مزید خبرں

 نابالغہ کے ساتھ دست درازی

آر ایس پورہ میں معاملہ درج پٹواری گرفتار

نیوزڈیسک 
جموں//بچیوں کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ پولیس نے اس سلسلہ میں بدھ کے روز ایک پٹواری کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ آر ایس پورہ میں پولیس نے شکایت ملنے کے بعد محکمہ مال کے ایک پٹواری بھوشن شرما کو مختلف دفعات کے تحت حراست میں لے لیا ہے ۔ پٹواری نے بتایا کہ نابالغ بچی کے والدین کی طرف سے تحریری شکایت درج کروائی گئی جس کے مطابق یہ بچی گھر پر اکیلی تھی جب پٹواری بھوشن شرما دستاویزات کی پڑتال کے سلسلہ میں وہاں گیا۔ بچی کو گھر میں اکیلا دیکھ اس کے ساتھ دست درازی کرنا شروع کر دی۔ والدین کے گھر لوٹنے پر بچی نے انہیں سارا ماجرہ کہہ سنایا۔ اس سلسلے میں ایک پولیس افسرنے بتایاکہ پولیس نے شکایت ملنے پر آر پی سی کی دفعہ 354اور بچیوں کو جنسی زیادتیوں کے تحفظ کے متعلق ایکٹ  (POCSO) کے تحت معاملہ درج کر کے پٹواری بھوشن شرما کو حراست میں لے لیا۔ اس سلسلہ میں مزید تحقیقات جاری ہے ۔ 
 
 

بھیم سنگھ کا گورنر کے نام مکتوب 

محافظین کیلئے رہائش کاانتظام کرنے کی اپیل

جموں//جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے جموں وکشمیر کے گورنر این این ووہرہ سے ریاستی دفتر کی طرف سے انہیں دیا گیا کوارٹر نمبر ۔30 بی ، گاندھی نگر  8اگست تک خالی کرنے سے متعلق معاملہ میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔پنتھرس سربراہ نے خط میں کہا ہے کہ میرے پاس جموں وکشمیر یا ملک کے کسی دیگر حصہ میں رہنے کی جگہ نہیں ہے اور مجھے زیڈ سیکورٹی ملی ہوئی ہے ۔ نہ صرف میرے بلکہ میرے محافظین کے لئے رہنے کی جگہ کی ضرورت ہے اور میرا بھگتریاں گاوں میں واقع گھر 2014میں سیلاب میں بہہ گیا تھا۔ اس کے بعد میرے پاس جموں وکشمیر یا ملک کے کسی دیگر حصہ میں رہائش کی کوئی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے خط میں عزت ماب گورنر سے درخواست کی کہ چونکہ مجھے زیڈ سیکورٹی ملی ہوئی ہے اس لئے مجھے سرکاری رہائش گاہ میں مارکٹ رینٹ پر رہنے کی اجازت دی جائے۔
 
 
 

پنچایت اور میونسپل الیکشن میں ووٹ ڈالنے سے کشمیری مائیگرینٹ محروم

یواین آئی
جموں// جموں وکشمیر میں گورنر انتظامیہ نے میونسپل اور پنچایتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے عمل شروع کر رکھا ہے۔ اس لئے انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی ہورہی ہے لیکن کشمیری مائیگرینٹ جن میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ساتھ چندمسلم کشمیری بھی شامل ہیں،وہ اِن دنوں پریشان حال ہیں کیونکہ وہ میونسپل اور پنچایتی انتخابات میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔کشمیر سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہونے والے کشمیری گھرانے صوبہ جموں کے مختلف علاقہ جات اور بیرون ریاست نئی دہلی، ممبئی ودیگر بڑے شہروں میں رہائش پذیر ہیں۔ان سبھی کشمیری گھرانوں کے رائے دہندگان لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں ان حلقوں سے ووٹ ڈالتے ہیں، جہاں ان کا آبائی گھر تھا لیکن میونسپل اور پنچایتی چناؤ کے لئے تیار انتخابی فہرستوں میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ کشمیری پنڈت ایم ایل سی گردھاری لال رینہ نے کہاکہ پچھلے پنچایتی چناؤ اور لوکل باڈیز انتخابات میں بھی کشمیری پنڈت گھرانے جوکہ نقل مکانی کر کے جموں یادیگر مقامات پر رہائش پذیر ہیں، ووٹ نہیں ڈال سکے تھے۔ انہوں نے کہاکہ’ نومبر2017سے وہ یہ معاملہ چیف الیکٹورل افسر کی نوٹس میں لارہے ہیں، ان سے کئی بار ملاقات بھی کی، موصوف نے تحریری طور بذریعہ ای میل مطلع کیاتھا کہ اس پر غور کیاجارہاہے،جلد ہی کوئی طریقہ کار نکالا جائے گاکہ مائیگرینٹ کشمیری پنڈتوں کو پنچایتی اور میونسپل انتخابات کے دوران کہاں اور کس طرح ووٹ ڈالنا ہے لیکن اب اگست 2018چل رہاہے ابھی تک اس ضمن میں عملی طور کوئی بھی پیش رفت نہ کی گئی ہے‘۔ انہوں نے بتایاکہ ایک لاکھ سے زائد کشمیری مائیگرینٹ ووٹر میونسپل اور پنچایتی انتخابات میں حصہ لینے سے محروم ہورہاہے۔ ایم ایل سی نے سوالیہ انداز میں کہاکہ اتنے زیادہ ووٹرز کو آپ کیسے جمہوری نظام سے باہر رکھ سکتے ہو جبکہ پارٹ دس سیکشن140میں واضح ہے کہ ریاست کے ہر شہری کو ووٹ ڈالنے کا حق ہے۔انہوں نے بتایاکہ ابھی تک جو انتخابی فہرستیں مرتب ہوئی ہیں یا جونظرثانی کا عمل چل رہاہے، ان فہرستوں میں کشمیری مائیگرینٹ پنڈتوںکے نام شامل نہیں ہیں۔انہوں نے گورنر این این ووہرا اور چیف الیکٹورل افسر جموں وکشمیر سے اپیل کی کہ اس ضمن میں فوری طور کوئی لائحہ عمل مرتب کیاجائے بصورت دیگر وہ اپنے حق کے لئے سڑکوں پرآنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے۔اس موقع پر جین جی بھٹ بھی موجود تھے۔یو این آئی
 
