مزاحمتی کارکن جرائم پیشہ افراد کے ساتھ نظربند

  سرینگر//ریاستی حقوق کمیشن نے مزاحمتی کارکن کو کھٹوعہ جیل میں جرائم یافتہ قیدیوں کے ساتھ مقید رکھنے پرڈائریکٹر جنرل پولیس کو25ستمبر تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ تحریک حریت کارکن عمر عادل کو اگست کے پہلے ہفتے میں گرفتار کر کے پی ایس اے کے تحت کھٹوعہ جیل منتقل کیا گیا اور اُس کے اہل خانہ کے مطابق عمر عادل کو جرائم پیشہ قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا ہے۔ انٹرنیشنل فورم فار جسٹس چیئرمین محمد احسن اونتو نے اس سلسلے میں ریاستی حقوق کمیشن (ایس ایچ آر سی)میں یہ عرضی دائر کی کہ عمر عادل کو جیل میں جرائم یافتہ قیدیوں کے ساتھ مقید رکھا گیا ہے،جس کی شنوائی کے دوران کمیشن کی ممبر دلشادہ شاہین نے ریاستی پولیس کے سربراہ کو ہدایت دی کہ وہ25ستمبر تک مکمل رپورٹ پیش کریں۔ کمیشن نے پولیس سے عمر عادل ڈار کی گرفتاری اور انہیںکھٹوعہ جیل میں نظر بند رکھنے کی بنیاد بھی طلب کی ۔اونتو نے7ستمبر کو ایک عرضی زیر نمبر SHRC/291/sgr/2018 پیش کی تھی،جس میں کہا گیا تھاکہ یکم اگست کو عمر عادل ڈار اننت ناگ عدالت میں ایک کیس کے سلسلے میںگئے تھے،جس دوران پولیس نے انہیں گرفتار کیااور بعد میں ان پر پی ایس اے نافذ کر کے کھٹوعہ جیل منتقل کیا۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ کھٹوعہ جیل میں عمر عادل ڈار کو خطرناک قسم کے جرائم یافتہ لوگوں کے ساتھ مقید رکھا گیا ہے۔انہوں نے عرضی میںکہا ہے کہ عمر عادل ڈار کو اگر کوئی گزند پہنچی تو اسکی ذمہ داری سرکار پر عائد ہوگی۔