بانہال// نیشنل کانفرنس صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ دھونس و دبائو سے حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے۔بانہال اور رام بن میں پارٹی ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’جب تک لوگوں کے دل کی بات نہیںسمجھی جائیگی،یہاں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے، اورجو لوگ اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ دھونس و دبائو سے حالات ٹھیک ہوںگے وہ بہت بڑی غلط فہمی میں مبتلا ہیں‘‘۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا ، ’’یہ لوگ (مرکزی حکومت) کہتے تھے کہ دفعہ370اور 35اے کی منسوخی کے بعد کشمیر میں امن ہی امن ہوگا، اگر ایسا ہے تو موجودہ حالات کیوں بپا ہوئے؟ آئے روز عام لوگوں کی ہلاکتیں کیوں ہورہی ہیں؟ یہ کیسے ہورہا ہے؟ یہاں تو سب کچھ ٹھیک ہونے والا تھا؟ اگر جیل اور دبا ڈالنے سے وہ ہمارا کلمہ تبدیل کرنے کا سوچ رہے ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو ایک دن مرنا ہے اور جو اللہ پر ایمان رکھتے ہیں وہ ان دھونس اور دبا ئوسے ڈرتے نہیں ،یہاں اُسی صورت میں امن قائم ہوسکتا ہے جب یہاں کے لوگوں کے دلوں کی بات کو سمجھا جائے گا‘‘۔انہوں نے جموں وکشمیر میں جاری مظالم پر زبردست برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ آنجہانی اٹل بہاری واجپائی نے کشمیر آکر جمہویت، انسانیت اور کشمیریت سے حل نکالنے کا اعلان کیا تھا، جو لوگ آج مرکز میں حکومت کررہے ہیں وہ تو اُنہی کے ساتھی ہیں اور اِن کی جماعت کے بانیوں میں تھے،کہاں ہے وہ جمہوریت، کہاں گئی وہ انسانیت اور کشمیریت؟۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ دبانے سے ہم لوگ دب جائیں گے لیکن یہ ان کی غلط فہمی ہے، موت کا دن متعین ہے ، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں‘‘۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان رنجشوں اور تلخیوں کو آر پار عام لوگوں کو بھگتنا پڑتی ہیں۔ س موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ علی محمد ساگرکے علاوہ پارٹی لیڈران رتن لعل گپتا، مشتاق احمد گورو، سجاد شاہین اور اعجاز جان کے علاوہ دیگر مقامی لیڈران اور عہدیداران بھی موجود تھے۔