پونچھ کابائیلاگائوں سڑک ودیگربنیادی سہولیات سے محروم
پونچھ//جہاں ایک طرف ہندوستان میں ڈیجیٹل انڈیا کاڈھنڈوراپیٹاجارہاہے دوسری طرف ضلع پونچھ میں ایسے بے شماردیہات ہیں جہاں لوگ آزادی کے۷۱ سال گذرنے کے بعد بھی بنیادی سہولیات کے محتاج ہیں۔انہوں نے کہاکہ پونچھ میں آج بھی بہت سے گائوں ایسے ہیں جو غُربت ،لاچاری ،بے روزگاری کے شکاراوربُنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔بایئلہ گائوںپونچھ شہر سے ۵۰ کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے اوریہاں کے لوگ آج تک سڑک کیلئے ترس رہے ہیں اورسڑک نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم،روزگار،اسپتال،اناج و غلہ اوردیگر مختلف ضروریات پوری کرنے کے لئے روزانہ میلوں کا سفر پیدل طے کر کے شہر تک پہنچتے ہیں ۔اس سلسلے میں پونچھ یوتھ اینڈ اِنٹلیکچول فورم نے پونچھ کے بائیلاگائوں میں بنیادی سہولیات کے فقدان پرتشویش کااظہارکیاہے۔ فورم کے چئیرمین خواجہ اعجاز احمد مدنی نے کہاکہ حکومت اور مقامی نمائندوں کی عدم توجہی اور اُن کی نااہلی کی وجہ سے اس گائوں کو بھارت کی آزادی کے بعد سے اب تک ایک سڑک میسر نہیں۔انہوںنے کہا کہ ملک کوآزادہوئے سترسال سے زائدکاعرصہ ہوچکاہے لیکن ابھی تک حکومت نے بائیلامیں بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔مدنی نے کہا کہ سیاستدانوں نے گائوں کی بدحالی پر سیاست تو کی مگر اس کے حل کے لئے کوئی سنجیدہ کوششیں نہیں کیں۔انہوں نے گورنرانتظامیہ سے پرزورمانگ کی ہے کہ بائیلامیں سڑک کی تعمیرکیلئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ لوگوں کی پریشانیوں کاازالہ ہوسکے۔
بیرون ریاست زیرتعلیم قبائلی طلباء مشکلات سے دوچار
محکمہ قبائلی امورسے ایس ٹی اسکالرواگزارکرنے کامطالبہ
راجوری//بیرون ریاست تعلیم حاصل کررہے قبائلی طبقہ کے طلباء کووظائف واگزارنہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے۔ اس سلسلے میں بیرون ریاست زیرتعلیم طلباء نے محکمہ قبائلی امورسے پرزوراپیل کی ہے کہ فوری طورپرسال 2017-18کاوظیفہ واگزارکیاجائے۔اس بارے میں متعددطلباء بشمول شوکت اقبال، انوارالحق ،محمدعرفان ،محموداحمد نے کہاکہ جموں وکشمیرکے متعددقبائلی طلباء جنھوں نے بیرون ریاست کی یونیورسٹیوں میں داخلہ اسکالرشپ ایگری منٹ کی بنیادپرلیاہے انہیں مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی اہلکاران ان سے فیس طلب کرتے ہیں لیکن ہم فیس دینے سے قاصرہیں۔انہوں نے کہاکہ محکمہ قبائلی امورایس ٹی اسکالرشپ واگزارکرنے میں تاخیرکررہاہے ۔انہوں نے گورنرانتظامیہ سے پرزوراپیل کی کہ ہے کہ اجلدازجلدایس ٹی اسکالرشپ واگزارکرکے ہماری پریشانی کاازالہ کیاہے۔
بی ایس ایف کے زیراہتمام پونچھ میںمحفل موسیقی 18دسمبر کو
حسین محتشم
پونچھ//بی ایس ایف کی 137ویں بٹالین کی جانب سے بوائز ہائر سکنڈری سکول پونچھ میں 18 دسمبر کو محفل موسیقی کااہتمام کیاجارہاہے ۔ذرائع کے مطابق محفل موسیقی میں پونچھ کے مشہور و معروف گلوکار ماسٹر کرتار چند اور سمیت بھاردواج توجہ کامرکزہوں گے۔ اس سلسلے میںایک پریس کانفرنس کے دوران بی ایس ایف کے سی اونے لوگوں سے اپیل کی ہے کہمحفل موسیقی پروگرام کوکامیاب بنانے کیلئے اس میں بڑھ چڑھ کرشرکت کریں۔۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام امن و بھائی چارے کوفروغ دینے کے مقصدسے کروایاجارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ سدبھاونا پروگرام کے تحت یہ پروگرام خطہ پیر پیرپنچال میں اس لیے کروایا جارہا ہے تاکہ یہاں کے مقامی گلوکاروں کو بھی پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے ۔پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماسٹر کرتار چند نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا پروگرام منعقدہورہاہے اس میں شرکت کیلئے میرے لیے باعث مسرت بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سمت بھاردواج خصوصی طور پر ممبئی سے یہاں تشریف لا رہے ہیں۔ انہوں نے بھی لوگوں سے پروگرام کوکامیاب بنانے کی اپیل کی ۔
فضل حسین دوسری مرتبہ سرپنچ عظمت آباد منتخب
جشن تقریب میں شبیرخان ودیگران کی شرکت
طارق شال
تھنہ منڈی/ حالیہ پنچائتی انتخا بات میں بلاک تھنہ منڈی کی پنچائت عظمت آباد کے سابق چیر مین حاجی فضل حسین خان دوسری مرتبہ سرپنچ منتخب ہوئے ہیں۔ حاجی فضل حسین خان جو 1980 میں بلاک تھنہ منڈی میں پنچایتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد وہ بلاک تھنہ منڈی کے چیر مین منتخب ہوئے تھے اورسال 2005 تک چیر مین کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔ سرپنچ منتخب ہونے کے سلسلہ میںان کی رہائش گاہ پر تقریب منعقد کی گئی جس میں سابق وذیر شبیر احمد خان، صدر میونسپل کمیٹی تھنہ منڈی ،شکیل احمد میر تحصیلدار راجوری محمود خان کے علاوہ کثیر تعداد میں پنچائت ممبران نے شرکت کی۔ اس موقعہ پر سرپنچ نے عوام تھنہ منڈی کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ عظمت آباد اور بلاک تھنہ منڈی کی تعمیر ترقی کیلئے تعاون دیں اورایسی پارٹی کاساتھ دیں جوتھنہ منڈی کی تعمیروترقی یقینی بناسکے۔
تانترے کاساوجیاں گگڑیاں کا دورہ
حسین محتشم
پونچھ// سابق ممبر قانون ساز اسمبلی پونچھ شاہ محمد تانترے نے سرحدی علاقہ منڈی ساوجیاں گگڑیاں کا دورہ کرکے نو منتخب پنچ اور سرپنچوں کومبارکبادپیش کی۔اس دوران شاہ محمدتانترے نے ساوجیاں گگڑیاں کے لوگوں سے اپیل کی کہ انہوں نے جس طرح سے پنچایتی انتخابات میں اچھے سرپنچ وپنچ چن کرسامنے لائے ہیں اس کیلئے عوام مبارکبادکی مستحق ہے۔انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ پنچایتوں کوجاگیرسمجھ بیٹھے تھے لیکن اس بارعوام نے دانشمندی کاثبوت دیا۔شاہ محمد تانترے نے نو منتخب پنچوں اور سرپنچوں سے اپیل کی کے وہ علاقہ کی ترقی کے لیے آگے آئیں اورتعاون دیں۔
سرپنچ دابڑی بن گوہدکی رہائش گاہ پرتقریب
پروین سرورخان کاکانگریس کومضبوط کرنے پرزور
مینڈھر /محمدشفیع خان سرپنچ پنچایت دابڑی بن گوہلد کی رہائش گاہ پر عوام کے ساتھ اجلاس کااہتمام کیاگیا جس میں کانگریس لیڈر پروین سرورخان مہمان خصوصی تھے۔اس دوران پروین سرورخان نے کہاکہ عوام مبارکبادکی مستحق ہے جس نے سوجھ بوجھ کامظاہرہ کرکے محمدشفیع خان کوسرپنچ منتخب کیا۔ انھوں نے محمدشفیع خان کوبھی مبارکبادپیش کی ۔پروین سرورخان نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کومضبوط کریں ۔انہوں نے کہاکہ بہت جلد ریاست اورمرکزمیں کانگریس برسراقتدارآرہی ہے۔سرپنچ محمدشفیع خان نے لوگوں کاشکریہ اداکیا۔
