مزید خبرں

بجلی کی نجکاری کا معاملہ

اننت ناگ اورڈورو میں بجلی ملازمین کا احتجاج

عارف بلوچ
 
اننت ناگ //اننت ناگ اور ڈورو میں محکمہ بجلی ملازمین نے بجلی کی نجکاری منصوبہ کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔نجی کاری منصوبہ کے خلاف اننت ناگ و ڈورو میں متعلقہ محکمہ کے ملازمین نے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔ملازمین کا کہنا ہے کہ اس طرح کا فیصلہ ملازم کش ہے جو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا ۔سرکل صدر عبد المجید میر کا کہنا تھا کہ محکمہ کو پرائیویٹ سیکٹرکو سونپنے سے اس کی اعتباریت کو شدید خطرہ لاحق ہے ساتھ ہی ہزاروں ملازمین کا ،مستقبل دائو پر لگ جانے کا اندیشہہے ۔اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے سے غریب عوام سب سے زیادہ متاثر ہونگے ۔انہوں نے کہاکہ آج جو صارف 500کا بل جمع کرتیہیں کل یہی بل دوگنا دینا پڑے گا جو یہاں کے عوام برداشت نہیں کر پائیں گئے ،اُنہوں نے ریاستی سطح پر ہونے والے پروگرام کو بھر پور حمایت دینے کا عہد کیا ۔احتجاجی ملازمین نے سول سوسائٹی ممبران کو اس حسا س معاملہ میں آگے آنے کی اپیل کی ہے ۔
 

بارہمولہ میں ہتھیاروں لائسنس جمع کرانے کی ہدایت

بارہمولہ//ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ نے ایسے تمام شہریوں اورریٹائرڈ فوجی اہلکاروں جن کے پاس ہتھیاروں کے لائیسنس ہیں کو ہدایت دی ہے کہ وہ 5یوم کے اندر اندر اپنے لائیسنس مقامی پولیس اسٹیشنوں میںجمع کرائیں۔میونسپل اورپنچایت چنائوں کے پیش نظر یہ ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔
 
 

سرکار امن وقانون بحال کرے:وکیل

سرینگر//جموں وکشمیر بچاؤ تحریک کے صدر اور سابق وزیر عبدالغنی وکیل نے ریاست میں خاص کر وادی میں بلدیاتی اور پنچائتی انتخابات کے انعقادکو ایک غیر دانشمندانہ فیصلہ قرار دیا ہے اور کہا کہ وادی میں پہلے امن وقانون کی صورت حال ٹھیک کرنا،خون خرابہ روکنا سرکار کا اولین فرض ہونا چاہئے۔عبدالغنی وکیل نوپورہ میں پارٹی کے ایک روزہ کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے ریاست میں عبداللہ اور مفتی خاندان کو موجودہ تباہ کن صورتحال کا ذمہ دار قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر ان دونوں نے خاندانی اقتدار کنبہ پروری اور لوٹ کھسوٹ کو ترجیح نہ دی ہوتی تو آج وادی میں تباہ کن حالات نظر نہیں آتے ۔کشمیر مسئلہ کا کب کا حل ہوا ہوتا۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ یکجا ہو کر ان خاندانوں سے آزادی حاصل کریں تب ہی ریاست میں امن قائم ہوگا۔کنونشن کی صدارت زونل صدر غلام حسن لون نے کی۔کنونشن میں اور لوگوں کے علاوہ پارٹی کے جنرل سیکرٹری سابق ایم۔ایل۔سی سعید رقیق شاہ ترجمان اعلیٰ حکیم پرویز یوتھ لیڈررضوان الہٰی نے بھی خطاب کیا۔پہلی قرار داد میں مرکزی سرکار پر زور دیا گیا کہ وہ بات چیت کے حوالے سے ہٹ دھرمی اختیار نہ کریں۔اور جتنی جلدی ہو سکے پاکستان اور حریت کانفرنس کے لیڈران سے بات چیت شروع کریں۔دوسری قراداد میں مختلف محکموں میں چوردروازے بھرتیوں کی تحقیقات شروع کرنے کیلئے کہا گیا ہے تیسری قراداد میں مختلف محکموں میں کام کرنے والے کیجول لیبروں ،ڈیلی ویجروں کی تنخواہیں واگذار کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور پوچھا گیا کہ پچھلی سرکار کی طرف ہزاروں ڈیلی ویجروں کو باقاعدہ بنانے کا فیصلہ کس ردی کی ٹوکری میں ہے۔اساتذہ کے مسائل اور مطالبات حل کرنے کے لئے سرکار پر زور دیا ہے۔
 

