جموں//راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد کی صدارت میں کانگریس پارٹی کی الیکشن مینجمنٹ کمیٹی کی اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا ۔آزاد کو حال ہی میں الیکشن کمیٹی کا ریاست جموں وکشمیر کیلئے چیئرمین نامزد کیاگیاہے ۔انہوںنے جموں میں پارٹی کاایک اجلاس منعقد کرکے لوک سبھا انتخابات کیلئے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔اجلاس میں پارٹی کے ریاستی صدر غلام احمد میر ، سابق وزیر ریگزن جورا،سابق مرکزی وزیر سیف الدین سوز، سابق نائب وزیر اعلیٰ تاراچند، سابق ممبر پارلیمنٹ مدن لعل شرما، سابق وزیر غلام محمد سروڑی اور سابق ایم ایل اے کرگل اصغر کربلائی بھی موجو دتھے ۔پارٹی کے ترجمان اعلیٰ رویندر شرما نے بتایاکہ سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کی رہائش گاہ پر یہ اجلاس تین گھنٹوں تک جاری رہا جس دوران تفصیل سے تبادلہ خیال کیاگیا۔پارٹی ذرائع نے بتایاکہ میٹنگ میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان لوک سبھا انتخابات میں اتحاد کے امکانات پر بھی بات ہوئی جس کے تحت دونوں جماعتوں نے پچاس۔پچاس فیصد نشستوں پر الیکشن لڑنے کا اتفاق کیاہے ۔کانگریس ترجمان نے بتایاکہ میٹنگ میںاس بات پر بھی تبادلہ خیال ہواکہ فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ کیسے کرناہے ۔شرما کے مطابق کمیٹی نے ریاست کی موجودہ صورتحال ا ور انتخابات کے حوالے سے پارٹی کی تیاریوں پر بات چیت کی اور آئندہ دنوں ریاست کے تینوں خطوں میں انتخابی مہم کی حکمت عملی تیار کی گئی ۔میٹنگ میں موجود رہے کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے بتایاکہ الیکشن کمیٹی کی واحد میٹنگ کے دوران پارٹی کی طاقت اور کمزوریوں پر بات ہوئی اور ساتھ ہی لوک سبھا و اسمبلی انتخابات کے حوالے سے تفصیل سے تبادلہ خیال کیاگیا۔امیدواروں کے ناموں کے اعلان کے سوال پر میر نے کہاکہ میٹنگ میں کچھ ناموں پر بھی سوچ بچار ہوا تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ مرکزی الیکشن کمیٹی کو لیناہے ۔وکرما دتیا کی طرف سے ڈوڈہ۔ کٹھوعہ نشست سے مہم شروع کرنے کے سوال پر انہوں نے بتایاکہ ابھی تک کسی نام کا اعلان نہیں کیاگیا اور ان کی یہ مہم صرف پارٹی کیلئے ہے ۔نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد پر میر نے کہاکہ اتحاد ہمیشہ ہوتارہاہے اور کانگریس ایک قومی جماعت ہے جو سیکولر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کیلئے ہمیشہ تیار رہتی ہے ، پارٹی بڑے بھائی کے طور پر چھوٹی علاقائی پارٹیوں کو جگہ دینا ترجیح دیتی ہے ۔