نیشنل کانفرنس آئندہ اسمبلی انتخابات میں بیشترنشستیں جیتے گی:جاویدرانا
پی ڈی پی مینڈھرکوجھٹکا، عنایت اللہ خان حمایتیوں سمیت این سی میں شامل
مینڈھر//سابق ممبراسمبلی مینڈھرجاویداحمدرانا کی صدارت میں پارٹی ورکروں کاایک اجلاس گورسائی ہرموتہ میں منعقدہوا۔اس دوران ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے جاویدرانانے کہاکہ بی جے پی کی جن جن ریاستوں میں حکومت ہیں وہاں حکومتیں مکمل طورپرناکام ہیں۔انہوں نے کہاکہ سابقہ پی ڈی پی اوربی جے پی مخلوط حکومت نے ریاست کوکئی دہائیاں تعمیروترقی میں پیچھے کردیاہے۔انہوں نے کہاکہ سابق مخلوط حکومت عوام کے مسائل کاازالہ کرنے میں یکسرناکام رہی ۔انہوں نے کہاکہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس بیشترنشستوں پرکامیاب ہوگی۔انہوں نے کہاکہ وہ دن دورنہیں جب ملک کاچوکیدارپھرسے چائے بیچے گا۔نیشنل کانفرنس کے پارٹی ورکروں کی میٹنگ کے دوران اس وقت پی ڈی پی کوگہراجھٹکالگاجب سردارعنایت اللہ خان نے حمایتیوں سمیت نیشنل کانفرنس میں شمولیت کی۔اس دوران جاویداحمدرانا سابقہ ایم ایل اے مینڈھرنے لوگوں کاوالہانہ استقبال کیا۔ اس موقعہ پر سابقہ ممبر اسمبلی مینڈھر نے ہار پہنا کر سردارعنایت اللہ خان وساتھیوں کاپارٹی میں خیر مقدم کیا۔ یاد رہے عنایت الہہ خان نے لگ بھگ سولہ سال کے بعد پھر سے نیشنل کانفرنس کا دامن تھاما ہے اور یوں کہاجاسکتاہے کہ انہوں نے گھرواپسی کی ہے ۔اس دوران نیشنل کانفرنس میں شامل ہونے والوں میں عنایت اللہ خان ،مجیب الرحمان ، نصیر احمد خان ، مہناز بیگم ، اغراض احمد خان ، بابو خان ، عرفان خان ودیگر ان شامل تھے۔
توصیفی سند،مومنٹو اور2لاکھ روپے ریسرچ گرانٹ پرمشتمل
ڈاکٹر مشتاق احمدوانی اور ڈاکٹر تسلیم عارف جان کومحقق ایوارڈعطا
راجوری//وائس چانسلر باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری پروفیسرجاویدمسرت نے جامعہ کے دواسسٹنٹ پروفیسروںکوسال کے بہترین ریسرچرایوارڈسے نوازہ ہے۔ایوارڈحاصل کرنے والوں میں شعبہ اُردوکے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرمشتاق وانی اورشعبہ باٹنی کے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر تسلیم عارف جان شامل ہیں۔ایوارڈ ایک توصیفی سند ، مومنٹوں اوردودولاکھ روپے ریسرچ گرانٹ پرمشتمل تھا۔تفصیلات کے مطابق برصغیر ہندوستان وپاکستان کے مشہور افسانہ نگار،محقق ونقاد ،تانیثی ادب کے ماہر اور شعبۂ اردو باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری(جموں وکشمیر)کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق احمدوانی کو(آرٹس،سوشل سائنس،منیجمنٹ) اور ڈاکٹر عارف تسلیم جان کو (بیالو جکل سائنس ،انجینئر نگ) باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی نے سال 2018ء کا دوسرا ممتاز محقق ایوارڈ سے نوازہ ہے۔انھیں یہ اعزاز یونیورسٹی کے پندرہویں یوم تاسیس کے موقعے پرپروفیسر جاوید مسرت وائس چانسلر کے ہاتھوں دیا گیا ۔ڈاکٹرتسلیم عارف جان نے ڈیپارٹمنٹ آف میڈیکل بائیوٹیکنالوجی ،یونگام یونیورسٹی میںانٹرنیشنل ریسرچ پروفیسرکے طورپرکام کرچکے ہیں۔موصوف کے اب تک عالمی سطح کے رسالوں میں 46سے زائد تحقیقی مقالات شائع ہوچکے ہیں۔ تقریب کے دوران وائس چانسلر باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری پروفیسرجاویدمسرت نے دونوں اسسٹنٹ پروفیسروں کومبارکبادپیش کی۔