کی سرکارسے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیلRUEEF
جموں //ریٹائرڈ انریگولرائزڈ الیکٹرکل انجیئنرس فورم کا منگل کے روز یہاں ایک اجلاس زیر قیادت جونیئر انجینئر سورج پرکاش منعقد ہوا، جس میں انجینئروں کے با قاعدہ بنانے کے صورت حال پر جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں تمام شرکا نے محکمہ میں ان کے معاملات پر ہورہی کام پر ناراضگی کا اظہار کیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کمشنر/سیکرٹری نے حالیہ اجلاس کے دوران انہیں یقین دلایا تھا کہ ان کے معاملات پر تیزی سے کاروائی ہوگی اور خیال کیا جاتا تھا کہ دربار موو سے قبل یا جموں سے دربار سرینگر منقل ہونے کے بعد انکے حق میں احکامات جاری کئے جائیں گے لیکن بدقسمتی سے ابھی تک اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ریاست کے گورنر اور چیف سیکرٹری نے بھی محکمہ کی جانب سے سینیارٹی لسٹ تشکیل نہ دینے پر ملامت کی تھی ۔اجلاس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ RUEEF اپنے مطالبات گورنراور چیف سیکرٹری کے ساتھ اُٹھائیں گے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ انکا معاملہ دہائیوں سے لٹکا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹریٹ میں متعلقہ حکام کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں کافی یقین دہانی کی گئی تھی لیکن اصل میں کُچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔اجلاس میں تمام ممبروں نے اتفاق رائے سے فیصلہ لیا کہ وہ اپنے مطالبات کو حل کرنے کیلئے سرینگر جا کر متعلقہ حکام کی نوٹس میں یہ معاملہ سر نو لائیں گے۔
لوپیڈ ایمپلائز فیڈریشن نے بجٹ کو غریب کش اور مہنگائی والا قرار دیا
جموں//لوپیڈ ایمپلائز فیڈریشن نے بجٹ کو غریب کش اور مہنگائی والا بجٹ قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں فیڈریشن کے صدر عبدل مجید خان نے مرکزی بجٹ2019-20کو کافی مہنگائی والا بجٹ کہا ہے،جو کامگاروں کے مفاد کے خلاف ہے۔انہوں نے بجٹ آسودہ حال اور بدیشی سرمایہ کاروں کا بجٹ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات ختم ہونے کے بعد ہی قیمتوں میں اضافہ ہونے لگااور اب مرکزی بجٹ پیش ہونے کے بعد ان قیمتوںمیں مزید اچھال آئے گی۔انہوںنے کہا کہ قومی آمدنی کا 68فیصد ٹیکسوں سے آتی ہے،جو عام طور سے مقرر آمدنی گروپوں،متوسط اور غریب طبقوں کی جانب سے ادا کی جاتی ہے۔علاوہ ازیں سابقہ این ڈی اے کی سرکار کے عبوری بجٹ میں 5لاکھ روپے تک کی ٓمدنی وک انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا لیکن مرکزی بجٹ میں پانچ لاکھ روپے سے زائد ایک روپے کی صورت میں تمام رقم پر ٹیکس عائد ہوگا۔یہ بات قابل ذک رہے کہ مرکزی سرکار سالانہ دس لاکھ روپے کی آمدنی والے کنبوں کو ’’اقتصادی طور سے کمزور طبقہ ‘‘ تصور کرتی ہے ۔ فیڈریشن کے سر براہ نے سالانہ 10لاکھ روپے کی آمدنی کو نکم ٹیکس سے چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا ۔مہنگائی بھتہ اور میڈیکل الائونس کو بھی انکم ٹیکس کے دائرہ سے باہر رکھنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے ریستی و مرکزی سرکار سے مہنگائی پر قابو پانے کی بھی اپیل کی، تاکہ محنت کش طبقہ کو راحت ہو۔
