محکمہ دیہی ترقی مڑواہ پر قانون کی دھجیاں اڑانے کا الزام | 38 روز کا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی حق اطلاعات عرضی کا جواب نہ ملا

کشتواڑ//انتظامیہ کی طرف سے نظام میں شفافیت کیلئے متعدد قانون بنائے گئے تاکہ عوام کو فایدہ مل سکے جن میں آر ٹی آئی کو خصوصی اہمیت حاصل ہے لیکن ضلع کشتواڑ میں حق اطلاعات قانون پر کس حد تک عمل درآمد ہورہا ہے، اسکا اندازہ کشتواڑ کے بلاک ڈیولپمنٹ دفتر میں دائر ایک عرضی سے ہوتا ہے جس کا جواب مقرر کردہ وقت گزرجانے کے بعد نہیں دیاگیا۔ حالانکہ اس قانون کے تحت حق اطلاعات قانون کی کسی درخواست پر طلب کی گی تفصیل فراہم کرنے کیلئے ایک ماہ کی معیاد مقرر کی گی ہے۔لیکن بلاک مڑواہ کے آفیسر کی عدم دلچسپی کئی سوالات کو جنم دیتی ہے ۔کشمیر عظمیٰ کے پاس موجود درخواست کے مطابق ضلع کشتواڑ کے دورافتادہ علاقہ جات مڑواہ سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی کارکن بلال احمد لون نے گزشتہ ماہ فروری کی 12 تاریخ کو حق اطلاعات قانون کے تحت درخواست دیہی ترقی دفتر مڑواہ میں دائر کی تھی جس میں انھوں نے 14 FC  کے تحت مڑواہ بلاک میں ترقیاتی کاموں سے متعلق تفاصیل طلب کی تھیں کہ کب کام شروع ہوئے اور کتنی رقوم منظور ہوئیں اور کتنے لوگوں نے 14ایف سی کے تحت کام مانگا جبکہ بلاک مڑواہ کیلئے کتنی رقوم مختص ہوئی تھیں۔اس ضمن میں 2013سے سارا ریکارڈ مانگا گیاتھا جبکہ سوچھ بھارت مشن کے تحت بھی کاموں کی تفصیل مانگی گئی تھی تاہم 38 روز کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی جب کوئی جواب انھیں نہ ملا تو درخواست دہندہ نے اے سی ڈی دفتر کشتواڑ میں ایک اپیل دائر کی۔ اس سلسلے میں اگر چہ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر مڑواہ سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