 شرپسند عناصر کی ریشہ دوانیاں،رام بن پولیس کی خاموشی معنی خیز 

زاہد بشیر
رام بن// سرزمین رام بن باہمی رواداری، آپسی بھائی چارہ، امن و امان کا مرکز اور گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے ۔ جہاں آئین و قانون و جمہوری قدروں پر یقین رکھنے والے لوگ اور ہندو مسلم اتحاد کے حامی وعلمبردار بستے ہیں جن کے بھائی چارہ کی مثال پوری ریاست میں دی جاتی ہے۔ جب بھی کسی شرپسند نے اس سرزمین پر فرقہ واریت پیدا کرنے کی کوشش کی تو امن پسند لوگوں نے فرقہ پرستی کی سرکوبی کے لئے اہم کردار ادا کرتے ہوئے امن و آشتی اور آپسی بھائی چارہ کی دیوار کو منہدم ہونے سے بچایا۔ جس میں دونوں طبقات ہندو مسلم پیش پیش رہتے ہیں ۔ لیکن بہت ہی تعجب خیز اور افسوس کا مقام ہے کہ 27جون 2018کو سرزمین رام بن کے اس پر سکون ماحول کو گندہ کرنے اور امن وامان کی صورت حال کو زک پہنچانے کے لئے آئین و قانون کا دم بھرنے والے بعض شرپسند عناصر کے ہجوم نے پولیس و انتظامیہ کے اعلی افسران کی موجودگی میں آئین و قانون کی پروا کئے بغیر ایک مخصوص طبقہ کے افراد پر قاتلانہ حملے کے بعد ان کی گاڑی زیر نمبر JK02AR5281کو تیل چھڑک کر نذر آتش کردیا اور گاڑی میں لدے 23 مویشیوں کو لوٹ لیا جن میں سے ابھی تک صرف 16جانوروں کو پولیس نے بازیاب کیاہے۔شرپسندوں کے اس ہجومی تشدد کے واقعہ کے دوران پولیس کی جانب سے فوٹوگرافی اور ویڈیوز بنانے کے علاوہ بروقت کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔ اگرچہ واقعہ میں ملوث مجرمین کے خلاف پولیس تھانہ رام بن میں زیر نمبر100/2018U/S436ایک پرچہ بھی چاک کیا گیا لیکن تقریباً تین ماہ کاعرصہ گزرجانے کے باوجود مجرمین کے خلاف کوئی خاطر خواہ کاروائی نہ ہوئی اور نہ ہی تاحال کسی مجرم کو گرفتار کیا گیا۔جس کی وجہ سے فرقہ پرست عناصر کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں۔ اور اس ڈھیل کے نتیجے میں شرپسند عناصر قانون کو اپنے ہاتھ میں لے کر آئے دن منفی پروپیگنڈوں کے ذریعہ مخصوص طبقہ کے لوگوں کو اپنی غنڈہ گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس تین ماہ کے عرصے میں رام بن کے اطراف میں فرقہ واریت پر مبنی چار واقعات رونما ہوچکے ہیں حالانکہ ایسے واقعات موجودہ ریاستی حالات میں جلتی پر تیل کاکام کرنے کے مترادف اور پرامن ماحول کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونک کر عملی خلل ڈالنے کی گہری سازش ہے، جس پر پولیس و انتظامیہ کا خاموش رہنا اور تین ماہ گزرجانے کے باوجود شرپسند عناصر کے خلاف کوئی کاروائی نہ کرنا مختلف اندیشوں کو جنم دیتا ہے جس سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ فرقہ پرستوں کے ہاتھوں کا کھلونا بن کر رہ گئی ہے۔ جس پر سنجیدہ اور امن پسند ہندو مسلم دونوں طبقات نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومت و ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ رام بن کی باہمی رواداری کے پر سکون ماحول اور امن و آشتی کی فضاء کو برقرار رکھنے کے لئے شرپسند عناصر کے خلاف خاطرخواہ کاروائی کی جائے اور ان کی غیر قانونی سرگرمیوں پر حوصلہ افزائی کے بجائے قدغن لگائی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور باہمی رواداری کو نقصان پہنچانے والے ناخوشگوار واقعات رونمانہ ہوسکیں۔ 
 
