جموں//ماہی گیری ، انیمل ہسبنڈی اور ڈیری کے مرکزی وزیر پرشوتم روپالا نے شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی جموں میں 5 روزہ شمالی ہند علاقائی زراعت میلے 2021 کا افتتاح کیا ۔ مرکزی وزیر نے یونیورسٹی کی طرف سے ایونٹ کے انعقاد کی تعریف کی جس میں یونیورسٹی کی طرف سے تیار کردہ جدید ٹیکنالوجیز کے مظاہرے پر توجہ مرکوز کی گئی تا کہ جموں خطے میں زراعت کی پیداوار اور پائیداری کو بہتر بنایا جا سکے ۔ مرکزی وزیر نے اس موقع پر منعقدہ ’’ جدید کسانوں ‘‘ کانفرنس کا بھی افتتاح کیا ۔ وزیر نے کہا کہ سکاسٹ کا یہ شاندار اقدام اساتذہ ، طلباء ، کسانوں اور تاجروں کو ان کے قیمتی اور جدید تجربات کے تبادلے کیلئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانے کی طرف مودی حکومت کے تصور کے مطابق کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں بے حد مدد ملے گی ۔ مرکزی وزیر نے لداخ کے علاوہ مرکزی علاقہ جموں و کشمیر میں مچھلیوں اور مویشیوں کی کاشت کیلئے بہت زیادہ گنجائش کے ساتھ ساتھ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کیلئے بھی کہا ۔ انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ کھیت میں پائیداری کے حصول کیلئے زراعت میں تنوع کو اپنائیں ۔ مرکزی وزیر نے یقین دلایا کہ یونیورسٹی کے کام کو مزید ہموار کرنے کیلئے سکاسٹ جموں کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر غور کیا جائے گا ۔ پروفیسر جے پی شرما وائس چانسلر سکاسٹ جموں اور کسان میلہ کے چیف سرپرست نے یونیورسٹی کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی ۔ قبل ازیں مرکزی وزیر نے تین پدم شری کسانوں اور پانچ قومی ایوارڈ یافتہ کسانوں کو زراعت میں نمایاں شراکت کیلئے نوازا ۔ انہوں نے یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ اشاعتیں بھی جاری کیں ۔ قبل ازیں مرکزی وزیر نے لائیو سٹاک شو ، فش سیڈ پروڈکشن ہیچری ، سیڈ اسٹاکنگ یونٹ ، عملی طور پر ماڈل پولٹری ، ہیچری یونٹ کا افتتاح کیا اور یونیورسٹی ، لائین ڈیپارٹمنٹس ، کسانوں ، اسٹارٹ اپس وغیرہ کی نمائشوں اور سٹالوں کا معائینہ کیا ۔ ہندوستان کے پدم شری اور فش مین سلطان سنگھ نے اجتماع کو مچھلی کی کاشتکاری کے بارے میں اپنے کامیاب سفر سے آگاہ کیا ۔ چندر موہن گپتا مئیر جموں ، بھارت بھوشن تیاگی ، ڈاکٹر اشوک ائمہ ، وائس چانسلر، سی یو جے ڈاکٹر کے ایس رسام ، سابق وائس چانسلر سکاسٹ جموں ، ڈاکٹر جی آر بھگت ، مختلف شعبوں کے ایچ او ڈی ، فیکلٹی ممبران ، سکاسٹ کے طلباء کے علاوہ کئی کسان اس موقع پر موجود تھے ۔