 

پچھلے چار برس میںسرحدپار سے 

فائرنگ اور دراندازی نے تمام ریکارڈ توڑے:کانگریس

یو این آئی
جموں// کانگریس پارٹی نے شمالی کشمیرکے ضلع بانڈی پورہ کے سرحدی علاقہ گریز میں گذشتہ دنوں فائرنگ سے میجر سمیت چار فوجی اہلکارں کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیاہے۔جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی ترجمان اعلیٰ راویندر شرمانے کہاکہ پچھلے چار سالوں کے دوران سرحدپار سے فائرنگ اور در اندازی کی کوششوں نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں جس کے نتیجہ دشمن کے مذموم منصوبوں کو ناکام بناتے وقت بڑی تعدادمیں فوانوں کو اپنی قیمتیں جانیں گنوانا پڑیں۔انہوں نے کہاکہ سرحدوں پرپیداشدہ صورتحال اورریاست میں بڑھتی عسکری سرگرمیوں کو قابو میں کرنے کے لئے پاکستان کے ساتھ نپٹنے میں مودی حکومت بری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے جاں بحق ہوئے فوجی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کی عظیم قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھاجائے گا جنہوں نے ملک کی دفاع کے لئے اپنی جانیں نچھاور کیں۔یو این آئی
 
 

  فوج کے زیراہتمام چسانا میں دنگل کااہتمام 

اودھمپور//سانا دنگل اکیڈمی کے اشتراک سے فوج  نے ضلع اودھمپور کے چسانہ علاقے میں دنگل چیمپئن شپ کااہتمام کیا جس میں اودھمپور حلقہ انتخاب کے کئی دیہات سےآئے ہوئے بھاری تعداد میں رضاکارانہ طورپر نوجوانوںنے پرجوش اورجذبے کے ساتھ مظاہرہ کیا۔ کافی خوشگوار موسم کے بیچ نوجوانوںنے ڈنگل میںحصہ لے کر کھیل کے شعبہ میں ایک نئی تواریخ رقم کی۔ چیمپئن شپ کا بنیادی مقصد آپسی بھائی چارے اورہم آہنگی کے ساتھ ساتھ کھیل کود کوفروغ دینا وغیرہ شامل تھا۔لہذافوج نے سماج  میں نوجوان پیڑھی  میںنئی امنگوں کے ساتھ کردار نبھانے کا موقع میسر کرنے کیلئے  خصوصی ایک ایسا پلیٹ فارم تیارکرنے کے عزائم کو تقویت دینے کافیصلہ کیا ہے  تاکہ دل بدلو ذہن بدلو کے تحت  نوجوان پیڑھی کے اندر اپنا احساس خوداعتمادی پیدا ہوسکے ساتھ میں دیہی علاقہ جات جس میں ضلع ریاسی بھی شامل ہے میں کھیل کود کے علاوہ ایک پرسکون اور خوشگوار ماحول پید کر نے میں ملنے کی مزید توقع کی جاسکتی ہے ۔ ذرائع نے خبر دی ہے کہ  اہتمام کئے گئے دنگل پروگرام میں آس پاس کے گاؤں سے آئے ہوئے کم ازکم 40 پہلوانوں نے حصہ لیا اوراس  دوران  اہتمام کئے گئے پروگرام میں شرکت کرنے کیلئے مقامی لوگوں کا بھی اچھا خاصہ بھرپورتعاون دیکھنے کو ملا۔اس دوران اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر متعدد کامیاب کامران پہلوانوں میں  بعدازاں انعامات سے نواز اگیا ہے۔ قابل ذکرہے کہ مقامی لوگوںنے نوجوان پیڑھی کے دل بدلو ذہن بدلو کے کاوشوںکیلئے فوج کی سراہنا اورتعریف کی۔
 

