سرینگر // کشمیر پاورڈیولپمنٹ کارپوریشن نے نان میٹر یافتہ علاقوں کے صا رفین پر بجلی گراتے ہوئے اضافی بلیں فراہم کرنی شروع کر دی ہیں،جس سے صارفین ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔چیف انجینئر ترسیل اعجاز احمد ڈار کا کہنا ہے کہ نان میٹر یافتہ علاقوں میں جو صارفین میٹر نہیں لگائیں گے انہیں اضافی بجلی بلیں فراہم کی جائیں گی ۔معلوم رہے کہ محکمہ بجلی جموں وکشمیر میں سمارٹ میٹرنگ پروجیکٹ کے تحت 6لاکھ سمارٹ /پری پیڈ میٹر آر اِی سی پی ڈی سی ایل کے ذریعے نصب کر رہا ہے اور محکمہ کا دعویٰ ہے کہ 2023تک ہر ایک علاقے میں میٹر نصب ہو جائیں گے ۔اکتوبر میں ایل جی کی سربراہی میں منعقد ہونے والی انتظامی کونسل کی ایک میٹنگ کے دوران یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پہلے مرحلے کے تحت جموں وکشمیر میں 2لاکھ سے زائد سمارٹ میٹر لگائے جا رہے ہیں،تاکہ لوگوں کو بہتر بجلی سپلائی فراہم کی جا سکے ۔میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ جموںوکشمیر بجلی کے تقسیمی شعبے میں صارفین کی کل تعداد تقریباً21لاکھ ہے جن میں سے میٹرڈ صارفین صرف 50فیصد ہیں ۔ بغیر میٹر صارفین کی پیمائش اے ٹی اینڈ سی یعنی ٹیکنیکل اینڈ کمرشل نقصانات کی بنیادی وجوہات ہیں جو کہ جموںوکشمیر میں قومی اوسط 22فیصد کے مقابلے میں 50 فیصد ہے۔محکمہ بجلی نے سمارٹ میٹر نصب کرنے کا ہدف 2023مقرر کر رکھا ہے۔دسمبر کے مہینے سے نان میٹر علاقوں میں ہر ایک صارف کا 3کلو واٹ اگریمنٹ کیا گیا ہے اور یہ سو فیصد زور زبردستی سے کیا جارہا ہے۔دسمبر کی بلیں جب صارفین کو پہنچانا شروع ہوئیں تو ہر ایک بل 3000سے زائد تھی۔معلوم کرنے پر متعلقہ افسران کا کہنا تھا کہ بغیر میٹرڈ علاقوں میں ہر صارف کا از خود محکمہ نے 3کلو واٹ ایگریمنٹ کیا ہے اور کم سے کم بل بھی اب ماہانہ اسی حساب سے آیا کرے گی۔المیہ تو یہ ہے کہ جو صارفین پہلے ہی فلیٹ ریٹ کے حساب سے بجلی فیس کی ادائیگی کررہے تھے انکی بلیں بھی 3کلو واٹ کے حساب سے آئی ہیں۔صافین نے کہا کہ وہ اس معاملے کو لیکر اپنے اپنے ڈویژنل افسران کے پاس بھی گئے جہاں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔بعض صافین نے کہا کہ ہم پریشان ہیں کیونکہ ہمیں اپنے پیسے سے میٹر خریدنے پر مجبور کیا جارہا ہے، اور میٹر کی قیمتیں بھی 1200سے 1800روپے ہے ۔کشمیر پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیف انجینئر اعجاز احمد ڈار نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے اور بجلی فیس کم ادا کی جا رہی ہے اور ایسے میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ ہم نان میٹر علاقوں میں تب تک بجلی بل میں اضافہ کریں گے جب تک نہ وہاں میٹر نصب ہو نگے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بجلی کی قدر تب آئے گی جب میٹر لگیں گے ۔
محکمہ بجلی کا تانا شاہی فیصلہ
