ڈوگرہ صدر سبھا کاخصوصی اجلاس
گورنر انتظامات کے ساتھ اٹھائے گئے مدعوں کی عمل آوری کا جائزہ
جموں//ڈوگرہ صدر سبھا کا یہاں ہفتہ کے روز ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا ،جس میں گورنر انتظامیہ کے ساتھ اٹھائے گئے متعدد مدعوں کی عمل آوری کا جائزہ لیا گیا ۔ ایک بیان کے مطابق اجلاس میں ممبران نے کہا کہ بہت سے مدعوں پر ابھی تک کوئی عمل نہیں ہوئی ہے یا بہت ہی کم کاروائی کی گئی ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ گورنر نے گُذشتہ سال مبارک منڈی کمپلیکس کی تجدید کاری کے لئے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 65 کروڑ روپے کام شروع کرنے کیلئے منظور کی تھی ،جس کی بدولت سے اس پر کام چل رہا ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ آنے والے مون سون کے دران بارشوں کی وجہ سے ڈوگرہ ہیریٹیج کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہے ،جسکے لئے ڈی ایس ایس نے ریکارڈ کو محفوظ مقام پر رکھنے کی اپیل کی تھی ،جس پر بعض ریکارڈمبارک منڈی کے پُرانے انفارمیشن دفتر میں منتقل کیا گیا ہے وہ بھی بلڈنگ کی بغیر کسی مرمت کے۔ اجلاس میں مبینہ الزام لگایا گیا کہ سرکار کی جانب سے جاری کیا گیا 50لاکھ روپے کا رقم غلط طریقہ سے خرچ کیا گیا ہے کیونکہ اس رقم سے کوئی تجدید کاری نہیں کی گئی ہے ۔اجلاس میں کمپلیکس کی تجدید کاری کیلئے سر نو تخمینہ و دیگر لوازمات کی ضرورت ہے ،بصورت دیگرمون سون کے دوران نقصان کا خدشہ ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ پنچایت انتخابات کو اب تقریباً ایک سال ہونے والا ہے تاہم ،ابھی تک ان کو بااختیار نہیں بنایا گیا ہے۔ممبران نے آئین ہند کی دفعہ 73کو لاگو کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بلاک اور ضلع سطحوں پر کونسل تشکیل دینے پر زور دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ پنچوں اور سرپنچوں کا ایک سال بغیر کیس کام کے ہوا اور اب ان کے پاس فقط چار سال ہیں ،جسکی وجہ سے انکی اعتبایر پر داغ لگ گیا ہے۔ٹھاکور گلچین سنگھ چاڑک نے بھدرواہ واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا۔انہوں نے بھدرواہ کے تمام لوگوں سے آپسی بھائی چارہ قائم و دائم رکھنے کی اپیل کی۔اجلاس میں مطالبات منوانے کے لئے مورخہ 21مئی 2019 کو ایک ریلی نکالنے اور گورنر کو میمورنڈم پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں پروفیسر این کے ڈوگرہ، پریم ساگر گپتا، ڈاکٹر ویریندر کے ساہی، گھمبیر دیو سنگھ چاڑک، اے کے انگورانا، میجر جنرل (ریٹائرڈ) سنیتا کپور، جی اے خواجہ،سنتوش مگوترہ ،پروفیسر انیتا بلاوریہ و دیگران نے بھی خطاب کیا۔
صوبائی کمشنر کی خالی سکول بلڈنگوں کے استعمال کیلئے منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت
جموں //صوبائی کمشنر سنجیو ورما نے خطہ میں خالی پڑی سکول بلڈنگوں کے استعمال کیلئے منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی۔ صوبائی کمشنر کی قیادت میں منعقدہ ایک اجلاس میں صوبہ کے ڈپٹی کمشنروں کوخالی پڑی سکولی عمارتوں کو مختلف محکموں کو الاٹ کرنے پر مباحثہ کیا گیا ۔ اجلاس میں ضلع ترقیاتی کمشنر جموں رمیش کمار، ڈی جی رورل ڈیولپمنٹ محکمہ،ریحانہ بتول، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سمیر مٹو، ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ ممتا شرما ،جوائنٹ کمشنر جے ایم سی پردیپ سنگھ ،سی ایم او دانش خان و دیگران نے شرکت کی۔صوبہ کے دیگر ضلع ترقیاتی کمشنران نے متعلقہ افسروں کے ہمراہ اجلاس میں بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ شرکت کی ۔اجلاس کے دوران ضلع ترقیاتی کمشنروں نے صوبائی کمشنر کو اپنے اپنے ضلعوں میں خالی پڑی سکولی عمارتوں کے تعداد کے متعلق جانکاری دی،جو متعدد سکول اکٹھا کرنے سے خالی ہوئی ہیں۔صوبائی کمشنر نے محکمہ تعلیم کو اس سلسلہ میں صیح اعداد و شمار پیش کرنے کی ہدایت دی۔علاوہ ازیں ، ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ان خالی عمارتوں کو استعمال کرنے کیلئے ایک منصوبہ تشکیل دینے کو کہا گیا۔اس سلسلہ میں ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ٹیمیں ،کور گروپ تشکیل دینے کو کہا گیا ،جس میں اے سی ڈی، سی ایم او، سی ای او و دیگر محکموںکے سینئر افسر شامل ہوں۔انہوں نے ان عمارتوں کی الاٹ مینٹ کیلئے تحصیل سطح کی کمیٹیاں تشکیل دینے کو کہا ۔
ریڈ کراس سوسائٹی نے فسٹ ایڈ بیداری کیمپ منعقد کیا
جموں//ریڈ کراس سوسائٹی جموں کی جانب سے زیر نگرانی جنرل منیجر ایچ آر ،ایم کے پاولوس چناب ویلی پائور پروجیکٹ کے ملازمین کے لئے فسٹ ایڈ بیداری کیمپ کا اہتمام کیا گیا۔کیمپ کی پہلی نشست کے دوران سینئر انیستھیسیٹ ،کرٹیکل کئیر و ڈیزاسٹر منیجمنٹ اسپیشلسٹ ٹڈاکٹر رانبھوشن سنگھ نے شرکا کو ایسی صورتحال کے دوران جیسے کہ زخمی،سانپ کے کاٹنے، حادثہ ،آتشزنی، بجلی کا جھٹکہ لگنے کے دوران کیا کرنے اور کیا نہ کرنے کے بارے میں جانکاری دی۔میڈیکل افسر ڈاکٹر شیلی مہاجن ،ایم ڈی اینستھیسیا نے اس موقعہ پر بے ہوشی کی صورت میں مریضوں کے ساتھ کس طرح سے نمٹا جائے ،کی جانکاری دی ۔اسکے علاوہ خون بہنے والے مریضوں،فریکچر و حادثہ کے متاثرین کے بارے میں ایمرجنسی تکنیک کی جانکاری دی
ڈی ڈی جی این سی سی کا نگروٹہ میں سالانہ تربیتی کیمپ کا دورہ
جموں // ڈائریکٹوریٹ جے اینڈ کے ڈی ڈی جی این سی سی بریگیڈئیر رگھو ویر سدھوترہ نے ہفتہ کے روز یہاں نگروٹہ میں سالانہ تربیتی کیمپ کا دورہ کیا۔این سی سی جے اینڈ کے گرلز بٹالین کے کیمپ کمانڈنٹ 2کرنل آر کے شرما نے انکا استقبال کیا۔اپنے دورہ کے دوران انہوں نے کیڈٹوں سے خطاب کیا ار کیڈٹوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیا۔اپنے خطاب میں انہون نے طلاب کو آرمڈ فورسز میں جوائن کرنے کیلئے مطمئین کیا۔انہوںنے اپنے خطاب میں زور دیا کہ اگر ہم اپنے فرائض لگن اور تن دہی سے انجام دیں گے تو یقینی طور سے ہمارا ملک ترقی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آجکل کی پیڑھی بہت سا وقت سوشل میڈیا پر صرف کرتے ہیںلیکن انہیں جسمانی او ذہنی طور سے فٹ رہنے کیلئے اس سے باہرا ٓنا ہوگا۔انہوں نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیا اور ان میں کتابیں پڑھنے کی عادت پیدا کرنے پر زور دیا ۔اس موقعہ پر اپنے خطاب میںانہوں نے این سی سی ی کیڈٹوں کے والدین کو سلام پیش کیا جنھوں نے اپنے بچوں کو کیمپ میں شرکت کرنے کے لئے بھیجا ۔
جموں میں کے کے شرما کا عوامی دربار ملتوی
جموں//جموں میں20 مئی کو منعقد ہونے والا گورنر کے مشیر کے کے شرما کا عوامی دربار کچھ وجوہات کی بناء پر ملتوی کیا گیا ہے۔یہ دربار عنقریب ہی منعقد کیا جائے گا جس کے لئے وقت اور تاریخ کاا علان الگ سے کیا جائے گا۔
