اسٹیٹ کواپریٹوبنک مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن
مجموعی کاروبار میں ریکارڈ اضافہ ،اثاثوں کامعیار بھی بلند
سرینگر//جموں کشمیرسٹیٹ کواپریٹوبنک نے مالی سال2018-19کیلئے سالانہ نتائج جاری کئے ہیں۔بنک کے چیئرمین ایم ایس ڈار نے ان نتائج پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بنک کی ترقی کیلئے انتظامیہ کی طرف سے اختیار کی گئی راہ کے عین مطابق ہیں ۔بنک کے مجموعی کاروبار میںریکارڈاضافہ ہوا ہے جوسالانہ بنیاد وں پر15فیصد رہا ۔بنک میں جمع کھاتوں میں مسلسل بہتری آرہی ہے ۔بنک کے کرنٹ اکاونٹ اور بچت کھاتوں میں جمع رقم میں 45فیصد اضافہ ہوا ہے۔بنک کے اثاثوں کے معیار میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے ۔بنک کے خالص این پی اے سال2017-18میں2.65فیصدتھے جواب کم ہوکر1.69فیصد رہ گئے۔بنک کی کارکردگی سی آر اے آر 12.5فیصد تک پہنچ گئی ہے جب کہ لازمی طور یہ9فیصد ہونی چاہیے۔ بنک کے چیئرمین ایم ایس ڈار نے کہا کہ بنک نے طویل المدتی مقاصد کیلئے لچکدار اور قابل عمل حکمت عملی اپنائی ہے ۔ڈار نے کہا کہ بنک کی بنیادوں کو مضبوط اور بہتر بنایا گیا ہے اور اب یہ بنک کسی بھی تجارتی بنک کے ساتھ مقابلہ کرسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چوٹی کا بنک ہونے کے ناطے ہم اخلاقی طور وعدہ بند ہیں کہ امدادباہمی شعبے کو بحال کریں خاص طور سے قرضہ اداروں اور مالی پیمانوں کو مضبوط کرکے ہم اس میں لیڈرشپ کا رول ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلسل ترقی نے ہمارے پائوں جمائے ہیں اور اب ہم اپنے نقش وپاریاست بھر میں پھیلا سکتے ہیں اور ہم نے پہلے ہی نروال میں اپنا کاروباری یونٹ شروع کیا ہے ۔ڈار نے اپنی ٹیم پر مکمل اعتماد کااظہار کیااورامید جتائی کہ بنک اپنے اہداف کے حصول میں ترقی کی مسلسل رفتار جاری رکھے گا۔بنک کے منیجنگ ڈائریکٹر ایم لطیف نے کہا کہ بنک نے لگ بھگ اپنے منافع کو دوگناکیا ہے اور مجھے امید ہے کہ بنک اپنی ترقی کی رفتار جاری رکھے گا۔لطیف نے کہا کہ بنک کی توجہ اپنے این پی اے سطح کو کم کرنے پر مرکوز ہے ۔بنک کے منیجنگ ڈائریکٹر نے امدادباہمی کے سیکریٹری عبدالمجیدبٹ اوررجسٹرارکواپریٹوزایم ایم گھاسی کااُن کے تعاون کیلئے شکریہ اداکیا۔انہوں نے نبارڈ کابھی شکریہ اداکیا ۔
تارزو سوپور کا محاصرہ
سوپور// غلام محمد/ فوج نے کل سوپور کے امبر پورہ تاروزہ علاقہ کا محاصرہ کیا اور تلاشی کارروئی کی۔جمعہ کی صبح52آر آر ،ایس اوجی اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طور علاقہ کا کریک ڈائون کیا اور گھر گھر تلاشی لی ۔فوجی ذرائع کے مطابق علاقہ میں جنگجوئوں کی مودجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد تلاشی آپریشن کیا گیا ۔
نیشنل کانفرنس خصوصی پوزیشن کی بیخ کنی میں اپنا رول چھپانے کیلئے دروغ کا سہارا لے رہی ہے:پیپلزکانفرنس
سرینگر//مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے دور حکومت میں ریاستی اٹانومی کی بیخ کنی کیلئے کسی بھی آئینی حکم نامہ کی اجرائی سے انکار کے نیشنل کانفرنس کے بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پیپلز کانفرنس نے کہا ہے کہ اس سے تاریخی اور آئینی حقائق سے نیشنل کانفرنس کی غفلت او ر لاعملی ظاہر ہوتی ہے۔