نئی دہلی//جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے انہیں اعتماد سازی اقدامات کرکے کشمیری عوام تک پہنچنے کی اپیل کی ۔پارلیمنٹ ہائوس کمپلیکس میں ہونے والی ملقات کے دوران محبوبہ مفتی نے وزیراعظم کو کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا جہاں جولائی سے ایجی ٹیشن چل رہی ہے۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران محبوبہ مفتی نے وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام تک پہنچنے کی کوشش کریں اور اس ضمن میں انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ کشمیر المرکوز اعتماد سازی اقدامات اٹھائیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ان کی آراء سے اتفاق کیا۔محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ کی عمارت کے احاطے میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ گزشتہ تین چار ماہ سے جموں کشمیر میں بدامنی تھی اور ترقیاتی کام ٹھپ پڑے تھے لیکن اب ماحول اچھا ہوا ہے ، امتحانات ہوئے ہیں جس سے لوگوں میں جوش و خروش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تین چار ماہ کے دوران ریاست کو جو نقصان ہوا ہے اس کی ازالہ کیسے ہو اور لوگوں کو جو زخم لگے ہیں اس پر مرہم کس طرح لگایا جائے اس سلسلے میں انہوں نے مودی سے بات کی۔انہوں نے کہا کہ مودی نے کہا کہ جموں کشمیر کا مسئلہ ملک اور 120 کروڑ لوگوں کا مسئلہ ہے اور اس ریاست کی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ اب جموں کشمیر پورے ملک کے لوگوں کا سیاحت کے لئے انتظار کر رہا ہے ۔وہاں برف باری ہونے والی ہے اور لوگ سیاحوں کے استقبال کا انتظار کر رہے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ نوٹ بندی کے لئے وزیر اعظم کو مبارکباد دی۔ان کا کہناتھا کہ اس قسم کے فیصلے مشکل ہوتے ہیں اور اس سے کچھ دنوں کے لئے لوگوں کو تکلیف ہو سکتی ہے لیکن ملک کے لئے یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے ۔انہوںنے کہا کہ آزادی کے70 سال بعد بھی ترقی نہیں ہوئی ہے ، اچھے ہسپتال، سڑک اور پینے کے پانی کا فقدان ہے ،نوٹ بندی سے کالے دھن، ناجائز پیسہ اور جعلی نوٹ کو جھٹکا لگا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں ملک میں تیزی سے ترقیاتی کام ہوں گے ۔وزیر اعلیٰ نے اس موقعہ پر وزیر اعظم کے سامنے مفتی محمد سعید فوڈ انٹائٹلمنٹ سکیم کی مکمل عمل آوری کے لئے اضافی رقومات کا مطالبہ رکھا ۔ اُنہوں نے کہا کہ کافی تعداد میں ایسے مستحقین ہیں جو دُور دراز اور سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں اور جو ابھی تک اس سکیم سے پوری طرح استفادہ نہیں کرسکے ہیں۔محبوبہ مفتی نے ریاست کی صنعتوںکو مراعات دینے کی خاطر مرکزی پیکیج کی درخواست وزیر اعظم کے سامنے رکھی اور کہا کہ پچھلے موسم گرما کے دوران نامساعد حالات کی وجہ سے کافی کم کاروباری سرگرمیاں دیکھنے کو ملی۔اُنہوں نے آل انڈیا سروسز میں ریاست جموں وکشمیر کے افسروں کے لئے 50فیصد کوٹا رکھنے کا معاملہ بھی اُٹھایا۔