھی ضروری کوویڈ 19 شاٹس کروائے گئے ہیں۔ اے ڈی سی نے دیگر تمام نجی اسکولوں سے کہا کہ وہ اپنے طلبہ کی رجسٹریشن کی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کریں تاکہ مقررہ ہدف حاصل کرنے کے لیے 15-17 سال کی عمر کے تمام طلبہ کو ایک ہفتے کے اندر کووِڈ 19 کی ویکسین لگائی جائے۔
ضلع سرینگر کے مزید 23علاقوں میں بندشیں
پرویز احمد
سرینگر //ضلع سرینگر میں مزید 23علاقوںمیں محدود پابندیاں عائد کی گئیں اور اسطرح سرینگر میں محدود پابندی والے علاقوں کی تعداد 685ہوگئی ہے جن میں سے 401 علاقوں سے پابندیاں ہٹالی گئی ہیں جبکہ 283علاقوں میں ابھی بھی سرگرم معاملات موجود ہیں۔ سنیچر کو محدود پابندیوں کے زمرے میں لائے گئے 23علاقوں میں میڈیکل زون بٹہ مالو کے 12، میڈیکل زون جڈی بل کے 6، حضربتل کے 4جبکہ ایس آر گنج کا ایک علاقہ شامل ہے۔ میڈیکل زون بٹہ مالو میں 12علاقوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ، ان میںکھیر محلہ ہمہامہ، رامباغ نزدیک زم زم ہوٹل، وزیر باغ،ارم لین نٹی پورہ، فرنڈز اینکلیو لین نمبر 1، بینک کالونی راولپورہ، فرود س آباد لین نمبر 10بٹہ مالو، عمر آباد نزدیک نورا اسپتال، مدینہ چوک نزدیک ویٹرنری اسپتال، بزاز محلہ لاوے پورہ، کانوینٹ سکول راجباغ شامل ہیں۔ میڈیکل زون حضرتبل میں جن 4علاقوں پر پابندیاں عائد کی گئی ، ان میں نیو تھید ہارون، دنہامہ ہیرون، مفتی باغ ہیرون،صدر بل نزدیک سروس سٹیشن شامل ہیں۔ میڈیکل زون جڈی بل میں جن 6علاقوں پر پابندیاں عائد کی گئی ، ان میں بلال کالونی نزدیک جے کے بینک، شاہ ہمدان کالونی لین نمبر 1، ڈار محلہ نزدیک جامع مسجد، شالہ باغ نزدیک بابا مزار، ویژرناگ نزدیک مندر، نیو کالونی لال بازار نزدیک پولیس اسٹیشن جبکہ میڈیکل زون ایس آر گنج میں صرف منشی محلہ کائو ڈارہ کو زمرے میں لایا گیا ہے۔
تباہ شدہ تجارت اور معیشت کیلئے کویڈ بندشیں نقصان دہ کے ای ایف
سرینگر//کشمیر اکنامک فورم کے صدر شوکت چودھری نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ لاک ڈائون کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے کیوں کہ اس سے معاشی حالت کافی بگڑ رہی ہے ۔ فورم نے بتایا ہے کہ یہاں پر پہلے ہی تجارتی شعبہ متاثر ہے اور اب کووڈ لاک ڈائون سے اس میں مزید بگاڑ آرہا ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ 64 گھنٹے کے تازہ لاک ڈاون نے معاشی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، کشمیر اکنامک فورم (KEF) نے انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اور وادی کی نئی معیشت کو بحال کرنے میں مدد کرے۔ایک بیان میں، کے ای ایف کے صدر شوکت ایم چودھری نے کہا کہ وادی کی کاروباری اکائیاں پچھلے لاک ڈائون سے بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور انہوں نے مشکل سے نقصانات کا ازالہ کرنا شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تجارتی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں، وہیں پر سیاحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ ویک اینڈ لاک ڈائون کے اعلان کے بعد سے سیاحوں کی آمد میں تقریبا 50 فیصد کمی آئی ہے۔ اس سے بہت سے لوگوں کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے۔چودھری نے کہا کہ لاک ڈاون کے بجائے حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ صحت کے مناسب رہنما خطوط پر عمل کیا جائے۔ہم کوویڈ کے مناسب رویوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں حکومت کو ہر ممکن تعاون بھی فراہم کریں گے۔ تاجر، دکاندار اور ریستوراں کے مالکان بھی ویکسین لگائیں گئے ۔KEF نے مزید کہا کہ زیادہ تر آبادی پہلے ہی مکمل طور پر ویکسین کر چکی ہے، اور حکومت کو کووڈ کے ساتھ زندگی کے "نئے معمول" کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے جیسا کہ بہت سے ماہرین صحت نے تجویز کیا ہے اور کئی ترقی یافتہ ممالک جیسے کہ امریکہ اور برطانیہ نے اس پر عمل کیا ہے۔بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ یہاں تک کہ ماہرین صحت اور دیگر سینئر ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ لاک ڈاو ن کا مقصد پورا نہیں ہوگا۔ لاک ڈاون ماضی میں بھی نافذ کیا گیا تھا لیکن کوویڈ ایک بار پھر سامنے آیا ہے،کے ای ایف نے ایل جی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ لاک ڈاون کو جاری رکھنے سے پہلے کاروباری برادری سے وابستہ لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی کو مدنظر رکھیں۔فورم نے کہا عالمی ادارہ صحت نے بھی بتایا ہے کہ کووڈ19اب دنیا میں انسانوں کے ساتھ بڑی مدت تک رہے گا اسلئے ہمیں اپنی معمولات زندگی اسی کے ساتھ چلانی ہوگی ۔
NeoCov وائرس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں
یہ وائرس جانوروں میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں منتقل نہیں ہوتا: ڈاک
سرینگر// ایک اور وائرس Neo Covسامنے آنے کی وجہ سے لوگوں میں تحفظات پیدا ہونے پر ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ لوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ یہ وائرس جانوروں تک ہی محدود ہے اور اس کا انسانوں میں منتقل ہونے کے امکانات کافی کم ہے ۔نئے دریافت ہونے والے کورونا وائرس، جسے NeoCov کہا جاتا ہے، کے بارے میں لوگوں میں خدشات کے ساتھ، ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر (ڈی اے کے) نے ہفتے کے روز کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ وائرس جانوروں تک ہی محدود ہے اور اس سے انسانوں میں انفیکشن نہیں ہوتا ہے۔ڈاک کے صدر اور انفلوئنزا کے ماہر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا، "NeoCov چمگادڑوں میں پایا گیا ہے اور اس کی موجودہ شکل میں چمگادڑوں سے انسانوں میں وائرس کے منتقل ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ڈاکٹر حسن نے کہا کہ NeoCov کوئی نیا وائرس نہیں ہے اور نہ ہی یہ CoVID-19 کی ایک قسم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی شناخت پہلی بار 2013 کے آس پاس جنوبی افریقہ میں چمگادڑوں میں ہوئی تھی، جب کہ MERS کی اصل تلاش کرتے ہوئے، ایک کورونا وائرس کی بیماری ہے جس کی پہلی بار سعودی عرب میں 2012 میں شناخت ہوئی تھی۔اب تک انسانوں میں NeoCov کا کوئی تصدیق شدہ کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ NeoCov وائرس کے ہر تین متاثرہ افراد میں سے ایک کو ہلاک کرنے کے امکانات کے بارے میں خبریں گزشتہ چند دنوں سے انٹرنیٹ پر گردش کر رہی ہیں۔ یہ خبر چینی محققین کے پری پرنٹ پیپر پر مبنی ہے۔تاہم اخبار اور قیاس کے درمیان بہت کم تعلق ہے جو کہ اخباری رپورٹس کے ذریعے نکالا گیا ہے۔ڈاکٹر نثار نے کہا کہ محققین واضح طور پر کہتے ہیں کہ چمگادڑوں میں موجود وائرس انسانوں کو متاثر نہیں کر سکتا سوائے اس صورت میں کہ وائرس کسی خاص قسم کی تبدیلی سے گزرے جو کہ محض قیاس آرائی ہے۔سی این آئی
سوز کا وزیر داخلہ کے نام مکتوب
آگرہ میں بند3کشمیری طلباء کی رہائی کا مطالبہ کیا