پیپلز کانفرنس کے ترجمان عدنان اشرف میر نے اپنے ایک بیا ن میں کہا’’نیشنل کانفرنس نے اپنے بیان میں پوچھا ہے کہ آئینی حکم ناموں کی تعداد سینکڑوں میں کیسے ہوسکتی ہے جبکہ ایسے صرف47حکم نامے ہی جموں وکشمیر سے متعلق جاری ہوئے ہیں۔کیا میں انہیں یہ سکھا سکتا ہوں کہ دفعہ 370کے علاوہ صدر ہند آئین ہند کی شقوں بشمول دفعہ 371B ،371C ،371C ،371D ،372A اور دیگر کئی شقوں کے تحت ایسے حکم نامے جاری کرتے ہیں۔یہ سبھی حکم نامے آئینی حکم ناموں کی حیثیت سے جاری کئے جاتے ہیںاور ان میں سے کچھ کا تعلق دفعہ370سے ہے ‘‘۔عدنان نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اب دروغ گوئی پر اتر آئی ہے کیونکہ اْن کے پاس جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو کمزور کرنے میں ان کے رول کا دفاع کرنے کیلئے کچھ نہیں ہے۔انہوں نے سوال کیا’’کیانیشنل کانفرنس عوام کو یہ بتانے کی زحمت کرسکتی ہے کہ 26 جون1975کو ریاست کا وزیراعلیٰ کون تھا اور کس کی رضامندی سے اْس وقت کے صدر ایف اے احمد نے آئینی حکم نامہ نمبر100جاری کیا۔کون وزیراعلیٰ تھا اور کس کی رضامندی سے انہوں نے ایک بار پھر 23جولائی1975کوآئینی حکم نامہ نمبری101جاری کیا جس کے ذریعے ماضی میں کی گئی ساری بیخ کنیوں کی توثیق کی گئی اور دفعہ368میں ایک شق کا اضافہ کرکے ریاستی قانون سازیہ کو گورنر کی تعیناتی سے متعلق ریاستی آئین میں کسی بھی قسم کی ترمیم سے اْس وقت تک محروم کردیا گیا جب تک کہ اس ضمن میں پہلے ایک بل صدر ہند کو بھیجا جائے اور وہ اس کو منظور بھی کرے۔اس ترمیم نے وزیراعظم اور صدرریاست کے عہدوں کی بحالی کیلئے کوئی بھی ترمیم لاناریاستی قانون سازیہ کیلئے ناممکن بنادیا کیونکہ صدر ہند ایسی کسی بھی ترمیم کو کبھی منظوری نہیں دینگے۔شیخ محمدعبداللہ کی حکومت کی رضامندی سے ہی 22مارچ1976کو آئینی حکم نامہ زیر نمبر103،آئینی حکم نامہ زیر نمبر104محرر12اکتوبر1976،آئینی حکم نامہ زیر نمبر106محرر31دسمبر1976اور آئینی حکم نامہ زیر نمبر108محرر 31دسمبر1977صدر ہند کی جانب سے جاری کیاگیا‘‘۔نیشنل کانفرنس پر جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کے دفاع کے نام پر بار بار کشمیری عوام کے جذبات و خواہشات کا گلا گھونٹنے اور ان کا استحصال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدنان اشرف میر نے کہا کہ وقت آچکا ہے جب نیشنل کانفرنس کو اپنی ماضی کی ناجائز مہم جوئی کیلئے جوابدہ ہونا پڑے گا اور اس کا جواب دینا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا’’ریاستی عوام کو دفعہ370کی بیخ کنی میں نیشنل کانفرنس کے مرکزی کردار سے متعلق جاننے کا حق حاصل ہے۔1974کے اندرا شیخ ایکارڈ اور 1974سے1977کے درمیان جاری ہونے والے آئینی حکم ناموں کے درمیان گہرا تعلق ہے۔کیا اب بھی نیشنل کانفرنس کہے گی کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے دو ر اقتدار میں کوئی بھی آئینی حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا؟۔حقائق چیخ چیخ اس کے برعکس بول رہے ہیں۔سورج تب بھی طلوع ہوگا اور اپنی روشنی سے دنیا کو منور کرے گا ،اگر وہ ہر سو تاریکی پھیلانے کی کوشش کریں گے‘‘۔
میر سید علاوالدین حقانیؒ کا عرس سوئیہ بگ بڈگام میں منایاگیا
