مینڈھر//گزشتہ دنوں مینڈھر کے علاقہ ڈھیری ڈبسی میں مائن بلاسٹ سے زخمی ہوکر ایک پائوں کھوجانے والے نوجوان کے رشتہ داروں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاہے کہ اس وقت تک انتظامیہ یا حکومت کی طرف سے اس کی کوئی مدد نہیں کی گئی جبکہ اس کا علاج امرتسر کے ایک نجی ہسپتال میں چل رہاہے ۔سکندر چوہدری نے بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد پرویز ولد منظور حسین اتوار کو مائن بلاسٹ کی وجہ سے بری طرح زخمی ہوا جسے فوری طور پر گھر والوں نے آرمی ہسپتال منتقل کیا جہاں فوج نے بنیادی علاج و معالجہ کرنے کے بعد اس کو راجوری ہسپتال منتقل کیا اوروہاںسے ڈاکٹروں نے اسے گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال جموں روانہ کردیا ۔ان کا کہنا تھا کہ ایک دن جموں میڈیکل کالج میں زیر علاج رہنے کے بعد وہ بہتر علاج کے لئے اس زخمی نوجوان کو امرتسر کے ایک نجی ہسپتال میں لے گئے جہاں کچھ دن گزر جانے کے بعد ڈاکٹروں نے اس کا پائوں کاٹ دیا اور اس وقت تک علاج کروانے میں لاکھوں روپے خرچ ہوچکے ہیں ۔ان کاکہناہے کہ یہ نوجوان ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتاہے جسے علاج کیلئے امداد دی جانی چاہئے تھی تاہم اس وقت تک کسی نے نہیں پوچھا۔ان کا کہنا ہے کہ فوج کی طرف سے سرحدی علاقوں میں مائن بچھائی گئی ہیںجس سے لوگوں کا جانی و مالی نقصان ہورہاہے ۔اس ضمن میں جب ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ محمد اعجاز اسد سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ انہوںنے تحصیلدار کو ایک فائل تیار کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ زخمی ہونے والے نوجوان کو معاوضہ دیاجاسکے ۔