ضلعی کمیٹیوں کی تنظیم نو
پنتھرس پارٹی اگست کے پہلے ہفتے میں کانفرنس کا اہتمام کرے گی
جموں//جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے اگست کے پہلے ہفتے میں ضلعی کانفرنس کا اہتمام کرنے کے لئے کہا ہے جس سے پارٹی اس برس 30اگست سے پہلے جموں وکشمیر کی تمام 22 ضلعی کمیٹیوں کی تنظیم نوکرسکے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے پارٹی کے چیرمین اور ریاستی صدر سے بات چیت کرکے جموں وکشمیر کے تمام 22 اضلاع میں،جن میں لداخ کے دونوںاضلاع لیہہ اور کارگل بھی شامل ہیں، پنچایت سے لیکر ضلعی سطح تک پارٹی کے انتخابات کراکر ضلعی کمیٹیوں کی تنظیم نو کے لئے کہا ہے۔پارٹی کے سپریمو پروفیسر بھیم سنگھ نے پنتھرس پارٹی کی ورکنگ کمیٹی سے کہا کہ وہ وادی یاجموں میں جلد از جلد ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ رکھے جس میں تمام ضلعی کمیٹیاں اپنے اپنے ضلع کی ورکنگ رپورٹ پیش کریں۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاری کے لئے اس طرح کی میٹنگ بہت ضروری ہے۔پنتھرس سربراہ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں آئین کے تحت تمام حلقو ںکی حدبندی بہت ضروری ہے جسے ریاستی حکومت 1995سے نظرانداز کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر ہندستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور یہاں آئین کے تمام التزامات سمیت انتخابی قوانین بھی نافذ ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ جموں وکشمیر میں صدر راج نافذ ہے اس لئے صدر گورنر کو حدبندی کمیشن قائم کرنے کی ہدایت دے سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور مرکزی حکومت جموں وکشمیر کے ساتھ آئینی معاملات پر غلطیاں کررہی ہیں جبکہ دہلی کی موجودہ بی جے پی حکومت نے توجموں وکشمیر کے تعلق سے انسانی حقوق اور انتْخابی قوانین کی خلاف ورزی کے معاملہ میں تمام حدود پار کردی ہیں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے پارٹی کی ورکنگ کمیٹی سے جموں وکشمیر کے تمام 22 اضلاع کی کمیٹیوں کو اعتماد میں لیکر ان کی تنظیم کرنے کے لئے کہا ہے جس سے آئندہ اسمبلی انتخابات کا سامنا کرنے کی تیاری کی جاسکے اور بدعنوان اور غیر مطلوبہ قیادت کو ریاست سے ہٹایا جاسکے۔
گنگیال میں بی ایس سی نرسنگ کالج عنقریب قابل کار بنایا جائے گا: محکمہ صحت و طبی تعلیم
جموں//محکمہ صحت و طبی تعلیم کے مطابق جموں خطے کے گنگیال میں بی ایس سی نرسنگ کالج عنقریب ہی قابل کار بنایا جائے گا۔اس کالج کے لئے عمارت کو 8کروڑ روپے کی لاگت سے رواں برس اکتوبر تک مکمل کئے جانے کی توقع ہے۔کالج عمارت مکمل ہونے تک مذکورہ کورس کے لئے کلاس ورک جی ایم سی جموںسے شروع کیا جائے گا۔یہ کالج وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج کے تحت قائم کیا گیا ہے جو گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں کے انتظامی کنٹرول کے تحت کام کرے گا۔جموں یونیورسٹی نے اس کالج میں 2019-20کے لئے بی ایس سی نرسنگ کورسز شروع کرنے کو منظوری دی ہے جس کے لئے داخلہ نوٹس پہلے ہی اجرا ٔکی گئی ہے۔