ہیرٹیج سوسائٹی کا وفد ڈویژنل کمشنر سے ملاقی

سیاحتی شعبے میںجاری کی تکمیل کی اپیل 

جموں//ہیرٹیج سوسائٹی جموں زیرصدارت بھونیشور گنڈوترہ کی قیادت میں آج ایک وفود ڈویژنل کشمیر جموں سے ملاقی ہوا جس میں انہوںنے جموں میں سیاحتی شعبے کو فروغ دینے سے متعلق متعدد زیرتکمیل کاموں کوفوری طورپر مکمل کرنے کا پرزورمطالبہ کیاہے۔یہاںپرسوسائٹی کی جانب سے جاری پریس بیان میںکہا گیاہے کہ جمو ں خطہ میں ترقیاتی سرگرمیاں مکمل ہونے میں بلا کسی وجہ تاخیر ہورہی ہے جوکہ باعث تشویش کاموجب ہے جبکہ جموں ایک ایسا خطہ ہے جو سیاحتی مقام کیلئے روح افزا مقام ہے۔گنڈوترہ نے  انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ترجیح بنیادوں پر سچیت گڑھ کو سیاحت کے نقشہ پرلانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں وہاں پر چار لین والی سڑک کی تعمیری کاموں میں دلچسپی دینے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے پتنی ٹاپ‘ گنڈولا‘ پروجیٹکوں کے علاوہ مبارک منڈی میں زیرتکمیل کاموں کی نامکمل ہونے پر تشویش کااظہار کیاہے اورانتظامیہ سے فوری طورپرمکمل کرنے کی پرزوراپیل کی 
 
 

بچیوں کے ساتھ دست درازی کیخلاف لوگوں کااحتجاجی مظاہرہ 

جموں// جموں وکشمیر کی سرمائی راجدھانی جموںکے ایک نجی اسکول میں 4سال سے کم عمر کی بچیوں کے ساتھ دست درازی کے خلاف دوسرے روزبھی جموں کے بشناہ ،چٹھاودیگرعلاقوں نے لوگوں نے احتجاج کیا۔اس دوران لوگوں نے بلاتکاریوں کو سزا دو ، سزا دو، ضلع انتظامیہ ہائے ہائے، معصوم بچیوں کو انصاف دو ، انصاف دو، پولیس والو ہوش میں آؤ وغیرہ کے نعرے بلند کئے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مظاہرین نے کہاکہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ اب چھوٹی معصوم بچیاں اسکولوں میں بھی محفوظ نہیں جہاں اب اساتذہ کے روپ میں دریندرے بستے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تین سال کی بچی مشکل سے کھانا نہیں کھاسکتی،ماں باپ اس کو گود میں بٹھاکر دودھ پلاتے ہیں، اس کے ساتھ ظلم کی یہ انتہاانسانیت سوز ہے۔31جولائی2018کا واقع سامنے آیا ہے لیکن پولیس کی طرف سے ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے میں تاخیر افسوس کن ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرکز نے قانون بنایا ہے کہ 12سال سے کم عمر کی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں کو پھانسی کی سزا ہے، لہٰذ ا ان اساتذہ کو شرعام پھانسی دی جائے۔ احتجاج کر رہے لوگوں کا مزید کہناتھا’ہم سنا کرتے تھے کہ اتر پردیش، بہار وغیرہ ریاستوں میں چھوٹی بچیوں کے ساتھ دست درازی کا واقعہ پیش آیا، ہماری راست ان جرائم سے بچی تھی لیکن اب یہاں بھی حالات افسوس کن ہیں، اب کس طرح والدین اپنے بچیوںکو اسکول بھیجیں گے‘؟ذرائع کے مطابق تریکوٹہ نگر جموں میں واقعہ ’فسٹ سٹیپ پری پرائمری اسکول ‘میں اساتذہ نے چھوٹی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ والدین کی شکایت پر پولیس تھانہ بہو فورٹ میں ایف آئی آر210/2018کے تحت مقدمہ درج درج کر کے تین اساتذہ رومیت سہنی، سنجیو دیوان اور راجیش گیاند کو گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ ایک متاثرہ بچی کے والدنے بتایاکہ ’چند روز قبل میری بچی جوکہ تین سال کی ہے، سکول جانے کانام سن کر ہی ڈر جاتی تھی، جب میں نے اس سے وجہ پوچھی تو وہ کچھ بھی نہ بتائی پائی، زور ڈالنے پر اس نے بتایاکہ ایک ٹیچر ا کے ساتھ زیادتی کرتا ہے اس لئے وہ اسکول نہیں جائے گی، اس کو پیشاب میں خون کا لتھڑا بھی آیا، پھر انہوں نے یہ بات فوری طور اسکول انتظامیہ کی نوٹس میں لائی، انتظامیہ نے ٹیچر کو اسکول سے برخاست کر دیا لیکن پولیس تھانہ میں شکایت درج نہ کرائی‘۔ انہوں نے مزید بتایاکہ دوبارہ سے اسکول انتظامیہ سے رجوع کیا تو انہوں نے شکایت درج کرانے سے انکار کر دیاکہ اسکول کی عزت کا سوال ہے۔ 
 
