پی ڈی پی اور بھاجپا کو ناکام بنانا اہم :میر
دونوں پارٹیوں سے اقتدار کی خاطر عوام کو دھوکہ دیا
اننت ناگ//ریاستی کانگریس کے صدر اور پارلیمانی اُمیدوار برائے جنوبی کشمیر غلام احمد میر نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی ڈی پی اور بھاجپا کو ناکام بنانے کی خاطر کانگریس پارٹی کو مضبوط منڈیٹ فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں سیاسی پارٹیوں نے آج تک اقتدار کی خاطر عوام کو دھوکے میں رکھا۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ شاہراہ پر عائد پابندی کو فی الفور منسوخ کریں۔ ریاستی کانگریس کے صدر اور پارلیمانی اُمیدوار برائے جنوبی کشمیر غلام احمد میر نے اتوار کو حلقہ انتخاب شانگس، اچھ بل، کوکرناگ وغیرہ علاقوں میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی ڈی پی اور بھاجپا کو ناکام بنانے کی خاطر کانگریس پارٹی کو مضبوط منڈیٹ فراہم کریں۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے سرینگر جموں شاہراہ پر ہفتے میں دو بار عوامی نقل و حمل پر پابندی عائد کرنے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری اور غیر انسانی عمل قرار دیا۔ انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ عوامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پابندی کو فوری طور پر منسوخ کریں۔اس دوران انہوں نے عوامی ریلیوں میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے قیمتی ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے فرقہ پرست عناصر کو کرارا جواب دے کر کانگریس پارٹی کو کامیاب بنائیں جو ملک میں سیکولر رایات کی علمبردار جماعت رہی ہے۔انہوں نے عوام سے مظالب ہو کر کہا کانگریس پارٹی ایک سیکولر پارٹی ہے جو ملک کی ایک کرنے کے ساتھ ساتھ سیکولر انداز میں رکھنا چاہتی ہے ۔جے اے میر نے جنوبی کشمیر کے مختلف مقامات پر عوامی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے پارلیمانی انتخابات سیکولر پارٹی کو مظبوط بنانے کاایک اہم موقعہ ہے ۔اس لئے اپنا اپنا ووٹ کانگریس امید وار کے حق میں ہی ڈالیں۔اس موقعے پر ان کے ہمراہ کانگریس کے سینئر لیڈر پیرزادہ محمد سعید، گلزار احمد وانی، بشیر احمد ماگرے کے علاوہ دیگر پارٹی لیڈران اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
میرواعظ کے نام بارہا نوٹسیں اجرا کرنا
این آئی اے مذہبی جذبات برانگیختہ کرنے پر مُصر:علماء و مفتیان
سرینگر//جموںوکشمیر کے تمام مسلکوں سے وابستہ سرکردہ علمائے کرام ، مشائخ اور مفتیان عظام جن میں مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام، جمعیت اہل حدیث کے صدر پروفیسرغلام محمد بٹ المدنی، انجمن شرعی شیعان کے صدر آغا سید حسن کاروان اسلامی انٹرنیشنل کے صدر مولانا غلام رسول حامی، اتحاد المسلمین کے سربراہ مولانا محمد عباس انصاری، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ کے مولانا رحمت اللہ میر ، انجمن تبلیغ الاسلام کے صدر مولانا سید فرید الدین بخاری، انجمن حمایت الاسلام کے سرپرست مولانا شوکت حسین کینگ وصدر مولانا خورشید احمد قانون گو، جمعیت ہمدانیہ کے سرپرست مولانا ریاض