بھور کیمپ میں پینے کے پانی کی سخت قلت
جموں // ایک سماجی تنظیم’’ آدرش بھارتیہ سماج ‘‘ نے بھور کیمپ و ملحقہ علاقوں میں گرمی کے موسم میں پینے کے پانی کی قلت کو ایک سنیگن مسئلہ قرار دیا ہے۔ مظاہرین نے بتایا کہ اس علاقہ میں ایک ٹیوب ویل 1979میں نصب کیا گیا تھا جو 2015 میںپہلے ہی بیکار ہوگیا تھا اور نیا ٹیوب ویل 2018میں نصب کیا گیا تھا ،تاکہ علاقہ کو مناسب مقدار میں پانی مہیا ہو لیکن اس بور ویل میں چھوٹی چھوٹی پائپیںلگائی، جس سے علاقہ کے عوام کو پینے کے پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑا۔مظاہرین نے کہا کہ نہوں نے مقامی ایم ایل اے کی نوٹس میںبھی یہ معاملہ لایا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ اس مسلہ کو حل کرنے کیلئے کوئی ٹھوس کاروائی نہیں کی گئی۔آدرش بھارتیہ سماج نے متعلقہ محکمہ سے یہ مسلہ حل کرنے کی درخواست کی ہے ۔ مظاہرین نے ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک سے بھی اس معاملہ میں مداخلت کرکے متعلقہ محکمہ کو علاقہ میں پانی کی قلت کو دور رکنے کے لئے مناسب ہدایات دینے کی اپیل کی۔
ریلوے پی ایس سی چیئر مین کی جموںمیں پریس کانفرنس
جموں //بی جے پی کے قومی لیڈر و چیر مین پسینجر سروسز کمیٹی (PSC) ریلوے بورڈ ،وزارت ریلوے رمیش چند ررتن نے یہاں بی جے پی کے ریاستی ترجمان بلبیر رام رتن ، پی ایس سی ممبر گورویندر سنگھ سیٹھی اور سریندر بھگت ،بی جے پی لیڈران ایس ویریندر جیت سنگھ ، اودھیا گپتا اور جیت انگرال کے ہمراہ منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملک میں 8000 ریلوے اسٹیشن ،17 زون، 68 ڈویژن ہیں ،جو کہ پسینجر سروسز کمیٹی کے دائرہ اختیار میں ہیں، جو مسافروں کو ریل گاڑی میں سوار ہونے سے سفر کے آخر تک کے معاملات کی دیکھ ریکھ کرتی ہے۔انہوںنے ریاست جموں وکشمیر کے چار روزہ دورے کے دوران کٹرہ ریلوے اسٹیشن کا معاینہ کیا اور چند بے ضابطگیاں پانے کے بعد ڈون کیٹرئرس اور ریہڑی فروشوں کو فی کس 50000 روپے جرمانہ لگایا ۔ اسکے علاوہ پارکنگ کو مناسب طریقہ سے دیکھ بھال نہ کرنے پر15000 روپے کا جرمانہ لگایا گیا۔ انہوں نے ریلوے اسٹیشن کٹرہ میں "No Bill No Payment" کے سٹکرس ہر جگہ پر نصب کرنے کے موقعہ پر ہی ہدایات جاری کئے۔انہوں نے ریلوے اسٹیشن میں صفائیو ستھرائی کیک سراہنا کی اور فریوز پور ڈویژن سے ریلوے اسٹیشن کے سینئر DEN دلجیت سنگھ کے حق میں پورے ریلوے اسٹیشن کے علاقہ میں سوچھتا ابھیان کو فروغ دینے کیلئیایوارڈ دینے کی سفارش کی۔پی اسی سی کمیٹی نے ریلوے اسٹیشن میں اے ٹی ایم کھولنے کے لئے اعلیٰ حکام کو تحریر کیا۔ٹیم کشمیر کا بھی دورہ کرے گی۔ پی ایس سی ممبران کوشل کشور ودیارتھی اور ریشما حسین نے بھی کٹرہ ریلوے اسٹیشن کا دورہ کیا۔