عصمت ریزی کے معاملہ میں ملزم گرفتار
راجوری //ریاسی ضلع میں عصمت ریزی کے ایک واقعہ میں پولیس نے ملوث ملزم کو گرفتار کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔پولیس نے بتایا کہ ریتہ دیوی کی جانب سے ایک شکایت درج کروائی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی کمسن بیٹی کی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کیلئے عصمت ریزی کی گئی ۔شکایت میں ملزم کی شناخت دیپ سنگھ ولد ویر سنگھ کے طورپر ہوئی جس کے بعد پولیس نے اس سلسلہ میں ایک کیس زیر ایف آئی آر نمبر 46/2021درج کر کے ملزم کی تلاش شروع کر دی تھی ۔پولیس نے بتایا کہ پولیس سٹیشن پونی میں معاملہ درج کرنے کے بعد مختلف مقاما ت پر چھاپوں کے دوران ملزم کو گرفتارکرلیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ لڑکی کا میڈیکل ٹیسٹ بھی کروایا گیا ہے جبکہ ملزم کی گرفتاری کے بعد معاملہ کی مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں ۔
ہفتہ وار لاک ڈائون کا خاتمہ
تاجروں نے انتظامیہ کے قدم کی تعریف کی
سمت بھارگو
راجوری // جموں وکشمیر کے کچھ اضلاع میں ہفتہ وار لاک ڈائون کے خاتمے کے بعد راجوری کے تاجر طبقہ نے انتظامیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ اس قدم سے عام لوگوں و تاجر طبقہ کو فائدہ پہنچے گا ۔جموں وکشمیر میں کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات کے بعد انتظامیہ کی جانب سے ہفتہ وار لاک ڈائون نافذ کر دیا گیا تھا جس کے تحت تمام کاروبار کو جمعہ کی شام آٹھ بجے سے پیر کی صبح آٹھ بجے تک بند کر دیا گیا تھا تاکہ کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات کو کم کیا جاسکے تاہم اب جب کووڈ کی شرح میں مایاں کمی ریکارڈ کی جارہی ہے تو جموں وکشمیر انتظامیہ نے کچھ اضلاع میں ہفتہ وار لاک ڈائون بھی ختم کرنے کا علان کر دیا ہے ۔راجوری کے بیور پار منڈل صدر راجیش گپتا نے انتظامیہ کے قدم کی سرہانہ کرتے ہوئے کہاکہ اس قدم سے عام لوگوں کیساتھ ساتھ تاجر طبقہ کو فائدہ پہنچے گا ۔
آگ لگنے سے ریڑیاں جل کرراکھ ہوگئی
بختیار کاظمی
سرنکوٹ//سرنکوٹ میں مشکوک طریقہ سے لگی آگ کی وجہ سے دو ریڑیاں جل کر راکھ ہو گئی جبکہ انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا ۔مکینوں نے بتایا کہ سنیچر اور اتوار کی شب لگی آگ کی خبر ملتے ہی فائر اینڈ ایمرجنسی سروس اورحکام موقعہ پر پہنچ گئے تاہم آگ پر کنٹرول کرنے تک دو غریب بھائیوں کی ریڑیاں جل کر راکھ میں تبدیل ہو گئی ہیں ۔اس دوران تحصیلدار سرنکوٹ اور ایس ایچ او موقعہ پر پہنچے جبکہ مزید ریڑیوں و رہائشی علاقہ کو لپیٹ میں آنے سے بچا لیا گیا ۔مقامی لوگوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ غریبوں کے ہوئے نقصان کا جائزہ لے کر ان کو معاوضہ دیا جائے جبکہ اس سلسلہ میں پولیس سٹیشن میں ایک معاملہ درج کرلیا گیا ہے ۔
سندر بنی تلاشی مہم 6ویں دن میں داخل
سمت بھارگو
راجوری //راجوری ضلع کے سندر بنی سب ڈویژن میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے شروع کر دہ تلاشی مہم 6ویں دن میں داخل ہو گئی ہے تاہم ابھی تک کوئی مشکوک چیز یا فرد باز یاب نہیں ہوا ۔سرکاری ذرائع نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ علاقہ کا محاصرہ ختم کردیا گیا ہے لیکن تلاشی مہم مسلسل جاری ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ددال گائوں میں مشکوک نقل و حرکت کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد تلاشی مہم شروع کی گئی تھی جس کے دوران طرفین کے مابین فائرنگ کا واقعہ بھی پیش آیا تھا لیکن گزشتہ چار دنوں سے دوبارہ کوئی فائرنگ نہیں ہوئی لیکن اس کے باوجود بھی تلاشی مہم جاری رکھی گئی ہے ۔
