ڈوڈہ //مدرسہ جامعہ فاطمتہ الزھراء للبنات دگھی بھلیسہ کا سالانا جلسہ دو نشستوں میں اختتام پذیر ہوا جس میں عالمیت سے فراغت حاصل کرنے پر 10 طالبات کی ردا پوشی کی گئی۔ پہلی نشست کی صدارت امام مرکزی جامع مسجد چنگا مولوی غلام حسین وانی و دوسری نشست مولانا شوکت علی میر مہتم مدرسہ اسرار العلوم نیلی منعقد ہوئی۔ تقریب کے دوران جہاں مدرسہ ہذا کی طالبات نے تلاوت کلام پاک، نعتیہ کلام و قرآن و حدیث کی روشنی میں تقریریں کیں وہیں علماء نے اسلام میں تعلیم نسواں کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام میں مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تعلیم کو بھی لازمی جز قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماں کی گود کو بچے کا پہلا مدرسہ قرار دیا گیا ہے جہاں سے وہ اچھے اور برے کی تمیز کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دین ہی وہ کامیاب راستہ ہے جس پر چل کر انسان دنیوی و اخروی زندگی کو کامیاب بنا سکتا ہے۔علماء نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے جاری کردہ احکامات ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے و قرآنی تعلیمات کے مطابق اپنی عملی زندگی گذاریں اور دنیا و آخرت میں کامیابی و کامرانی حاصل کریں۔ اس موقع پر مفتی محمد آصف، مفتی خالد، مولانا زکریا، حافظ عرفان احمد، قاری جاوید احمد، ڈاکٹر یاسر حسین نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اپنے خیالات کا اظہار کیا.جبکہ مفتی شبیر احمدبٹ صدرمدرس جامعہ غنیہ العلوم نے ختم بخاری کا درس دیا۔ مہتمم مدرسہ مولانا محمد عرفان ندوی نے آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مدرسہ ہذا کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ ہذا میں دو سو کے قریب طالبات زیر تعلیم ہیں اور ماہانہ کا خرچہ ایک لاکھ سے زائد ہے جبکہ ابھی تک زیر تعمیر عمارت پر پنتیس لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کیا گیا ہے۔ انہوں نے اہل خیر حضرات سے اس ادارہ کی ہر ممکن مدد کرنے کی اپیل کی۔ اس دوران علاقہ کے نامور سماجی کارکن الحاج غلام مصطفیٰ بٹ،ماسٹر بشیر احمد ملک، مفتی محمد عشرت، الحاج عبدالرشید زرگر دیگر کئی اہم شخصیات نے شرکت کی اور ادارہ کی تسلی بخش کارکردگی پر اراکین کمیٹی کی کوششوں کو سراہا۔