سرینگر// لاک ڈائون کے 29ویں روز بھی وادی کی صورتحال پہلے کے مقابلے میں نہیں بدلی ۔نہ صرف شہر سرینگر مکمل لاک ڈائون میں ہے بلکہ شمال و جنوب میں بھی اسی طرح لاک ڈائون کا اطلاق عمل میں لایا جارہا ہے۔وادی کے سبھی 10اضلاع میں ہر طرح کی سرگرمیاں مفلوج ہیں اورامتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کوئی چھوٹ نہیں دی جارہی ہے۔اتوار کو ویسے بھی وادی میں عام حالات میں لوگوں کی آمد و رفت کم رہتی تھی اور اب لاک ڈائون نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے۔سبھی علاقوں میں دکانیں اور ہر طرح کی گاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر بند پڑی ہیں نیز گاڑیوں کی آمد و رفت بھی معطل ہے۔ریاست سے باہر جو مال بردار گاڑیاں سرینگر پہنچ رہی ہیں انہیں پارم پورہ منڈی میں سٹاک کیا جارہا ہے اور ضلع صدر مقامات تک کسی بھی قسم کی مال بردار گاڑیاں نہیں آرہی ہیں۔سخت ترین انتظامی بندشوں کے باعث لوگ گھروں تک محدوہو کر رہ گئے ہیں۔ سبھی 10اضلاع میں 50سے زائد ریڈ زون قرار دیئے گئے علاقوںمیں ہر طرح کی نظام زندگی پر قدغن ہے ۔ملک گیر لاک ڈائون کی وجہ سے سرینگر کا دیگر اضلاع کیساتھ زمینی رابطہ معطل ہے جبکہ بین ضلعی ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی عائد ہے ۔ شہر اور وادی میں پابندیوں کا اطلاق سخت کیا گیا ہے اور یہ صورتحال وادی کے ہر قصبہ اور ہر گائوں میں دکھائی دیتی ہے،اور سڑکوں کی تار بندی کر کے آمد و رفت بند کردیا گیا ہے۔اس دوران سرینگر اور گاندربل میں امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر تین دکانداروں کیخلاف کیس درج کیا ۔صورہ میں پولیس نے دو دکانداروں کو گرفتار کیا اور انکے خلاف الگ الگ کیس درج کئے گئے۔کھیر بھوانی گاندربل میں بھی ایک دکاندار کو گرفتار کر کے اسکے خلاف کیس درج کیا گیا۔ لاک ڈائون کی خلاف ورزی کی پاداش میں ابھی تک2400 افراد کو گرفتارکرلیا گیا ہے جبکہ1020افرادکیخلاف مختلف تھانوں میں کیس درج کرلئے گئے ہیں۔ اس دوران 2000 کے قریب دکانوں کو سیل کیاگیاجبکہ447 گاڑیاں ضبط کی گئیں۔