سرینگر//حضرت میر سید علاالدین حقانیؒ المعروف علی صاحب کا عرس خانقاہ حقانیہ سویہ بگ بڈگام میں منایاگیا جس میں عقیدت مندوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ علاالدین حقانی ایک ولی اللہ ہونے کے ساتھ ساتھ کشمیری زبان کے معروف شاعر ،نعت کے علاوہ غزلیں بھی تحریر کی ہیں۔ادھر حقانی میموریل ٹرسٹ کے سر پرست اعلی سید حمید اللہ حقانی،جنرل سکریٹری بشیر احمد ڈار نے حضرت میر سید علاالدین حقانیؒ کے عرس پر گلہایے عقیدت پیش کیا۔ تحریک اسلامی ،ْ ابن حقانی یوتھ فاونڈیشن اور ٹرسٹ کے ذیلی اداروں دارلعلوم حقانیہ سویہ بگ ،دارلعلوم قریشیہ شیری بارہمولہ ، دارلعلوم سلطان العارفین ترچھل پلوامہ اور دارلعلوم شاہ ولی اللہ ست بونن کپوارہ کے منتظمین ، اساتذہ اور طلبا نے بھی حضرت میر علاالدین حقانی ؒ کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ناشری کے آر پار ٹریفک جام ،مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا
محمد تسکین
بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر جمعہ کو جموں سے وادی کشمیر کی طرف ٹریفک کوچلنے کی اجازت تھی تاہم ناشری ٹنل کے آر پار اوررام بن بانہال سیکٹر میں کئی مقامات پر وقفے وقفے سے ٹریفک جام کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔کئی مسافروں نے فون پر’کشمیر عظمیٰ ‘کوبتایا کہ جمعہ کے روز صبح جموں سے نکلنے کے بعد بیشتر ٹریفک ادہمپور سے ہی ٹریفک جام میں پھنس گیا جس کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں مال اور مسافر گاڑیاں کئی کئی گھنٹوں تک مختلف مقامات پر درماندہ ہو کر رہ گئیں تاہم دوپہر بعد جام کی شدت میں کمی آئی اور اس دوران سینکڑوں کی تعداد میں مسافر اور مال بردار گاڑیوں نے وادی کشمیر کا رُخ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مخالف سمت سے چلنے والے ٹریفک کی وجہ سے ٹریفک جام کا سلسلہ ناشری ٹنل کے دونوں طرف اور رامبن ، کرول ، بیٹری چشمہ ،انوکھی فال اور بانہال سیکٹر میں سہ پہر بعد تک جاری رہا اور جمعہ کی شام مسافروں کو بانہال پار کیا ۔ کلدیپ سنگھ نامی ایک مسافر نے بتایا کہ انہیں بانہال ریلوے سٹیشن سے سوپور تک ٹرین میں جانا تھا لیکن شدید ٹریفک جام کی وجہ سے سینکڑوں مسافروں کو ناشری اور ادہمپور کے درمیان کئی گھنٹوں تک تیز دھوپ میں درماندہ رہنا پڑا اور وہاں کے ٹریفک جھمیلے سے نجات پانے کے بعد رامبن اور بانہال کے درمیان ٹریفک جام میں پھنسے رہے اور شام سات بجے ہم رامسو کو پار کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ٹریفک ذرائع نے بتایا کہ رامبن میں صبح کے اوقات میں ٹریفک جام رہا جس کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل سست رہی۔ انہوں نے کہا کہ رامبن سیکٹر میں دو گاڑیوں کے خراب ہونے اور سڑک کی خرابی کے مقامات پر ٹریفک جام ہوجاتا ہے اور پچھلے دنوں کی طرح آج بھی سڑک پر خراب ہوئی گاڑی کچھ وقت تک ٹریفک جام کی وجہ بنی۔ انہوں نے کہا کہ بھاری ٹریفک کشمیر کی طرف بڑھ رہا ہے تاہم ٹریفک کی روانی سست رفتاری کا شکار ہے اور کئی سو مال اور مسافر گاڑیوں نے شام سات بجے تک ٹنل پار کیا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کی شام تک بیشتر مقامات پر ٹریفک جام کو صاف کیا گیا تھا اور بھاری ٹریفک آگے بڑھ رہا تھا۔
ٹنگمر گ کے غریب کمہار کا ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ
