کپوارہ// لولاب وادی میں پل کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگو ں کو عبور و مرور میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ نالہ لولاب جو کا نٹھ پورہ دیہات کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے، پر لکڑی کا ایک عارضی پل تھا ،جسے اپریل میں آ ئے سیلاب نے اپنے ساتھ بہا لیا اورکا نٹھ پورہ کا ایک بڑا حصہ کئی روز تک دوسرے علاقوں سے کٹ کر رہ گیا ۔حالانکہ جے کے پی سی سی نے 4سال قبل نالہ پر پل تعمیر کرنے کا کام ہاتھ میں لیا ہے لیکن گزشتہ4 برسو ں میں محض 3ستون ہی مکمل کئے گئے ہیں ۔اتنا ہی نہیں اب اس پل پرباقی کام بھی کچھوے کی رفتار سے جاری ہے۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ اپریل میں ممبر اسمبلی لولاب اور دیہی ترقی کے وزیر عبد الحق خان نے علاقہ کا دورہ کرکے متعلقہ محکمہ کو پل پر دوبارہ کام شروع کرنے کی ہدایت دی ۔ محکمہ نے پل پر فوری طور کام شروع کیا جو ایک مہینے تک جاری رہا لیکن اب پھر سے یہ کام کچھوے کی رفتار سے ہی ہورہا ہے ۔لو گو ں کا کہنا ہے کہ دوروز قبل موسلا دھار بارشو ں کے نتیجے میں نالہ لولاب میں طغیانی آ گئی اور نالہ پر عارضی پل کوپھر اپنے ساتھ بہا لیا اور کانٹھ پورہ کا رابطہ دو بارہ منقطع ہو گیا ۔مقامی لوگو ں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس پر پل پر ہورہے کام میں سرعت لائیں تاکہ لوگو ں کے عبور ومرور میں آ سانی ہوگی ۔