محکمہ دیہی ترقی میں انجینئروں کا قحط

سرینگر//محکمہ دیہی ترقی ،ترقیاتی کاموں و پروجیکٹوں کی انجام دہی کیلئے سبکدوش انجینئروںکی خدمات حاصل کرنے جارہا ہے۔جبکہ جونیئر انجینئروں، اسسٹنٹ انجینئروں اور اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئروں کی کنٹریکچول بنیادوں پر خدمات حاصل کی جائیں گی۔ دیہی ترقیاتی محکمہ نے اپنے ڈائریکٹروں کو تعمیراتی کاموں کو انجام دینے کے لیے سبکدوش  انجینئرز کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دی ہے۔ ایک حکم نامہ کے مطابق محکمہ نے اپنے ڈائریکٹروںکو جونیئر انجینئروں، اسسٹنٹ انجینئروں اور اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئروںکی دستیاب اسامیوں کے مد نظر معاہدہ کی بنیاد پر سبکدوش انجینئروں کی خدمات حاصل کرنے کا عمل شروع کرنے کا اختیار دیا ہے۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے’’ الیکٹرانک وپرنٹ میڈیا کے ذریعے اشتہار دے کر اہل سبکدوش انجینئروں سے درخواستیں طلب کرنے کے بعد انجینئروں کو معاہدوںکے تحت مصروف عمل لایا جائے‘‘۔ جموں کشمیر کی انتظامی کونسل نے 14 اگست کو ہونے والی میٹنگ کے دوران اس تجویز کی منظوری کے بعد محکمہ نے ڈائریکٹروں کو اس بات کی اجازت دی ہے‘‘۔شرائط و ضوابط کے مطابق معاہدوں کی مدت ایک سال ہوگی جس میں تسلی بخش کارکردگی اور ضرورت کی صورت میں مزید توسیع پذیر ہوگی۔ رہنما خطوط میں کہا گیا ہے’’معاہدے کی مصروفیات مجاز حکام  بغیر کسی وجہ کے ، کسی بھی وقت ، ختم کرنے کیلئے با اختیار ہوں گے۔ہدایات میں کہا گیا ہے کہ جونیئر انجینئر 30ہزارروپے ماہانہ معاوضے کے حقدار ہوں گے ، جبکہ اسسٹنٹ انجینئر اور اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر بالترتیب 40ہزاراور 45ہزارروپے مشاہرے کے حقدار ہونگے۔درخواست دہندگان کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد یکم جنوری 2022 کو 62 سال ہوگی۔