سرینگر // نیشنل کانفرنس نے ریاستی عوام کو اسمبلی انتخابات سے پہلے ہی آگاہ کیا تھا کہ بی جے پی اور پی ڈی پی مخلوط سرکار کا اتحاد ریاست کے لئے باعث تباہی اور بربادی کا سبب بن کر ہی رہے گی۔مصطفی کمال نے کہاکہ موجودہ سرکار کرپٹ سرکار ثابت ہوئی ہے اور اس سرکار نے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ، رشوت ستانی عروج پر ، کنبہ پروری ، اقراء پروری منظر عام پر ہے ، کوئی بھی کام بھاری رقوم ادا کرنے کے بعد ہی حل ہونے کی امید ہوتی ہے جبکہ حقداروں اور مستحق لوگوں کے جائز حقوق پر شب خون مارا جارہا ہے ۔اپنی رہائش گاہ پر وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا کہ اس سرکار نے جو آر ایس میڈ سرکار ہے اور ناگپور کے آقاؤں کی بیساکھیوںپر کھڑی ہے ،نے لوگوں کے ساتھ اقتدار حاصل کرنے کی خاطر جو وعدے کئے تھے ،وہ سب کے سب سفید جھوٹ اور من گھڑت ثابت ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ (قلم دوات ) والوں نے لوگوں سے اس بھروسہ پر ووٹ حاصل کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کرنے کے لئے پاکستان اور حریت لیڈروں کے ساتھ بات چیت کرائیں گے ، بجلی پروجیکٹ واپس لائینگے ، بدلاؤ کازمانہ آئے گا ، نوجوانوں کا سال ہوگا، ہر گھر کو ددوو نوکریاں دی جایئنگی ، خوف ودہشت کا ماحول مٹادیا جائے گا لیکن اس کے بدلے گزشتہ چار برسوں سے ان گنت نوجوانوں کی نسل کشی کی گئی اور ایک ہی ماہ میں کولگام میں 66 نوجوانوں کو ابدی نیندسلا دیا گیا ، ہزاروں ملت کی نوجوان بیٹوں اور بیٹیوں کو پلٹ گنوں سے آنکھوں کی بصیرت سے محروم کر دیا گیا ۔ بستیوں کی بستیاں فورسز کے ذریعے خاکستر بنا دی گئیں اور مرحوم مفتی صاحب اور موجودہ خاتوں وزیر اعلیٰ کے دور میں وادی میں فوجی کمک میں سو فیصدی اضافہ کیا گیا جس کی وجہ سے ہر طرف خوف و دہشت کا ماحول چھایا ہوا ہے گویا وادی کشمیر ایک فوجی چھاونی میں تبدیل کی گئی ۔ کرفیو عام ، بندشیں عام ، لوگوں کو اپنے مال وجان سے غیر محفوظ بنایا دیا گیا۔