مزید خبرں

بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی 

راجوری کے لوگ پریشان ،سپلائی میں معقولیت لانے پرزور

سمت بھارگو
راجوری //راجوری میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی کی وجہ سے صارفین کو شدید مشکلات کاسامناہے اورانہوں نے سپلائی میں معقولیت لانے کی مانگ کی ہے ۔ ان دنوں محکمہ کی طرف سے ضلع بھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی کی جارہی ہے جس سے لوگ سخت پریشان ہیں ۔بجلی کٹوتی پربات کرتے ہوئے راجوری کے راجیش گپتا، بدھل کے محمد فاروق، کوٹرنکہ سجاد احمد اور دیگر علاقوں کے لوگوں نے بتایاکہ غیراعلانیہ کٹوتی سردردی بن چکی ہے جس سے ان کی معمول کی زندگی پر اثر پڑرہاہے ۔انہوں نے کہاکہ کٹوتی میں روز بروز اضافہ کیاجارہاہے اور نہ جانے محکمہ کیوں اس میں معقولیت نہیں لارہا۔انہوںنے کہاکہ یہ کٹوتی زیادہ تر شام کے وقت ہوتی ہے جب لوگوں کو اس کی اشد ضرورت ہوتی ہے ۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ ان دنوں طلباءکے امتحانات ہورہے ہیں جنہیں بجلی کے بغیر پڑھائی کرنے میں مشکلات کاسامناہے اور اس وجہ سے ان کے نتائج خراب آسکتے ہیں ۔ انہوں محکمہ بجلی کے حکام سے اپیل کی کہ بجلی سپلائی میں معقولیت لائی جائے اور غیر اعلانیہ کٹوتی پر روک لگائی جائے ۔
 

سیڑھی خواجہ اور سیڑھی چوہانہ کوآر بی اے درجہ دینے کی مانگ 

حسین محتشم
پونچھ//سیڑھی خواجہ اور سیڑھی چوہانہ کے لوگوں نے علاقے کو RBAکا درجہ دینے کی مانگ کی ہے۔مقامی لوگوں نے کہا کہ گاﺅں کی ترقی کیلئے یہ درجہ دیاجانا لازمی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گاﺅںکو بنیادی سہولیات سے محروم رکھاگیاہے اور حکومت کو اس جانب توجہ دیتے ہوئے آر بی اے کادرجہ دیناچاہئے ۔ہمدرد ہیومن ویلفیئر سوسائٹی کے چیئر مین عباس ملک نے کہاکہ وسائل کی قلت کے باوجود سیڑھی خواجہ اور سیڑھی چوہانہ کو اب تک نظرانداز کیاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ غربت اور پسماندگی میں ان کے گاﺅں سیڑھی خواجہ اور سیڑھی چوہانہ غریب ترین ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آر بی اے درجہ ملنے سے ان کے علاقہ کی ترقی کے راستے کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ آزادی کے بعد سے اب تک سیڑھی خواجہ اور سیڑھی چوہانہ کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے علاقہ میں قدرتی وسائل نہ کے برابر رہے اورایسے میں ترقیاتی کاموں کے لئے اپنے دم پر کچھ کرنا کافی مشکل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع پونچھ میں کئی دیہی علاقہ جات کو اس بنیاد پر خصوصی درجہ دیا جا چکاہے لیکن لوگوںکے بار بار اسرار پر بھی ان کو یہ خصوصی درجہ نہیں دیا جا رہا۔
 

دبڑ گاﺅں پانی کی سہولت سے محروم

رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ کے دبڑ گاﺅں کے عوام نے گورنر انتظامیہ سے پینے کے پانی کی سہولت فراہم کرنے کی اپیل کی ہے ۔دبڑ کے رہنے والے پرتھوی راج، مادھو رام،وزیر حسین، نذیر حسین، ست پال ، کلدیپ وغیرہ نے بتایاکہ وہ گزشتہ ستر سال سے اس گاﺅں میں آباد ہیں ۔انہوںنے بتایاکہ وہ 1947میں پاکستانی سے مہاجر بن کر یہاں آئے تھے اورتب سے آج تک بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کی مار جھیل رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ انہیں ہنوز پینے کے پانی کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ۔ان کاکہناتھاکہ پندرہ سال قبل مناور دریا کے کنارے ایک کنواں بنایاگیاتھا مگر اس میں پانی نہیں آرہا اور اس کے بعد واٹر سپلائی سکیم بھی ناکارہ پڑی ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ علاقے میں پانی کی سہولت فراہم کی جائے اوراس سلسلے میں گورنر انتظامیہ فوری طور پر اقدامات کرے ۔
 
 