 

ایم آر ٹیکہ کاری مہم کاجائزہ لینے کیلئے ڈوڈہ میں اجلاس

ڈوڈہ //چیف میڈیکل افسر ڈوڈہ کی قیادت میں ضلع میں خسرہ۔ روبیلا ٹیکہ کاری مہم ۔2018کے لئے بدھ کے روز ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا ،جس میں ضلع ہسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر پرویز وانی ،سکولوں کے پرنسپلوں ، آئی سی ڈی ایس محکموں بشمول محکمہ صحت کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں ایم آر ویکسین لاگو کرنے کے طریقہ کارپر غور وخوض کیا گیا ۔اس موقعہ پر اپنے خطاب میں سی ایم او ڈاکٹر مشتاق احمد شاہ نے خسرہ۔روبیلا بیماری کے احتیاطی اقدامات کے متعلق مکمل جاناکاری حاصل کرنے کی اہمیت کو اجا گر کیا اور اس مہم کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے اپنی کاوشوں میں تیزی لانے کو کہا ،تاکہ  مہم کے دوران ضلع میں ہر ایک بچے کو ایم آر ویکسین یقینی طور سے فراہم ہو۔ٹیکہ کاری کے متعلق جامع بیداری پھیلانے پرزور دیتے ہوئے سی ایم او نے عوامی مقامات پر معلوماتی مواد تقسیم کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے شرکا سے کار گر کیمونکیشن آلات جیسے کہ سوشل میڈیا، ریڈیو، اخبارات وغیرہ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کیلئے کہا۔انہوں نے مہم کو کامیاب بنانے کے لئے آشا اور آنگن واڑی ورکروں کی خدمات حاصل کرنے کی بھی ہدایت دی۔انہوں نے سکولوں میں زیادہ تعداد ہونے کی صورت میں ٹیموں اور دنوں کے تعداد میں اضافہ کرنے کی بھی ہدایت دی۔انہوں نے محکمہ تعلیم کے اہلکاورں کو مہم کے دوران سکولوں میں 100فیصدی حاضری یقینی بنناے پر زور دیا ،تاکہ کوئی بھی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے۔یہ مہم سکولوں ، کیمونٹی مراکز اور ہیلتھ مراکز میں منعقد کی جائے گی، جس دوران 9ماہ سے لیکر 15سال سے کم بچوں کو خسرہ۔روبیلا ویکسین کا ایک خوراک دیا جائے گا۔مہم کے بعد ایم آر ویکسین ایک معمول کا ٹیکہ بن جائے گا جو کہ خسرہ ویکسین کا متبادل ہوگا۔جن بچوں نے پہلے ہی یہ خوراک لی ہے انکو بھی اضافی خوراک دی جائے گی۔قابل ذکر ہے کہ خسرہ۔روبیلا ٹیکہ کاری خسرہ کی بیماری سے اموات کو کم کرنے کی ایک عالمی کوشش ہے۔بھارت نے دیگر عالی صحت تنظیم کے مشرقی ایشیائی خطوں کے  10ممالک نے اس بیماری کو 2020تک ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔
 
 

