مزید خبریں

راجوری شہر کا علاقہ پانی کے بحران کی زد میں 

محکمہ نے واٹر لفٹنگ مشینری میں متعدد خامیوں کا حوالہ دیا 

راجوری//ایک غیر معمولی صورتحال میں، جواہر نگر کے کچھ حصوں سمیت راجوری قصبے کے کچھ گنجان آباد علاقے پانی کے پمپنگ مشینری میں متعدد خرابیوں کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے پانی کے بحران کا شکار ہیں اور مقامی آبادی نے محکمہ جل شکتی کے مکینیکل ونگ پر سنگین لاپرواہی کا الزام لگایا ہے۔ راجوری قصبہ کے مقامی لوگوں کے مطابق مین جواہر نگر، پرانا اے آر ٹی او آفس محلہ، منہاس محلہ، چپریان میں گزشتہ کئی دنوں سے پانی کا بحران ہے اور لوگ محکمہ جل شکتی کی جانب سے پانی کی فراہمی سے محروم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بحران نو روز قبل شروع ہوا تھا اور محکمہ کو بتایا گیا کہ واٹر پمپنگ کی موٹر اور اس سے منسلک مشینری ناقص ہے اور پانچ دنوں سے پانی فراہم نہیں کیا گیا جس کے بعد پانی کی سپلائی چند گھنٹوں کے لیے بحال کر دی گئی لیکن گزشتہ چار روز سے دوبارہ عارضی طور پر پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ان علاقوں میں پانی کی فراہمی نہیں ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ شہر کے لوگ مکمل طور پر محکمہ جل شکتی کی طرف سے فراہم کیے جانے والے پانی پر منحصر ہیں کیونکہ یہاں قدرتی پانی کے ذرائع کی کوئی گنجائش نہیں ہے لیکن محکمہ کی جانب سے اس طرح پانی کی سپلائی بند کرنے سے زندگی اجیرن ہو جاتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جل شکتی محکمہ کے سول ونگ کا عملہ خاص طور پر یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین زمین پر نظر آتے ہیں لیکن پانی کا بحران محکمہ کے مکینیکل ونگ کی وجہ سے ہے جو پانی کے اسٹیشنوں میں پمپنگ مشینری اور دیگر متعلقہ آلات کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے نو دنوں میں واٹر پمپنگ مشینری اور اس سے منسلک آلات میں دو بار خرابیاں پیدا ہوئی ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مکینیکل ونگ میں چیزیں ٹھیک نہیں چل رہی ہیں۔مقامی آبادی نے ضلع انتظامیہ راجوری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا تاکہ پانی کی مناسب فراہمی کی صورت میں بہت ضروری ریلیف فراہم کیا جا سکے اور موسم گرما کے آغاز سے قبل محکمہ کی مشینری کو بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا۔دوسری جانب محکمہ جل شکتی نے ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفس کے ذریعے ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے کے واٹر اسٹیشن پر ایک موٹر پہلے سے کام کر رہی تھی جو دس دن پہلے گرج چمک کے باعث خراب ہو گئی تھی۔محکمہ جل شکتی نے مزید کہا"فوری طور پر دوسری موٹر لگائی گئی اور سپلائی بحال کر دی گئی لیکن بجلی کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے ٹرانسفارمر کو نقصان پہنچانے کے علاوہ دوسری موٹر بھی خراب ہو گئی" ۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ متاثرہ علاقے میں پانی کی سپلائی بحال کرنے کے لیے واٹر پمپنگ کی نئی موٹر کا بندوبست کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
 
 

مینڈھرحادثہ میں ایک زخمی

جاوید اقبال 
مینڈھر//مینڈھر کے کانڈی گلہوتہ میں ایک سڑک حادثے میں ایک شخص زخمی ہواہے۔ماروتی کارزیر نمبرJK02Q-6886سڑک سے کئی کلومیٹر دور چلی گئی جس کے نتیجہ میں اس کا ڈرائیور زخمی ہوا۔مقامی لوگوں نے فوری طور پر اقدامات کرتے ہوئے اسے گاڑی سے نکال کر ہسپتال پہنچایا۔اس کی پہچان ذوالفقار علی شاہ ساکنہ گلہوتہ حال سنگالہ مینڈھر کے طور پر ہوئی ہے جس کی عمر پچاس سال ہے۔اسے فوری طور پر سب ضلع ہسپتال مینڈھر لایاگیاجہاں اس کاعلاج چل رہاہے۔ بی ایم اومینڈھر نے بتایاکہ مضروب شخص کی حالت خطرے سے باہر ہے اوراس کا علاج کیاجارہاہے۔
 
 

نوشہرہ میں بارشوں سے معمولات متاثر

نوشہرہ // رمیش کیسر//نوشہرہ علاقے میں گزشتہ 3 روز سے جاری موسلا دھار بارش سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ سردیوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے جبکہ بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہے اوربارش سے کئی سڑکوں اور دیگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ 
 