احمد ہمدانی، دارالعلوم بلالیہ کے مہتمم مفتی عبد الرشید، مولانا احمد سعید دارلعلوم قاسمیہ ، مولانا بشیر قاسمیہ دارالعلوم سوپور، جمعیت العلماء کے صدر مولانا محمد تحسین قاسمی، جماعت اسلامی، انجمن اوقاف جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا احمد سعید نقشبندی، مسلم پرسنل لاء بورڈ جموںوکشمیر،دارالافتاء والقضاء شریعت اسلامی بجبہاڑہ کے سرپرست مفتی ضیاء الحق ناظمی، اہلبیت فائونڈیشن کشمیر،پیروان ولادیت کے مولانا سط محمد شبیر قمی، مجلس اتحاد ملت کشمیر،آستانہ عالیہ دستگیر صاحب کے خطیب و امام مولانا نذیر احمد قادری، انجمن علمائے احناف کے صدر پیر زادہ اخضر حسین، رابطہ ائمہ مساجد کے سربراہ ، ادارہ محسن عالم انٹرنیشنل کے جنرل سیکریٹری بشیر احمد کنٹھ،شیخ الحدیث مفتی مظفر حسین سوپور، انجمن نصرۃ الاسلام کے مفتی غلام رسول سامون وغیرہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں حکومت ہندوستان کی جانب سے جموںوکشمیر کے عوام کے سب سے بڑے مذہبی رہنما میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کے نام NIA کی جانب سے انہیں بار بار نوٹس جاری کرکے ہراساں کرنے کے عمل پر انتہائی فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے باوجود کہ میرواعظ نے متعلقہ ایجنسی کو تعاون دینے کی بات کی ہے لیکن ہراسانیوں کا عمل مسلسل جاری ہے جسے فوری طور روکنے کیلئے کاروائی کی جائے
میرواعظ کو بار بار نشانہ بنانا ناقابل قبول
نئی دلی آگ سے کھیلنے کا وطیرہ ترک کرے:خورشید عالم
سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے باربار میرواعظ عمرفاروق کو نئی دہلی طلب کرنے کی مذمت کرتے ہوئے پیپلزڈیموکریٹک پارٹی نے کہا کہ نئی دہلی کشمیری مسلمانوں کے مذہبی جذبات کواجتماعی طور مجروح کرنے کیلئے یہ سب کچھ کرتی ہے اور انہیں یہ پیغام دیتی ہے کہ آج کے بھارت میں اُن کے مذہبی معاملات کے تقدس کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ایک بیان میں پی ڈی پی کے سینئرلیڈر اور ممبرقانون ساز کونسل خورشیدعالم نے کہا کہ میرواعظ کو بار بار نئی دہلی طلب کرنے کا سمن جاری کرنا حقیقت میں حکومت ہند کا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے اور ایسی کارروائیوں سے اختلاف کے مزید بیج بو ئے جائیں گے اور کشمیر اور بھارت کے درمیان دیرپا خلیج پیدا ہوگی ۔عالم نے کہا کہ نئی دہلی میں معاملات کی باگ ڈورسنبھالنے والے شاید اس حقیقت کو بھول چکے ہیں کہ میرواعظ بذات خود ایک ادارہ ہیں اور تعلیمی مرکز کے سربراہ ہونے کے ساتھ کشمیری تمدن کاحصہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا ہرفرد میرواعظ گھرانے کا مقروض ہے کیونکہ اُن کے آباء واجداد نے صدیوں کشمیری قوم کو مذہبی اور اخلاقی تعلیمی سے منور کیا ۔میرواعظ رسول شاہ کو کشمیر کا سرسید کہا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے اُس وقت اسلامیہ اسکول قائم کیا جب کشمیر میں ہرسوجہالت اور لاعلمی کا دوردورہ تھا۔میرواعظ کے ایک اور بزرگ مولوی یوسف شاہ کویہ امتیاز حاصل ہے کہ انہوں نے کشمیری زبان میں قران پاک کا ترجمہ اور تفسیر بیا ن کیا ہے ۔ جو لوگ میرواعظ خاندان کو نشانہ بنا رہے ہیں اُنہیں نیشنل کانفرنس کاحشر دیکھنا چاہیے جس نے کشمیر کے اس پاک خاندان کو غیرضروری طور نشانہ بناکر ہراساں اور خوفزدہ کیا۔خورشید عالم نے کہا کہ آج دیکھئے کہ نیشنل کانفرنس کو کس طرح ناراضگی اور تمسخر کا سامنا ہے کیونکہ اس نے میرواعظ عمرفاروق کے خاندان کو ماضی میں خوفزدہ کیا۔ پی ڈی پی رہنما نے کہا کہ اگر نئی دہلی نے میرواعظ کاپیچھا جاری رکھا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے اوراس سے لوگوں میں مایوسی اور بیگانگی کااحساس بڑھ جائے گا۔ میرواعظ کو نشانہ بناکر آپ حقیقت میں کشمیری عوام خاص طور سے نوجوانوںکے مذہبی جذبات کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔
شاہراہ پر بندشیں عائد کرنے کا سرکاری فیصلہ
یونیورسٹی ٹیچرس فیڈریشن برہم
سرینگر //فیڈریشن آف یونیورسٹی ٹیچر ایسوسی ایشن آف کشمیر (FUTAK)نے شاہراہ پر سیول بندشوں کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے اُس کو فوری طور ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ٹیچر ایسوسی ایشن آف کشمیر یونیوسٹی ، سکاست کشمیر ، اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالجی اور سنٹر یونیورسٹی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اُس فیصلے سے نہ صرف عام لوگوں بلکہ طلاب کو بھی انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا انہوں نے کہا کہ یہ سرا سر ناانصافی ہے اور سرکار کو یہ فیصلہ واپس لینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عوام مخالف ہے اور ایک جمہوری اور تہذیبی معاشرے میں غیر قانونی ہے ۔ترجمان کے مطابق اس فیصلے سے نہ صرف طلاب کو مشکلات ہو نگی بلکہ لوگوں کیلئے بھی یہ فیصلہ ٹھیک نہیں ہے ۔
حکم آمرانہ : جمعیت ہمدانیہ
سرینگر// جمعیت ہمدانیہ کے سربراہ میرواعظ کشمیر مولانا مولوی ریاض احمد ہمدانی نے سرینگر۔جموںشاہراہ کو بند کرنے پر نہایت برہمی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیلی طرز پالیسی مودی سرکار اپنا کر جمہوریت کا قتل اور کشمیری عوام کے ساتھ سب سے بڑی ناانصافی اور ظلم وستم کی اور ایک داستان رقم کررہے ہیں۔ جمعیت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہمدانی نے کہا کہ جس قدر مسلمان کشمیر کے ساتھ ساتھ25 کروڑ مسلمانان ہند پر ظلم وستم جاری رکھا گیاہے اس سے ہندوستان کی جمہوریت پر بد نماداغ لگا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر نہ کسی کی نوآبادی کالونی رہی ہے اور نہ غلام بلکہ ہمارے شہیدان وطن نے غلامی ظلم وستم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف تحریک شروع کی اور کشمیری قوم کی عزت و آبرو اور عزت نفس خود اعتمادی اور خدا اعتمادی کے لئے قربانیاں دی ہے۔ ہندوستان کو ان وعدوں پر عمل کر نا چاہئے جو انہوں نے اہل کشمیر کے ساتھ تحریری طور پر کئے ہیں اور پاکستان کے ساتھ فوری طور پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بات چیت شروع کرنا چاہئے ۔
سرینگر۔جموںشاہراہ سنسان
بانہال میں لوگوں کو عبور ومرور میں مشکلات کا سامنا
محمد تسکین
