سرینگر// کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے حکام کی جانب سے جاری لاک ڈائون کے نتیجے میں وادی کے طول ارض میں روز مرہ کی زندگی ٹھپ ہوچکی ہے اور لاک ڈائون کو مزید سخت بنانے کیلئے پولیس کی گشت بڑھا دی گئی ہے۔حتیٰ کہ سیول لائنز علاقوں میں رام باغ اور چھانہ پورہ کے علاوہ بٹہ مالو علاقوں میں لاک ڈائون سے مستثنیٰ قرار دیئے گئے سبزی فروشوں کو بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے، جس کی وجہ سے ا ن علاقوں میں لوگوں کو سبزی بھی نہیں مل رہی ہے۔ سرینگر انتظامیہ نے لاک ڈائون کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں شہر کے مہجور نگر علاقے میں4دکانوں کو سربمہر کیا۔سری نگراورضلعی وتحاصیل صدرمقامات کیساتھ ساتھ گائوں دیہات میں بھی پولیس نے فورسز کیساتھ ملکر ناکہ بندی کے سخت انتظامات کئے ہیں ،اورکسی بھی شخص کوپیدل یاگاڑی لیکر ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ۔لاک ڈائون کے احکامات سے مبرارکھی گئی لازمی خدمات سے جڑے سرکاری ملازمین ،افسروں اورڈاکٹروں کوبھی ضروری پوچھ تاچھ کے بعدہی آگے جانے کی اجازت دی جاتی ہے ،تاجروں کوسبزیاں ،میوہ جات اوردیگرکھانے پینے کی چیزیں گاڑیوں میں لادکرایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔کئی تاجروںنے شکایت کی کہ پولیس وفورسزاہلکاراُنھیں کھانے پینے کے سامان سے لدی گاڑیاں لیکر ایک جگہ سے دوسری جگہ آنے جانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں ۔لوگوں نے بتایاکہ اُنھیں بازاروں سے تازہ سبزیاں اورمیوہ جات حاصل کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے کیونکہ د کانات میں یہ چیزیں دستیاب نہیں ہیں ۔ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں جہاں لاک ڈائون کو کامیاب بنا کر سماجی دوری کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرر ہے ہیں وہی کئی جگہوں سے فورسز اور پولیس پر لوگوں کو بے جا تنگ اور ہراساں کرنے کے الزامات بھی عائد کئے جا رہے ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے کرونا وائرس کے پھیلائو کے نتیجے میں لاک ڈائون کے نفاذ کیلئے دفعہ 144کے تحت حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ سنیچر کو بھی جاری رہا۔