سرینگر//کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ ’’میں نے آج وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھا اور پر زور الفاظ میں درخواست کی کہ وہ اْن تین کشمیری طلباء۔ ارشد یوسف، عنایت الطا ف شیخ اور شوکت احمد گنائی کو رہا کریں جن کو اکتوبر 2021 میں گرفتار کر کے آگرہ جیل میں رکھا گیا ہے۔سوز کے مطابق میں نے اْن کو بتایا کہ اْن طلباء پر الزام ہے کہ انہوں نے اکتوبر2021 میں منعقدہ کرکٹ میچ میں ہندوستان کے خلاف پاکستانی ٹیم کی کامیابی کے وقت پاکستان کے حق میں تالیاں بجائیں تھیں۔انہوں نے بتایا کہ میں نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ پولیس ابھی تک یہ الزام ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے اور حقیقت یہ ہے کہ ان طلباء نے صرف سکرین شارٹ کے ذریعے اپنے دوستوں کو مبارک باد دی تھی۔پروفیسر سوز نے کہا کہ امیت شاہ جی کو یہ بھی بتایا کہ آئین ہند اور دیگر قوانین کے تحت یہ طلباء بالآخر رہا کر دئے جائیںگے ، تاہم یہ قدم زیادہ بہتر ہوگا کہ ان کو فوری طور رہا کر دیا جائے۔ میں نے امید ظاہر کی کہ ان طلباء کو جلد از جلد رہا کیا جائیگا۔‘‘
بجبہاڑہ میں پولیس اہلکار کی ہلاکت افسوسناک اور بزدلانہ: الطاف بخاری
سرینگر//اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے نامعلوم بندوق برداروں کی طرف سے بجبہاڑہ اننت ناگ کے حسن پورہ علاقہ میں ہیڈ کانسٹیبل علی محمد کو گولی مار کر ہلاک کرنے کی پرزور مذمت کی ہے۔ یہاں جاری بیان میں بخاری نے اس بزدلانہ حملے کو انتہائی دلدوز قرار دیتے ہوئے سوگوار کنبہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک مہذب معاشرے میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں اور ایسے واقعات نے جموں وکشمیر کو ایک لمبے عرصے سے مشکلات میں گھیرے رکھا ہے۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہاکہ کتنی معصوم جانوں کو قربانیاں پیش کرنی پڑیں گی اور مزید کتنے گھر اُجڑیں گے؟، ان ان بنیاد پرست طاقتوں نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہی کیا ہے اور اس بے حس تشدد کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی ضرورت ہے، میں اس نفرت انگیز حملے کی مکمل مذمت کرتا ہوں اور مقتول پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں‘‘ ۔ اس طرح کے غیر انسانی واقعات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ آج ایک اور خاندان کوخونریزی کے اس قابل مذمت چکر میں اپنے واحد کفیل کو کھونا پڑا۔ انہوں نے حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ مقتول پولیس اہلکار کے اہل خانہ کو معقول ایکس گریشیا ریلیف فراہم کرے اور اس طرح کی گھناؤنی کارروائیوں کو روکنے کی کوششیں کرے تاکہ کوئی قیمتی جانیں ضائع نہ ہوں۔
کوچنگ سینٹروں اور دیگر تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اجازت دی جائے : بشارت بخاری
سرینگر/ / پیپلز کانفرنس کے سینئر رہنما بشارت بخاری نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تدریسی عمل کی بحالی کے لئے تعلیمی مراکز اور کوچنگ سینٹروں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے۔ ایک بیان میں بخاری نے کہا کہ آن لائن تعلیم بہتر تعلیم و تربیت کیلئے سود مند ثابت نہیں ہوسکتی بلکہ کلاس روم میں پڑھائی کے دوران مہیا سازگار ماحول کے دوران ہی اعلیٰ معیاری تعلیم کا حصول ممکن ہے ، اسلئے انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ کوچنگ سینٹروں میں عملے اور طلباء کیلئے سو فیصد ویکسی نیشن ، کووڈ ایس او پیز اور دیگر حفاظتی تدابیر پر باضابطہ اور سختی سے عمل ممکن بنانے کے بعد تدریسی عمل شروع کرنے کی اجازت دیں۔