یواین آئی
تل ابیب//اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ لبنان سے انخلا 60دن کے اندر مکمل نہیں ہو گا کیونکہ لبنان کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ حزب اللہ دریائے اللیطانی سے آگے پیچھے نہیں ہٹی۔ لبنان سے انخلا امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی میں عارضی بنیاد پر ہوگا۔اس سے قبل اسرائیلی فوج نے جمعرات کی نصف شب جنوبی لبنان کے قصبے بنی حیان پر حملہ کیا اور وہاں کئی مکانات کو نذر آتش کر دیا۔ لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق نصف شب کے وقت اسرائیلی فوج نے جنوبی قصبے بنی حیان میں گھس کر مشین گنوں سے کومبنگ آپریشن کیا۔ پھر متعدد مکانات کو نذر آتش کر دیا۔ صہیونی فوجی قصبے کے محلوں میں تعینات ہیں جہاں وہ مکانات اور بنی حیان میونسپلٹی کی عمارت کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔واضح رہے لبنان اور اسرائیل کے درمیان 26 نومبر کو جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا گیا تھا۔ جنگ بندی اگلے دن صبح سویرے نافذ ہو گئی۔ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اس معاہدے میں جنوبی لبنان کے علاقے میں لبنانی فوج اور لبنانی سکیورٹی فورسز کی تعیناتی اور 60 دنوں تک اسرائیل کی سرحد سے متصل بلیو لائن کی طرف جنوب سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا طے کیا گیا ہے۔ 60 دنوں کی مدت پیر کو طلوع آفتاب کے وقت ختم ہو رہی ہے۔بحیرہ روم اور اسرائیل کی سرحد سے متصل ساحلی قصبے نا قورہ میں تباہ شدہ مکانات میں سے زندگی کے آثار غائب ہو گئے ہیں اور خاموشی چھائی ہوئی ہے کیونکہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان پرتشدد جنگ کے ختم ہونے کے باوجود مکین ابھی تک واپس نہیں آ سکے ہیں۔ 26 جنوری کو جنگ بندی کے معاہدے کی میعاد ختم ہونے سے چند دن قبل 6 جنوری کو اسرائیلی افواج کے اس سے دستبردار ہونے کے بعد سے لبنانی فوج اس قصبے میں تعینات ہے۔
۔4 اسرائیلیوں کے بدلے مزید 90فلسطینیوں کی رہائی : ترجمان حماس
یو این آئی
غزہ//فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 4اسرائیلی خواتین کے نام شائع کیے ہیں، جنہیں آج بروز ہفتہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کے زیر حراست 90 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے چھوڑا جائے گا۔ حماس مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ نے جاری مختصر بیان میں بتایا کہ سپاہی لیری الباگ، کرینہ ایریف، اگم برجر، ڈینیئل گلبوا اور ناما لیوی کو ہفتے کو رہا کئے گئے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے جلد ہی رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست کا اعلان متوقع ہے۔فلسطینی کمیشن برائے اسیران نے ایک بیان میں کہا کہ ریڈ کراس ہفتے کو مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بجے اوفر جیل میں قیدیوں کا معائنہ شروع کرے گا۔مزید بتایا کہ اس کے بعد ان کی رہائی صبح 10 بجے سے 11 بجے کے درمیان ہوگی۔واضح رہے کہ 20 جنوری 2025 کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل کی جیلوں میں قید 69 خواتین سمیت 90 فلسطینی رہا کرا لیے، جنگی بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے بعد اہل غزہ نے پہلی رات صہیونی حملوں کے خوف کے بغیر گزاری تھی۔مطابق اسرائیل کے محکمہ جیل نے کہا تھا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جاچکا ہے۔حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے جانے والے قیدیوں کے پہلے گروپ میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔واضح رہے کہ اسرائیل اورحماس کے درمیان 6 ہفتوں پر محیط جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔اس معاہدے کے تحت غزہ میں جنگ بندی کے بعد روزانہ 600 ٹرک انسانی امداد کی اجازت دی جائے گی، 50 ٹرک ایندھن لے کر جائیں گے جبکہ 300 ٹرک شمال کی جانب مختص کیے جائیں گے، جہاں شہریوں کے لیے حالات خاص طور پر سخت ہیں۔
جنین پر اسرائیلی فضائی حملے میں 2 افراد جاں بحق
یو این آئی
یروشلم//شمالی مغربی کنارے میں جنین کے جنوب میں واقع قباطیہ میں ایک گاڑی کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں جمعہ کو دو فلسطینی شہری جاں بحق ہو گئے۔جینن کے گورنر کمال ابو الرب نے بتایا کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے شہر کے میڈیکل کمپلیکس کے قریب گاڑی کو نشانہ بنایا۔ حملے میں گاڑی مکمل طور پر جل گئی۔ مرنے والوں کی شناخت حمود اور محمود کامل کے طور پر کی گئی ہے۔اسرائیل ڈیفنس فورسز نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ گزشتہ چار دنوں کے دوران شمالی مغربی کنارے میں انسداد دہشت گردی کی کارروائی کا حصہ تھا۔ اس آپریشن میں آئی ڈی ایف، اسرائیل سیکیورٹی ایجنسی اور بارڈر پولیس نے حصہ لیا۔ابو الرب نے کہا کہ ان اموات سے جنین میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔
ترکیہ کے امدادی ٹرک غزہ پہنچنا شروع
انقرہ/یو این آئی/ترک ہلال احمر کے انسانی امدادی سامان کے ٹرکوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد غزہ پہنچنا شروع کر دیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ میں 46,913فلسطینی اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے، جبکہ 23 لاکھ کی آبادی کا بڑا حصہ بے گھر ہو گیا۔ترک ہلال احمر مصری ہلال احمر کے ساتھ مل کر غزہ کو امدادی سامان پہنچانے کے لئے سرگرم ہے۔