۔10 مویشی بازیاب3سمگلر گرفتار

رام بن //مویشیوں کی سمگلنگ کی بدعت سے نمٹنے اور مویشی سمگلروں کے ساتھ سختی سے کاروائی کرنے کی کاوشوں کو جاری رکھتے ہوئے رام بن پولیس نے ایس ایس پی رام بن انیتا شرما کی ہدایت پر ایس ایچ او رام بن انسپکٹر وجے کوتوال نے زیر نگرانی ڈپٹی ایس پی ہیڈ کوارٹر رام بن اصغر ملک اور ایڈیشنل ایس پی سنجے پریہار نے شان پیلس رام بن کے نزدیک  اچانک ایک ناکہ لگایا ۔دوران چیکنگ اور گاڑیوں کی تلاشی کے پولیس نے  02 ٹاٹا موبائیلز زیر نمبرات Jk 02BU/ 6102  اور k 20A/3489   Jکو روکا اور انکی تلاشی کے بعد اس میں مویشی پائے جنھیں غیر قانونی طور سے کشمیر کی جانب لیا جا رہا تھا ۔وہیکلز میں لدے ہوئے تمام10  مویشیوں کو باز یاب کیا گیا اور وہیکلز کو ضبط کیا گیا  اور 3۔ مشتبہمویشی سمگلروں محمد رشید ولد محمد شفیع ساکنہ ججر کوٹلی، جموں ۔ محمد عرفان ولد نور حسین ساکنہ چندرکوٹ اور محمد راکھا ولد سیف علی ساکنہ راجپورہ، اکھنور ،جموں کو حرسات میں لیا گیا ہے۔ ل ٹرک ڈرائیوشکور احمد ولد بشیر احمد  ساکنہ اکھنور،جموں اور محمد حنیف ولد محمد یوسف ساکنہ بیلی چرانا ، جموں کو حراست میں لیا گیا ہے۔پولیس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ زیر ایف آئی آر نمبرات  145/2018 & 146/2018  زیر دفعہ 188 آر پی سی پولیس اسٹیشن رام بن میں درج کیا گیا ہے اور معاملہ کی تحقیقات شروع کر دی ۔ 
 

محکمہ لیبر رام بن کا بیداری کیمپ منعقد

رام بن // عوام کو لیبر قوانین اور مختلف سکیموں بشمول کنسٹریکشن ورکرز ویلفیئر بورڈسے واقف کرنے کیلئے محکمہ لیبر رام بن کی جانب سے بدھ کے روز ساولا کوٹ میں ایک بیداری کیمپ منعقد کیا گیا ۔کیمپ کے دوران اسسٹنٹ لیبر کمشنر رام بن راکیش اروڑہ نے کنسٹریکشن ورکروں پر زور دیا کہ وہ انکی بھلائی کے لئے چلائی جا رہی مختلف سکیموں کا فائدہ اُٹھائے۔انہوں نے ورکروں کو صلاح دی کہ وہ بورڈ کی جانب سے لانچ کی جا رہی سکیموں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اُٹھانے کے لئے اپنے آپ کو بورڈ کے ساتھ رجسٹر کریں۔انہوں نے کہا کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ اور JKBOCWWB  لیبروں کی بھلائی کے لئے قریبی تال میل کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔لیبرئروں کو JKBOCWWB  کے متعلق ،کم سے کم اجرت، بچہ مزدوری، کنٹریکٹ لیبئر وغیرہ کے بارے میں جانکاری دی گئی۔اے ایل سی نے محکمہ کی جانب سے لانچ کی گئی مختلف سکیموں کی جانکاری دی ۔انہوں نے کہا کہ لیبئر ترقی کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور سرکار کو چاہیے کہ وہ انکی بہبودی کو ترجیح دے۔اس موقعہ پر انہوں نے کہا کہ محکمہ خطر ناک بیماریوں میں ملوث رجسٹرڈ کنسٹریکشن مریضوں کو ایک لاکھ روپے تک کی معاونت فراہم کرتاہے ۔ا نہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ورکروں کے بچوں کو بنیادی تعلیم حاصل کرنے کیلئے 2500سے10000  روپے تک کی معاونت فرہم کرتی ہے جبکہ پوسٹ گریجویشن کے لئے یہ 15000  روپے ،ڈپلومہ کورسوں کیلئے 30000 روپے اور پیشہ وارانہ کورسوں کیلئے50000 روپے ہے۔
 

