سرینگر// ملک گیر لاک ڈائون کے 59ویں روزوادی میںمنگل کو بندشوں میں قدرے سختی رہی کیونکہ پائین شہر میں سحری کے وقت مسلح جھڑپ شروع ہوئی تھی۔شہر میں کہیں امن و قانون کی صورتحال پیش نہ آئے، حکام نے بندشیں سخت کیں اور ہر ایک سڑک پر ناکے لگا کر خاردار تاریں بچھائی گئیں جس کے نتیجے میں بہت کم نجی گاڑیوں کی آمد و رفت رہی حتیٰ کہ صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ تک جانے میں بھی بیماروں کو شدید مشکلات پیش آئیں۔پائین شہر مکمل طور پر سیل کیا گیا تھا جبکہ سیول لائنز علاقوں میں چوکسی بڑھا دی گئی تھی اور کئی سڑکیں مکمل طور پر بند رکھی گئیں تھیں۔یہ صورتحال دن بھر جاری رہی۔تاہم مہاراج بازار،رام باغ ، بٹہ مالو اور ڈلگیٹ علاقوں میں میوہ فروش دکھائی دیئے البتہ اور کسی جدہ اس طرح کی سرگرمی نہیں تھی۔شہر میں دن بھر تنائو جیسی صورتحال رہی اور لوگو زیادہ تر گھروں تک ہی محدود رہے۔پائین شہر کے اندرونی علاقوں کی سخت ناکہ بندی کی گئی تھی اور کسی کو بھی باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔منگل کو پچھلے ایام کی نسبت بہت کم نجی گاڑیاں سڑکوں پر نظر آئیں اور سیول لائنز کے کچھ علاقوں میں سہ پہر کے بعد اکا دکا دکانیں کھل گئیں جبکہ پرائیویٹ گاڑیوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔ وادی بھر میں کاروباری و تجارتی مراکز بند ہیں اور ہر طرح کی سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہیں بندشوںکی صورتحال ایک جیسی ہے اور شہر و قصبوں کے علاوہ دیہات میں بھی ہر طرح کی سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہیں۔گائوں میںلوگ زمینداری اور میوہ باغات کیساتھ مصروف ہیں لیکن قصبوں میں ایسی صورتحال نہیں ہے بلکہ لوگ محصور ہیں اور گھروں تک محدود ہوگئے ہیں۔
لاک ڈائون کا59واں دن۔۔۔۔شہرمیں سخت بندشیں، پائین شہر بالکل بند