ٹنگمرگ// مشتاق الحسن// ٹنگمرگ کے ایک غریب کمہار نے پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کااعلان کیا ہے ۔ٹنگمرگ قصبے سے ایک کلومیٹر دور کمہار محلہ قاضی پورہ کے رہائشی غلام رسول کمہار ولدعبدالعزیزکمہار نے پارلیمانی انتخابات میں کسی بھی اُمیدوار کو ووٹ نہ دینے کافیصلہ کیا ہے۔غلام رسول کمہار جومٹی کے برتن بناتاتھا ،مٹی کے برتنوں کا چلن کم ہونے کی وجہ سے اب مزدوری کرکے 9افراد پر مشتمل اپنے کنبے کا پیٹ پالتا ہے ۔’کشمیر عظمیٰ‘ کوغلام رسول کمہار نے بتایا کہ وہ ایک خستہ حال مکان میں رہتا ہے اور حالیہ بارشوں سے اُس کے مکان کی دیوار گرگئی جس کی مرمت کرنا اِس غریب کے بس کی بات نہیں ہے ۔خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والے غلام رسول کمہار کے کنبے کی مکان کی مرمت کیلئے بلاک آفس نے بھی کوئی مدد نہیں کی ۔غلام رسول کمہار نے کہا کہ غریب ہونے کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کاداخلہ اسکول میں بھی نہیں کراسکا کیونکہ اُس کے پاس بچوں کیلئے قلم ،کتابیں اور وردی خریدنے کی طاقت نہ تھی۔انہوں نے کہا کہ میرے بچے تعلیم سے محروم ہیں جس کا مجھے زندگی بھر افسوس رہے گا۔انہوں نے کہا کہ میرے حال پر کسی نے رحم کھاکر کوئی مدد کرنے نہیں آیا۔ غلام رسول کمہار نے کہا کہ وہ آنے والے پارلیمانی چنائو کابائیکاٹ کریں گے کیونکہ بقول اُس کے جب کسی نے اُس کی مدد نہیں کی تو وہ کیوں کسی کو ووٹ دیں گے۔
گرلزمڈل اسکول اونگام میں شجرکاری مہم کی تقریب
بانڈی پورہ//عازم جان// اونگام بانڈی پورہ کے گرلزمڈل اسکول میں شجرکاری مہم کے تحت محکمہ جنگلات کے چترنار فاریسٹ ڈویژن نے ایک تقریب کااہتمام کیا۔اس موقعہ پر بانڈی پورہ کے منصف محمد اقبال آخون نے شجرکاری کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے لوگوں سے تلقین کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ شجرکاری مہم میں حصہ لیں۔تقریب پر ڈویژنل فاریسٹ آفیسربانڈی پورہ شبیراحمدبٹ،رینج آفیسرکہیوہامہ محمدمقبول لون اورہیڈماسٹر گرلزمڈل اسکول جاویدجواد بھی موجود تھے۔طالبات کی بڑی تعدادنے بھی تقریب میں حصہ لیا۔
کشمیر یونیورسٹی کی سابق صدر شعبہ فارسی کواعزازعطا
سرینگر//کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ فارسی کی سابق سربراہ سیدہ رقیہ کو فارسی زبان و ادب میں علمی شفقت اور قابلیت کے لئے صدر ہند رام ناتھ کوند کے ہاتھوں دلی میں ایک تقریب کے دوران اعزازی سند سے نواز اگیا ۔ سیدہ رقیہ کو اعزاز ملنے پر شعبہ فارسی اور دیگر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے مبارک باد پیش کی ۔ کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ فارسی کی سابق سربراہ وڈین سیدہ رقیہ ساکن نواکدل سرینگر کو فارسی زبان و ادب میں علمی شفقت اور قابلیت کیلئے دلی میں منعقدہ ایک پر وقار ادبی تقریب کے دوران اعزازی سند سے نوازا گیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز دلی میں انہیں یہ ایوارڑ صدر ہند رام ناتھ کوند نے پیش کیا۔موصوفہ نے ابتدا ء سے ہی فارسی زبان کے لئے کافی کام کیا ہے جبکہ ان کے دیگر افراد کنبہ نے بھی فارسی زبان میںنام کمایا ہے ۔اس دوران ا دبی حلقوں نے سیدہ رقیہ کو مبارک باد پیش کرکے ان کے کام سراہناکی ہے ۔
شاہراہ کو بند رکھناعوامی مفاد کے منافی
فیصلے کو فوری طور منسوخ کیا جائے :انجمن شرعی
