سرینگر // تعلیم سے متعلق پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی ، بی جے پی لیڈرونے ساہس بدی کی سربراہی میں ، کشمیر اور لداخ کا دورہ کرے گی جس کے دوران یہ کمیٹی وبائی بیماری اور لاک ڈاؤن کے دوران اسکولوں ، یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں طلبہ کو درپیش مشکلات کا جائزہ لے گی۔ذرائع کے مطابق’’یہ پینل ممکنہ طور پر دفعہ370 کو منسوخ کرنے کے بعد تعلیم کی صورتحال پر طلباء، اساتذہ اور والدین کی جانب سے شکایات بھی سنے گی۔ 5اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے جموں کشمیر کے آئین کی تخصیص اور تقسیم کے فیصلے کے بعد وادی میں قریب6ماہ تک بند رہیں اور اگرچہ فروری2020میں اسکول چند دنوں کیلئے کھل گئے تاہم6 مارچ کو وبائی بیماری کرونا کی وجہ سے اسکول پھر مقفل ہوئے،جس کا سلسلہ سال بھر جاری رہا۔ امسال بھی قریب15 روز تک متبادل ایام میں طلاب کیلئے اسکولوں میں تدریسی عمل شروع ہوا،تاہم وبائی بیماری کی دوسری لہر میں اضافے کے پیش نظر پھر سے اسکولوں کو بند کیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ قائمہ کمیٹی اپنے دورے کے دوران اسکولوں، کالجوں،یونیورسٹیوں اور آنگن واڈی مراکز کا دورہ کرے گی جس کے دوران طلباء ، اساتذہ ، والدین ، اسکول منتظمین و ماہرین تعلیم سے نصاب تعلیم اور نظم و نسق سے متعلق تبادلہ خیال کرے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پینل ’’این آئی ٹی ‘‘سرینگر میں طلباء اور اساتذہ ، ،یو جی سی و ’اے آئی سی ٹی ای‘ کے نمائندوں اور دیگر تکنیکی اداروں کے طلاب سے بھی بات کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پینل آرٹیکل کے خاتمے اور اس کے بعد پیدا ہونے والے وبائی امراض کے بعد گذشتہ دو برسوں میں طلبا کو درپیش غیر یقینی صورتحال کو بھی دیکھے گی۔ معلوم ہے کہ قائمہ کمیٹی کے ممبران وادی میں بینکوں سے ان شکایات پر ملاقات کر رہا ہے کہ بعض سماجی و معاشی پس منظر کے طلباء کو قرضوں سے انکار کیا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے کا مقصد علاقے میں طلبا کو درپیش مشکلات کو دور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پینل یہاں تک کہ آنگن واڑیوںکا بھی دورہ کر رہے ہیں تاکہ پارلیمنٹ کو منظرنامے کی واضح تصویر دے سکیں۔ 31رکنی قائمہ کمیٹی میں چیئرمین ونے ساہس بدی کے علاوہ پینل کے 16 ممبران دورہ کرے گی۔ ذرائع کے مطابق ریاستوں میں کھیلوں اور کھیل کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے یہ پینل اسٹیڈیم اور کھیلوں کے مراکز کا بھی دورہ کرے گا۔