لل دید وومن ویلفئیر سوسائٹی نے’’ ذہنی طور مریض ‘‘ڈرامہ پیش کیا
جموں //لل دید وومن ویلفئیر سوسائٹی کی جانب سے ہفتہ کے روز یہاں ’’ ذہنی طور مریض ‘‘ڈرامہ پیش کیا ۔ڈرامہ سوریہ نرائن نے تحریر کیا ہے جبکہ نوین پال اسکے ہدایت کار ہیں۔ڈرامہ میں نتو اور اسکا دوست سوچتے ہیں کہ یہ ذہنی مریض لوگ کس طرح سے ذہنی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔تب نتو کا ایک دوست اسے کہتا ہے کہ ذہنی طور مریض لوگوں کی وجہ یہی ہے کہ وہ ذہنی طور سے مریض ہوتے ہیں۔وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ نہیں چل سکتے ہیں۔بعض لوگ منشیات استعمال کرنے کی وجہ سے ذہنی مریض ہوتے ہیں۔جب وہ ذہنی طور بیمار ہوتے ہیں ،تو وہ اپنا گھر و بار چھوڑ دیتے ہیںاور سڑکوں پر دھر اُدھر گھومتے ہیں۔وہ سڑکوں پرہی کھانا کھاتے ہیں۔انہیں یہ پتہ ہی نہیں ہوتا ہے کہ وہ کیا کرتے ہیں۔ اسکا ایک دوست اسے بولتا ہے کہ اگر ہم ان ذہنی طور بیمار لوگوں کا علاج کریںگے تو وہ ہماری طرح ہی زندگی بسر کریں گے۔ایک دن نتو ایک ذہنی مریض کو دیکھتا ہے اور س کے ساتھ انسانوں جیسا برتائو کرتا ہے اور اسکا علاج ہسپتال میں کرتا ہے ،جب وہ پوری طرح سے ٹھیک ہوتا ہے تو وہ نتو کا شکریہ ادا کرتا ہے۔اس ڈرامہ کے ذریعہ سے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ ہمیں ذہنی مریض لوگوں کے ساتھ انسانوں ججیسا برتائو کرنا چاہیے۔ ڈرامہ میں دکھشا، کیشو، غفار، شاہین ،دیپک نے بھی کام کیا ۔
آل جے اینڈ کے مہاشہ صدر سبھا کا اجلاس
جموں//آل جے اینڈ کے مہاشہ صدر سبھا کا اجلاس یہاں زیر قیادت صدر ڈاکٹر ایم ایل رائو منعقد ہو ا، جس میںطبقہ کے تمام ممبران بشمول ورکنگ کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔اجلاس میں سبھا کی کار کردگی بہتر بنانے کے لئے درج ذیل قرار داد پاس کی گئی۔ ایک بیان میں کہا گای ہے کہ سوم راج مجہوترہ کو 5 سال کی مدت کیلئے متفقہ طور سے سبھا کا الیکشن چیرمین بنایا گیا۔اسکے علاوہ موجودہ باڈی کے بدلے ایک ایگزیکٹو باڈی تشکیل دی گئی۔نئی باڈی کے صدر ڈاکٹر موہن لعل رائو، نائب صدر کالی رام ، لمبردار رام سنگھ ،رتن لعل درائی، شام لعل ،سرپنچ پردیپ کمار،شو لعل مانیال ، نانک چند، سرپنچ فقیر چند، تارا چند، سبھاش چندر کو بطور جنرل سیکرٹریز ، کوشل کمار کروترہ، ارون جموال، سورج نرائن ، سنیل مجوترہ، شمی نریال ،اکو ٹنٹ راہل کمار، سریند رکامر کلوترہ، رمشی چندر کلوترہ، سنسار چند، پنڈت شام لعل بطور ایگزیکٹو ممبران مقرر کئے گئے ہیں۔اجلاس میں ضلع کمیٹیاں بھی تشکیل د ی گئی۔
جموں وکشمیر کا ملک سے انضمام ، تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے نام بھیم سنگھ کا خط
نیوز ڈیسک
جموں//جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے ملک کی حکمراں قومی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ سمیت ملک کی چھ قومی پارٹیوں کے صدوراور 48تسلیم شدہ علاقائی پارٹیوں کے سربراہان کے نام ایک خط لکھ کرجموں وکشمیر کے ہندستان کے ساتھ مکمل الحاق کے تعلق سے ان کی خاموشی پر سوال کھڑا کیا ہے۔انہوں نے خط میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر ہندستان کی واحد ریاست ہے جس کے باشندوں کو ہندستانی شہری تسلیم کئے جانے کے باوجود جموں وکشمیر کاالگ آئین اور الگ جھنڈہ ہے ۔ جموں وکشمیر کے آئین میں ہندستان کے آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کا باب ہی نہیں جوڑا گیا ہے جس میں ہندستان کے تمام لوگوں کو بنیادی حقوق فراہم کئے جانے کی ضمانت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جموں وکشمیر میں رہنے والے ہندستانی شہریوں کے ساتھ بڑا امتیاز ہے جنہیں ہندستانی شہریوں کو حاصل کئی فوائد اور سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر ہندستان کی واحد ریاست ہے جہاں ریاستی اسمبلی کی مدت کار چھ برس ہے جبکہ باقی تمام ریاستوں کی مدت کار پانچ برس رکھی گئی ہے۔جموں وکشمیر کی مستقل شہریوں کی بیٹیاں اگر ریاست کے باہر کے کسی دوسرے ہندستانی شہری سے شادی کرتی ہیں تو انہیں ان کے حقوق سے محروم کردیاجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے خود 2003میں قانون سازکونسل میں اس قانون کی مخالفت کی تھی اور میں نے ایک ووٹ سے یہ قانون نہیں بننے دیا تھا جس کی وجہ سے مسلمان بیٹیوں کے آئینی حقوق کو ابھی تک جموں وکشمیر کی حکومت محروم نہیں کرسکی لیکن ان کے بچوں کو یا شوہر کو وارث ہونے کا کوئی بھی حق نہیں ملتا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کی ہائی کورٹ واحد ہندستانی ہائی کورٹ ہے جو ہندستانی سپریم کورٹ کے ماتحت نہیں آتی ہے جس کی وجہ ریاست کا الگ آئین ہے اوروہ اسی آئینی کے تحت اس کی کارروائی چلتی ہے ۔جبکہ سپریم کورٹ نے 6فروری 2017کو حکم دیا تھا کہ جموں وکشمیر تک بار کونسل آف انڈیا کی توسیع کی جائے اور اس کے انتخابات کرائے جائیں۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ سپریم کورٹ کے حکم کی توہین نہیں ہے ؟ انہو ںنے کہا کہ کون اس حکم کو نافذ کرنے سے روک رہا ہے ، کوئی بیرونی طاقت یا پھر کوئی دیگر ۔جموں وکشمیر کے ہندستانی شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی وجہ کیا ہے وہ ہندستان کی پارلیمنٹ کی اسی کمزوری سے ظاہر ہوجاتا ہے کہ تین سال کے بعد بھی سپریم کورٹ کے دیئے ہوئے اس ایڈوکیٹ ایکٹ کو آج تک جموں وکشمیر میں نافذ نہیں کیا گیا جو تحت جموں وکشمیر میں ایڈوکیٹ ایکٹ 1961میں نافذ کرکے جموں وکشمیر کے سبھی وکلا کو حاصل ہوسکتا تھا۔یہ حیران کن بات ہے کہ جموں وکشمیر بار کونسل کا صدر آج تک جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہیں۔ اس کے علاوہ پروفیسر بھیم سنگھ نے آئین ہند کو نافذ کرنے کے بارے میں جو 1950سے لیکر آج تک سلسلہ چلا آرہا ہے ا س کا اپنے اس خط میں تمام تسلیم شدہ ریاستی اور قومی پارٹیوں سے اس کا ذکر کیا ہے اور ان سے جموں وکشمیر کے ہندستانی شہریوں کے حق کی آواز کو بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ سیاسی پارٹیاں جن کی پارلیمنٹ میں موجودگی ہے وہ جموں وکشمیر میں رہنے والے ہندستانی شہریوں کو بلاشرط ہندستانی آئین میں دیئے گئے حقوق کی فراہمی میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں گی جس سے جموں وکشمیر میں رہنے والے ہندستانی شہریوں کو باقی ہندستانی شہریوں کی طرح تمام بنیادی حقوق اور دیگر فوائد مل سکیں گے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب کشمیر سے کنیا کماری تک ایک ہی جھنڈہ اور ایک آئین ہوگا۔