سرینگر//سرینگر۔جموں شاہراہ کو شہری ٹرانسپورٹ کیلئے ہفتہ میں دو دن بند رکھنے کے سرکاری فیصلے کو ریاست جموں و کشمیر کے عوام بالخصوص اہلیان وادی کیلئے پریشان کن قرار دیتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ عوام کیلئے مصائب و مشکلات کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ سرکار نے فیصلہ لینے سے پہلے اس کے مضمرات اور دیگر منفی پہلووں کا جائزہ لینے کی ضرورت محسوس نہیں کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ قومی شاہراہ دو دن سول ٹریفک کیلئے بند رہنے سے نت نئے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اور یہ فیصلہ سراسر عوامی مفاد کے منافی ہے جس کو فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے۔
غیر حاضری پر محکمہ صحت متحرک
بی ایم او پانپوراوربڈگام کے 3ملازمین معطل
سرینگر //ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی پاداش میں محکمہ صحت نے میڈیکل افسر پانپور ڈاکٹر شاہد شفیع کو معطل کر دیا ہے جبکہ بڈگام ہسپتال میں صفائی کے فقدان کے باعث تین ملازمین معطل کئے گئے ہیں ۔محکمہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ، میڈیکل آفیسر ڈاکٹر شاہد شفیع بلاک پانپور کو ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے سب ضلع ہسپتال پانپور میں ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی پاداش میں معطل کیا ہے ۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر کو ڈیوٹی پر حاضر رہنا تھا، ڈائریکٹر نے اس دوران التواء میں رکھی گئی انکوائری کی جانچ کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ ادھر بڈگام میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے ضلع ہسپتال بڈگام کا بھی اچانک دورہ کیا جس دوران انہوں نے ہسپتال میں کا صفائی کا فقدان پایا جبکہ فارمیسی اور اپوزیشن ٹھیٹر میں بھی گندگی پائی گئی جس کے بعد انہوں نے اس سے منسلک ملازمین کو معطل کرنے کی سفارش اعلیٰ حکام کو بھیجی اُن ملازمین میں شبیر احمد سنٹری انسپکٹر ، شیتل سنگھ سٹور کیپر ، اور جی ایم رینہ ٹھیٹر انچارج شامل ہیں جنہیں فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے ۔
شاہ فیصل نے انجینئر رشید کی حمایت کی
سرینگر//سابق آئی اے ایس آفیسر شاہ فیصل نے عوامی اتحاد پارٹی کے چیف عبدالرشید شیخ کو بارہمولہ لوک سبھا سیٹ پر الیکشن لرنے پر اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس سیٹ کیلئے شیخ رشید ایک بہترین انتخاب ہے، اور میرا ووٹ صرف اُس کے لئے ہی ہے۔ شیخ رشید جوکہ دو بار لنگیٹ کے لئے ایم ایل اے منتخب ہوئے، لوک سبھا انتخابات لڑنے جارہے ہیں ۔
چیف سیکریٹری نے دربار مو انتظامات کا جائیزہ
سرینگر //چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم نے سول سیکرٹریٹ سرینگر میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے مئی 2019 کے پہلے ہفتے میں دربار موو سے تعلق رکھنے والے دفاتر کے کھولنے کے سلسلے میں کئے جا رہے انتظامات کا جائیزہ لیا ۔ پی ڈی اینڈ ایم ڈی /اسٹیٹس محکمے کے پرنسپل سیکرٹری ، صوبائی کمشنر کشمیر اور دیگر اعلیٰ افسران نے میٹنگ میں شرکت کی ۔ چیف سیکرٹری نے سول سیکرٹریٹ سرینگر میں وقت پر تیار ہونے کے سلسلے میں کئے جا رہے انتظامات کا جائیزہ لیا تا کہ دفاتر پہلے ہی دن سے اپنا کام کاج شروع کر سکیں ۔ انہوں نے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ دفاتر کے کھلنے سے قبل ہی ایل اے این /انٹر نیٹ کنیکشن چالو کرنے کو یقینی بنائے ۔ چیف سیکرٹری نے ملازمین کیلئے کئے جا رہے رہایشی انتظامات کا بھی جائیزہ لیا ۔ انہوں نے ایسٹیٹس ، صحت عامہ ، بجلی اور ایس ایم سی کے افسران کو ہدایت دی کہ وہ رہایشی کالونیوں کا دورہ کریں اور وہاں ملازمین کیلئے بنیادی سہولیات جن میں پینے کا پانی اور بجلی شامل ہے کی سپلائی کو یقینی بنائیں اس کے علاوہ ان کالونیوں میں صحت و صفائی کے انتظامات کے بھی ہدایات دیں ۔ انہوں نے اسٹیٹس محکمے کو ہدایت دی کہ وہ سول سیکرٹریٹ کے ملازمین کیلئے اضافی سہولیات یقینی بنائیں ۔ چیف سیکرٹری نے پانپور میں تعمیر کئے جا رہے سرکاری ملازمین کیلئے نئے اپارٹمنٹس پر جاری کام کا بھی جائیزہ لیا ۔ انہوں نے اسٹیٹس محکمے کو سرینگر میں رہایشی سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں ملازمین کیلئے ایک کنٹرول روم قایم کرنے کی ہدایت دی ۔
5سال کے دوران عسکریت میں اضافہ ہوا: کرن سنگھ
یو این آئی
جموں//سینئر کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا کہ وادی کشمیر میں گزشتہ 5 برس کے دوران ملی ٹینسی میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملی ٹینسی ملک کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔جموں و کشمیر کے آخری صدر ریاست اور آخری مہاراجہ ہری سنگھ کے فرزند ڈاکٹر کرن سنگھ نے جمعہ کے روز کٹھوعہ میں ایک انتخابی ریلی کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کو بتایا’’پچھلے پانچ سال کے دوران ملی ٹینسی کم ہونے کے بجائے بڑھی ہے، یہ ملک کے لئے بہت خطرناک ہے، ہر ایک سرکار کو ملی ٹینسی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے،ملی ٹینسی واقعی دیش کے لئے خطرہ ہے‘‘۔انہوں نے جموں خطہ میں کانگریسی امیدواروں کی جیت کا یقین ظاہر کرتے ہوئے کہا ’’کانگریس کی جیت صد فیصد طے ہے‘‘۔ تاہم انہوں نے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے انکار کردیا۔
بین الاقوامی سرحد انتہائی حساس
پاکستان کیساتھ مذاکرات کی ضرورت :بھیم سنگھ
جموں//نیشنل پنتھرز پارٹی کے سربراہ پروفیسر بھیم سنگھ نے بین الاقوامی سرحد کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ بھیم سنگھ نے سانبہ میں انتخابی مہم شروع کی ان کے ہمراہ سابق وزیر یشپال کنڈل ، پارٹی جنرل سیکریٹری انیتا ٹھاکر، اپو سنگھ ، پون سمبیال اور دیگران بھی تھے ۔اس موقعہ پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے بھیم سنگھ نے کہاکہ اگروہ کامیاب ہوئے تو سماج کے دبے کچلے طبقہ اور آج تک نظرانداز رکھے گئے لوگوں کونمائندگی دیں گے ۔انہوںنے کہاکہ افسوسناک بات ہے کہ یہاں لوگوں کو بنیادی سہولیات تک فراہم نہیں ۔ ان کاکہناتھاکہ کانگریس اور بھاجپا کو پارلیمان میں بہت زیادہ مواقع ملے لیکن دونوں ہی جماعتیں عوام کی نمائندگی کرنے میں ناکام ثابت ہوئیں ۔انہوںنے کہاکہ بین الاقوامی سرحد اور حد متارکہ کے لوگ مشکلات سے دوچار ہیں ،یہاں کوئی ڈاکٹر نہیں اور سکولوں میں تدریسی عملے کی قلت ہے لیکن سیاسی جماعتیں بشمول کانگریس، نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور یہاں تک کہ بی جے پی ناکام ثابت ہوئی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اس مرتبہ پنتھرز پارٹی کو ایک موقعہ دیاجائے تاکہ جموں خطے کے ساتھ روارکھاگیا سوتیلا سلوک ختم کیاجاسکے اور پارلیمنٹ میں اچھی نمائندگی ہو۔
عمر عبداللہ جھوٹ بولنا بند کریں: وکیل
