دھار گلوں سے ضبط ہوئی پائپوں سے تعمیر اتی عمل متاثر
پانی کی فراہمی کو یقینی کیلئے پاپئیں جلد واپس کرنے کی مانگ
جاوید اقبال
مینڈھر //جموں وکشمیر پولیس کی جانب سے بالاکوٹ کے دھار گلوں علاقہ سے ضبط کی گئی پائپوں کی وجہ سے سرحدی علاقو ں میں پاپئیں بچھاکر سرحدی علاقو ں میں پانی کی فراہمی کا عمل متاثر ہوا ہے ۔مقامی لوگوں و متعلقہ ٹھیکیدار اور پنچایتی اراکین نے بتایا کہ مذکورہ پاپئیں سرحدی علاقوں میں پانی کی فراہمی کویقینی بنانے کیلئے جموں مینڈھر سڑک کے کنارے رکھی گئی تھی تاہم پولیس نے شک کی بنیاد پر مذکورہ پاپئیں ضبط کر کے ان کو مینڈھر منتقل کر دیا جس کی وجہ سے تعمیرات عمل کو مکمل کرنے میں مزید تاخیر ہوگئی ہے ۔بالا کوٹ میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے منعقدہ عوامی دربار کے دوران پنچایتی اراکین نے ضلع انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ پاپئیں جلدازجلد وگزار کروائی جائیں تاکہ عوام کو پینے کا صاف پانی مہیا کرنے کیلئے عملی طور پر تعمیر اتی عمل شروع کیا جاسکے ۔پنچایتی اراکین نے کہاکہ پاپئیں ریلیز کروالی گئی تھی تاہم اس کے بعد پولیس دوربارہ سے کورٹ میں نظر ثانی کیلئے گئی ہے جس کی وجہ سے اس عمل میں مزید تاخیر ہوگئی ہے ۔سرپنچ ماجد چوہدری ،نمبردار ایاز خان ،سرپنچ عارف خان ،سرپنچ گلسید خان ،سرپنچ عمر فاروق خان و دیگران نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ جلدازجلد پاپئیں ریلیز کروائی جائیں تاکہ عام لوگوں کی پریشانی دور کرنے کیلئے کام شروع کیا جاسکے ۔ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اور ایس ایس پی پونچھ نے عوام کو یقین دلاتے ہوئے کہاکہ جلد ہی اس معاملہ کو حل کروانے کی کوشش کی جائے گی ۔
شازیہ چوہدری کی قیادت میں پنچایتی اراکین کا اجلاس
محمد بشارت
کوٹرنکہ //ضلع ترقیاتی کونسل رکن بدھل اولڈ اے کوٹرنکہ شازیہ چوہدری کی قیادت میں کوٹرنکہ ڈاک بنگلہ میں پنچایتی اراکین کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پنچایتی اراکین کیساتھ ساتھ وی ایل ڈبلیو اور جی آر ایس کیساتھ ایک خصوصی تعارفی سیشن بھی منعقد کیاگیا ۔پنچایتی اراکین نے دیہات میں عوام کو درپیش مسائل کے سلسلہ میں موصوفہ کو تفصیلی جانکاری فراہم کی ۔پنچایتی اراکین نے کہاکہ تعمیراتی کاموں کے سلسلہ میں ابھی تک ادائیگیاں نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے مزدور طبقہ شدید پریشانیوں میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تعمیراتی کاموں میں استعمال ہونے والے مٹریل کا پیسہ بھی نہیں دیا گیا ہے ۔پنچایتی اراکین نے کہاکہ پردھان منتری اواس یوجنا کے تحت دوسر قسط بھی ابھی تک باقی ہے ۔انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومتوں کی جانب سے کئی ایک علاقوں کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے جس کی وجہ سے لوگ پسماندہ طرز کی زندگی بسر کررہے ہیں ۔ضلع ترقیاتی کونسل رکن نے پنچایتی اراکین کو یقین دلاتے ہوئے کہاکہ یوم آزادی کی تقریب کے بعد سیکٹرول آفیسران کا اجلاس منعقد کر کے عوامی مسائل کو حل کیا جائے گا ۔
۔160سے زائد افراد میں مصنوعی آلات تقسیم
عشرت حسین بٹ
منڈی//محکمہ سماجی بہبود تحصیل منڈی کی جانب سے معذور افراد میں مصنوعی ساز و سامان تقسیم کیا گیا ۔اس سلسلہ میں محکمہ کی جانب سے منڈی ڈاک بنگلہ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں تحصیل آفیسران کے علاقہ بلاک ڈیو لپمنٹ کونسل چیئر مین منڈی شمیم احمد گنائی بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے ۔پروگرام کے دوران معذور افراد میں مصنوعی ٹانگیں ،قوت سماعت والی مشینیں ودیگر ساز و سامان تقسم کیا گیا ۔ محکمہ سماجی بہبود کے تحصیل آفسر محمدعظم نے اس حوالے سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ منڈی میں محکمہ کی جانب سے کئے گئے سروئے کے تحت 160سے زائد معذور افراد میں مصنوعی ساز و سامان تقسیم کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی روز مرہ کی زندگی بہتر طریقہ سے بسر کرسکیں ۔
لمبیڑی میں سوشل ویلفیئر محکمہ کا پروگرام منعقد
رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژں کے لمبیڑی علاقہ میں محکمہ سوشل ویلفیئر محکمہ کی جانب سے ایک کیمپ کا اہتمام کیا گیا جس کے دوران معذور افراد کو مصنوعی آلات تقسیم کئے گئے ۔اس موقعہ پر اے ڈی سی نوشہرہ سندر بنی کے علاقہ ضلع ترقیاتی کونسل ممبر بھی موجود تھے ۔لمبیڑی کے ہائر سکینڈری سکول میں منعقدہ پروگرام کے دوران پنچایتی اراکین،علاقہ کے معززین و معذور افراد کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ۔محکمہ سوشل ویلفیئر نے کہا کہ سب ڈویژن میں معذور افراد کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن کوششیں کی جارہی ہیں ۔
پی ایچ ای ڈیلی ویجز کی لاش برآمد
راجوری //محکمہ جل شکتی میں عارضی بنیادوں پر اپنی خدمات انجام دینے والے ایک ملازم کی لاش مشکوک حالت میں ملنے کے بعد پولیس نے تحقیقاتی عملی شروع کر دیا ہے ۔مرنے والے ڈیلی ویجر کی شنا خت وجے کمارولد سیتا رام سکنہ کانگری سندر بنی کے طور پر ہوئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ مذکورہ عارضی ملازم کی لاش مشکوک حالت میں ڈھوک بنیار گائوں سے ملنے کے بعد پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر اس کو پوسٹ مارٹم کیلئے منتقل کیا ۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں معاملہ درج کر کے تحقیقاتی عمل شروع کر دی گئی ہے ۔