ماہ صیام

 ہزاروں رحمتیں لے کر ہے پھر ماہ صیام آیا
 
ہماری مغفرت کا پھر ہے یہ لے کر پیام آیا
یہ رحمت خیر و برکت مغفرت کا ہی مہینہ ہے
 
خدا کی پوری رحمت کا یہ لے کر انصرام آیا
سعادت ہی سعادت دیکھئے ہے ماہ رمضاں میں
 
شریعت کا سکھانے کو ہمیں یہ احترام آیا
مبارک خیر امت کو ہو رمضان المبارک کا
 
کہ یہ کردار سازی کا ہی لے کر ہے نظام آیا
بھٹکتے ہم گناہوں کے اندھیرے میں ہیں دنیا میں
 
اندھیری رات میں بن کر یہ اک ماہ تمام آیا
گناہوں کے جلانے ہی کو ہیں رمضان کہتے ہم
 
ہے یہ عصیان سوزی کا ہی لے کر انصرام آیا
بدی نیکی میں اور جائز و ناجائز میں کیا ہے فرق
 
یہی ہم کو سکھانے کے لیے ماہ صیام آیا
شیاطیں کو کیا جاتا ہے قید اس ماہ اقدس میں
 
یہ لے کر نفس امارہ کی خاطر ہے لگام آیا
زبان و دل کا اور آنکھوں و کانوں کا بھی ہو روزہ
 
اسی پرہیزگاری کا یہ کرنے اہتمام آیا
حلال اپنی ہو روزی نوش و خور ہو سب حلال اپنا
 
کرانے کے لیے روزہ یہی ہم سے ہے کام آیا
بری نظریں حسد بغض و عداوت چھل کپٹ کینہ
 
ہے روزہ اس برائی کو مٹانے کا ہی نام آیا
جسے کہتے ہیں روزہ اصل مطلب ہے لگام اس کی
 
ہے روزہ نفس امارہ کو لاتا زیر دام آیا
ادھر روزہ بھی ہم رکھیں ادھر ہم جھوٹ بھی بولیں
 
تو روزوں میں بھی پھر یہ نفس شیطاں بے لگام آیا
زبان و دل بھی آنکھ اور کان بھی جس کا ہو روزہ سے
 
تو پھر رمضان بھی کرتا ہوا اس کو سلام آیا
لڑیں کفار سے ہم حق کی خاطر ہے جہاد اصغر
 
جہادِ اکبر اس رمضان کا ہی انصرام آیا
کسے اس زندگی کی ہے سند اور کیا بھروسہ ہے
 
ہے تاکید عمل کرتا جبھی خیر الانام ﷺ آیا
ہے ستر حصہ ملتا اجر زیادہ ہم کو روزوں میں
 
یہی رحمت و برکت لے کے ہے ماہ صیام آیا
بشیرِؔ بے نوا درگاہِ حق میں سر بہ سجدہ رہ
 
تری خاطر بھی یہ لے کر عمل کا ہے پیام آیا
 
بشیر احمد بشیرؔ (ابن نشاطؔ) کشتواڑی
موبائل نمبر؛7006606571