سرینگر//پیپلز کانفرنس کے سنیئر نائب صدر عبد الغنی وکیل نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی لیڈر شپ ابھی بھی گمراہ کن او ر جھوٹے وعدے کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے حالانکہ آج تک جن مصائب و مشکلات کے شکار ریاست جموں کشمیر کی عوام ہوئی اس سب کیلئے نیشنل کانفرنس ہی ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کی لیڈر شپ کی وجہ سے ہی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مختلف موقعوں پر غلط فیصلے لئے گئے جس کی مثال رائے شماری ہے جو 22سال بعد بھی دفن کی گئی ہے۔اور اس کے بعد شیخ اندرا اکار ڈ ہے جس نے شیخ خاندان کو کرسی کے سوا کچھ نہیں دیا ۔ عبد الغنی وکیل نے رفیع آباد کے مختلف علاقوں میں پیپلز کانفرنس کے پارلیمانی امیدوار راجا اعجاز علی کے حق میں انتخابی مہم چلانے کے دوران ان باتوں کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں عمر عبد اللہ سے سوال کرنا چاہتا ہو ں کہ وہ کن بنیادوں پر ریاست میں صدر ریاست اور وزیر اعظم کے عہدے بحال کرنے کی باتیں کر رہے ہیں جبکہ ان کا اتحا د کانگریس جماعت سے تھا جنہوں نے ان دونوں عہدوں کو ریاست جموں کشمیر سے چھین لینے میں اہم رول ادا کیا ۔ جبکہ اس کے علاوہ ریاست میں 1953کی پوزیشن سے بھی لوگوں کو محروم کروادیا
کٹھوعہ بھدرواہ ،مڑھ اور سوچیت گڑھ میں انتخابی ریلیاں
مودی11اپریل اورراجناتھ 8 اپریل کو خطاب کرینگے
سرینگر//وزیر اعظم نریندر مودی 11 اپریل کو کٹھوعہ اور مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ 8 اپریل کو جموں میں تین انتخابی جلسوں سے خطاب کریں گے ۔بھاجپا کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ 8 اپریل پیر کی صبح جموں پہنچ جائیں گے اور بھدرواہ جاکر وہاں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کریں گے، بعد ازاں دوپہر کو جموں کے مڑھ اور سوچیت گڑھ میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرنے کے بعد اسی روز واپس دلی جائیں گے۔ نمائند ے کے مطابق وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے دورہ جموں کے پیش نظر بھاجپا نے آ ج سے بڑ ے پیمانے پر تیا ر ی شروع کردی ہے اور اس ضمن میں خطے کے تمام اضلاع کے ورکروں کو متحر ک کیاگیا جبکہ ان تیاریوں میں کل سے سرعت لائی جائے گی۔ نمائند ے کے مطابق دونوں رہنما ئوں کے دورہ آ ج بھاجپا کی طرف سے منعقدہ ایک میٹنگ میں حتمی شکل دی گئی جس کے دوران پارٹی ورکروں کی بھاری شرکت کو یقینی بنانے کیلئے تمام اقدامات پورے کئے گئے ہیں۔ اس دوران معلوم ہواہے کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے دورہ کے پیش نظر ان تمام اضلاع میںسیکورٹی کے سخت انتظا ما ت کئے جارہے ہیں۔
بیروہ بڈگام میں ہنگامہ
ملزم کی گرفتاری کے دوران جھڑپیں :پولیس
سرینگر//پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پولیس اسٹیشن بیروہ بڈگام سے وابستہ پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹیم نے عدالتِ مجاز کی جانب سے 512سی آر پی سی کے تحت طارق ملک ولد علی محمد ملک ساکنہ وارگام بڈگام کے خلاف اجرا کی گئی غیر ضمانتی وارنٹ کی تعمیل کے سلسلے میں علاقے کا رخ کیا تو وہاں موجود مرد و زن کے ایک ہجوم نے پولیس پارٹی پر دھاوا بول کر حملہ کیا جس دوران ایک پولیس کانسٹیبل کو یرغمال بنایا گیا ۔بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پولیس نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے یرغمال بنائے اہلکار کو چھڑانے میں کامیابی حاصل کی ۔ پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