بانہال // جموں۔ سرینگر شاہراہ پر بپلک ٹرانسپورٹ پر عائد پابندی کی وجہ سے اتوار کو شاہراہ مکمل طور سنسان رہی اور پابندی کی وجہ سے عام لوگوں کو روزمرہ کے معاملات نپٹانے سے ناقابل بیان مشکلات کا سامنا ہے۔ سیکورٹی فورسز کی کانوائے کیلئے اتوار کے مخصوص دن بھی فورسز کی بہت کم گاڑیاں چلائی گئیں اور عام لوگوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کو شاہراہ پر چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اتوار کی صبح سے ہی شاہراہ سنسان تھی اور بانہال ،کھڑی ، پوگل پرستان،رام بن اور گول کے علاقوں اور رابطہ سڑکوں سے شاہراہ کی طرف کسی بھی قسم کے ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں دی گئی اور اس کیلئے بنکوٹ ، لامبر ، ڈولیگام ، کھڑی ، چملواس ، گول اور دیگر سڑکوں پر پولیس سرکاری حکمنامے کی سختی سے عمل کر رہی تھی۔ سنسان شاہراہ پر قصبہ بانہال اور دیگر مقامات پر سنسان شاہراہ پر لوگوں نے دن بھر کرکٹ کھیلا جبکہ دکانداروں کو اپنی گاڑیاں لنک روڈ سے آگے شاہراہ کی طرف بڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
عمر عبداللہ خصوصی پوزیشن کا دفاع کرنے سے قاصر:انصاری
پٹن//پی سی کے جنرل سیکرٹری اور سابق وزیرعمران رضان انصاری نے عمر عبداللہ کو چوکیدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ موصوف دفعہ 35Aاور 370کا دفاع کرنے سے قاصر ہے۔ پیپلز کانفرنس کے جنرل سیکرٹری اور سابق وزیرعمران رضا انصاری سے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے بتایا کہ موصوف کی حیثیت ایک چوکیدار کی ہے اور دفعہ 35Aاور 370کا دفاع کرنے سے قاصر ہے۔ہانجی ویرہ پٹن میں چناوی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران انصاری نے ریلی میں شریک لوگوں سے الیکشن کے روز گھروں سے باہر آکر پولنگ بوتھوں کا رخ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے ریلی میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ الیکشن کے روز گھروں سے باہر آکر اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے این سی اُمیدوار اکبر لون کو ناکام کرکے پی سی اُمیدوار راجا اعجاز علی کو کامیاب بنائیں۔انہوں نے بتایا کہ این سی نائب صدر عمر عبداللہ کی جڑیںکشمیر کے بجائے نئی دہلی اور لندن سے جڑے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ این سی کی کرم فرمائی کے نتیجے میں ہی پی سی چیرمین کو سخت اذیت ناک مراحل سے سابق پیش آیا۔ عمران انصاری کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں نوجوانوں کو دوران حراست ٹارچر کے مراحل سے گزارنے کی احساس صرف پی سی چیرمین کو ہی ہوسکتا ہے کیوں کہ وہ خود این سی کی ناقص پالیسیوں کے نتیجے میں بدنام زمانہ ٹارچر کیمپ پاپا ٹو میں 40دنوں تک مختلف اذیت ناک مراحل سے گزارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 35Aاور 370کو کوئی بھی خطرہ نہیں ہے لیکن نیشنل کانفرنس والے ووٹ کی خاطر صرف بے پر کی باتیں اُڑارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این سی آج بھی لوگوں کو اُسی طرح دھوکہ دے رہی ہے جس طرح اس پارٹی نے ماضی میں کشمیریوں کو دھوکے دئے۔
حلقہ انتخاب ہندوارہ
تعمیر و ترقی کے فقدان کیلئے سجاد لون ذمہ دار:چودھری رمضان
