نئی دہلی // لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر جاری کشیدگی اور طرفین کے فوجی جمائو کو کم کرنے کے لئے ماسکو میں 5نکات پر اتفاق رائے پر آگے کی پیش رفت کیلئے چھٹی بار بھارت اور چین کے فوجی کمانڈروں کی اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں پہلی بار بھارت کی جانب سے وزارت خارجہ کا ایک اعلیٰ عہدیدار شامل ہوا۔یہ میٹنگ چینی علاقے میں ہوئی جس میں بھارت کی نمائندگی کور کمانڈر ہریندر سنگھ کے علاوہ آنے والے کور کمانڈر لیہہ لیفٹیننٹ جنرل پی جی کے مینن بھی موجود تھے۔مینن اگلے ماہ ہریندر سنگھ کی جگہ عہدہ سنبھالیں گے۔فوجی سطح کی بات چیت میں پہلی بار وزارت خارجہ کا سینئر عہدیدار جوائنٹ سیکریٹری نوین شری واستوابھی شریک ہوئے۔ بات چیت صبح 9بجے شروع ہوئی ۔ چین کی نمائندگی جنوبی ملٹری کمانڈ کے سربراہ جنرل لیو لن کررہے تھے۔میٹنگ کا ایجنڈا ماسکو میں پائے جارہے ان 5نکات پر مرکوز ہ رہی جس پراتفاق رائے پایا گیا ہے۔ رات کے 9بجے تک میٹنگ جاری رہی۔ 12گھنٹے تک میٹنگ میں چین پنگایانگ،ہاٹ سپرنگ اور دپسنگ علاقے خالی کرنے سے انکاری رہا اور بات چیت میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوئی۔بتایا جاتا ہے کہ بھارت نے اصرار کیا کہ ماسکو سمجھوتہ کو مقررہ مدت میں عملایا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے اس بات پر زور دیا کہ ساڑھے چار ماہ سے زائد عرصے تک فوجی جمائو کو فوری طور پر کم کرنے کیساتھ ساتھ فوجیوں کی واپسی عمل میں لائی جائے۔