ایوان صدارت میں رجسٹرار اشفاق احمد زری، ڈین آف اکیڈمک افیرس پروفیسر اقبال پرویز ،ڈین آف اسٹوڈنٹس ویلفیرپروفیسر جی ایم ملک،ڈین اسکول آف منیجمنٹ پروفیسر نسیم احمد اور کنٹرولر محمد اسحاق موجود تھے۔ایوارڈ دینے سے پہلے ڈین اٖ ٓف اکیڈمک افیرس پروفیسر اقبال پرویز نے ڈاکٹر مشتاق احمدوانی کو متعارف کروایا اور ان کی تعلیمی قابلیت علمی او را دبی سرگرمیوں اور بالخصوص ان کی تحقیقی نگارشات کا تفصیلی طور پر ذکر کیا۔انھوں نے فرمایا کہ ڈاکٹر مشتاق احمدوانی ایک شریف،محنتی ،دیانتدار اور باصلاحیت آدمی ہے جس نے اپنی محنت اور قابلیت کی بنیاد پہ یہ اعزاز حاصل کیا ہے ۔ اس موقعے پر ڈکٹر اشفاق احمد زری نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا انھوں نے یونیورسٹی کی ترقی اور اس کے قیام سے متعلق کئی اہم باتوں کاذکر کیا۔پروفیسر جاوید مسرت نے اپنے صدارتی خطبے میں مختلف شعبہ جات میں ریسرچ پہ خصوصی زور دیا ہے اور یونیورسٹی میں روزافزوں ترقیاتی کا موں کو اعداد وشمار کے ساتھ بیان فرمایا۔آخر پہ شکریے کی رسم ڈاکٹر شمس کمال انجم صدر شعبئہ اردو ،عربی ،اسلامک اسٹدیز نے انجام دی ۔نظامت کے فرئض محترمہ فرخندہ انا نے بحسن وخوبی انجام دیے۔ ڈاکٹر مشتاق احمدوانی ایک طویل مدت سے اردو زبان وادب کی خدمت کرتے آرہے ہیں ۔ان کی تصانیف میں ’’ہزاروں غم‘‘(افسانے)’’تقسیم کے بعد اردو ناول میں تہذیبی بحران‘‘(تحقیق وتنقید)’’آئینہ در آئینہ‘‘(تحقیق وتنقید)’’میٹھا زہر‘‘(افسانے)’’اعتبار ومعیار‘‘(تحقیق وتنقید)’’اردوادب میںتانیثیت‘‘(تحقیق وتنقید)’’شعور بصیرت‘‘(تحقیق وتنقید)’’اندر کی باتیں‘‘(افسانے)’’افہام وتفہیم زبان وادب‘‘(تحقیق وتنقید)شامل ہیں ۔ان کی غیر مطبوعہ تصانیف ’’تناظر وتفکّر‘‘(تحقیق وتنقید) ’’قبر میں زندہ آدمی‘‘(افسانے)’’نئی تنقیدی معنویت‘‘(تحقیق وتنقید) ’’کیا حال ہے جاناں!‘‘(افسانے)اور ’’خارستان کا مسافر‘‘(خود نوشت سوانح عمری ) یکے بعد دیگرے زیور طباعت سے آراستہ ہوکر منظر عام پر آنے کی توقع ہے۔ڈاکٹر مشتاق احمد وانی کی معرکتہ الآراء کتاب ’’اردو ادب میں تانیثیت‘‘جھارکھنڈ یونیوسٹی کے نصاب میں شامل ہے ۔اس کے علاوہ جموں یونیورسٹی اور حیدر آباد یونیورسٹی ان کی افسانہ نگاری پہ ایم فل کی ڈگری تفویض کرواچکی ہیں ۔وہ آج تک کئی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں لیکچر دے چکے ہیں ۔بمبئی،مہاراشٹر،بہار،اترپردیش ،مدراس ،پنجاب اور وشاکھاپٹنم میں بھی انھیں انعامات واعزازات سے نوازہ گیا ہے۔ڈاکٹر مشتاق احمدوانی کے لیے بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کا ممتاز محقق ایوارڈ اب تک کا سب سے بڑا ایورڈ ہے ۔یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ ڈاکٹر مشتاق احمدوانی جموں وکشمیر میں اکیسویں صدی کے پہلے ڈی لٹ ہیں ۔شرافت،صداقت اور محنت ولگن کا جذبہ ان کو ہر اچھا کام کرنے پر اکساتا رہتا ہے۔ بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کی جانب سے 2018ء کا ممتاز محقق ایوارڈ ملنے پر انھیں وائس چانسلر پروفیسر جاوید مسرت ،پروفیسر اقبال پرویز ڈین اکیڈمک افیرس،پروفیسر جی ایم ملک ڈین آف اسٹوڈنٹس ویلفیر کے علاوہ یونیورسٹی کے تمام ملازمین نے انھیں مبارک باد دی۔اردو ادبی حلقوں نے بھی ڈاکٹر مشتاق احمدوانی کو اس ایوارڈ کا مستحق قراردیا ہے اور انھیں مبارک باددی ہے۔