 
 

بٹھنڈی اوررام واقعات کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائے:پی ڈی پی 

 جموں// پیپلز ڈیموکریکٹ پارٹی نے نیشنل کانفرنس کے صدر اورسابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پرحال ہی دنوں ایک نوجوان کی ہلاکت پر افسوس کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ابھی تک معلوم نہیں ہوپارہاہے کہ اس سنجیدہ مسئلے کیلئے تحقیقات میں آخر دیری کیوں ہورہی ہے۔پارٹی کے ترجمان رفع احمد میرنے الزام لگایاہے کہ گزشتہ ہفتہ میں سابق  وزیر اعلی ٰ  اورصدر نیشنل کانفرنس ڈاکٹرفاروق عبداللہ  کی رہائش گاہ پر ایک نوجوان کی پراسرار حالت میں موت واقع  ہوئی ہے لیکن عدم وجوہات کے بنا پر ابھی بھی معاملے کی تحقیقات میں دیری ہورہی ہے۔ انہوںنے مزید کہا ہے  جموں ڈویژن میں اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی زندگیوں کو جوکھم میںڈالاجارہاہے۔میر نے رام بن میں مویشی تاجر کی ہلاکت کے بارے میںسادھی جارہی چپی پربھی دکھ کااظہارکرتے ہوئے  اعلیٰ سطح پیمانہ پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ جموں ڈویژن میںپراسرار طورپرہورہی ہلاکتیں تشویش کاباعث مرکز بن چکی ہے لہذا معاملوںکی تفتیش صحیح ڈھنگ سے ہونی چاہیئے۔
 
 

 ڈپٹی کمشنر جموں کی صدارت میں ایڈوائزری کمیٹی کااجلاس

جنسی تفریق کے خاتمہ کیلئے بیداری عام کرنے پرزوردیا

جموں//  ضلع ترقیاتی کمشنر رمیش کمار نے جنسی تفریق کے خاتمہ کو لیکرایڈوازئری کمیٹی اجلاس کا اہتمام کیا جس میں کئی افسران نے حصہ لیا ۔قابل ذکر ہے کہ ضلع ترقیاتی کمشنر ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین بھی نے کمیٹی کو ہدایت دی کہ وہ عوام میں بیداری لانے کی غرض سے  بیداری کیمپوں کے علاوہ ورکشاپوںکاانعقاد کر ے اوراس ضمن میں ٹھوس اقدامات  اٹھانے پرزوردیتے ہوئے انہوںنے کہا کہ بیداری لانے کیلئے آشا ورکروں‘ ہیلتھ ورکروں اورلوگوںکو بھی شامل کرنے کی ضرورت ہے۔میٹنگ میں انہیں مطالعہ کیا گیا ہے کہ ضلع میں اس وقت117الٹرا ساؤٖنڈ سینٹرز رجسٹرڈ ہیں جن میں99 مراکز مسلسل طورپرکام کررہے ہیں جبکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے کے پاداش  میں15مراکز کی رجسٹریشن رد کردی گئی  ہے اور3مراکز فی الحال معطل ہے علاوہ ازیں 1 مراکز کو سربمہر کردیاگیاہے ۔جنسی تناسب کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنر نے کمیٹی ممبران  کوہدایت دی کہ وہ اس بدعت کے خاتمہ کیلئے اچانک معائنہ کرکے قصورواروں کے خلاف کارروائی کرنے کے عمل میںسرعت لائے۔ انہوںنے کہاکہ الٹراساؤنڈ والوں کو چاہئے کہ وہ ضلع انتظامیہ کے ساتھ تعاون دینے میںکوئی کوتاہی نہ کرے انہوںنے کہاکہ جنسی تناسب جانچنا ناقابل برداشت ہے جس کیخلاف سخت کارر وائی عمل میںلائی جائے ۔