تھنہ منڈی کے سکولوں کا اچانک معائنہ کیاگیا

طارق شال
تھنہ منڈی// بدھ کے روز انچارج زونل ایجوکیشن آفیسر تھنہ منڈی نے عوامی شکایات پرمتعدد سرکاری اسکولوں کا معائنہ کیا۔اس دوران سکولوںمیں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ تعلیمی معیار کا معائنہ بھی کیاگیا ۔انچارج زونل ایجوکیشن آفیسر تھنہ منڈی عبدالقیوم ندوی نے سکولوں کے سربراہان کو ہدایات جاری کیں کہ وہ بچوں کی حاضری کو یقینی بنائیں ۔انہوں نے صفائی ستھرائی اور تعلیمی معیار میں بہتری پر زور دیتے ہوئے کہاکہ طلباءکی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دی جائے ۔ ندوی نے بتایاکہ تھنہ منڈی کے بالائی علاقوں میں گاڑیاں نہیں چل سکتی جس کی وجہ سے اساتذہ کو آنے جانے میں مشکلات کاسامناہے ۔ انہوں نے کہاکہ کئی سکولوں کی عمارتیں خستہ ہیں اور کئی زیر تعمیر ہیں ۔ انچارج زیڈ ای او نے کہاکہ تعلیمی زون تھنہ منڈی میں نظام کوبہتربنانے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

 

مینڈھر میں بنیادی سہولیات کا فقدان 

مرکزی معاونت والی سکیموں کے غلط استعمال کا الزام 

جاوید اقبال
مینڈھر//لیبر یونین کے صدر عبد المجید چوہدری نے ریاستی گورنر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سب ڈیویژن مینڈھر بنیادی سہولیات سے محروم ہے ۔ ایک بیان میں مجید چوہدری نے کہا کہ مینڈھر میں ابھی بھی بہت سارے گاﺅں ایسے ہیں جہاں بجلی اور پانی کا نام و نشان نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مینڈھر میں کسی گاﺅں میں ایک ٹرانسفارمر خراب ہو جائے تو اس کو ٹھیک کرنے میں کئی مہینے لگ جاتے ہیں ۔ان کاکہناتھاکہ محکمہ پی ایچ ای کے ملازمین زمینی سطح پر کام نہیں کر رہے اور لوگوں کو کئی کئی روز سے پانی کی سپلائی نہیں ملتی اور بیشتر سکیمیں ناکارہ بنی ہوئی ہیںجنہیں ٹھیک کرانے کی زحمت بھی گوارہ نہیں کی جارہی ۔ان کا کہنا تھا کہ محکمہ کے اعلیٰ افسران مینڈھر کی طرف توجہ نہیں دے رہے ہیں اور نہ ہی وہ مسائل کے حل کے تئیں سنجیدہ ہیں۔شعبہ تعلیم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جس اسکول میں اساتذہ ہیں تو وہاں بچے نہیں اور جس سکول میں بچے ہیں تو وہاں اساتذہ ہی نہیں اور یہاں تعلیمی شعبے کا حال انتہائی خراب ہے ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ دیہی ترقی کے افسران بھی غفلت شعاری سے کام کررہے ہیں اور مہاتماگاندھی نریگا کے تحت کام کرنے والوں کو اجرت نہیں دی جارہی جبکہ یہ اجرت پندر ہ دنوں کے اندر ادا کرناہوتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مرکزی معاونت والی سکیموں میں غریبوں کو نظرانداز کیاجارہاہے اور اثرورسوخ رکھنے والے لوگوں کو فائدہ دیاجارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ ریاست کو اوڈی ایف قرار دیاگیاہے لیکن مینڈھر میں پانچ فیصد بیت الخلاءبھی تعمیر نہیں کئے گئے ہوں گے ۔عبدالمجید نے کہاکہ یہاں بہت بڑی آبادی کچے مکانات میں رہائش رکھتی ہے لیکن انہیں مکانات کی تعمیر کیلئے پیسے نہیں دیئے گئے کیونکہ ان کے نام ہی ایس ای سی سی لسٹ 2011میں شامل نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت دوبارہ لسٹیں مرتب کی جائیں اور مستحقین کو ان کا حق دیاجائے ۔انہوںنے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ مینڈھر کی جانب بھی توجہ دی جائے ۔
 
 
 

خاتون سرپنچ کے اعزاز میں تقریب 

جاوید اقبال
مینڈھر//پنچایتی انتخابات ختم ہونے کے بعد سرپنچوں کے اعزاز میں تقریبات کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس سلسلہ میں پنچایت جگال ٹھیرہ سے منتخب ہونے والی خاتون سرپنچ کے گھر پر ایڈووکیٹ سجاد چوہدری نے تقریب منعقد کی جس میں نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر چوہدری ولی داد نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ اس موقعہ پر لوگوں نے سجاد چوہدری اور ان کی سرپنچ بننے والی بھابی کو گلے میں ہار پہنا کر مبارک باد پیش کی۔سجاد چوہدری نے تمام مہمانوں کا شکریہ اد اکرتے ہوئے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ پنچایت میں سبھی کام عوامی شراکت سے انجام پائیں گے اور ان کے جائز مسائل کا ازالہ کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ انہیں حمایت دینے کیلئے تمام لوگوں کے شکرگزار ہیں۔اس موقعہ پر کئی وکلاءکے علاوہ ریٹائرڈ لیکچرار محمد رزاق قریشی،سرپنچ بھاٹی دھار فیروز دین، سابق سرپنچ بنولہ احمد یار،سرپنچ بنولہ محمد آفتاب چوہدری،سرپنچ دبڑاج محمد اشرف چوہدری،نمبردار کفیل خان وغیرہ بھی موجو دتھے ۔
 

