ْٓقاضی گنڈ //مرکزی سرکار کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جمہوری ادارے تباہی کے دہانے پر آکھڑاہوئے ہیں ۔اس بات کاالزام کانگریس نے لگاتے ہوئے مرکزی سرکار سے وضاحت طلب کی ہے کہ جموں کشمیرمیں جامع ترقی کی باربار یقین دہانیوں اور وعدوں کے بعد بے روزگاری ،معاشی بحران اوردیگر انتہائی اہمیت کے حامل مسائل کے حل کیلئے کیا گیا ہے اور مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے کئے گئے اقدامات کو لوگوں کے سامنے پیش کریں۔کے این ایس کے مطابق کنڈ قاضی گنڈ میں پارٹی کارکنوں اور پنچایت ممبران سے خطاب کرنے کے دوران جے کے پی سی سی کے صدر غلام احمد میر نے مرکزی سرکار کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سرکار پنچایتوں کو کام کرنے نہیں دیتی ہے جس کے باعث نچلی سطح پر ترقیاتی عمل بری طرح متاثر ہوا ہے جبکہ اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے نے عام لوگوں کو مزید پریشانیوں میں مبتلا کردیا ہے۔ پنچوں اور سرپنچوں کے اجتماع سے میر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار کی غلط اور عوام مخالف پالیسیوں کی وجہ سے جموں کشمیر میں ہر ایک شخص متاثر ہورہا ہے اور جموں کشمیر میں تعمیر و ترقی اور عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے سرکار کے دعوے سراب ثابت ہورہے ہیں اور زمینی حقائق بالکل سرکاری دعوں کے برعکس دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ جی اے میر نے کہا کہ 45 دنوں کے’’پنچایت کی اور پروگرام‘‘ کے تحت کانگریس پارٹی کی پوری کوشش رہی ہے کہ ہم رائے عامہ حاصل کرنے کے لئے جموں و کشمیر کے کونے کونے تک پہنچے۔ بیک ٹو ولیج پروگراموں کے نتائج کا جائزہ لینے کے علاؤہ پنچائت باڈیوں کے کام کاج اور جموں و کشمیر میں نچلی سطح کی ترقی اور عوامی مسائل کا جائزہ لینا مقصود ہے اور اسی پرگرام کے تحت ہم نے مختلف دیہات کا دورہ کرکے صورت حال کا جائزہ لیکر عوامی رائے حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ پنچوں اور سرپنچوں نے جے کے پی سی سی صدر کو اپنے مشکلات اور اپنے متعلقہ علاقوں سے متعلق مختلف ترقیاتی امور کے بارے میں آگاہی فراہم کی جبکہ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ وہ مختلف وجوہات کی وجہ سے اپنے اختیارات کا استعمال کرنے سے قاصر ہیں اور پنچایتی اداروں کے فیصلوں پر عملدرآمد میں حکومت بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے جس کے باعث نچلی سطح پر تعمیر و ترقی کو بہت نقصان پہنچ رہا ہے۔میر نے کہا کہ اگر سنجیدگی اور مناسب طریقہ کار موجود ہوتا تو بیک ٹو ولیج پرگرام نتیجہ خیز ہوتے، لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا ہے۔ میر نے کہا مرکزی سرکار کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جموں کشمیر میں ترقیاتی عمل بری طرح متاثر ہوا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ایک طرف سرکار کی غلط اور عوام مخالف پالیسیوں کی وجہ سے عوام شدید ذہنی اضطراب میں مبتلا ہے وہی دوسری جانب حکومت نے ان پر دہشت پھیلانے والا ٹیکس ، اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں زبردست اضافہ اور پراپرٹی ٹیکس عائد کرکے عوام کو مزید پریشان اور مایوس کیا ہے۔