پونچھ//مرکزی حکومت کی طرف سے منڈی پونچھ میں پنچایتی راج کے وزرء کا یک روزہ دورہ اختتام پذیر ہوا۔اس دورہ کے دوران کچھ مخصوص لوگوں کو ہی ان وزراء کے ساتھ ملاقات کا موقع دیا گیاجبکہ ضلع افسران نے وزراء کو ضلع کے حالات سے روشناس کیا۔اس دوران نہ تو عوامی وفود کو اور نہ ہی پنچایتی ممبران کے وفود کو وزراء کے ساتھ ملاقات کرنے کا موقع فراہم کیا گیا جس کو لے کر پنچایتی ممبران اور عام لیڈران نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ سیکورٹی فورسز کی طرف سے عوامی نمائندوں (سرپنچوں) کو ان کے اپنے محکمہ کے وزیر سے ملنے کی اجازت نہ دینے اور انتظامیہ کے غیر اخلاقی برتاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سابق ایم ایل اے پونچھ و صوبائی صدر یوتھ نیشنل کانفرنس جموں اعجاز احمد جان نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا اگر اسی طرح کی بدسلوکی جاری رہی تو پھر ملک کیسے ترقی کی طرف بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر کو چاہئے تھا کہ وہ پنچایت کے نمائندوں کو علیحدہ علیحدہ ملاقات کی اجازت دیتے تاکہ وزراء کے سامنے عوامی مسائل پیش کئے جا سکتے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے لوگوں میں نہایت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔مرکزی وزیر براے دیہی ترقی کپل مرشول پاٹل کے منڈی دورہ کے دوران سیکورٹی کی طرف سے سرپنچ ایسوسی ایشن منڈی کے صدر سمیت متعدد پنچایتوں کے سرپنچوں کو وزیر سے نہ ملنے دئیے جانے پر سرپنچوں نے ہنگامہ کیا۔ سرپنچوں نے پونچھ پولیس اورسیکورٹی اہلکاروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عوامی معاملات اور مشکلات کے حوالے سے مرکزی وزیر براے محکمہ دہی ترقی سے منڈی میں ملنا تھا مگرسیکورٹی اہلکاروں نے انہیں وزیر سے ملنے نہیں دیا ۔ سرپنچ ایسوسی ایشن منڈی کے صدر اور سرپنچ بیدار رفیق مدنی نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں وزیر سے ملنے کیلئے بلایا گیا تھا تاکہ وہ اپنی اپنی پنچایتوں کی عوام کے مطالبات اور مشکلات وزیر کے سامنے رکھ سکیں مگر پولیس اور سکورٹی اہلکاروں نے انہیں وزیر سے ملنے نہیں دیا۔ انہوں نے سیکورٹی اہلکاروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عوامی نمائندوں کو وہاں سے باہر نکالا۔