سرینگر /پی ڈی پی نے 5 اگست کو ملک کی آئینی اور جمہوری تاریخ میں سیاہ دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2019 میں اس دن اٹھائے گئے سخت اقدامات نے ان کے اعتماد کو دھوکہ دیا ہے۔ جموں و کشمیر کے مسئلے کو مزید پیچیدہ کیا گیا اور کئی دہائیوں تک سیاسی عمل کو پیچھے لے لیا گیا۔پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بدھ کوجاری ایک بیان میں کہا کہ 5 اگست ملک کے جمہوری اور آئینی نظام کو توڑنے کی یاد دہانی بن گیا ہے اور کس طرح جموں و کشمیر کے لوگوں اور ملک کے تمام جمہوریت پسندوں کے اعتماد کو دھوکہ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہیہ وہ دن ہے جب ملک سے جھوٹ بولا گیا اور اعلیٰ ترین اداروں کا غلط استعمال کیا گیا۔ان کا کہنا تھا’’ اس دن نے سنجیدہ وعدوں کو توڑا اور لاکھوں لوگوں کے اعتماد کو دھوکہ دیا۔‘‘ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’ اس دن ، آئین پرستی اور جمہوری اخلاق کے جذبے کو مجروح کیا گیا کیونکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کی شناخت اور حقوق سے محروم کر دیا گیا۔‘‘انہوں نے کہا کہ5 اگست 2019 کو جو کچھ ہوا اس نے جموں و کشمیر کے مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیا اور مسئلے کے حل کی راہ کو مزید تھکا دینے والا اور تکلیف دہ بنا دیا کیونکہ عام طور پر لوگ آج زیادہ اجنبی محسوس کرتے ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں وقار کے ساتھ امن کی بحالی کے لیے جموں و کشمیر کے اندرونی اور بیرونی پہلوؤں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور مفاہمت کا کوئی متبادل نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کو دوستی کا پل بننا ہے نہ کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کی ہڈی کی طرح اور پی ڈی پی اس کو دیکھنے کے لیے کوشش جاری رکھے گی۔اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ جماعت جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق اور شناخت کی بحالی کے لیے جدوجہد اور جدوجہد جاری رکھے گی ، محبوبہ نے کہا کہ کسی بھی قسم کی جبر پارٹی کو بات چیت اور مصالحت کے ذریعے وقار کے ساتھ امن کے اپنے بنیادی ایجنڈے کی وکالت سے باز نہیں رکھے گی۔ انہو ں نے کہا’’آج پارٹی اس بات کا اعادہ کرتی ہے کہ 5 اگست یوم سیاہ ہے اور رہے گا جو کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ ہونے والے آئینی دھوکہ دہی کی یاد دہانی کے طور پر ہے اور یہ کہ یہ دھوکہ کس طرح قید کی طاقت اور معطلی کے سیاہ سائے میں لگایا گیا۔ ‘‘ پی ڈی پی صدر نے کہا ’’شہری آزادیوں کی ایک ایسا دن جو اب تاریخ میں جما ہوا ہے اور ہم سب کی اجتماعی یادداشت جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق اور آزادیوں پر دن دہاڑے ڈکیتی کے طور پر جب ہندوستان کے آئین میں شامل جموں و کشمیر کے لوگوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے بلڈوز کیا گیا‘‘۔