نوشہرہ اسمبلی حلقہ کو درجہ فہرست ذاتوں کیلئے مخصوص رکھنے کی اپیل

رمیش کیسر
نوشہرہ//لوگوں نے حد بندی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ نوشہرہ اسمبلی حلقہ کو درج فہرست ذاتوں کے لیے ریزرو کیا جائے۔انہوںنے کہا کہ ان کے اس سالہا سال پرانے مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے اور گرو رویداس سبھا، ضلع ہیڈ ماسٹر سومراج، ڈاکٹر بی آر سے زیادہ نے ان پر کوئی توجہ نہیں دی ہے۔ آبادی کا تعلق درج فہرست ذاتوں سے ہے جس کی بنیاد پر یہاں کے لوگ برسوں سے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ سیاسی فائدے کے لیے نوشہرہ اسمبلی حلقہ کو درج فہرست ذاتوں کے لیے ریزرو کیا جائے، لیکن حکومتوں کی جانب سے یہ مطالبہ مسترد کر دیا گیا ہے۔ انہیں ہر بار دبایا گیا ہے اور اس طرح ان کے سیاسی حقوق کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سوچیت گڑھ اسمبلی حلقہ درج فہرست ذاتوں کے لیے مخصوص تھا لیکن نوشہرہ اسمبلی حلقہ جس میں اس طبقے کی بڑی آبادی ہے، کو دیکھنا چاہیے۔ میں اب جب کہ حد بندی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں نوشہرہ اسمبلی حلقہ کو کھلا رکھا ہے، یہ اس طبقے کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے، وہ اس سلسلے میں حد بندی کمیشن کو ایک میمورنڈم بھی دینے والے ہیں تاکہ اس علاقے کو درج فہرست ذاتوں کے لیے مخصوص کیا جائے۔ 
 

 ہینڈ پمپ ناکارہ ،سکولی بچے متاثر

منجاکوٹ//پرویز خان//تحصیل منجا کوٹ میں محکمہ گرائونڈ واٹر کی لاپرواہی کی وجہ سے کئی ہینڈ پمپ ناکارہ ہیںمگر متعلقہ محکمہ کو کوئی پرواہ نہیں مقامی لوگوں اور سکولی بچوں نے بتایاکہ تحصیل میں کئی ہینڈ پمپ ناکارہ ہو چکے ہیں مگر ان کی دوبار ہ مرمت نہیں کی گئی۔مقامی لوگوں اورسکولی بچوں نے ضلع انتظامیہ سے مانگ کی کہ ہینڈ پمپوں کو جلد سے جلد ٹھیک کروایا جائے۔
 
 
 

نوشہرہ ڈگری کالج میں’’عصر حاضر میں مہاتما گاندھی کو سمجھنا‘‘ پر ویب نا ر منعقد

رمیش کیسر
نوشہرہ// ڈگری کالج نوشہرہ نے آزادی کا امرت مہواتسو کے زیراہتمام "عصر حاضر میں مہاتما گاندھی کو سمجھنا" کے موضوع پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا جس میں بڑی تعداد میں فیکلٹی ممبران اور طلباء نے شرکت کی۔ کالج کے پرنسپل پروفیسر سریندر کمار شرما نے امن، بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے بارے میں مہاتما گاندھی کے خیالات کے بارے میں ابتدائی کلمات کہے۔اس کے بعد مہمان مقرر ڈاکٹر پرویز عالم، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ سیاسیات، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے مذکورہ موضوع پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں ہم گاندھی کے نظریات کو بھول چکے ہیں۔ گاندھی، ایک فلسفی، ایک ماہر اقتصادیات، ایک ماہر ماحولیات اور ایک سیاست دان عصر حاضر میں زیادہ متعلقہ ہیں، جیسا کہ پہلے تھا۔ سچائی، عدم تشدد، رواداری اور امن کے بارے میں گاندھی کا نظریہ محبت اور ہم آہنگی پر مبنی معاشرہ قائم کرنے کے لیے جامع اور باہم جڑے ہوئے تصورات ہیں۔ ہمارے تنزلی زدہ معاشروں میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، مہنگائی اور تشدد ایک ’نیا معمول‘ بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سچائی کے بعد کا دور جی رہے ہیں جس میں جعلی خبریں؛ افواہیں پھیلانے سے ہمارے معاشرے میں تفرقہ اور بدامنی پیدا ہو رہی ہے۔ گاندھی جی کے نظریات کو حکومتوں کے ذریعے نافذ کرنے سے دور حاضر کے بیشتر مسائل حل ہو سکتے ہیں۔پروگرام کا اختتام ڈاکٹر ہلال احمد میرکے شکریہ کے کلمات پر ہوا۔