ہندوارہ//نیشنل کانفرنس لیڈر اور سابق وزیر چودھری محمد رمضان نے پی سی چیرمین سجاد غنی لون کو حلقہ انتخابات ہندواری میں رتعمیر و ترقی کے فقدان کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران یہاں زمینی سطح پر کوئی بھی تعمیراتی کام عمل میں نہیں لایا گیا۔انہوں نے پی سی چیرمین پر چوٹ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ بھاجپا کے حامی ہوں انہیں دفعہ 370اور 35Aکے دفاع میں بیانات دینے کے نتیجے میں اپنا مذاق نہیں اُڑا نا چاہیے۔ نیشنل کانفرنس لیڈر اور سابق وزیر چودھری محمد رمضان نے پی سی چیرمین سجاد غنی لون کو حلقہ انتخابات ہندواری میں رتعمیر و ترقی کے فقدان کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران یہاں زمینی سطح پر کوئی بھی تعمیراتی کام عمل میں نہیں لایا گیا۔چودھری رمضان نے بتایا کہ ان کے دور اقتدار میں ہندوارہ میں مختلف تعمیراتی کام کئے گئے جن میں ضلع اسپتال ،ڈگری کالج ،انوائرونمٹ ہال،بائے پاس روڑ ،ٹی آر سی ،چلڑدن پارک ،چار تحصیلوں کے علاوہ 5بالکوں کا قیام قابل ذکر ہے۔ انہوں نے سابق ممبراسمبلی ہندوارہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک تعمیراتی کام دکھائیں جو انہوں نے ہندوارہ کے لئے پچھلے 5برسوں میں کیا ہو۔ چودھری رمضان نے کہا کہ اگرچہ انہوں نے ہندوارہ سے متصل ایک اسٹیڈیم منظور بھی کرایا تھا تاہم سجاد لون نے سٹیڈیم کو ایک نام نہاد بائیو ٹیکنالوجی پارک میں تبدیل کیا اور اب مذکورہ پارک کا زمینی سطح پر کوئی بھی نام ونشان نہیں ہے۔ چودھری رمضان نے ہندوارہ میں تعمیر ہورہے اسپتال پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کروڑوں روپے کی مالیت سے تعمیر ہوئی اسپتال عمارت کو منہدم کرکے وہاں پہ نئی عمارت تعمیر کی جائے؟ چودھر رمضان نے کہا کہ اگر چہ انہوں نے نئی عمارت کے لئے ہندوارہ سے متصل 35کنال زمین کی نشادہی کرائی تھی تاہم پی سی چیرمین نے چند افرادکو فائدہ پہنچانے کی خاطر عمارت کو منہدم کرایا اور وہیں پر نئی عمارت کی تعمیر شروع کی جو پچھلے 5سالوں سے ہنوز پائے تکمیل ہے۔ چودھری رمضان نے کہا کہ اگر وہ اقتدار میں آتے ہیں تو نہ صرف پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کو رزگار فراہم کیا جائے گا بلکہ کے سی سی لون اور بجلی بلوں میں رعایت فراہم کی جائے گی۔ چودھری نے سجاد غنی لون کے حالیہ بیان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ آر ایس ایس اور بی جے پی حامی ہو ں وہ لوگ دفعہ 370اور 35اے کو دفاع کرنے کی باتیں کرکے اپنے ساتھ مذاق کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز کانفرنس جب اقتدار میں تھی تب انہوں نے دفعہ 370اور 35اے کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے کھبی بھی لب کشائی نہیں کی۔
انتخابی ریلیوں میں شرکت کا شاخسانہ
ایجک ضلع صدر سمیت 3اساتذہ معطل
