میونسپل کمیٹی بٹوت کے سابق چیئرمین سنت گوہرسنگھ کاانتقال
ارشدکاظمی بٹوت
بٹوت//میونسپل کمیٹی بٹوت کے سابق چیئرمین اورمعروف سماجی شخصیت سنت گوہر سنگھ گزشتہ روز107بر س کی عمر میں وارڈنمبر 7 بٹوت میں واقع اپنی رہائش گاہ پرانتقال فرماگئے ۔خاندانی ذرائع کے مطابق موصوف گزشتہ کچھ عرصہ سے علیل تھے۔سنت گوہرسنگھ مرحوم کے انتقال کی خبر ملتے ہی لوگ جوق درجوق غمزدہ خاندان کے ساتھ یکجہتی کااظہارکرنے کیلئے ان کی رہائش گاہ پرپہنچے اوربعدازاں ان کی آخری رسومات میں بلالحاظ مذہب وملت شرکت کی اورغمزدہ خاندان کے ساتھ ہمدردی کااظہارکیا۔سنت گوہرسنگھ کاشماربٹوت کی قدآورسیاسی ،سماجی ومذہبی شخصیتوں میں ہوتا تھا۔موصوف لمبے عرصہ تک آل انڈیا کانگریس پارٹی سے وابستہ رہے اوردس سال سے زائد عرصہ تک بٹوت میونسپل کمیٹی کے چیرمین بھی رہے ۔آپ عوام کی خدمت کیلئے ہمیشہ سرگرم رہتے تھے۔سنت گوہرسنگھ کے انتقال پر بٹوت انجمن اسلامیہ ، سیرت کمیٹی کے صدر محمد یوسف میر،بٹوت میونسپل کمیٹی کے کے موجودہ صدر، رویندرسنگھ ، سناتن دھرم سبھا کے صدر،نیشنل کانفرنس کے لیڈر ڈاکٹر چمن لعل بھگت اورپی ڈی پی رہنما میر شامون وغیرہ شامل ہیں۔
یتیم فائونڈیشن کشتواڑکی طرف سے ضرورتمندوں میں ریلیف تقسیم
ڈی سی کشتواڑکی لوگوں سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقراررکھنے کی اپیل
کشتواڑ//ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑانگریزسنگھ رانانے سول سوسائٹی پرزوردیاکہ وہ سماج کے ہرطبقہ کی ترقی کیلئے آپسی بھائی چارے اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی کوبرقراررکھیں۔گزشتہ روز ڈی ڈی سی کشتواڑ جموں وکشمیریتیم فائونڈیشن کشتواڑکی ریلیف تقسیم کاری تقریب کے دوران خیالات کااظہارکررہے تھے۔انہوں نے سول سوسائٹی پرزوردیاکہ وہ ضرورتمندوں کی امدادکیلئے آگے آئیں اوران کی بہبوداوربازآبادکاری میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔انہوں نے کشتواڑضلع کے لوگوں پرزوردیاکہ وہ سماج میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اوربھائی چارے کوبرقراررکھیں۔ریلیف تقسیم کاری تقریب کے دوران بیوائوں، یتیموں اورغریب کنبوں میں یتیم فائونڈیشن کی طرف سے ماہ رمضان کے پیش نظرامدادتقسیم کی گئی۔اس موقعہ پر 200 کنبوں میں راشن کٹ ،کھانے کاسامان، نقدی اورکپڑوں پرمشتمل 4لاکھ کی ریلیف دی گئی۔یتیم فائونڈیشن کے زیراہتمام بیت الہلال کشتواڑ یتیم خانہ بھی چل رہاہے جس میں 26 یتیم بچوں کی پرورش کی جارہی ہے۔
فرقہ پرستوں کی سازش کوناکام بنانے کی ستائش
جموں//جموں وکشمیرکے معروف سماجی کارکن اورمعالج ڈاکٹرعبدالغفورنے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاہے کہ کچھ سیاستدانوں نے چوہدری ہسپتال اکھنورمیں چندروزپہلے ہوئی موت کے معاملے کوبلاوجہ طول دے کرسیاسی روٹیاں سینکنے کیلئے ہرقسم کاحربہ اپنایالیکن اکھنورکے پرامن لوگوں نے ان کے منصوبوں کوناکام بنایاجس کیلئے میں ان کامشکورہوں۔انہوں نے کہاکہ کچھ سیاست دان متوفی خاتون کے اہل خانہ کواکساکرسیاست گرمانے اورفرقہ وارانہ کشیدگی پیداکرنے کامنصوبہ رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے سیاسی روٹیاں سینکنے کی کوششیں کیں میں ان کی مذمت کرتاہوںتاہم اکھنورکی عوام کاشکریہ اداکرتاہوں جنھوں نے ماحول کوخراب کرنے والے فرقہ پرست عناصرکی چالوں کاناکام بنایااوران کی مذموم سازشوں کاشکارنہ ہوئے اوران کی بدولت اکھنورمیں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدانہ ہوسکی ۔انہوں نے کہاکہ اکھنورکے لوگ امن پسندہیں اورمیں ان کاتہہ دل سے ان کامشکوروممنون ہوں۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹری ایک مقدس پیشہ ہے جس کااحترام ہمیشہ کرتاآیاہوں۔انہوں نے کہاکہ ایک شخص کے معاملے کولے کرپوری برادری کوگالی گلوچ کرنانہایت ہی گھٹیاحرکت ہے اوراسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیاجائے گا۔