تھنہ منڈی میں ہفتہ وار لاک ڈائون نافذ رہا
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات پر قد غن لگانے کیلئے انتظامیہ کی طرف سے نافذ کردہ ہفتہ وار لاک ڈاون کے تحت تھنہ منڈی میں مسلسل بندشیں عائد رہی ۔اس دوران ضروری خدمات کو چھوڑ کر سبھی کاروباری سرگر میاں مکمل طور پر بند رہیں وہیں بغیر کسی ضروری کام کے گھر سے باہر نکلنے والوں پر نظر رکھنے کیلئے جگہ جگہ پولیس کا سخت پہرہ نظر آیا۔ لاک ڈاون پر سختی سے عمل در آمد کیلئے پولیس نے ہفتے کی صبح ہی سے بازار میں گشت شروع کر دی انتہائی لازمی خد مات سے وابستہ افراد کو آنے جانے کی اجازت دی گئی۔جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار اہم چوراہوں پر اپنی ڈیوٹی پر مامور رہے جبکہ کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر بند رکھی گئیں۔ لوگوں نے بھی بلا وجہ سڑکوں پر گھومنے کے بجائے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی ۔ سنیچر اور اتوار کو قصبہ کی تمام سڑکیں سنسان نظر آئیں۔ غور طلب کے کہ اب انتظامیہ کی جانب سے متعدد اضلاع میں مذکورہ بندشیں ختم کر دی گئی ہیں ۔
ساوجیاں میں 2 روزہ تلاشی مہم بے نتیجہ ختم
عشرت حسین بٹ
منڈی //سرحدی ضلع پونچھ کے سرحدی علاقہ ساوجیاں میں ایس او جی جموں کی سپیشل ٹیم اور ایس او جی پونچھ کی ٹیم سے چلائی جا رہی دو روزہ تلاشی مہم بغیر کسی نتیجے کے اختتام پزیر ہوگئی ۔ذرائع کے مطابق پونچھ کے سرحدی علاقہ ساوجیاں میں سنیچر اور اتوار کی شب ایس او جی جموں اور ایس جی پونچھ نے تلاشی مہم چلائی ۔جموں و کشمیر پولیس کے ایک اعلی آفسر نے نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ساوجیاں سرحدی سے کچھ مشکوک افراد نے حدمتارکہ عبور کی ہے جس کو دیکھتے ہوئے ایک تلاشی مہم چلائی گئی تاہم اس دور ان کوئی بھی مشکوک اشیاء برآمد نہ ہونے پر مذکورہ تلاشی مہم کو ختم کردیا گیا ۔
راجوری میں پٹرول کی پہلی مرتبہ سنیچری مکمل
راجوری //ملک بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگا کے چلتے راجوری ضلع میں پہلی مرتبہ پٹرول کی قیمت کی پہلی مرتبہ سنیچری مکمل ہوئی ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ملک بھر میں ہوئی مہنگائی کی وجہ سے غریبوں کیلئے مزید مشکلات پیدا ہوگئی ہیں ۔جگپال شرما نامی ایک شخص نے بتایا کہ ضلع میں پہلی مرتبہ تیل کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ قیمتوں میں ہوئے اضافے کی وجہ سے عام لوگوں پر مہنگائی اثر انداز ہورہی ہے ۔امت شرما نامی ایک کار ڈرائیور نے بتایا کہ وہ ہمیشہ ساز و سامان کی خریداری کے سلسلہ میں جموں جاتارہتا ہے تاہم تیل کی قیمتوں کی وجہ سے اس پر مزید بوجھ پڑگیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پہلے ان کو15سے 16سو روپے تیل خرچا آتا تھا لیکن اب تیل خرچا23سو تک پہنچ گیا ہے ۔ڈرائیوروں و عام لوگوں نے انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ جلدازجلد تیل کی قیمتوں میں ہوئے اضافے کو کنٹرول کیا جائے ۔
