ناظم تعلیمات سمیت مختلف دفاترمیں اٹیچ اساتذہ کے سبب طلباء کامستقبل دائوپر:رہبرتعلیم ٹیچرز فورم
ڈٹیچ منٹ کے سرکاری حکمنامے صرف کاغذات تک محدود،وزیراعلیٰ اوروزیرتعلیم مداخلت کریں
جموں / ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر اور مختلف چیف ایجوکیشن و زونل ایجوکیشن دفتروں کے علاوہ ریاست کے دیگر مختلف سرکاری دفاتر میں اٹیچ منٹوں پر تعینات اساتذہ کی وجہ سے ان سکولوں میں زیر تعلیم طلباء کا مستقبل دوا پر لگا ہوا ہے جن سکولوں میں ان اساتذہ کی اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں ان باتوں کا اظہار جموں کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کے ریاستی چیرمین فاروق احمد تانترے نے یہاں جاری ایک پریس بیان میں کیا – اْنہوں نے کہا کہ اْنہیں جو تفصیلات ملی ہے اس کے مطابق ناظم تعلیم سرینگر کے دفتر میں تین درجن سے زائید تدریسی عملہ مختلف کاموں پر اٹیچ منٹ کی بنیاد پر رکھے گئے ہیں جبکہ اسی طرح درجنوں کی تعداد میں ریاست کے مختلف اضلاع میں چیف و زونل ایجوکیشن دفتروں کے علاوہ دیگر محکموں میں ڈپلائمنٹ پر رکھے گئے ہیں۔ تانترے نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں بار ہاگذارشات کے بعد جاری کئے گئے اٹیچ منٹوں کو ختم کر نے کے حکم ناموں کے باوجود یہ تدریسی عملہ لگاتار سکولوں کے بجائے دفتروں میں تعینات ہیں -اْنہوں نے کہا ہے کہ یہ حکم نامے صرف کاغذوں تک ہی محدود ہو کر رہ جاتے ہیں اور زمینی سطح پر اس کا کوئی خاص اثر دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے جس کی وجہ سے ریاست کے ہزاروں غریب طلاب کا مستقبل داو پر لگا ہوا ہے – اْنہوں نے وزیر تعلیم اور خصوصاً وزیر اعلی سے اس معاملے میں ذاتی مداخلت کر کے اساتذہ کو دفتروں سے بجائے سکولوں میں تعینات کر نے کی مانگ کی ہے تاکہ ان سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کا مستقبل تاریکیوں کے اور جانے سے بچایا جا سکے -تانترے نے مزید کہا ہے کہ ریاست کے سرکاری سکولوں میں زیادہ تر غریب بچے تعلیم کے نور سے آراستہ ہوتے ہیں اور اساتذہ کی اٹیچمنٹز سے ان کی تعلیم پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں – اْنہوں نے کہا ہے کہ اْنہیں اْمید ہے کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور وزیر تعلیم اس مطالبے کی طرف خاص توجہ دیکر ایٹیچمنٹز پر تعینات اساتذہ کو سکولوں میں بھیجا جائے گا-
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف مہم
سینکڑوں گاڑیوں کے کاٹے چالان کاٹے،متعددضبط کی گئیں
جموں//ٹریفک پولیس رورل جموں کی جانب سے رواں ماہ مارچ میں ٹریفک قواعدکی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف مہم چلاکرسخت کارروائی عمل میں لائی۔یہاں جاری تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس رورل جموں نے بسوں، میٹاڈوروں اورموٹرسائیکلوں وغیرہ کوچالان کرنے کے ساتھ ساتھ متعددکوضبط بھی کیا۔ محکمہ کے اعدادوشمارکے مطابق 4442 گاڑیوں میں سے 435کو اوورلوڈنگ، 751کوہیلمٹ نہ پہننے ، 522 کوسیٹ بلٹ نہ باندھنے، 501کولائسنس کے بغیرگاڑی چلانے اور135گاڑیوں کوپریشرہارن بجانے ،کے علاوہ قواعدکی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں142گاڑیوں کوضبط کیا۔اس مہم کے دوران ایس پی ٹریفک رورل جموں شاہین واحدنے لوگوں کوٹریفک قواعدکی جانکاری بھی دی ۔انہوں نے کہاکہ جوشخص ٹریفک قوانین کی پاسداری نہیں کرے گااس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سرحدی گولہ باری میں انسانی جانوں کے زیاں پراظہارتشویش
