مرکزی و ریاستی سرکاروں کے پاس میڈیا اداروں کے1800کروڑ واجب الادا

سرینگر//انڈین نیوز پیپرس سوسائٹی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ مرکزی و ریاستی سرکا؎روں کے پاس میڈیا اداروں کے1500کروڈ سے1800کروڑ روپے کے رقومات واجب الادا ہیں،اور اس بات کے خدشات ظاہر کئے کہ مستقبل قریب میں ان رقومات کی ادائیگی کی بہت کم امید ہے۔ نیوز براڈ کاسٹرس ایسو سی ایشن کی طرف سے میڈیا صنعت کو مالی نقصانات سے متعلق مشکلات کو اجاگر کرنے کے بیچ آئی این ایس نے عدالت میں بیان حلفی دائر کرتے ہوئے ان اعداد شمار کا انکشاف کیا ہے۔ نیوز براڈ کاسٹرس ایسو سی ایشن نے بھی علیحدہ بیان حلفی عدالت میں پیش کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلائو اور لاک ڈائون کے نتیجے میں میڈیا انڈسٹری کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے،جبکہ یہ صنعت پہلے سے ہی مشکلات  میں گری ہوئی تھی۔ این بی اے  نے صورتحال کو غیر یقینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا انڈسٹری کے بری طرح مفلوج ہونے کے باوجود ابھی تک اس صنعت کیلئے کسی بھی پیکیج کا اعلان نہیں کیا گیاہے۔ عدالت عظمیٰ میں جسٹس این وی رمنا کی عدالت نے3صحافی انجمنوں کی طرف سے مفاد عامہ کے تحت دائر عرضی  پر نوٹس کے جواب میں این بی اے اور آئی این ایس نے اپنے بیان حلفی عدالت میں پیش کئے ہیں۔ان صحافتی انجمنوں نے میڈیا کو درپیش مسائل پر عدالت کی توجہ مبذول کرائی ،اور اس بات کا الزام عائد کیا ہے کہ صحافیوں کو اداروں سے بے دخل کیا گیا ہیں،اور کئی ایک کی تنخواہوں کو بھی کاٹا گیا،جبکہ کئی ایک کو ادائیگی کے بغیر رخصتی پر روانہ کیا گیا۔بیان حلفی میں کہا گیا ہے’’ کئی صنعتی احاطوں کے مطابق ڈائریکٹر آف ایڈوٹزئنگ اینڈ ویژول پبلسٹی(ڈی اے وی پی) کے پاس15سو سے18سو کروڑ روپے کی رقم واجب الادا ہے،جبکہ اس میں بیشتر رقومات یعنی800سے900کروڑ روپے کی رقم پرنٹ میڈیا کی ہے۔