عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//اس وقت ملک میں جنوب مغربی مانسون کی آفت پہاڑی علاقوں سے لے کر میدانی علاقوں تک برپا ہو رہی ہے۔ مغربی ہمالیائی ریاستوں ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں شدید بارش کی وجہ سے جگہ جگہ لینڈ سلائیڈ سے کئی قومی شاہراہوں سمیت 400 سے زیادہ سڑکوں پر آمد و رفت بری طرح سے متاثر ہو گئی ہے۔ بدری ناتھ ہائی وے بھی دن بھر بند رہا جبکہ کیدارناتھ پیدل راستہ دوسرے دن بھی شروع نہیں ہو سکا۔ہماچل پردیش کی اونچی چوٹیوں پر برفباری کے بعد 2 اضلاع میں اچانک سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے وہیں میدانی ریاستوں کی ندیوں میں زبردست طغیانی، سڑکوں پر آبی جماو سے عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ موسم کی مار سے فی الحال تین دنوں تک کوئی راحت ملتی ہوئی نہیں دکھائی دے رہی ہے۔آئی ایم ڈی کے مطابق شمال مشرقی خلیج بنگال کے اوپر بنے کم دباو کے علاقے کی وجہ سے مغربی بنگال کے گنگا کنارے والے مقامات، اوڈیشہ، جھارکھنڈ میں 15 ستمبر تک شدید بارش ہونے کاامکان ہے۔ محکمہ نے 18 ریاستوں میں شدید بارش کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمال مشرقی اترپردیش کے اوپر بھی کم دباو کا علاقہ بنا ہے جس کے نتیجہ میں جمعہ کو یوپی اور اتراکھنڈ میں زبردست بارش دیکھی گئی۔ اوڈیشہ، مغربی بنگال اور جنوبی چھتیس گڑھ میں ہفتہ کو انتہائی شدید بارش کے سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اتراکھنڈ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، سکم، وسط مہاراشٹر، گجرات اور شمال مشرق کی سبھی ریاستوں میں اگلے تین دن بھاری سے لے کر بہت بھاری بارش کی وارننگ دی گئی ہے۔اتراکھنڈ کے کماوں علاقہ میں شدید بارش سے الگ الگ واقعات میں 3 خواتین سمیت 5 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ یہاں پہاڑوں پر سے جگہ جگہ پتھر اور ملبہ گرنے سے 324 سڑکیں بند ہیں۔ کئی جگہوں پر اسکول اور کاربیٹ پارک میں سفاری بھی بند ہیں۔ جیوترمٹھ-ملاری ہائی وے بند ہونے سے راستے میں 47 لوگ پھنس گئے ہیں۔ گھنے کہرے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر بھی اڑان نہیں بھر سکا۔ہماچل پردیش میں بارش کے یلو الرٹ کے درمیان جمعہ کو کلو، کنور اور لاہول کی چوٹیوں میں برفباری ہوئی۔ راجدھانی شملہ میں موسلادھار بارش درج کی گئی۔ خراب موسم اور لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے ریاست میں 117 سڑکیں ٹھپ ہیں۔ موسم سائنس مرکز شملہ نے ہفتہ کو شملہ اور سرمور ضلع میں سیلاب کی وارننگ جاری کی ہے۔جموں و کشمیر کے کٹرا میں ترکوٹا پہاڑ پر دن بھر دھند رہنے سے ویشنو دیوی کے لیے ہیلی کاپٹر کی اڑان نہیں ہوسکی جس سے عیقدت مندوں کو دقت کا سامنا کرنا پڑا۔ حالانکہ بیٹری کار اور روپ وے سے خدمات جاری ہے۔ یوپی کے کئی اضلاع میں گزشتہ دو دن سے جاری بارش سے حالات بگڑنے لگے ہیں۔ 11اضلاع کے 36 گاوں سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔ بارش کی وجہ سے ہوئے الگ الگ حادثوں میں 17 لوگوں کی جانیں چلی گئی ہیں۔ سب سے خوفناک حالت آگرہ، متھرا، جھانسی اور جالون کی ہے۔ لکھیم پور کھیری میں ہائی وے پر پانی کے تیز بہاو میں دہلی سے گوری فنٹا جا رہی روڈ ویز کی بس گڈھے میں پھنسنے کی وجہ سے بہتے بہتے بچی۔ بس میں سوار 25 مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