جموں//پرنسپل سیکرٹری زراعت اور بہبودِ کساناں ( اے پی اینڈ ایف ڈبلیو ڈی ) نوین کمار چودھری نے سینئر افسران کی ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں مالی سال 2022-23 کیلئے مختلف مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں ( سی ایس ایس ) کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ مشن ڈائریکٹر /نوڈل آفیسر نیشنل مشن آن ایگریکلچرل ایکسٹینشن اینڈ ٹیکنالوجی این ایف ایس اے /پی ایم کے ایس وائی /( این ایم اے ای ٹی ) نے مالی سال 2022-23 کے دوران شروع کی جانے والی ان تمام مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کے مجوزہ سالانہ ایکشن پلان کے بارے میں تفصیلی پرذنٹیشن دی ۔ ایم ڈی نے پرنسپل سیکرٹری کو جو ایس ایل ای سی کے چئیر مین ہیں ، ریاستی توسیعی ورک پلان 2022-23(SWEP) کے تحت اسکیم کے لحاظ سے مجوزہ سالانہ ایکشن پلانز ( اے اے پی ) کے بارے میں بتایا جس کے دوران زراعت اور اس کے منصوبے میں 20.25 کروڑ روپے تجویز کئے گئے ہیں ۔ اس دوران ایک تفصیلی بات چیت ہوئی جس میں مجوزہ اے اے پی 2022-23 کی جھلکیاں اسٹیٹ ایگریکلچرل منیجمنٹ اینڈ ایکسٹینشن ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ( ایس اے ایم ای ٹی آئی ) کی سطح کی سرگرمیوں اور کسانوں پر مبنی سرگرمیاں منعقد کی گئیں جن میں کسان ، نمائشوں ، نمائشی دورے ، خواتین فوڈ سیکورٹی گروپس ، کسان گوشتیاں وغیرہ کے علاوہ غیر فعال ریاست ، ریاست /یو ٹی کے اندر اور ضلعی تربیت شامل ہیں ۔ پرنسپل سیکرٹری نے مشن ڈائریکٹر سے کہا کہ وہ سماجی بہبود کے محکمے کے ساتھ تال میل قائم کریں تا کہ درج فہرست ذات کے زمروں کیلئے اسی نوعیت کی متعدد اسکیموں کو یکجا کیا جا سکے ۔ میٹنگ میں آبپاشی اور فلڈ کنٹرول /جل شکری اسکیموں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جو رواں مالی سال کے دوران لیا جائے گا اور ان کے مجوزہ ایکشن پلان پر بھی غور کیا گیا ۔ اسی طرح میٹنگ میں زرعی میکانائیزیشن کے ذیلی مشن کے سالانہ ایکشن پلان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور مجوزہ پلان کی جھلکیوں میں تجاویز اور متوقع نتائج کے تحت ٹریکٹر ، پاور ٹلرز، روٹاویٹر، بارویسٹر، ریپر کم بائنڈر وغیرہ شامل ہیں ۔ نوین چودھری نے متعلقہ لوگوں سے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں کے کسانوں کیلئے سرحدی علاقوں کے لئے اس طرح کے فارم میکانائیزیشن کو ترجیح دیں ۔ میٹنگ میں سالانہ ایکشن پلان نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن ( این ایف ایس ایم ) اور ایس اے ایم ای اور ذیلی مشن برائے بیج اور پودے لگانے کے مواد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ بحث کا خلاصہ کرتے ہوئے نوین چودھری نے تمام متعلقہ افراد کو ہدایت دی کہ وہ مختلف سی ایس اسکیموں کی تجاویز پر نظر ثانی کریں تا کہ ایک جامع سالانہ ایکشن پلان مرتب کیا جائے اور اسے حتمی شکل دی جائے ۔