انہوں نے اس تعلق سے مزید کہا کہ وبائی بیماری کے آغاز کے بعد تعلیم و تربیت کے حوالے سے ہمارے بچوں کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ موجودہ حکومت کو چاہئے کہ کوچنگ سینٹروں اور تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے حوالے ایک مثبت روڈ میپ تیار کر لیں۔ انہوں نے اس بات پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایک طرف انتظامیہ کو پورے کشمیر میں سیاحوں کو سیاحت کیلئے اجازت دینے اور بڑے اجتماعات کے ساتھ عوامی تقریبات اور پروگرام منعقد کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، وہیں دوسری طرف وہ کوچنگ سینٹروں کو کووڈ کی وجہ سے دوبارہ شروع کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ ہمارے طلباء پچھلے کچھ برسوں سے تعلیم و تربیت کے تعلق سے پہلے ہی بہت کچھ کھو چکے ہیں۔ اب انتظامیہ کو انہیں کلاس رومز میں واپس بھیجنے کی تمام تر کوششیں کرنی چاہئیں اور فزیکل کلاسز کے دوبارہ شروع کرانے میں رکاوٹیں پیدا نہیں کرنی چاہئیں۔
شہامہ میں جنگجوئوں کے3اعانت کار گرفتار | اسلحہ و گولہ بارود اور موبائل فون برآمد
گاندربل//ارشاد احمد//گاندربل کے علاقہ پھاک سے ملحقہ شہامہ میں پولیس نے جنگجووں کے 3اعانت کاروں کو گرفتارکرکے بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا ہے۔ پولیس بیان کے مطابق مصدقہ اطلاع کی بنا پر پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شہامہ میں ناکہ لگایا گیا جہاں جنگجوئوں کے معاونین کے گروہ کا پردہ فاش کرتے کالعدم تنظیم لشکرطیبہ/ٹی آر ایف سے وابستہ 3 اعانت کاروں کوگرفتار کیاگیا ۔ گرفتار کئے گئے اعانت کاروں کی شناخت فیصل منظور ولد منظور احمد لون ساکنہ براری پورہ شوپیان، اظہر یعقوب ولد محمد یعقوب گنائی ساکنہ زائے پورہ شوپیاں اور ناصر احمد ڈار ولد محمد ایوب ڈار ساکنہ بیگم کولگام کے بطور ہوئی ہے۔پولیس کے مطابق ان کی تحویل سے چینی ساخت کے2 پستول،3پستول میگزین،گولیوں کے15راونڈ ، 2دستی بم اور 3 موبائل فون سمیت قابل اعتراض مواد برآمد کیاگیاابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ تینوں کالعدم تنظیم لشکرطیبہ ،ٹی آر ایف سے وابستہ رہ کر ساتھیوں کے طور پر کام کر رہے تھے اور ضلع بھر میں سرگرم جنگجووں کو پناہ دینے سمیت اسلحہ وگولہ بارود کی نقل و حمل میں ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ضلع میں ملی ٹنسی سے متعلق مختلف سرگرمیوں میں بھی ملوث تھے۔معاملے کی نسبت تھانہ پولیس گاندربل میں مقدمہ زیر نمبر 7/2022 متعلقہ دفعات کے تحت درج کیا گیاہے ۔
ایس آر ٹی سی ملازمین کے دیرینہ مسائل | 4ماہ کی بقیہ تنخواہ واگزار کی جائے: حسن میر
سرینگر//سابقہ وزیر اور اپنی پارٹی سنیئر نائب صدرغلام حسن میر نے جے کے ایس آر ٹی سی ملازمین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے جوکہ اِس وقت اپنے دیرینہ مطالبات کے حق میں ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ پرزور دیاکہ کئی ماہ سے بند تنخواہوں سمیت جموں وکشمیر ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین کے سبھی مسائل کو فوری حل کیاجائے۔