شہری ہلاکتوں کو ریاستی اورمرکزی حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کانتیجہ قراردیا
پردیش کانگریس کمیٹی
جموں /پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری شاہنوازچوہدری نے بالاکوٹ سانحہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کو کشیدگی ختم کرتے ہوئے بات چیت کا راستہ اختیا رکرناچاہئے ۔ انہوںنے کہاکہ عام شہریوں کو مارنا غیر انسانی طریقہ کار ہے ۔انہوں نے کہاکہ مرکزمیں بی جے پی حکومت کے برسراقتدارمیں آنے کے بعدسرحدوں پرکشیدگی اورسیزفائرکی خلاف ورزیوں میں بے انتہااضافہ ہواہے ۔انہوں نے کہاکہ مرکزی اورریاستی حکومتیں ریاست جموں وکشمیرمیں امن وامان بحال کرنے میں مکمل طورپرناکام ہوچکی ہیں۔شاہنوازچوہدری نے کہاکہ سرحدوں پرگولہ باری جنگی جرائم ہیں اور اس معاملے میں اقوام متحدہ کو نوٹس لیناچاہئے ۔انہوںنے کہاکہ کشیدگی کسی مسئلہ کا حل نہیں اور اگر آگے بڑھنا ہے تو پھر بات چیت کا راستہ اختیار کرناہی پڑے گا۔ انہوںنے کہاکہ سرحدوں پرچاہے فوجی جوان ہلاک ہوں یاپھرعام شہری ،نقصان پوری انسانیت کوہوتاہے۔انہوں نے ہندوستان اورپاکستان دونوں ممالک کی قیادت پر زور دیاکہ بات چیت کاراستہ اختیا رکیاجائے اور ایک دوسرے کو دھمکیاں دینے کے بجائے مذاکرات کی میز سجائی جائے ۔انہوںنے بالاکوٹ سانحہ میں جان بحق ہوئے افراد کے لواحقین کو امداد اور بچیوں کے بہتر سے بہتر علاج کی اپیل کی ۔
این سی ایس یو
جموں //نیشنل کانفرنس سٹوڈنٹس یونین نے سرحدی کشیدگی اور اس سے ہورہی شہری ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے ریاستی اورمرکزی حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کانتیجہ قراردیاہے۔یہاں جاری پریس بیان میں نیشنل کانفرنس سٹوڈنٹس یونین کے صوبائی صدر افتخارچودھری نے کہاکہ گذشتہ روز بالاکوٹ مینڈھرمیں سرحدی گولہ باری کے نتیجے میں ایک ہی کنبے کے پانچ افرادکی ہلاکت ایک المیہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ ریاستی پی ڈی پی ۔بی جے پی مخلوط حکومت سرحدوں پرامن بحالی کیلئے کوئی سنجیدہ کوششیں نہیں کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ جموں میڈیکل کالج میں نازک حالت میں لائی گئی دوبچیوں کے علاج ومعالجہ میں بھی حکومت نے غفلت شعاری کامظاہرہ کیا۔انہوں نے کہاکہ کوئی بھی وزیرمناسب وقت پر ہسپتال نہیں پہنچا۔انہوں نے وزیرصحت بالی بھگت کافرض بنتاتھاکہ وہ فوری طورپرہسپتال پہنچتے لیکن وہ کرکٹ ٹورنامنٹ کامزہ اُٹھاتے رہے۔افتخارچوہدری نے کہاکہ دونوں ممالک کوبات چیت کاراستہ اختیارکرکے سرحدی کشیدگی کوختم رکناچاہیئے۔ انہوںنے بالاکوٹ مینڈھر میں ایک ہی گھرانے کے پانچ افراد کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاشہریوں کی ہلاکت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور نہ ہی اس طرح سے جنگ جیتی جاسکتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سرحدی علاقوں کے لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اور وہ دونوں ممالک کی افواج کی کشیدگی میں پس رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے یہ وعدہ کیاتھاکہ پختہ بینکروں کی تعمیر کی جائے گی لیکن یہ بھی وفا نہیں ہوا ور آئے روز قیمتی جانوں کا اتلاف ہورہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت لوگوں کی جان و مال کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے اور اس کے وعدے سراب ثابت ہوئے ہیں ۔ افتخارچوہدری نے دونوں ممالک سے اپیل کی کہ وہ جنگ کے ماحول سے باہر نکلتے ہوئے بات چیت کا راستہ اختیا رکریں اور افہام و تفہیم سے مسائل حل کئے جائیں ۔
ڈی سی ادہم پورکارام نگرکاتفصیلی دورہ
لوگوں کوصفائی ستھرائی کی اہمیت سے روشناس کرایا
ادھمپور// ضلع ترقیاتی کمشنرادھمپور رویندر کمار نے تحصیل رام نگر کا ایک تفصیلی دورہ کیا اس دوران رویندر کمار نے سوچھ بھارت مشن کے تحت چل رہی صفائی مہم کاجائزہ لیااور افسران کو ہدایات دیں کہ کوگوں کو آئی ایچ ایچ ایل کی اہمیت کے بارے میں جانکاری دی جانی چاہئے اور حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نے کہا کہ ہمیں ماحول کو صاف رکھنے کے لئے اپنے گردونواح گندگی پھلانے سے گریز کرنا چاہیئے۔ اس دوران ضلع ترقیاتی کمشنر کے ہمراہ سب ضلع مجسٹریٹ فاروق احمدقاضی ،ضلع انتظامیہ اور تحصیل انتظامیہ کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔کمشنر نے سناسر اور سروئیںسر کا دورہ بھی کیا اور سوچھ بھارت مشن کے تحت قایم کئے گئے ایک کیمپ میں لوگوں سے خیالات کااظہار کیا۔اس دوران آئی ایچ ایچ ایل کو تعمیر کرنے کی اہمیت کے بارے میں لوگوں کو جانکاری دی گئی۔اس کمپ میں رام نگر کے ایک ہونہارفنکار نے سوچھ بھارت مشن کے متعلق تیار کردہ ایک کلچرل پروگرام بھی پیش کیا ۔جس کو حاضرین نے سراہا۔
ڈگری کالج سانبہ میں کیرئیرکونسلنگ پروگرام منعقد
جموں//ڈگری کالج سانبہ کے کیئرئیر کونسلنگ سیل نے آئی سی ایف اے آئی بزنس سکول جموں کے اشتراک سے طلباء کیلئے سٹوڈنٹ ڈیولپمنٹ پروگرام کے موضوع پریک روزہ سیمینارکاانعقاد کیا۔اس دوران کالج کے پرنسپل ڈاکٹر جی۔ایس رکوال مہمان خصوصی تھے ۔انہوں نے اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئی آئی بی ایس جموں کی طلباء کوروزگاردلانے کیلئے کی جارہی کاوشوں کوسراہا۔قبل ازیں ڈاکٹرایم ایس پٹھانیہ کنوینر کیرئیرکونسل سیل نے مہمانوں کااستقبال کیااورسیمینارکے اغراض ومقاصد بیان کئے۔اس موقعہ پر پروفیسر رشمی ماناایسوسی ایٹ پروفیسرآئی بی ایس گڑگائوں ریسورس پرسنز تھیں۔انہوں نے ہائرمنیجمنٹ ایجوکیشن میں کیرئیرکے امکانات کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔اس دوران مونیکاکول ،ایگزیکٹیو آئی بی ایس جموں ،پرمجیت سنگھ اورارون کمار ورمامنیجرآئی بی ایس جموں کاتعاون حاصل تھے۔سیمینارمیں فائنل سمسٹرکے 40طلباء نے حصہ لیاجبکہ فیکلٹی ممبران بشمول ڈاکٹر اشوک کمار، ڈاکٹر دلبیرسنگھ،ڈاکٹر منوہر لا،پروفیسرپون گپتا، ڈاکٹررن وجے سنگھ، ڈاکٹررام سنگھ، پروفیسررینو راج پوت، ڈاکٹر سیما، پروفیسراحسن وانی ، پروفیسرپریتی گپتا، ڈاکٹر نارسنگھ داس بھی موجودتھے۔
سکاسٹ ٹیچنگ ایسوسی ایشن کاوفدنائب وزیراعلیٰ سے ملاقی