راجوری ۔جموں ہائی وے پردوبسیں متصادم
مسافربال بال بچ نکلے ،کچھ معمولی زخمی ہوئے
راجوری//راجوری ۔جموں ہائی وے پردوبسوں کی آپسی ٹکرکے نتیجے میں مسافربال بال بچ گئے تاہم کچھ مسافروں کومعمولی چوٹیں آئی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق ایک بس زیرنمبری JK02AG-0795جو راجوری سے بگلہ نڑیالہ جارہی تھی جبکہ دوسری بس زیرنمبری JK02BK جموں سے پونچھ جارہی تھی کلرکے مقام پرآپس میں ٹکراگئیں۔اس حادثے میں دونوں بسوں کااگلاحصہ پوری طرح تہس نہس ہوگیاتاہم مسافربال بال بچ گئے ۔اس دوران کچھ مسافروں کومعمولی چوٹیں آئی ہیں جنھیں بعدمیں ضلع ہسپتال راجوری منتقل کیاگیا۔حادثہ کی وجہ سے ہائی وے کے کلرچوک علاقہ میں ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک گاڑیوں کی آمدورفت متاثرہوئی۔اس ضمن میںپولیس نے معاملہ درج کرلیاہے۔
فتح پورڈنہ میںرہائشی مکان منہدم ، 5افرادزخمی
راجوری//ضلع کے فتح پورڈنہ گائوں میں سنیچراوراتوارکی درمیانی رات ایک کچامکان منہدم ہونے کی وجہ سے پانچ افرادزخمی ہوگئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق میاں اکبرکاکچامکان سنیچرکی رات اچانک گرگیاجس کی وجہ سے گھرمیں موجودپانچ افرادزخمی ہوگئے ۔ایک مقامی شخص کے مطابق حادثے کے بعدزخمیوں کوضلع ہسپتال راجوری پہنچایاگیاجن کی حالت خطرے سے باہربتائی جاتی ہے۔ حادثے میں زخمی ہوئے افرادکی شناخت محمدطوہیب،اخلاق احمد،محمدظفر، محمدحنیف اورمحمدایوب کے طورپرہوئی ہے۔
ضلع انتظامیہ راجوری کی دواہم اسامیاں خالی ،کام کاج متاثر
راجوری//ضلع انتظامیہ راجوری کی دواہم اسامیوں پرافسران کی تعیناتی میں تاخیرسے نہ صرف انتظامیہ بلکہ ضلع کے لوگوں کوبھی مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے۔کشمیرعظمیٰ کوموصولہ تفصیلات کے مطابق ضلع انتظامیہ کی دواہم اسامیاں خالی پڑہی ہیں جن میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنراوردوسری ریجنل ڈائریکٹر سروے اینڈلینڈریکارڈ فارپیرپنچال ریجن شامل ہیں۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنرکی اسامی ضلع انتظامیہ میں دوسری بڑی اسامی ہوتی ہے جوگزشتہ چارماہ سے خالی اورنئے افسرکی تعیناتی گزشتہ میں بلاوجہ تاخیرکی جارہی ہے۔ اسی طرح ریجنل ڈائریکٹرسروے اینڈلینڈریکارڈ کی اسامی خالی ہونے سے بھی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عام لوگوں پچھلے ماہ سے مشکلات جھیلنی پڑرہی ہیں۔انتظامیہ کی دواہم اسامیاں خالی ہونے سے دفاترمیں کام کاج متاثرہورہاہے۔ا س بارے میں جب ڈپٹی کمشنرراجوری محمداعجازاسدسے رابطہ کیاتوانہوں نے تصدیق کی کہ دواہم اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں۔
نوشہر ہ میںآتشزدگی، خشک گھاس خاکستر
نوشہرہ//نوشہرہ ،وارڈنمبر 3 میں اچانک آگ نمودارہونے کی وجہ سے ایک مکان کے اندررکھاہواگھاس خاکسترہوگیاہے۔تفصیلات کے مطابق محمدفاروق ولد عبدالغنی سکنہ وارڈنمبر 3 نوشہرہ کے مکان میں رکھاہواخشک گھاس کوآگ لگ گئی جس کے بعدفائربرگیڈنے موقع پرپہنچ کرقابوپالیااوراس سے مکانا ت کوخاکسترہونے سے بچالیاتاہم گھاس کاڈھیرجل کرراکھ بن گیا۔ مقامی لوگوں نے فائربرگیڈعملہ کی ستائش کی ہے ۔