لداخ میں تعینات ملازمین کی فوری واپسی کا کیا مطالبہ
پونچھ//آل جموں و کشمیر پلس ٹو لیکچررز فورم کا ماہانہ ورچول اجلاس فورم کے صدر دیپک شرما کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں فورم نے لداخ خطے میں تعینات جموں و کشمیر کے سرکاری ملازمین کو فوری طور پر وطن واپس کرنے کا مطالبہ کیا جن میں محکمہ تعلیم سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔دیپک شرما نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے یوٹی سے لیکچرار اور محکمہ تعلیم کے دیگر ملازمین کی ایک بڑی تعداد لداخ خطے میں خدمات انجام دے رہی ہے اور انہیں ہارڈ زون میں ایک سال کی مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد بھی اپنے آبائی اضلاع میں منتقل نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے سرکاری ملازمین سے یہ اختیار بھی طلب کیا گیا تھا کہ وہ ریاست جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے پر جموں وکشمیر اور لداخ کے دونوں یوٹی کے درمیان انتخاب کریں لیکن اس سلسلے میں ابھی تک کوئی مشق نہیں کی جاسکی ہے کہ ملازمین کو راحت کا سانس مل سکے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ فورم نے اس سے قبل بھی یہ مسئلہ اٹھایا تھا لیکن لداخ میں کام کرنے والے جے کے ملازمین کو کوئی مہلت نہیں دی گئی ہے۔ دیپک شرما نے مزید کہا کہ اس بات پر اتفاق ہے کہ لداخ یوٹی کو پہلے ابتدائی ہینڈ ہولڈنگ کی ضرورت تھی لیکن وہ اب خود کو برقرار رکھ سکتی ہے اور انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر جے اینڈ کے ، سے پرزور اپیل کی ہی کہ جموں و کشمیر کے تمام سرکاری ملازمین کی فوری طور پر وطن واپسی کے لئے ذاتی طور پر مداخلت کریں اور تعلیم کے ملازمین بشمول ڈیپٹیشن الاؤنس کے بغیر وہاں کام کرنے والے 63 لیکچررز جن میں سے بہت سے سخت موسمی حالات کی وجہ سے افسردگی اور دیگر نفسیاتی مسائل سے دوچار ہیں ، اپنے آبائی اضلاع میں واپس لایا جائے۔ ۔اجلاس میں شریک افراد میں این ایس جاموال ، چرن داس ، سنجے بھگت ، اشوک شرما ، جتیندر سیٹھی ، فضل حسین ، انیس احمد ، امتیاز کاظمی ، اے آر گری ، انور خان ، مسعود قاضی ، اجے سہگل ، کیول کمار ، دیویندر سمیال چندر ، راجیو شرما اور سودیش شامل تھے۔
شیر کشمیر پل کی مرمت کا مطالبہ
حسین محتشم
پونچھ//شیر کشمیر پل انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ کی عدم توجہی کے باعث خستہ حالی کا شکار ہو تا جا رہا ہے۔پل کے اوپر کئی مقام پر بڑے بڑے کھڈے بنے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے اکثر حادثات ہورہے ہیںاوریہ کھڈے مستقبل میں کسی بھی بڑے سانحہ کا سبب بن سکتے ہیں۔واضح رہے کہ2014میں آئے سیلاب کے دوران شیر کشمیر پل کی ایک سمت دریا برد ہوگئی تھی جس کے بعد اس پل کو سوسیع دی گئی تھی لیکن ساتھ ساتھ مرمت اور دیکھ ریکھ نہ ہونے کی وجہ سے یہ پل اب خستہ گی کی تصویر بنارہا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر توجہ نہ دی گئی تو پل مزید خستہ ہو سکتا ہے۔انھوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ پل کا معائینہ کریںاور پل کی مرمتی پر اٹھنے والے اخراجات کا تخمینہ لگا کر اس کی فوری مرمتی کروائیں تاکہ ضلع پونچھ کو جموں اور کشمیر سے جوڑنے والا یہ اہم پل اس قابل بنا رہے کہ یہاں سے گزرنے والا بھاری ٹریفک آرام سے گزرے۔