یہاں جاری ایک بیان میں میر نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ ایس آر ٹی سی ملازمین کی چار ماہ سے بقیہ تنخواہ کو فوری واگذار کیاجائے اور بروقت ہرماہ اُنہیں تنخواہ دی جائے تاکہ اُنہیں کسی قسم کی مشکل درپیش نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ اِن ملازمین نے تندہی سے لوگوں کی مدد کی ہے اور انتظامیہ کو اِن کے مسائل فوری حل کرنے چاہئے، اپنی پارٹی اِن ملازمین کے ساتھ ہے۔ ان کابھی اہل وعیال ہے اور یہ تکلیف دہ ہے کہ اُنہیں کئی ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی، ایسا مستقبل میں نہ ہو، اس بات کو یقینی بنایاجانا چاہئے۔میر نے کنسالیڈیٹیڈ ملازمین کی ریگولر آئزیشن کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ حکومت کے لئے اہم وقت ہے کہ کنسالیڈیٹیڈ ورکروں کے دیرینہ مطالبہ کو حل کرتے ہوئے اُنہیں مستقل کیاجائے۔اِنہوں نے برسوں تک ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو مضبوط کرنے کیلئے انتھک محنت کی ہے اور ان کے تعاون کو تسلیم کرنے کا اس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں ہے ۔
کشمیری نوجوان مایوسی اور نااُمیدی کا شکار: سلمان ساگر
سرینگر//جموں وکشمیر یوتھ نیشنل کانفرنس کا صوبائی سطح کا اجلاس پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس پر صدرِ صوبہ یوتھ سلمان علی ساگر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں زون صدور، ضلع صدور اور صوبائی عہدیداران نے شرکت کی۔ اس دوران کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال، انتظامی خلفشار، لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات خصوصاً نوجوانوں کو درپیش چیلنج اور دیگر معاملات زیر غور آئے اور تمام شرکاء نے اپنی اپنی آراء پیش کی اور حکمرانوں کی نوجوانوں کُش اور سخت گیر پالیسی کو ہدف تنقید بنایا۔ شرکاء نے کہا کہ نوجوانوں میں پائی جارہی مایوسی، حد سے تجاوز کر گئی بے روزگاری اور منشیات کے استعمال میں تشویشناک حد سے اضافے بھی ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ صوبائی یوتھ عہدیداران نے اپنے اپنے علاقوں میں یوتھ ونگ کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی اجلاس کو آگاہ کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان علی ساگر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام بشمول یوتھ کو اس وقت جن مصائب اور مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا ہے اُن کے سدباب کا راز یہاں کی خصوصی پوزیشن بحالی اور ایک مضبوطی عوامی حکومت کے قیام میں ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموںوکشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی نیشنل کانفرنس کا بنیادی ایجنڈا ہے اور ہماری جماعت دفعہ370اور 35اے کی بحالی کیلئے ہر ایک جمہوری اور قانونی طریقہ کار اختیار کرکے لڑ رہی ہے اور انشاء اللہ جموںوکشمیر کے عوام کے حقوق بحال ہوکرہی رہیںگے۔ سلمان علی ساگر نے کہا کہ اس وقت جموں وکشمیر میں افسرشاہی کا راج مسلط کیا گیا ہے اور تاناشاہی پر مبنی اس راج میںیہاںکے لوگوں کے حقوق آئے روز سلب کئے جارہے ہیں۔ ماضی میںجو نوکریاں یہاںکے نوجوانوںکیلئے مختص ہوا کرتی تھی آج ایک منصوبہ بند سازش کے تحت یہ نوکریاں بیرونی ریاستوں کے اُمیدوار وں کو دی جارہی ہیں۔ جو سکالرشپ اور داخلے کشمیری طلباء و طالبات کیلئے مخصوص ہوا کرتے تھے وہ آج باہری ریاستوں میں رہنے والے طلباء و طالبات آسان سے لے کر جاتے ہیں۔ حکمرانوں کی نوجوان کُش پالیسیوں سے یہاں کے نوجوان کو مایوسی کے بھنور میں دھکیلا جارہاہے اور یہاں کے نوجوانوں کو کہیں بھی روشنی کی کرن نظر نہیں آرہی ہے۔ یہاں کانوجوان اس وقت ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہے اور ایسی صورتحال بہت سارے نوجوانوں کو منشیات اور دیگر بُرے کاموں کی طرف دھکیل رہی ہے۔ اجلاس میں دیگر لیڈران کے علاوہ وسطی زون صدر مشتاق احمد میر ، شمالی زون صدر انجینئر سمیر بٹ ، جنوبی زون صدر پیرزادہ فیروز شاہ ، محمد عرفان زہگیر، حیا حسن قاضی، عابد وانی، طاہر فرقان شاہ، شیخ اویس، ہاشم حسین، ہلال احمد گنائی بھی خطاب کیا۔
حضرت ابو بکر صدیقؓ کی تعلیمات | حقانی میموریل ٹرسٹ کی آن لائن کانفرنس
سرینگر//حقانی میموریل ٹرسٹ نے امیرالمومنین حضرت ابو بکر صدیقؓ کے عرس پاک پر گلہائے عقیدت نچھاور کرنے کی نسبت سے ایک آن لائن کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں علما ئے کرام اور دانشوروں نے شرکت کی۔مجلس کی صدارت مولانا شوکت حسین کینگ نے کی جبکہ مولانا خورشیداحمد قانونگو مہمان ذی وقار کی حیثیت سے شریک ہوئے۔کانفرنس میں سید الرحمن شمس، مولانا سید بلال کرمانی، مولانا مبارک حسین نعمانی اور شہباز ہاکباری نے شرکت کی۔ ٹرسٹ کے سرپرست اعلیٰ سید حمید اللہ حقانی نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ فضائل و کمالات میں حضرت صدیق اکبرؓ لاثانی ہیں۔ مولانا شوکت حسین کینگ نے کہا کہ آپ ؓکا عہدِخلافت اسلامی تاریخ کا روشن باب اور سیرت وکردار امت کیلئے روشنی اور رہنمائی کامظہر ہے ۔ مولانا خورشید قانونگونے کہاکہ آپؓ کا دور خلافت بے مثا ل اصلاحات اوررفاہی مہمات سے عبارت ہے۔انہوں نے کہا کہ حضرت صدیقؓ کی سیرت و کردار امت کے لئے روشنی اور رہنمائی کا مینار ہے۔ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری بشیر احمد ڈار نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صحابہؓکی سیرت کے مطالعہ کی اشد ضرورت ہے خصوصاً نوجوان نسل کو اس کی جانب گامزن ہونا ہے تاکہ زندگی گزارنے کیلئے حوصلہ ملنے کے ساتھ ساتھ تاریخ کے کچھ پہلوئوں کو مسخ کرنے کی مذموم کوششوں کا حقائق کی بنا پر توڑ کیا جاسکے۔
چھاپڑی فروشوں کے خلاف کارروائی| حد سے زیادہ ناانصافی:عوامی آواز پارٹی
سرینگر// جموں کشمیر عوامی آواز پارٹی نے چھاپڑی فروشوںکی بازآبادکاری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ اسی کام پر انحصار کرتے ہیں اور اگر ان کو اس کام سے محروم کیا جائے گا تو ان کے اہل خانہ فاقہ کشی کا شکار ہوں گے ۔ سرینگر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سرینگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے چھاپڑی فروشوں کے خلاف کارروائی پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں جموں کشمیر عوامی آواز پارٹی کے چیرمین سہیل احمد اور جنر ل سیکریٹری سید عرفان ہاشمی نے بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بڑے بڑے دکانداروں کی جانب سے اگرچہ فٹ پاتھوں پر قبضہ جمایا ہوا ہے جن کے خلاف اگر کارروائی کی جاتی تو حق بجانب تھا تاہم مزدور طبقہ ریڈہ بانوں اور چھاپڑی فروشوں کا مال چھیننا ، اُسے ضائع کرنااور انہیں روزگار سے محروم کرنا سراسر ناانصافی ہے ۔ انہوںنے لیفٹیننٹ گورنر اور اُن کی انتظامیہ سے اپیل کی کہ اس معاملے میں مداخلت کرکے چھاپڑی فروشوں کیلئے بازآباد کاری کے اقدامات کریں۔۔ سی این آئی
بارہمولہ اور ٹنگمرگ کے غمزدگان سے نیشنل کانفرنس کا اظہارہمدردی