کپوارہ//شمالی میںکشمیر انتظامیہ نے انتخابی ضابط اخلاق کی خلاف ورزی کے پاداش میںای جیک ضلع صدر سمیت محکمہ تعلیم کے3اساتذہ کو انتخابی ریلیوں میں شرکت کرنے کی پاداش میں معطل کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔ضلع انتظامیہ کپوارہ نے شمالی کشمیر ای جیک ضلع صدر سمیت محکمہ تعلیم میں کام کر رہے 3اساتذہ کوانتخابی ضابط اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے پاداش میں اتوار کے روز معطل کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا مذکورہ اساتذہ نے پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس کی انتخابی ریلیوں میںسنیچر کے روز حصہ لیا ہے جہاں بعد میں اتوار کے روزانتظامیہ نے انہیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی پاداش میں فور طور معطل کر دیا ہے۔معطل شدہ اساتذہ میںغلام محمد میر عرف فیاض میر(اجیک ضلع صدر کپوارہ)لکچرر ہائر سکنڈری سکول ہٹمولہ، ظہیر احمد مرچال،استاد ہائر سکنڈری سکول نوا گبرا کرناہ ،علی گوہر خان ماسٹر گورنمنٹ ہائی سکول گنڈاشرت شامل ہیں ۔ذرائع نے بتایا الیکشن کمشن آف انڈیا کے مطابق کسی بھی سرکاری ملازم کا اضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ایک حساس مسئلہ مانا جاتا ہے ۔
محبوبہ ’دودھ اور ٹافیاں‘ریمارکس نہ بھولیں:بھاجپا
جموں وکشمیر کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنا پی ڈی پی کا وطیرہ
سرینگر//بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی ترجمان الطاف ٹھاکرنے چنائو ریلیوںمیںپی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کے حالیہ دعووں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھاجپا کا ایجنڈاصاف اورواضح ہے کہ جموں کشمیر بھارت کااٹوٹ حصہ ہے اور خطہ تعمیروترقی میں کسی طور دیگر متعلقین سے پیچھے نہیں رہناچاہیے ۔محبوبہ مفتی پرچوٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھاجپا نے کبھی دھوکہ کی سیاست میں یقین نہیں کیا اور اپنے ایک نکتہ ایجنڈا پر قائم ہے’’سب کاساتھ سب کاوکاس‘‘،جبکہ پی ڈی پی صدر اپنے ان ریمارکس کو شائد بھول چکی ہیں کہ لڑکے فورسزکیپمس کے قریب ٹافیاں یادودھ لینے گئے تھے،لیکن کشمیر کے لوگوں کو معلوم ہے کہ محبوبہ مگرمچھ کے آنسو بہارہی ہیں تاکہ انتخابات جو نزدیک آرہے ہیں،میں سیاسی فائدہ حاصل کرسکے ۔الطاف ٹھاکر نے کہا بھاجپا ریاست کے لوگوں کواکٹھا رکھ کر جموں کشمیر کی سالمیت میں یقین رکھتی ہے جبکہ پی ڈی پی کی تقسیمی سیاست ایک بار پھر سامنے آئی ہے کیونکہ اُس نے یہ جانتے ہوئے کہ جموں خطے کے لوگ ایسی جماعت کو کسی طور منظور نہیں کریں گے جو علاقائی تعصب میں یقین رکھتی ہے اوراقتدار کے حصول کیلئے گرگٹ کی طرح رنگ بدلتی ہے، جموں اور لداخ سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے۔بھاجپا کیلئے ریاست کے سیکولر شناخت کو برقرار رکھنا اولین ترجیح ہے کیونکہ گجر،پہاڑی،بکروال،سکھ ،ہندو اورمسلمان برابر اہم ہیںاور برابرکے سلوک کے حقدار ہیںاور یہ تب ہی ممکن ہے جب بھاجپااقتدار میں آئے گی ۔ الطاف ٹھاکور نے کہا کہ بھاجپا کے پرچم کے رنگ محبت،اتحاد ،امن اور بھائی چارے کے عکاس ہیں جبکہ پی ڈی پی فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے میں پیش پیش ہے اقتدار میں رہ کر ایک بولی بولتی ہے اور اقتدار سے باہر ہوکر دوسری بولی بولتی ہے اور چنائو فائدوں کیلئے یہ سبزرنگ کا ستعمال لوگوں کو بیوقوف بنانے کیلئے کررہی ہے ۔ٹھاکور نے مزید کہا کہ وقت یہ عنقریب ثابت کرے گا کہ ریاست میں خاندانی یا کنبے کے راج کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے اور جموں کشمیر کے لوگوں نے اس بار اُس جماعت کو مسند اقتدار پر بٹھانے کی قسم کھائی ہے جس کا ایجنڈا ترقی ہے۔