محکمہ جنگلات بانہال کا تعزیتی اجلاس 

بانہال //محکمہ جنگلات رینج بانہال کی طرف سے بانہال میں ایک تعزیتی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔ تعزیتی اجلاس محکمہ جنگلات سے وابستہ ایک ملازم فارسٹر تنویر احمد کے کمسن فرزندحبیب سلطان کی اچانک موت پر منعقد کیاگیا،جسکی قیادت فارسٹ رینج آفیسر بانہال الطاف حسین وانی نے کی ۔حبیب سلطان ٹاٹاہسپتال ممبئی میں تین مہینوں سے زیر علاج تھے لیکن زندگی نے وفا نہیں کی اور لواحقین کو عمر بھر کے لئے داغ دے کر18 ستمبر 2018 بروز منگلوار ابدی نیند سو گئے۔ مرحوم کا جنازہ جب اس کے آبائی وطن پہنچی تو لوگوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔مرحوم کی رسم تدفین اس کے آبائی گاوں ناگم، بانہال میں سر انجام دی گئی۔اس موقعہ پر محکمہ جنگلات رینج بانہال نے دکھ کا اظہار کیا اور مرحوم کے لئے بارگاہ الاہی میں مغفرت کی دعاکی اور لواقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہا کیا۔تعزیتی اجلاس میں نان گزٹڈ فارسٹ آفیسرس ایسوسی ایشن رینج بانہال کے صدر عرفان قیوم نائک اور رینج آفیسر سوئل کنزرویشن بانہال عبید لنکر اور رینج کے تمام ملازمین موجود تھے جنہوں نے مرحوم کے گھر جا کر لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
 

سماجی کارکن حسان بابر کی گرفتاری پر سول سوسائٹی چراغپا

نصیر احمد کھوڑا
ڈوڈہ// معروف سماجی کارکن ایڈوکیٹ حسان بابر نہرو کو پولیس کی طرف سے جُرم بے گناہی میں گرفتار کرکے تعزیت خانوں میں پابند سلاسل رکھنے کی کڑے الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ڈوڈہ کی سیول سوسائٹی نے فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔قلم کار و قانون دان ایڈوکیٹ امتیاز احمد میر کی سربراہی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں ریاستی حکومت کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس میں عبدالقیوم زرگر ، محبوب احمد ٹاک، نصیر احمد کھوڑا، غلام حسن پانپوری ، محمد اقبال بلوان ، عبدالمنان بانڈے ، شوکت علی مغل و دیگران نے الزام عائد کیا کہ محض سیاسی عداوت کی بنیاد پر نوجوان وکیل کو بار بار پابند سلاسل کیاجاتاہے۔،جو کہ ناقابل برداشت بھی ہے اور قابل مذمت بھی ہے کسی شخص کو محض مختلف سیاسی نظریہ کہ بنیاد پر گرفتار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ا ور ایڈوکیٹ حسان بابر نہرو کا جُرم یہ ہے کہ وہ ظلم و جبر ناانصافی ، خردبُرد رشوت خوری دھاندلی سرکاری و عوامی رقومات میں لوٹ مار کرنے والوں کے خلاف آواز اُٹھاتا ہے، اُن کی گرفتاری اظہار رائے پر قدغن ہے جو مہذب معاشرہ برداشت نہیں کرسکتا ہے اور عوامی حلقوں میں بابر کی گرفتاری سے ناراضگی پائی جاتی ہے چونکہ وہ اپنے کام کردار سے پوری ریاست میں بالعموم اور چناب ویلی میں بالخصوص مقبول و ہر دلعزیز ہیں اسلئے لوگوں کے احساسات ،جذبات کا خیال رکھتے ہوئے ان کو رہا کیا جائے۔
 

رام بن میں ڈرائیونگ کورس کا انعقاد  

رام بن //فوج کی جانب سے ضلع کے نوجوانوں کے لئے مورخہ 18 ستمبر  سے09اکتوبر 2018 تک ڈرائیونگ کورس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔22 روزہ کورس میں شرکت رکنے کیلئے بہت سے نوجوانوں نے اپنے جوش و جذبہ کا  مظاہرہ کیا ہے۔اس تربیتی کورس کیلئے 12 نوجوانوں کو پہلے مرحلہ کے لئے رجسٹر کیا گیا ہے۔تربیتی کورس میں تھیوری اور  پریکٹکل کی تربیت فراہم کی جارہی ہے۔کورس کے اختتام پر کامیاب نوجوانوں کو فوج کی جانب سے ضلع ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے لرننگ اور مسقتل لائسینس حاصل کرنے میں ضروری معاونت فراہم کی جائے گی۔نوجوانوں کو فائدہ مند روزگار کیلئے تمام ممکنہ مدد فرہام کی جائے گی، جس سے وہ سماج کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں اپنا کردار نبھا سکیں گے۔
 