سرینگر// نیشنل کانفرنس نے خواجہ باغ بارہمولہ میں دو بھائیوں کے غرقآب ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ کنبے سے دلی تعزیت کا اظہار کیاہے۔ پارٹی کے شمالی زون صدر جاوید احمد ڈار ،ضلع صدر بارہمولہ ڈاکٹر سجاد شفیع اور غلام حسن راہی نے اس واقع پر زبردست صدمے کا اظہار کیا ہے اور پسماندگان کیساتھ اظہارِ یکجہتی کیاہے۔ پارٹی لیڈران نے ضلع ترقیاتی کمشنر بارہمولہ سے اپیل کی کہ لقمہ اجل بنے بھائیوں کے پسماندگان کے حق میں بھر پور ایکس گریشیا ریلیف فراہم کی جائے۔ اس دوران پارٹی کے انچارج کانسچونسی ٹنگمرگ فاروق احمد شاہ نے ٹورسٹ گائیڈ فردوس احمد بٹ کے لاپتہ ہونے کے بعد موت واقع ہونے پر زبردست دکھ کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے مرحوم کے گھر والوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں یہ صدمہ عظیم برداشت کرنے کی توفیق عطا کرے۔ انہوں نے پولیس اور انتظامیہ پر زور دیا کہ فردوس احمد کے لاپتہ ہونے کی وجودہات اور موت کے اسباب کا پتہ لگانے کیلئے فوری تحقیقات کی جائے۔
جوئے ادب کاجی ناگ کے بانی کی اہلیہ فوت
مختلف ادبی اور سماجی تنظیمو ں کا اظہار تعزیت
اشرف چراغ
کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ میں معروف ادبی تنظیم جوئے ادب کاجی ناگ کے بانی مرحوم محمد صدیق مخلص کی اہلیہ مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئیں ۔ان کے انتقال پر مختلف ادبی تنظیمو ں جن میں جوئے ادب کاجی ناگ ،ادبی مرکز کمراز ،محبوب العالم ادبی سوسائٹی ،کلچرل فورم کپوارہ ،کلچرل ٹرسٹ کپوارہ ،ملژار ادبی مرکز ترہگام ،انجمن صدائے فن راجواڑ اور ادبی کوچھ کرالہ پورہ نے مرحومہ کے انتقال پر سخت دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لئے دعائے مغفرت کی ۔جوئے ادب کاجی ناگ کے رکن اور ادبی مرکز کمراز کے نائب صدر جاوید اقبال ماوری کا کہنا ہے کہ محمد صدیق مخلص ایک عظیم شاعر اور ادیب تھے جنہو ں نے جوئے ادب کاجی ناگ کی داغ بیل ڈال دی اور آج دکھ کی اس گھڑی میں تمام ادب نوازان کی اہلیہ کے انتقال پر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت پیش کرتے ہیں۔تنظیم کے جنرل سیکرٹری سید جاوید مسرور نے بتا یا کہ آج یقینی30جنوری کو کاشانہ مخلص پر ایک تعزیتی مجلس کا اہتمام کیا جارہا ہے جس میں مرحومہ کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا ۔
یاری پورہ میں پولیس کمیونٹی پارٹنرشپ گروپ میٹنگ
کولگام//ایس ایس پی کولگام کی ہدایت پرکولگام پولیس کی طرف سے یاری پورہ تھانے میں پولیس کمیونٹی پارٹنرشپ گروپ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا ۔میٹنگ کی صدارت ایس ایچ او یاری پورہ انسپکٹر ایاز گیلانی نے کی جس میں یاری پورہ اور اس کے ملحقہ علاقوں کے معززین نے شرکت کی اور عوامی اہمیت کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پرایس ایچ اونے کہا کہ ایسی میٹنگیں بہتر پولیسنگ کے لیے لوگوں سے تجاویز اور تعاون حاصل کرنے کے لیے منعقد کی جاتی ہیں۔ شرکاء نے اپنے اپنے علاقے کے مسائل اجاگر کئے ۔ ایس ایچ او یاری پورہ نے شرکاء کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے گا اور ان کے دیگر مسائل کو متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا تاکہ ان کی شکایات کا جلدی سے ازلہ کیاجاسکے۔میٹنگ کے دوران شرکاء پر زور دیا گیا کہ وہ علاقے میں امن و امان کو برقرار رکھنے اور ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر کی نشاندہی کرنے میں کولگام پولیس کے ساتھ تعاون کریں ۔جے کے این ایس