جموں//سکاسٹ ٹیچنگ ایسوسی ایشن جموں کے ایک وفدنے ڈاکٹروکاس شرماکی قیادت میں نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹرنرمل سنگھ سے ملاقات کی۔ اس دوران وفدنے شیرکشمیرایگریکلچر ل یونیورسٹی جموں کے تدریسی عملے کے مسائل ومطالبات کی جانکاری دی۔اس موقعہ پر وزیراعلیٰ کی جانب سے جموں میں مزیدیونیورسٹیاں قائم کرنے کے اعلان کاخیرمقدم کیاگیا۔سکاسٹ ٹیچنگ ایسوسی ایشن نے سکاسٹ جموں میں تدریسی عملے کیلئے سہولیات کی کمی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ یونیورسٹی کومضبوط بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ڈاکٹر وکاس نے بتایاکہ ہمارامطالبہ ہے کہ عملے کیلئے اضافی فیکلٹیز، فیکلٹی آف ہارٹیکلچر، فیکلٹی آف انجینئر س اورفیکلٹی آف ڈائری ٹیکنالوجی فراہم کی جائے۔وفدکے مطالبات سننے کے بعدنائب وزیراعلیٰ نے سنجیدہ غورکرنے کی یقین دہانی کرائی۔
دورجے کا تین سینٹرل کواپریٹیو بینکوں کی کارکردگی بہتر بنانے پر زور
جموں/ امدادِ باہمی اور امورِ لداخ کے وزیر چیرنگ دورجے نے کہا کہ تین سینٹرل کوآپریٹیو بینکوںجو ابھی تک لائسنس کے بغیر کام کر رہے ہیں کی کاکردگی کو بہتر بنانے کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹرس میں جلد ی پروفیشنلوں کو لایا جائے گا۔اس قدم سے ان بینکوں کو مزید استحکام حاصل ہوگا اور یہ بینک باضابطہ دیگر بینکوں کی طرح اپنا کام کاج انجام دینے لگیں گے ۔ اِن باتوں کا اِظہار وزیر نے اننت ناگ سینٹرل کواپریٹیو بینک ، بارہمولہ سینٹرل کواپریٹیو بینک اور جموں سینٹرل کواپریٹیو بینک جو ابھی تک لائسنس کے بغیر کام کر رہے ہیں کی نو سرمایہ کاری کے لئے ایک شراکت داروں کی میٹنگ کی صدارت کے دوران کیا۔ میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ کوآپریٹیو بینکوں کے ایم اے پیز کے مطابق 366.71کروڑ روپے ان بینکوں کی بازسرمایہ کاری کے لئے ضرورت ہے جن میں سے 255.51کرو ڑروپے بطور سٹیٹ شیئر اور 111.20 کروڑ ورپے حکومت ہند شیئر ہوگا ۔میٹنگ میں بتایاگیا کہ ریاستی حکومت نے سٹیٹ شیئر کی واگزاری پہلے ہی انجام دی ہے اور یہ رقم اس وقت امداد باہمی محکمہ کے پاس موجود ہے ۔میٹنگ میں ان بینکوں کی اضافی رقومات کی ضروریات کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی ۔شراکت داروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ نو سرمایہ کاری کی بدولت سینٹر ل کوآپریٹیو بینکوں کو ریزرو بینک آف انڈیا کی طرف سے لائسنس کی حصولی کی بدولت سدھار آئے گا۔وزیر نے مزید کہاکہ بورڈ آف ڈائریکٹر س میں پروفیشنلوں کو لانا بہت ضروری ہے کیونکہ ان کو ممبران کے طور پر بورڈ میں لینے کی بدولت ان بینکوں کی کارکردگی میں استحکام لایا جاسکتا ہے۔
مقابلہ جاتی امتحانات کے انعقادکیلئے حد مقرر
جموں/ جے اینڈ کے پبلک سروس کمیشن نے جموں اینڈ کشمیر کمبائنڈ کمپیٹیٹو ایگزامنیشن رولز 2018 کے تحت مستقبل میں یو پی ایس سی سول سروسز ایگزامنیشنز جیسے پری لیمنری ، مینز اور پرسنلٹی ٹیسٹ ہر پندرہ دن کے بعد جہاں تک ممکن ہو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔تاہم جموں اینڈ کشمیر کمپیٹیٹو ایگزامنیشن 2016مینز جولائی 2018ء میں منعقد ہوں گے اور اس سلسلے میں متعلقہ نوٹیفکیشن وقت پر جاری کی جائے گی۔
محکمہ خزانہ نے ایس ایس اے کے تحت پیشگی رقومات نکالنے کا اختیار دیا
جموں/ ریاستی حکومت نے سکولی تعلیم محکمہ کو مرکزی معاونت والی سکیم سرو شکھشا ابھیان کے تحت ایس ایس اے اساتذہ کی تنخواہیں و دیگر اخراجات پورا کرنے کے لئے 140 کرو ڑروپے کی رقم پیشگی نکالنے کا اختیار دیا۔