مرکزی حکومت غیر سنجیدہ اور غیر دانشمندانہ فیصلوں کا جائزہ لے: ساگر

سرینگر// نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس محض ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک مضبوط ، منتظم اور مستحکم عوامی تحریک ہے جس کو لوگوں نے اپنی عظیم قربانیوں اور گرم گرم لہو سے سینچاہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس جماعت کو ہمیشہ لوگوں کی پشت پناہی اور تعاون حاصل رہا ہے جس کی بدولت یہاں لوگوں کے بنیادی اور جمہوری حقوق حاصل ہوئے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِسی جماعت کے عظیم کارناموں، تاریخی اور انقلابی اقدامات کی بدولت یہاں شخصی راج کا خاتمہ ہوا اور عوامی راج کی بنیاد پڑی جن سے پنچایت راج، امدادباہمی اور دیگر جمہوری اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ پارٹی ہیڈکوارٹر پر مختلف علاقوں سے آئے ہوئے عوامی وفود خاص کر نیشنل کانفرنس کے عہدیداران اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ساگر نے کہا کہ مخلص اور بے لوث کارکنوں کی قربانیوں کی بدولت ہی نیشنل کانفرنس لوگوں کے دلوں پر راج کررہی ہے اور مستقبل میں بھی یہ جماعت لوگوں کی خدمت کرتی رہے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مرکزی سرکاری جموں وکشمیر کی زمینی صورتحال کو سمجھنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کی جموں وکشمیر پالیسی کے منفی نتائج سامنے آرہے ہیں اور لوگوں میں بھی بے چینی اور غیر یقینیت سرائیت کر گئی ہے۔ انہوں نے نئی دلی کو مشورہ دیا کہ غیر سنجیدہ اور غیر دانشمندانہ فیصلوں کا جائزہ لیا جائے اور جموں و کشمیر پر ان کے منفی اثرات کا بھی مشاہدہ کیا جائے۔ ساگرنے کہا کہ نئی دلی کو چاہئے کہ جموں وکشمیر کے تئیں اپروچ میں تبدیلی لائی جائے اور یہاں حالات کو پٹری پر لانے کیلئے جمہوریت کی بحالی کیساتھ ساتھ لوگوں کے حقوق بھی بحال کئے جائیں۔اس موقعہ پر پارٹی کے سینئر نائب صدر محمد سعید آخون بھی موجود تھے۔ اسی دوران ضلع گاندربل کے پارٹی عہدیداروں کا ایک وفد پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی سے ملاقی ہوا اور انہیں ضلع میں پارٹی سرگرمیوں، پارٹی پروگرواموں اور لوگوں کے مسائل مشکلات سے آگاہ کیا۔ ناصر اسلم وانی نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور پارٹی و قیادت کی مضبوطی کیلئے تن دہی سے کام کریں۔ اس موقعے پر سینئر پارٹی لیڈران ڈاکٹر بشیر احمد ویری ،ایڈوکیٹ احمد میر ، سلمان علی ساگر اور احسان پردیسی بھی موجود تھے۔