منڈی//محکمہ جل شکتی کی جانب سے ضلع پونچھ کی عوام کو پینے کے پانی کے بقایاجات واگزار کرنا لازمی قرار دیا ہے جبکہ غریب عوام کو ان بلوں کی ادائیگی مشکلات کا سبب بنی ہوئی ہے۔ تحصیل منڈی کے متعدد علاقوں میں رہنے والی غریب عوام نے کہا ہے کہ وہ پانی کا بل ادا نہیں کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلے میں راشن ڈیلروں کو بھی بتایا گیا ہے کہ عوام کو محکمہ جل شکتی سے این او سی حاصل کرنے کے بعد ہی راشن دیں اور راشن ڈیلر اس سلسلے میں عوام کو بھی باخبر کرے کہ وہ پینے کے پانی کے بقاجات کو وگزار کریں۔ ادھر دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں نے محکمہ امور صارفین و تقسیم کاری پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جوں ہی وہ راشن لینے کیلئے راشن گھاٹوں پر جاتے ہیں تو انہیں پانی کے بقایاجات کے بل مانگے جاتے ہیں۔ لورن سے تعلق رکھنے والے ولی محمد نامی ایک شخص نے کشمیر عظمی کو بتایا کہا کہ ان کے علاقہ میں سرکار کی جانب سے دہائیوں قبل پایپ لاین بچھائی گئی ہے جو کہ بوسیدہ ہوگئی ہے اور نہ ہی ان پایپ لائنوں سے پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ قدرتی چشموں اور دریا سے پینے کیلئے پانی لاتے ہیں اور اس کے باوجود بھی انہیں کرایہ دینے کیلئے کہا جا رہا ہے جو کہ عوام کو نا منظور ہے۔ رابطہ کرنے پر ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اندرجیت نے کشمیر عظمی کو بتایا کے عوام کو پینے کے پانی کے بل واگزار کرنے ہونگے ۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس حوالے سے محکمہ امورصارفین و عوامی تقسیم کاری کے آفسران کو زبانی طور پر کہا ہے تھا کہ انہی لوگوں کو راشن دیا جائے جو پانی کی فیس ادا کئے ہوئے ہونگے ۔موصوف نے کہا کہ بعد ازاں انہوں نے ان ہدایات کو واپس لے لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام محکمہ جل شکتی کے ملازمین کے ساتھ تعاون کر کے پانی کے بل ادا کریں ۔
لوگوں کیلئے پانی کے بلوں کی ادائیگی درد سر