حادثے میں موٹرسائیکل سوار زخمی 

راجوری //جموں پونچھ شاہراہ پر دلیاں کے مقام پر پیش آئے موٹرسائیکل حادثے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔پولیس کے مطابق شام 6بج کر 20منٹ پر دلیاں کے مقام پر موٹرسائیکل زیر نمبر JK02AF-6418حادثے کاشکار ہواجس کے نتیجہ میں اس پر سوار 42سالہ جگبیر سنگھ ولد سنت سنگھ ساکن ہنجارہ زخمی ہوگیا۔ بتایاجاتاہے کہ موٹرسائیکل کو فوج کی ایک گاڑی نے ٹکر ماردی جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ اس دوران زخمی شخص کوفوری طور پر سب ضلع ہسپتال نوشہرہ لایاگیاجہاں اس کا علاج چل رہاہے ۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شرو ع کردی ہے ۔
 
 

پی ڈی پی کارکنان بوکھلاہٹ کاشکار:این سی بلاک صدر

منڈی//نیشنل کانفرنس کے بلاک صدر منڈی عبدالاحد کامریڈ نے پی ڈی پی کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے اس بات کا دعویٰ کیاہے کہ گزشتہ روز منڈی میں پارٹی کا جلسہ عام عوام کو بیوقوف بنانے کے مترادف تھا۔انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ اس جلسے کے ذریعہ لوگوں کو آنے والے انتخابات کیلئے ذہنی طور پر تیار کرنے کی کوشش کی گئی لیکن لوگ پھر سے جھانسے میں نہیں آئیں گے ۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی کارکنان بوکھلاہٹ کاشکار ہوکر نیشنل کانفرنس کارکنان کی ذاتی زندگی میں دخل پر اتر آئے ہیں ۔ان کاکہناتھاکہ جلسے میں تعمیروترقی کے دعوے کئے گئے لیکن لوگ جانتے ہیں کہ اسی جماعت نے عوام کی پرواہ نہ کرتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ سرکار بنالی جس کے نتائج بھی سب کے سامنے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ عوام حقائق سے باخبر ہیں اور پچھلے تین سال میں کوئی ایسا بڑا کام نہیںہواجس کو بطور کارکردگی پیش کیاجاسکے ۔انہوں نے کہاکہ اس جماعت کا پونچھ سے باقاعدہ طور پر خاتمہ ہوتانظر آرہاہے اوراس کا مستقبل میں کوئی وجود نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی کے لیڈران کو یہ معلوم ہوگیاہے کہ وہ آئندہ شکست کا سامناکریں گے اور اسی لئے وہ عوام کو لبھانے کیلئے مہم چلارہے ہیں ۔
 
 
 

دھیری رالیوٹ ۔کوٹلی کالابن سڑک

کام 8سال سے نامکمل ، 4پنچایتوں کے عوام متاثر

منجاکوٹ//منجاکوٹ کے دھیری رالیوٹ سے کوٹلی کالابن جانے والی سڑک کاکام پچھلے 8سال سے مکمل نہیں ہوپایاہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو آنے جانے میں مشکلات کاسامناہے ۔ مقامی لوگوں نے بتایاکہ 2010میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت اس روڈ کاکام شروع کیاگیاتھا جس کی ہنوز تکمیل نہیں ہوپائی ہے ۔ ایک مقامی شہری وجاہت خان نے بتایاکہ یہ سڑک چار ہزار کی آبادی کیلئے رابطہ سڑک کی حیثیت رکھتی ہے جس کی تکمیل نہ ہونے کے باعث مقامی لوگ پریشان ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سڑک کی تعمیر کیلئے انہوں نے اپنی زمینیں بھی دے دیں لیکن نہ ہی پختہ سڑک بن پائی اور نہ ہی زمینیں رہیں ۔ وجاہت کے مطابق سڑک کا پہلے مرحلے کاکام کرنے کے بعد اسے اسی طرح سے چھوڑ دیاگیاہے اور کچھ حصہ پر بجری بچھائی گئی ہے جبکہ بقیہ علاقے میں سڑک نالی کی شکل اختیار کرگئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ سڑک مقامی عوام کی ترقی کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے لیکن متعلقہ حکام کی طرف سے اسے نظرانداز کردیاگیاہے جس کے نتیجہ میں چار پنچایتوں کے عوام پریشان ہیں ۔ مقامی لوگوں نے کہاکہ سڑک پر دوسرے مرحلے کاکام مکمل کرکے اس پر تارکول بچھایاجائے تاکہ عبور و مرور میں مشکلات کاسامنا نہ کرناپڑے ۔