چھاترو میں فوج کے زیر اہتمام ’رواداری کیلئے دوڑ‘

کشتواڑ//بچوں اور نوجوانوں میں فزیکل فٹنس کا جذبہ پیدا کرنے کے لئے فوج کی جانب سے ضلع کے چھاترو علاقہ میں’’رواداری کے لئے دوڑ‘‘کا انعقاد کیا گیا ۔فوجی اہلکاروں نے سول انتظامیہ کے اشتراک سے منعقدہ اس دوڑ کو ہری جھنڈی دکھا کرروانہ کیا، جس میں کل ملا کر 722 لوگوں نے شرکت کی۔اس پروگرام میں 16سے35سال کی عمر کے مقامی لوگوں نے شرکت کی۔تمام قسم کی کٹیگری کے نوجوانوں کے لئے یہ دوڑ 5 کلو میٹر تھی جبکہ بزرگ شہریوں اور خواتین کے لئے یہ2.5 کلو میٹر تھی۔دوڑ میں چھاترو و ملحقہ دیہات کے لوگوں نے  جوش و خروش سے شرکت کی۔دوڑ کے اختتام پر فاتح میں انعامات تقسیم کئے گئے۔مقامی لوگوں نے اس دوڑ میں شرکت کرکے مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ علاقہ کے نوجوانوں کو جسمانی طور سے فٹ رکھنے کی جانب ایک شاندار پہل ہے۔
 

نیل بانہال میں فائر سروسز کی عدم دستیابی

مقامی لوگ برہم، گورنر سے مداخلت کی اپیل 

محمد تسکین 
 بانہال//قصبہ سے تقریباً 25 کلومیٹر دور جنوب مشرق میں واقع نیل کے خوبصورت علاقے میں فائر سروس کا کوئی انتظام نہیں ہے اور بانہال سے فائر سروس کا وقت پر پہنچنا ممکن نہیں ہے نتیجہ کے طور پر آئے روز رونما ہونے والی آتشزدگی کی صورت میں فائر سروس کی خدمات میسر نہیں ہو سکتی ہیں۔آج بھی کثیر منزلہ مکان جل کر خاکستر ہو گیا لیکن فائر سروس کی گاڑی وہاں نہ پہنچی سکی جس پر لوگوں نے ماضی کی طرح اس بار بھی فائر سروس گاڑی کی عدم دستیابی کے خلاف اپنے غم وغصہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیل کے علاقے میں ایک فائر سٹیشن کھولنا ناگزیر بن گیا ہے اور ناگہانی افات کیلئے ایسی اہم سروسز کا موجود نہ ہونا سرکار کی طرف سے عوامی جان ومال کے تحفظ کے دعووں کی پول کھولتی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی آگ کی کئی بے قابو وارداتوں میں لوگوں کو سخت نقصانات سے دوچار ہونا پڑا ہے اور فائر سروس نہ ہونے کی وجہ سے بچاؤ نہ کیا جا سکا۔ انہوں نے گورنر اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ نیل کے علاقے میں محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کی طرف سے ایک فائر انجن کو فوری طور پر منظور کرنے کے احکامات صادر کریں تاکہ اس دور افتادہ اور رسل ورسائیل کے خستہ حال رابطے سے دوچار علاقے میں عوام کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے بنیادی حق سے مزید محروم نہ رکھا جائے۔ پی ڈی پی کے ایک مقامی لیڈر بشیر احمد نائیک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگ کی اس واردات میں چار کنبوں کے بچے بوڑھے اور خواتین بے یار و مددگار کھلے اسمان کے نیچے آگئے ہیں اور ان کا تمام مال اسباب جل کر خاکستر ہوا ہے۔ انہوں نے گورنز انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر رام بن سے اپیل کی ہے کہ متاثرین کو فوری طور پر امداد اور معاوضہ فراہم کرنے کے اقدامات کریں تاکہ سردیوں سے پہلے پہلے متاثرہ کنبوں کو راحت پہنچائی جا سکی۔ پولیس آگ کی وجوہات کا پتہ لگا رہی اور مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