ماؤنٹ مونگانوئی/آئی سی سی عالمی ٹیسٹ چیمپئن نیوزی لینڈ پر بنگلہ دیش کے خلاف پہلا کرکٹ ٹیسٹ میچ ہارنے کا خطرہ منڈرانے لگا ہے ۔ نیوزی لینڈ نے منگل کو دن کا کھیل ختم ہونے تک اپنی دوسری اننگ میں پانچ وکٹ کے نقصان پر 147 رن بنائے اور اسے صرف 17 رن کی برتری حاصل ہے ۔بنگلہ دیش نے صبح چھ وکٹ پر 401 رن سے کھیلنا شروع کیا اور اپنی پہلی اننگ 458 رن پر ختم کی۔ اس طرح بنگلہ دیش کو پہلی اننگ میں 130 رن کی برتری حاصل ہوگئی۔ نیوزی لینڈ کی پہلی اننگ 328 رن پر ختم ہوئی۔ بنگلہ دیش کی 130 رن کی سبقت 2017 کے آغاز کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف اس کی سب سے بڑی سبقت ہے ۔ اس سے قبل نیپئر میں انگلینڈ نے پہلی اننگ میں 101 رن کی سبقت حاصل کی تھی۔بنگلہ دیش نے اپنی پہلی اننگ میں 176.2 اوور کا سامنا کیا۔ بنگلہ دیش کی کرکٹ کی تاریخ میں یہ صرف دوسرا موقع ہے کہ اس نے اتنے اوور کا سامنا کیا۔ انہوں نے 2013 میں سری لنکا کے خلاف گال میں 196 اوور کی بیٹنگ کی۔ اس کے علاوہ، ایشیا سے باہر، انہوں نے یہ دوسری بار کیا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ دونوں بار نیوزی لینڈ میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے ۔نیوزی لینڈ نے آج چوتھے دن واپسی کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو صرف 57 رن کا اضافہ کرنے دیا اور اس کی چار وکٹیں گرا کر اسے آل آؤٹ کر دیا۔ بنگلہ دیش کے ٹاپ آٹھ بلے بازوں نے پہلی اننگ میں 50 سے زیادہ گیندوں کا سامنا کیا۔ بنگلہ دیش کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے ۔ یہ چوتھا موقع ہے جب بنگلہ دیش نے نیوزی لینڈ میں ایک اننگ میں 400 رن کا ہندسہ عبور کیا ہے ۔ انہوں نے یہ سلسلہ سال 2010 کے آغاز سے شروع کیا ہے ۔ اس دوران صرف آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ میں چار مرتبہ 400 سے زیادہ رن بنائے ہیں۔نیوزی لینڈ کے تیز گیند بازوں نے 890 گیندیں پھیکیں۔ اس صدی میں کسی دیگرٹیم کے تیز گیند باز کو ایک اننگ میں پوری 10 وکٹیں لینے کے لیے اتنی زیادہ گیند بازی نہیں کرنی پڑی۔ مزید یہ کہ یہ 2007 کے آغاز سے اب تک کسی بھی ٹیم کے تیز گیند بازوں کی جانب سے ایک اننگ میں کی جانے والی سب سے زیادہ گیندیں ہیں۔اسی طرح 130 رن سے پیچھڑتے ہوئے نیوزی لینڈ نے دوسری اننگ کا آغاز کیا لیکن بنگلہ دیش نے انھیں ابتدائی جھٹکے دے کر دباؤ میں ڈال دیا۔ 29 کے اسکور پر کپتان ٹام لیتھم پہلی اور نیوزی لینڈ کی دوسری وکٹ 63 کے اسکور پر اوپنر ڈیون کانوے کی صورت میں گری۔ لیتھم دو چوکوں کی مدد سے 30 گیندوں پر 14 اور کانوے نے ایک چوکے کی مدد سے 40 گیندوں پر 13 رن بنائے ۔حالانکہ وِل ینگ نے تجربہ کار اور سینئر بلے باز راس ٹیلر کے ساتھ تیسرے وکٹ کے لیے ایک بار پھر 73 رن کی شراکت داری کی لیکن وہ بھی 136 کے سکور پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے ۔ ول 172 گیندوں میں سات چوکوں کی مدد سے 69 رن بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے ۔ اس کے بعد نیوزی لینڈ نے لگاتار دو مزید وکٹیں گنوائیں، جس سے وہ مکمل دباؤ میں آگیا۔ 136 کے سکور پر ہنری نکولس اور ٹام بلنڈیل صفر پر آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے ۔ تاہم ٹیلر دو چوکوں کی مدد سے 101 گیندوں پر 37 رن بنا کر بیٹنگ کر رہے ہیں اور ان کے ساتھ لیفٹ آرم اسپنر راچن رویندرا بھی ہیں جو 30 گیندوں میں ایک چوکے کی مدد سے چھ رن بنا کر کھیل رہے ہیں۔بنگلہ دیش کے چوتھا دن تیز گیندباز عبادت حسین کا رہا ، جنہوں نے 17 اوور میں 39 رن دے کر نیوزی لینڈ کی چار اہم وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے علاوہ تسکین احمد نے نو اوورمیں 22 رن دے کر ایک وکٹ لیا۔(یو این آئی)