آرینزکا50واںروزگار میلہ
۔ 15کمپنیوں نے شرکت کی حامی بھر لی
سرینگر//مختلف شعبوں کی15سے زائد کمپنیوں نے آرینزکے 50ویںروزگار میلے جو11اپریل کوآرینزگروپ آف کالجز میں منعقد ہوگا، میں شرکت کی تحریری طور حامی بھر لی ہے ۔خواہشمندامیدوار آرینزکی ویب سائٹ www.aryans.edu.in پردرخواست دے سکتے ہیں۔داکٹر انشو کٹاریہ چیئرمین آرینزگروپ نے کہا کہ ٹرائی سٹی اور مضافات کے ہزاروں فریشرامیدواروں نے پہلے ہی اس سال روزگار کے بازار میں قدم رکھا ہے ۔اس میلے کے دوران بی ٹیک،ایم بی اے،بی بی اے ،بی سی اے،بی اے،بی کام،ایم ٹیک،ڈپلوما اور آئی ٹی آئی امیدواروں کیلئے روزگار کے مواقع ہوں گے ۔کٹاریہ نے مزید کہا کہ آرینزاعلیٰ پایہ کی کمپنیوں کی میلے میں شرکت کیلئے ہر ممکن کوششیں کررہا ہے ۔
سانبہ میں زیر تعمیر بنکر گرگیا، مزدور لقمہ اجل
جموں//سانبہ میں بین الاقوامی سرحد پر زیر تعمیر بنکر کی ایک دیوار گرگئی جس کی زد میں آکر مزدور لقمہ اجل بن گیا۔اس واقعہ دوسرا مزدور زخمی بھی ہواہے ۔پولیس کے ایک افسر کے مطابق رام گڑھ سیکٹرکے گائوں ننگا میں روپ لعل کے گھر کے نزدیک زیر زمین بنائے جارہے بنکر کی دیوار گرگئی جس کی وجہ سے دو مزدورزخمی ہوئے جن میں سے 40سالہ راج کمار ساکن رام گڑھ کو ہسپتال پہنچائے جانے پر ڈاکٹر وںنے مردہ قرار دیاجبکہ ایک دوسرا مزدور زخمی ہواہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ سرحدی کشیدگی کی وجہ سے متاثر ہونے والے لوگوںکیلئے بین الاقوامی سرحد پر جموںاور سانبہ جبکہ حد متارکہ پر راجوری اور پونچھ میںبنکروں کی تعمیر کاکام چل رہاہے اور دسمبر 2017کو حکومت نے بین الاقوامی سرحد کیلئے 14ہزار460جبکہ حد متارکہ کیلئے 7ہزار298بنکروں کی تعمیرکو منظوری دی ۔
بھاجپا مذہب کے نام پر ووٹ نہیں مانگتی: جتیندر سنگھ
ڈوڈہ// وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت اور پارلیمانی حلقہ ادھم پور سے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ان کی جماعت مذہب کے نام پر ووٹ نہیں مانگتی۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ اس کو دینے چاہیے جو ایماندار ہو۔جتیندر سنگھ نے اتوار کے روز ڈوڈہ میںایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’مودی جی نے کہا تھا کہ ہم سرکار چلانے نہیں آئے ہیں بلکہ ملک چلانے آئے ہیں، ہمیں ایسا ووٹ نہیں چاہیے جو تقسیم کرکے آیا ہو، میں آج بھی نہیں مانگوں گا، ہم مذہب کے نام پر ووٹ نہیں مانگیں گے چاہے ملیں یا نہ ملیں، آپ ہماری ایمانداری کو ووٹ دیجئے‘‘۔انہوں نے مزیدکہا’’آج جب کوئی ہندوستانی باہر جاتا ہے تو کوئی پوچھتا تک نہیں کہ تم ہندو ہو یا مسلمان ہو یا برہمن، ہندوستان کے نوجوانوں کی آج کل اتنی قدر ہے کہ وہ بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں، ہماری شناخت ہی بدل چکی ہے، جو شناخت بدل چکی ہے اس میں ہمیں پھر سے دھکیل کر ووٹ مانگے جارہے ہیں‘‘۔
