سرینگر//محکمہ کی نجکاری کیخلاف ،عارضی ملازمین کی مستقلی اور تنخواہوں کی واگزاری کے حق میں ملازمین بجلی نے احتجاج کرتے ہوئے نجکاری کے حکومتی منصوبے کو محکمہ کے وجود کیلئے لٹکتی تلوارقرار دیتے ہوئے کہا کہ بجلی فیس میں بے تحاشا اضافہ ہو جائے گا اور اسکی ادائیگی ایک عام صارف کی قوت ادائیگی سے باہر ہوگی۔ پریس کالونی میں نان گزیٹیڈ الیکٹرک ایمپلائز یونین نے احتجاج کرتے ہوئے بجلی محکمہ کی نجکاری کے خلاف نعرہ بازی کی۔احتجاجی مطاہرین نے واجب الاداتنخواہوں کی واگزاری اور عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔احتجاجی ملازمین نے نجکاری کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ محکمے کو کمپنیوں میں تبدیل کرنے سے محکمہ کی اعتباریت کو شدید خطرہ لاحق ۔مظاہرین نے سیول سوسائٹی اور عوام کو بھی اس سلسلے میں خبردار کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنے کا مشورہ دیا۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مظاہرین نے کہا کہ اس عمل سے محکمہ بجلی کا وجود مٹ جانے کے امکان قوی کے پیش نظر محکمے میں کام کرنے والے ہزاروں ملازمین کا مستقبل داو پر لگ جانے کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں کے دوران جن محکموں کو کارپوریشنوںمیں تبدیل کیا گیا انکی حالت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔احتجاجی مظاہرین نے کہا’’محکمہ بجلی کو نجی سیکٹر میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ملازم دشمن ہونے کے ساتھ ساتھ عوام دشمن بھی ہے۔انکا کہنا تھا کہ محکمہ بجلی کو1981میں تسلیم کیا گیا اور اس کے بعد اس محکمہ کے ڈھانچے میں کافی اضافہ ہوا،تاہم افرادی قوت کی قلت کو دور نہیں کیا گیا۔