۔2014میں جتیندر کے آنے سے ترقی ٹھپ ہوگئی:وکرامادتیہ
بھدرواہ //کانگریس کے حلقہ انتخاب اودھمپور۔ڈوڈہ سے لوک سبھا کے امیدوار و سابق صدر ریاست ڈاکٹر کرن سنگھ کے فرزند وکرامادتیہ سنگھ نے اپنے مخالف بھاجپا کے امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ پر کڑی تنقید کی ہے ۔ بھدرواہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وکرامادتیہ نے کہاکہ 2014میں جتیندر کے آنے سے بھدرواہ کی ترقی ٹھپ ہوکر رہ گئی ۔انہوںنے بی جے پی قیادت کو ڈکٹیٹر شپ سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ پورے ملک کے تمام معاملات بغیر ماہرین سے مشاورت کئے اس جماعت کے دو سے تین لیڈران چلارہے ہیں جس کے نتیجہ میں ملک بھر میں مشکلات کاسامناہے۔ انہوںنے کہاکہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے اطلاق کے وقت بھی من مرضی سے کام لیاگیا اور اب حال ہی میں جموں سرینگر شاہراہ پر سیول ٹریفک پر قدغنیں لگانے کافیصلہ لیاگیاہے جو اس حکومت کی ناکامیوں کانتیجہ ہے ۔اپنے مخالف امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے اس بیان پر کہ کانگریس مہم کار انہی سڑکوں سے چل کر مہم چلارہے ہیںجو بی جے پی نے تعمیر کی ہیں، کانگریس امیدوار نے کہاکہ حیران کن امریہ ہے کہ بھاجپا نمائندہ بھدرواہ میں ایک دو لنک سڑکوں اور اتنے ہی پلوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں کرپایااور آج بی جے پی جس جمہوریت کا ڈھنڈورہ پیٹ رہی ہے ،یہ دراصل کانگریس رہنما پنڈت جواہر لعل نہرو کی دین ہے ۔انہوںنے کہاکہ کانگریس نے ملک کو عالمی طاقت بنایا اور صرف یہی جماعت ریاست کے تمام خطوں اور طبقوں کی ترقی کو یقینی بناسکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ لو گ تفریق پسند قوتوں سے ہوشیار رہیں اور ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے کانگریس کو حمایت کریں ۔
مینڈھر کے20سے 25پولنگ اسٹیشن فائرنگ کی زدمیں
جاوید اقبال
مینڈھر//پارلیمانی انتخابات2019 کے تحت اسمبلی حلقہ مینڈھر میں ووٹروں کی کل تعداد 92766 ہے جن میں سے 47990مرد اور 44776خواتین ووٹر شامل ہیں ۔ان ووٹروں کیلئے کل 131پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں20 سے 25پولنگ اسٹیشن سرحدی علا قوں میں قائم کئے گئے ہیں ۔ان پولنگ اسٹیشنوں پر 11اپریل کو سخت سیکیورٹی کے درمیاں پولنگ ہوگی ۔سرحدی علا قوں میں قائم کئے گئے پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ کے دوران فائر نگ کے خطرے پر انتظامیہ متبادل کے بارے میں بھی سوچ رہی ہے ۔ایس ڈی ایم مینڈھر ساحل جنڈیال نے کہا کہ مینڈھر میں پارلیمانی انتخابات کو خوش اسلوبی کیساتھ منعقد کروانے کیلئے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سرحدی علا قوں میں قائم کئے گئے پولنگ اسٹیشنوں کے سلسلہ میں انتظامیہ کا فی سنجیدگی سے غور کر رہی ہے ۔ایس ڈی ایم نے کہاکہ اگر انتخابات کے دن کسی بھی قسم کی فائر نگ ہوتی ہے تو اس صورت میں سرحدی علا قوں کے کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ روکنی پڑئے گی لیکن شدید گولہ بھاری کی صورت میں پولنگ موخر کرنا پڑے گی ۔